ملک بھر میں ایل پی جی کی بلیک مارکیٹ شروع ہو گئی ہے ۔ 257روپے فی کلو کے سرکاری نرخ والی ایل پی جی 320روپے جبکہ پہاڑی علاقوں میں 400روپے تک فروخت ہو رہی ہے ۔ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ بلیک مارکیٹنگ اور ناجائز منافع خوری سرکاری اہلکاروں کی آشیر باد اور سیاسی اشرافیہ اور بیورو کریسی کی پشت پناہی کے بغیر ممکن نہیں۔ جہاں تک ایل پی جی کے رمضان میں من چاہے نرخوں میں فروخت کا معاملہ ہے تو عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ سردیوں میں ایل پی جی کی قیمتیں بڑھا دی جاتی ہیں اور موسم گرم ہوتے ہی قدرتی گیس کی سپلائی بہتر ہونے کے ساتھ یہ ایل پی جی کے نرخ کم ہونا شروع ہو جاتے ہیں مگر اس بار سردی کی شدت کم ہونے کے باوجود صرف رمضان المبارک میں ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ نئی حکومت کا امتحان اس لئے بھی ہے کیونکہ ایل پی جی کی تقسیم کار کمپنیاں حکومتی لائسنس یافتہ اور انگلیوں پر گنی جا سکتی ہیں۔ایک تاثر یہ بھی ہے کہ یہ سب اوگرا اور سرکاری اداروں کی ملی بھگت سے ہو رہا ہے۔ مافیا کے ذریعے کروڑوں روپے کا اضافی بوجھ صارفین پر ڈالا جا رہا ہے۔ ایسے دکانداروں اور ڈیلرز کا محاسبہ کیوں نہیں کیا جا رہا؟ نہ کوئی چھاپے پڑتے ہیں نہ کوئی گرفتاری ہوئی ہے۔ بہتر ہو گا حکومت ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ روکنے کے لئے فوری قابل عمل اقدامات کرے تاکہ رمضان المبارک میں شہریوں کو مناسب قیمت پر ایل پی جی میسر ہو سکے۔
QOSHE - ماہ رمضان میں ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ! - اداریہ
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

ماہ رمضان میں ایل پی جی کی بلیک مارکیٹنگ!

12 0
16.03.2024




ملک بھر میں ایل پی جی کی بلیک مارکیٹ شروع ہو گئی ہے ۔ 257روپے فی کلو کے سرکاری نرخ والی ایل پی جی 320روپے جبکہ پہاڑی علاقوں میں 400روپے تک فروخت ہو رہی ہے ۔ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ بلیک مارکیٹنگ اور ناجائز منافع خوری سرکاری اہلکاروں کی آشیر باد اور سیاسی اشرافیہ اور بیورو کریسی........

© Daily 92 Roznama


Get it on Google Play