ذہن کیسے بدلے جاتے ہیں؟
ہمارے اردگرد ہونے والی بہت سی چیزیں غیر محسوس طریقے سے اتنی تیزی سے بدلی ہیں کہ ہمیں اس کا احساس تک نہیں ہو پایا۔ ہماری روایات، اقدار، لباس،کھانا پینا، میل ملاپ اور رکھ رکھاؤ نے بہت کم عرصے میں اپنا چہرہ بدلا ہے اور اب ہم اسے ہی حقیقی تصویر سمجھنا شروع ہو گئے ہیں۔ میڈیا کی برق رفتاری نے یہ سب کام سلو پوائزنگ کی صورت کیا اور اس کے لئے لوگ بھی ہمارے اپنے ہی استعمال کئے گئے۔ بین الاقوامی تجارتی کمپنیوں کے پنجے ہمارے گلے تک آ پہنچے اور ہم نے اسے بخوشی قبول بھی کرلیا۔ مثال کے طور پر گرمیوں کے موسم میں ہمارے دیکھتے ہی دیکھتے وہ مشروبات جو ہماری روایاتی مہمان داری اور صحت و فرحت بخشی کی علامت تھے ان کی جگہ ان ڈرنکس نے لے لی جو مضر صحت بھی ہیں اور غیر منفعت بخش بھی۔ آج کہیں آپ کو شکر میں گھلے ہوئے ستو، لیموں کا رس ملا پانی، خاص گاجروں کی رنگ برنگی کانجی، املی آلو بخارے کا شربت خال خال ہی دکھائی دے گا اور اگر ہے بھی تو اس کو نوش جاں کرنے والے پرانے لوگ ہی دکھائی دیں گے۔ نئی نسل کو ان چیزوں سے اب کوئی سروکار نہیں رہا۔ انہیں ایک عرصے سے دکھایا جا رہا ہے کہ انرجی ڈرنک پینے سے آپ کے اندر توانائی کا ایک جادوئی کرنٹ بھر جاتا ہے، فلاں ڈرنک پینے سے آپ ناممکن کام بھی جھٹ پٹ کر دیتے ہیں، فلاں........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website