پہلے یہ حقیقت تسلیم کر لینی چاہیے کہ موجودہ حالات میں سیاسی جماعتیں اور سیاستدان بہت کمزور ہوچکے ہیں اوراس کی بڑی وجہ9مئی ہے، جب عمران خان کی گرفتاری پر ملک کے مختلف شہروں میں تحریک انصاف کے ووٹرز، سپورٹرز کی طرف سے ایک تسلسل کے ساتھ فوج پر حملے کیے گئے۔ فوج، حکومت، پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوںکے مطابق یہ حملے سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ تھے جس کی باقاعدہ پلاننگ کی گئی اور اس سازش کے ماسٹر مائنڈ عمران خان تھے۔ عمران خان کہتے ہیں کہ 9مئی تو تحریک انصاف کے خلاف سازش تھی۔ سازش کے بارے میں فیصلہ تو عدالتیں کریں گی لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ 9مئی والے دن تحریک انصاف کے احتجاجیوں نے شرپسندوں کی طرح فوج پر مختلف شہروں میں حملے کیے، جلائو گھیرائو کیا، توڑ پھوڑ کی، شہیدوں کے یادگاروں کی بے حرمتی کی۔ یہ بات بھی طے ہے کہ تحریک انصاف کے احتجاجیوں کو کہا گیا تھا کہ احتجاج فوج کے خلاف کرنا ہے اور اس کیلئے عمران خان کے ایک سال سے زیادہ فوج مخالف بیانیہ کا بہت اہم کردار تھا۔ پہلے جنرل باجوہ کو نشانہ بنایا اور جب نئے آرمی چیف جنرل عاصم آ گئے تو عمران خان نے اُن کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ ہر قسم کے جھوٹے سچے الزامات لگائے اور9مئی کے واقعات پر شرمندگی اور مذمت کی بجائے دوسرے تیسرے دن موجودہ آرمی چیف کا نام لے کر اُن کو ہی ان حالات کا ذمہ دار ٹھہرا دیا۔ آئی ایس آئی چیف، آئی ایس آئی کے ڈی جی سی اور کچھ دوسرے جرنیلوں کا نام لے لے کر اُنہیں بھی نشانہ بناتے رہے۔ عمران خان کے لیے یہ سب سیاست تھی اور9مئی ایک ’’جمہوری‘‘ احتجاج لیکن9مئی اگر ایک طرف پاکستان کے لیے بلیک ڈے تھا تو فوج کے سینے پر اس کی مثال ایک خنجر کی سی تھی۔9مئی کا زخم فوج کیلئے بہت گہرا ہے جسے بھلایا نہیں جا سکتا۔ ایسے میں عمران خان کیلئے سیاست کے رستوں کا کھلنا کتنا ممکن ہے؟؟ یہ بات تو کی جا سکتی ہے کہ سب پاکستان کی خاطر ماضی کو بھلا کر ایک نیا سفر شروع کریں، معافی تلافی کر لیں، دل بڑے کریں۔ نواز شریف کو بھی یہی مشورہ دیا جا رہا ہے کہ عمران خان کے ساتھ ہاتھ ملا لیں اور اُنہیں انتخابی سیاست میں واپس لانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اس بارے میں بحث یہ کی جاتی ہے کہ عمران خان آج بھی پاکستان کے مقبول ترین رہنما اور تحریک انصاف مقبول ترین سیاسی جماعت ہے جنہیںانتخابات سے باہر رکھا گیا تو پاکستان کیلئے سنگین نتائج برآمدہو سکتے ہیں۔ زمینی حقائق کی روشنی میں کیا ایسا ممکن ہے اور اگر ایسا ہو گیا تو اس کے نتائج کیا ہوں گے؟ سب سے پہلے کیا عمران خان9مئی کے واقعات پر معافی مانگیں گے؟ کیا وہ فوج مخالف اپنے اور تحریک انصاف کے سوشل میڈیا کے بیانیے کو مٹانے کیلئے اقدامات کریں گے؟ فوج اور سیاسی مخالفوں کے خلاف تحریک انصاف کے اندر پیدا کی گئی نفرت کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے؟ اگر عمران خان ایسا نہیں کرتے تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا فوج عمران خان کو معاف کر سکتی ہے؟ کیا فوج کیلئے9مئی کے واقعات کو عمران خان کی سیاست کی خاطر بھلانا ممکن ہو گا؟ اگر یہ معافی تلافی نہیں ہوتی اور عمران خان اور تحریک انصاف کو الیکشن لڑنے کا پورا موقع دیا جاتا ہے تو پھر ممکنہ طور پر عمران خان اور تحریک انصاف آئندہ انتخابات جیتیں گے۔ انتخابات کا مقصد ملک میں سیاسی استحکام لانا ہے۔ لیکن موجودہ صورتحال میں اگر بغیر معافی تلافی عمران خان اور تحریک انصاف حکومت بنا لیتے ہیں تو پھر پہلے دن سے نئی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک ایسا تنائو پیدا ہو گا جو ملک میں بدترین سیاسی عدم استحکام کو جنم دے گا۔ عمران خان، آرمی چیف سمیت، متعدد حاضر سروس جرنیلوں کے خلاف بار بار بولتے رہے اور فوج کے ساتھ ڈائریکٹ لڑائی مول لے لی ،اس صورتحال میں عمران خان یا تحریک انصاف کی نئی حکومت کی شروعات ہی، حکومت اور فوج کے درمیان ،ایک بڑی لڑائی سے ہو گی جس کا پاکستان متحمل نہیں ہو سکتا۔ فوری طور پر عمران خان اور تحریک انصاف کیلئے سب سے بہتر حکمت عملی یہ ہو گی کہ وہ اور اُن کا سوشل میڈیا فوج مخالفت اور فوج دشمنی کے تاثر کو رد کرنےکیلئے فوکس ہو کر کام کریں، نفرت اور گالم گلوچ کی سیاست سے باز رہیں۔ اگر ایسا ہوا تو مستقبل میں کوئی بہتری آنے کی توقع ہے۔ ورنہ مجھے تو عمران خان اور تحریک انصاف کیلئے مشکلات ہی نظر آ رہی ہیں۔

