معزز منصفوں !تصحیح لازم ہے
سنی اتحاد کونسل کی اپیل پر سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کو معطل کردیا ہے۔ وفاقی حکومت کی اپیل کی سماعت کرنے والے بنچ پر ا عتراض کے بعد لارجر بنچ کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھجوادیا گیا۔ جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں مخصوص نشستوں کے حوالے سے سنی اتحاد کونسل کی اپیل کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے بنچ کے سربراہ اور دیگر ججز نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو نامناسب اور بظاہر آئینی اصول سے متصادم قرار دیا۔ لارجر بنچ کی تشکیل کیلئے معاملہ ججز کمیٹی کو بھجوانے کے بعد سماعت 3جون تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ اپیل کی سماعت کے دوران بنچ کے ارکان کا کہنا تھا کہ ہمیں عوامی مینڈیٹ کی حفاظت کرنا ہے۔ قانون میں کہاں لکھا ہے کہ بچی ہوئی مخصوص نشستیں دوبارہ انہی پارٹیوں کو دے دی جائیں؟ دوران سماعت بنچ کے ایک معزز رکن جسٹس اطہر من اللہ نے جذباتی انداز میں کہا کہ پہلی بار بڑی پارٹی سے انتخابی نشان چھینا گیا۔ امر واقعہ یہ ہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہوا قبل ازیں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ سے ان کے انتخابی نشان چھینے گئے۔ اے این پی سے بھی انتخابی نشان واپس لیا گیا تھا۔ بعدازاں یہ ثابت ہوا کہ اس معاملے........
© Mashriq
visit website