ایک کالم نگار نے مجھے آج فون کیا اور کہا یہ جو آپ نے اپنے کالم میں ’’سائیں بابا کے فیوض و برکات گنوائے ہیں اگر آپ کے سائیں بابا اتنے ہی صاحب کرامات ہیں تو آپ ان کے ہاتھ پر بیعت کیوں نہیں کر لیتے ؟میں نے جواب دیا ‘‘یہ سوال آج خود سائیں بابا نے بھی مجھ سے کیا ہے میں آپ کو اور سائیں بابا کو اس کا جواب بعد میں دوں گا پہلے میں آپ کو سائیں بابا کے اور بھی بہت سے کمالات بتانا چاہتا ہوں کیونکہ جگہ کی کمی کی وجہ سے میں ان کا ذکر نہیں کر سکا تھا ۔

اور پھر میں نے بتایا کہ سائیں بابا کے کشف کا یہ عالم ہے کہ وہ پہلے سے بتا دیتے ہیں کہ کل بارش ہو گی کہ نہیں وہ اپنے علم کے ذریعے بتا سکتے ہیں کہ فلاں کے ہاں بچہ پیدا ہو سکتا ہے یا نہیں ؟انہیں یہ بھی علم ہوتا ہے کہ جو بچہ ماں کے پیٹ میں ہے وہ لڑکا ہے یا لڑکی؟انہیں سیلاب یا طوفان کے بارے میں پتہ چل جاتا ہے کہ وہ کب آئے گا اور اس کی شدت کتنی ہو گی؟میرے سائیں بابا زلزلوں کے بارے میں بھی پہلے سے بتا دیتے ہیں یعنی وہ جانتے ہیں کہ دنیا کے کون کون سے علاقے زلزلوں کی زد میں ہیں؟سائیں بابا تو اتنےپہنچے ہوئے ہیں کہ وہ بلڈ پریشر، ذیابیطس اور کئی دوسرے موذی امراض کو کنٹرول کرنا جانتے ہیں وہ تو دل کو سینے سے نکال کر اسے صاف کرکے دوبارہ واپس رکھ دیتے ہیں اور انسان بھلا چنگا ہو جاتا ہے ان کی ’’دعا‘‘ سے پوری دنیا میں چیچک کا خاتمہ ہو گیا ہے جو گھرانے سائیں بابا کا کہا مانتے ہیں ان کے ہاں معذور بچے پیدا نہیں ہوتے وہ لوگوں کو ہیپاٹائٹس (اے بی سی ) سے بھی بچاتے ہیں ان کے قبضے میں بہت سے ’’جن‘‘ ہیں ایسے جو آپ کی دستاویزات چند سیکنڈز میں ہزاروں میل دور پہنچانے پر قادر ہیں ۔سائیں بابا نے تو ایک ہی شکل اور ایک ہی جسامت کی بھیڑیں پیدا کرکے اپنے عقیدت مندوں کو حیران کر دیا تھا یہ تو سائیں بابا کے کمالات کی ایک معمولی سی جھلک ہے میں اگر تفصیل بیان کرنے پر آئوں تو اس کے لئے پورا دن بھی ناکافی ثابت ہوگا۔