(کالم نگار کے نام کے ساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں 00923004647998)

چمن بارڈر پر افغان مہاجرین سے زبردستی رقم لینے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار کرلیا گیا۔

بلوچستان کے علاقے آواران میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 2 دہشت گرد ہلاک جبکہ 2 جوان نائب صوبیدار آصف عرفان اور سپاہی عرفان علی شہید ہوگئے۔

کینیڈا کے صوبہ برٹش کولمبیا میں گرو نانک سنگھ سکھ گوردوارہ میں ووٹنگ کا آغاز ہوا۔

کرتب بازی نقصان دہ ثابت ہوتی ہے اس وقت جب کرتب دکھانے والا اس میں غفلت کا مظاہرہ کرے۔

معروف اور سینئر بھارتی شاعر، گیت نگار اور اسکرین رائٹر جاوید اختر نے کہا کہ کلاسک نغموں کو ریپ ورژن میں دوبارہ پیش کرنا ایسا ہی ہے جیسے تاج محل میں ڈسکو میوزک کا اہتمام کیا جائے۔

ویرات کوہلی اس سال میں پہلی مرتبہ ڈک آؤٹ ہوئے ہیں۔

جیو ٹی وی نے ایشین میڈیا ایوارڈ 2023 جیت لیا۔ ایشین میڈیا ایوارڈ کو برطانیہ میں انتہائی معتبر اور اہم ایشین ایوارڈ تصور کیا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق خصوصی تفتیشی ٹیم نےفہرستیں متعلقہ تھانوں کے حوالے کر دیں۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ 2 روز میں 9 مئی واقعات میں ملوث مزید 35 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

