تبدیلی نہ آنے کی وجہ
انتخابات کسی بھی ملک میں ہوں‘ تبدیلی لانے کا وعدہ اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ہمیشہ کی طرح آج بھی یہ بات درست ہے کہ ہر جگہ لوگوں کی اکثریت اپنے حالات سے مطمئن نہیں ہوتی اس لئے وہ کسی ایسے لیڈر کو ووٹ دینا چاہتے ہیں جو انکی زندگی کو تبدیل کرسکتا ہو لیکن کبھی کبھار ایسا بھی ہوتا ہے کہ انہیں کسی پرانے چہرے کو منتخب کرنا پڑ جاتا ہے اور وہ ایسا کر گذرتے ہیں۔ایسا اس وقت ہوتا ہے جب نئی قیادت میسر نہ ہو‘ اور اگر ہو بھی تو ناقابل اعتبار ہو۔ امریکہ آج کل ایسے ہی حالات سے دو چار ہے۔ دونوں صدارتی امیدوار 80 کے پیٹے میں ہیں۔ صدر بائیڈن کی عمراکیاسی برس اور ڈونلڈ تڑمپ کی اٹھتر سے کچھ کم ہے۔ دونوں میں سے کوئی بھی تبدیلی کی بات نہیں کر رہا۔ صدر بائیڈن نے جمعرات کو سٹیٹ آف دی یونین ایڈریس میں اپنی دوسری مدت صدارت کا ایجنڈا پیش کر دیا۔ یہ خطاب انہوں نے کانگرس کے مشترکہ سیشن سے کیا۔ اس میں ہاﺅس اور سینٹ کے535 اراکین کے علاوہ سپریم کورٹ کے 9 جسٹس اور عسکری قیادت بھی موجود تھی۔ تمام بڑے نیوز چینلز پر دکھائی جانے والی اس تقریب کو 32.2 ملین لوگوں نے دیکھا۔ نیلسن مارکٹ ریسرچ کے مطابق........
© Daily AAJ
visit website