اور جہاں تک اس سوال کا تعلق ہے کہ ان تمام کمالات کے باوجود میں نے آج تک سائیں بابا کے ہاتھ پر بیعت کیوں نہیں کی اور ان کو ہر معاملے میں اپنا ملجا و ماویٰ کیوں نہیں بنایا تو اس کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ میرا اپنا تعلق پیروں کے خاندان سے ہے لوگ صدیوں سے ہمارے خاندان کے بزرگوں کے ہاتھ پر بیعت کرتے رہے ہیں لہٰذا مجھ سےیہ توقع رکھنا کہ میں کسی اور کو مانوں گا یہ محض خام خیالی ہے دوسری وجہ یہ ہے کہ سائیں بابا نے جہاں لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنایا ہے وہاں انہوں نے دنیا میں تباہی بھی بہت مچائی ہے ۔وہ گزشتہ سو سال کے عرصے میں کروڑوں لوگوں کو لڑائی جھگڑے کے دوران ہلاک کر چکے ہیں پہلے لوگ جھگڑے کے دوران ایک دوسرے پر تلواروں سے حملہ کرتے تھے اور یوں جانی نقصان بہت کم ہوتا تھا مگر اب سائیں بابا پھونک مارتے ہیں اور کشتوں کے پشتے لگ جاتے ہیں۔سائیں بابا مسلمانوں کے مقدس مقامات کو بھی نہیں بخشتے چنانچہ وہ اب تک سینکڑوں مسجدوں اور بزرگان دین کے مزاروں کو نشانہ بنا چکے ہیں مجھے ان کی یہ بات بھی پسند نہیں کہ وہ ہزاروں میل دور بیٹھ کر بھی لوگوں کی باتیں سنتےہیں اور انہیں جلوت میں بھی دیکھتے رہتے ہیں اس کے بعد وہ جسے تباہ کرنا چاہیں ایک پھونک مار کر تباہ کر دیتے ہیںچنانچہ میں جہاں سائیں بابا کی برکات کا بہت قائل ہوں وہاں ان کی لائی ہوئی آفات کی وجہ سے ان سے بہت دل برداشتہ بھی ہوں ۔میں نے یہ سب باتیں سائیں بابا سے بھی کہیں جب انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ تم میرے ہاتھ پر بیعت کیوں نہیں کرتے ؟ان کا جواب تھا کہ تم نے جن آفات کا ذکر کیا ہے میرا ان سے کوئی تعلق نہیں ۔یہ سب میرے ایک بدکردار بھائی کا کیا دھرا ہے جو کالے علم کا ماہر ہے وہی اپنے علم کے ذریعے دنیا کو مسلسل تباہی کی طرف لے جا رہا ہے لیکن یہ سب کچھ وہ صرف اس وقت تک کر سکے گا جب تک تم خود مضبوط نہیں ہوتے مگر تم صرف کڑھتے رہتے ہو یا ایسے معاملات میں الجھے ہوئے ہو جنہیں تم اپنی بقاسے زیادہ اہم سمجھتے ہو ۔میں سمجھتا ہوں کہ غسل اور طہارت کے مسئلے اپنی جگہ لیکن یہ ضرور سوچو کہ گزشتہ چھ سو برسوں میں تم نے اس کے علاوہ اور کیا کیا ہے؟سائیں بابا ٹھیک کہتے ہیں مگر میں ان کے ہاتھ پر بیعت نہیں کرسکتا وجہ میں ابتدا میں بیان کر چکا ہوں اور وہ یہیںکہ پدرم سلطان بود چنانچہ پیروں کے خاندان کا فرد کسی دوسرے کے ہاتھ پر بیعت کیسے کر سکتا ہے؟

رپورٹس کے مطابق شدید دھند کی وجہ سے موٹروے ایم ون پشاور سے رشکئی تک بند کردی گئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق ایف پی ایس سی کی درخواست پر ایف آئی اے نے ایف پی ایس سی کی سیکریسی برانچ کے اسسٹنٹ ندیم گرفتار کو گرفتار کیا۔

بادشاہ اور ملکہ نے 10 منٹ تک ملکی اور عوامی دلچسپی کی خبریں پڑھیں۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ ہر پریشان شخص گورنر ہاؤس آجائے، جب تک شعور پیدا نہیں ہوگا، مسائل حل نہیں ہوں گے۔

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ نواز شریف کے خلاف مسلط سازش نے ملک کا بیڑہ غرق کیا۔

ملزم سید مہدی ہائی ویلیو ٹارگیٹ کی ریکی کرنے کے بعد انفارمیشن اپنے گروپ کو دیتا تھا۔ انفارمشین کی بنا پر گینگ کے کارندے ٹارگیٹ کلنگ کرتے تھے۔

علی ضیاء کی عمر 66 برس تھی، انکے بیٹے حسن ضیاء نے والد کے انتقال کی تصدیق کردی۔

پولیس کے مطابق مقتول گزشتہ رات دوست کے ساتھ گھر سے نکلا تھا، اہل خانہ کی نشاندہی پر مقتول کے دوست طلحہ کو حراست میں لیا گیا ہے۔

