مسائل اور بھی ہیں مگر اوجھل
مادر علمی کے ملازمین کے تمام مسائل کا حل اگر ممکن بھی ہو جائے‘ یعنی ترقی سے محروم اساتذہ ترقی پائیں‘ عرصہ سے پی ایچ ڈی ہولڈر ہونے کے باوجود80 سے زائد میل اور فی میل ٹیچرز لیکچرر شپ سے اسسٹنٹ پروفیسر بن جائیں‘ تدریسی عمل یا کلاسز کا دورانیہ اساتذہ کی مرضی اور سہولیات کے مطابق مقرر ہو جائے ‘ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ سٹاف اور ایڈمنسٹریٹو افسران کو جو کمی درپیش ہے وہ بھی پوری ہو سکے اور ساتھ ہی حالیہ61روزہ تالہ بندی کے دوران جو مطالبات تسلسل کیساتھ سامنے آئے ہیں وہ بھی تمام تر پورے ہو جائیں تو کیا اسکے علاوہ اور کوئی مسئلہ نہیں رہے گا؟ بلاشبہ کہ اسکے علاوہ بھی بہت سارے بلکہ بہت ضروری مسائل درپیش ہیں‘ اب یہ الگ بات ہے کہ وہ اساتذہ........
© Daily AAJ
visit website