آرپی او ملتان کیپٹن (ر) سہیل کا کہنا ہے کہ عاصم جمیل نفسیاتی مریض تھے اور کئی سال سے ادویات لے رہے تھے،

ٹیم نے محنت میں کمی نہیں کی، کھلاڑی خاصی محنت کر رہے ہیں۔ تینوں میچز جیتنے کی کوشش ہے، اوپننگ بیٹر

ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی نے کہا ہم جاگیرداروں کی جمہوریت کو نہ پہلے جمہوریت سمجھتے تھے نہ اب سمجھتے ہیں۔ پاکستان بنانے کے لیے ہمارے بزرگوں نے قربانیں دیں۔ عوام کے حقوق کےلیے جدوجہد جاری رہے گی۔

جنوبی بھارت کی ریاست آندھرا پردیش میں مسافر ٹرینیں آپس میں ٹکراگئیں، نئی دلی سے بھارتی حکام کے مطابق اس حادثے میں 10 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے۔

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ فلسطین میں بچے شہید ہو رہے ہیں، ہزاروں بچے لا وارث ہو چکے ہیں۔

وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ تمام جماعتوں سے رابطے میں ہیں، ہمارے لیے کوئی پسندیدہ جماعت نہیں۔

بھارت میں موجود پاکستانی کرکٹرز نے سینٹرل کنٹریکٹ پر دستخط کرنے شروع کردیے ہیں۔

QOSHE - انصار عباسی - انصار عباسی
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

انصار عباسی

23 0
30.10.2023

پہلے یہ حقیقت تسلیم کر لینی چاہیے کہ موجودہ حالات میں سیاسی جماعتیں اور سیاستدان بہت کمزور ہوچکے ہیں اوراس کی بڑی وجہ9مئی ہے، جب عمران خان کی گرفتاری پر ملک کے مختلف شہروں میں تحریک انصاف کے ووٹرز، سپورٹرز کی طرف سے ایک تسلسل کے ساتھ فوج پر حملے کیے گئے۔ فوج، حکومت، پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوںکے مطابق یہ حملے سوچی سمجھی سازش کا نتیجہ تھے جس کی باقاعدہ پلاننگ کی گئی اور اس سازش کے ماسٹر مائنڈ عمران خان تھے۔ عمران خان کہتے ہیں کہ 9مئی تو تحریک انصاف کے خلاف سازش تھی۔ سازش کے بارے میں فیصلہ تو عدالتیں کریں گی لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ 9مئی والے دن تحریک انصاف کے احتجاجیوں نے شرپسندوں کی طرح فوج پر مختلف شہروں میں حملے کیے، جلائو گھیرائو کیا، توڑ پھوڑ کی، شہیدوں کے یادگاروں کی بے حرمتی کی۔ یہ بات بھی طے ہے کہ تحریک انصاف کے احتجاجیوں کو کہا گیا تھا کہ احتجاج فوج کے خلاف کرنا ہے اور اس کیلئے عمران خان کے ایک سال سے زیادہ فوج مخالف بیانیہ کا بہت اہم کردار تھا۔ پہلے جنرل باجوہ کو نشانہ بنایا اور جب نئے آرمی چیف جنرل عاصم آ گئے تو عمران خان نے اُن کو نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ ہر قسم کے جھوٹے سچے الزامات لگائے اور9مئی کے واقعات پر شرمندگی اور مذمت کی بجائے دوسرے تیسرے دن موجودہ آرمی چیف کا نام لے کر اُن کو ہی ان حالات کا ذمہ دار ٹھہرا دیا۔ آئی ایس آئی چیف، آئی ایس آئی کے ڈی جی سی اور کچھ دوسرے جرنیلوں کا نام لے لے کر اُنہیں بھی نشانہ بناتے رہے۔ عمران خان کے لیے یہ سب سیاست تھی اور9مئی ایک ’’جمہوری‘‘ احتجاج لیکن9مئی اگر ایک طرف پاکستان کے لیے بلیک ڈے........

© Daily Jang


Get it on Google Play