پاکستان میں آزادی اظہار کو یقینی بنانے کےلیے مختلف یونینز، پریس کلبز، صحافیوں اور میڈیا ورکرز کی ایسوسی ایشنز نے فری میڈیا کےلیے اتحاد بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

بالی ووڈ ڈانسراور اداکارہ نورا فتحی ڈیپ فیک ویڈیو کا تازہ شکار بن گئیں۔

سرگودھا کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر( آر او) نے الیکشن کمشنر پنجاب کو خط لکھ دیا۔

کراچی کے کے پی ٹی فٹبال گراؤنڈ میں جنوبی افریقی فٹ بال کلب اور کراچی یونائیٹڈ کے درمیان کھیلا جانے والا دوستانہ میچ مہمان کلب نے 3 ایک سے جیت لیا۔

اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کےلیے اسرائیل کو معاہدہ کرنا پڑے گا، موسیٰ ابو مرزوق

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ کا کنٹریکٹ 15 دسمبر 2023 تک تھا۔

حافظ نعیم نے کہا کہ میاں صاحب کراچی کی بنیادی ضروریات اور صنعتوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔

چین پاکستان کی اقتصادی ترقی کیلئے تعاون کو مزید گہرا کرے گا: چینی نائب وزیر خارجہ

QOSHE - عطا ء الحق قاسمی - عطا ء الحق قاسمی
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

عطا ء الحق قاسمی

24 0
21.01.2024

ایک کالم نگار نے مجھے آج فون کیا اور کہا یہ جو آپ نے اپنے کالم میں ’’سائیں بابا کے فیوض و برکات گنوائے ہیں اگر آپ کے سائیں بابا اتنے ہی صاحب کرامات ہیں تو آپ ان کے ہاتھ پر بیعت کیوں نہیں کر لیتے ؟میں نے جواب دیا ‘‘یہ سوال آج خود سائیں بابا نے بھی مجھ سے کیا ہے میں آپ کو اور سائیں بابا کو اس کا جواب بعد میں دوں گا پہلے میں آپ کو سائیں بابا کے اور بھی بہت سے کمالات بتانا چاہتا ہوں کیونکہ جگہ کی کمی کی وجہ سے میں ان کا ذکر نہیں کر سکا تھا ۔

اور پھر میں نے بتایا کہ سائیں بابا کے کشف کا یہ عالم ہے کہ وہ پہلے سے بتا دیتے ہیں کہ کل بارش ہو گی کہ نہیں وہ اپنے علم کے ذریعے بتا سکتے ہیں کہ فلاں کے ہاں بچہ پیدا ہو سکتا ہے یا نہیں ؟انہیں یہ بھی علم ہوتا ہے کہ جو بچہ ماں کے پیٹ میں ہے وہ لڑکا ہے یا لڑکی؟انہیں سیلاب یا طوفان کے بارے میں پتہ چل جاتا ہے کہ وہ کب آئے گا اور اس کی شدت کتنی ہو گی؟میرے سائیں بابا زلزلوں کے بارے میں بھی پہلے سے بتا دیتے ہیں یعنی وہ جانتے ہیں کہ دنیا کے کون کون سے علاقے زلزلوں کی زد میں ہیں؟سائیں بابا تو اتنےپہنچے ہوئے ہیں کہ وہ بلڈ پریشر، ذیابیطس اور کئی دوسرے موذی امراض کو کنٹرول کرنا جانتے ہیں وہ تو دل کو سینے سے نکال کر اسے صاف کرکے دوبارہ واپس رکھ دیتے ہیں اور انسان بھلا چنگا ہو جاتا ہے ان کی ’’دعا‘‘ سے پوری دنیا میں چیچک کا خاتمہ ہو گیا ہے جو گھرانے سائیں بابا کا کہا مانتے ہیں ان کے ہاں معذور بچے پیدا نہیں ہوتے وہ لوگوں کو ہیپاٹائٹس (اے بی سی ) سے بھی بچاتے ہیں ان کے قبضے میں بہت سے........

© Daily Jang


Get it on Google Play