انسانی حقوق کے امریکی کانگریس کمشن نے اقلیتوں کے خلاف قوانین کے غلط استعمال کے باعث بھارت کو خصوصی تشویش کا ملک قرار دینے کی سفارش کی ہے۔ امریکی کانگریس کمشن 2020ء سے مسلسل انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی وجہ سے بھارت کو خصوصی تشویش کا ملک قرار دینے کی سفارش کرتا آ رہا ہے مگر امریکی حکومت بھارت کی بڑی منڈی اور امریکی مفادات کے باعث بھارت کے اقلیتوں کے خلاف انسانیت سوز مظالم سے آنکھیں بند کئے ہوئے ہے۔ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف حملوں پر نظر رکھنے والی ’’ہندو توا واچ‘‘ نامی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں انکشاف کیاگیا ہے کہ پہلی سہ ماہی میں بھارت کی 17ریاستوں میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے والی 250سے زائد نفرت انگیز ریلیاں نکالی گئیں جس میں سے 90فیصد ان ریاستوں میں نکالی گئیں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق بھارت میں کشمیر کے علاوہ 1964ء سے 2022ء تک تقریباً 20ہزار مسلمانوں کو شہید کیا گیا ۔حیدر آباد میں 50ہزار گھروں کو مسمار کیا گیا۔ مودی حکومت کی مسلمان اور اقلیت دشمنی کا اس سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہو سکتا ہے کہ وزیر اعظم بننے تک امریکہ نے مودی پر دہشت گردانہ سوچ کی وجہ سے امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی تھی ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ امریکہ سمیت عالمی برادری مودی حکومت پر اقلیتوں کے حوالے سے عالمی قوانین کی پاسداری کے لئے دبائو بڑھائے تاکہ بھارت میں اقلیتوں کے جان و مال کو محفوظ بنایا جا سکے۔
QOSHE - بھارت میں اقلیتوں کے عالمی حقوق کی پامالی! - اداریہ
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

بھارت میں اقلیتوں کے عالمی حقوق کی پامالی!

11 0
26.03.2024




انسانی حقوق کے امریکی کانگریس کمشن نے اقلیتوں کے خلاف قوانین کے غلط استعمال کے باعث بھارت کو خصوصی تشویش کا ملک قرار دینے کی سفارش کی ہے۔ امریکی کانگریس کمشن 2020ء سے مسلسل انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی وجہ سے بھارت کو خصوصی تشویش کا ملک قرار دینے کی سفارش کرتا آ رہا ہے مگر امریکی حکومت........

© Daily 92 Roznama


Get it on Google Play