انہی صفحات پر پانچ کالموں کی سیریز میں اسرائیلی لابی سے متعلق تفصیلات آپ ملاحظہ کرچکے ہیں۔ امریکہ میں یہودی لابی کے بعد اگر کسی نے قدم جمائے ہیں تو وہ بھارتی لابی ہے۔ انتہاپسند اور قوم پرست ہند وتنظیمیں امریکہ ہی کیا پورے یورپ میں پنجے گاڑ چکی ہیں۔ہندوتوا کا نعرہ لگانے والی راشٹریہ سیوک سنگھ جو سنگھ پریوار نیٹ ورک کے ذریعے اپنے مشن کو آگے بڑھارہی ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی اس کا سیاسی ونگ ،وشوا ہندوپریشد اسکا سیاسی ونگ ، سیوا ویبھاگ اس کاسماجی ونگ جبکہ بجرنگ دَل اس کا عسکری ونگ ہے۔ سنگھ پریوار کے تحت دنیا بھر میں کئی انتہاپسند تنظیمیں کام کررہی ہیں،مثال کے طور پر ہندو سیوک سنگھ کا امریکہ ، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیا، نیپال اور لائبیریا میں نیٹ ورک موجود ہے۔ اَکالی ودیالا فائونڈیشن امریکہ اور آسٹریلیا میں کام کر رہی ہے۔امریکہ میں انڈیا ڈویلپمنٹ اینڈ ریلیف فنڈ کا بہت مضبوط نیٹ ورک موجود ہے۔ انفینٹی فائونڈیشن نیو جرسی،سیوا انٹرنیشنل ہیوسٹن ،ہندو امریکن فائونڈیشن واشنگٹن ، وشواہندو پریشد امریکہ ریاست Illionoise، اوبرائے فائونڈیشن ریاست Coorado، اگروال فیملی فائونڈیشن لاس اینجلس،جبکہ Bhutadaفیملی فائونڈیشن اور گلوبل ہندو ہیریٹیج فائونڈیشن ٹیکساس سے کام کر رہی ہیں۔ یہ سب بظاہر تو فلاحی اور سماجی تنظیمیں ہیں مگر انکا اصل کام بھارت کیلئے لابنگ کرنا اور فنڈز جمع کرکے سنگھ پریوار کے انتہاپسندانہ ایجنڈے کو آگے بڑھانا ہے۔ آپ ان ہندو قوم پرست تنظیموںکے حقیقی ایجنڈے کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ 27نومبر 2022ء کو گلوبل ہیریٹیج فائونڈیشن نے امریکہ میں چندہ جمع کرنے کیلئے ایک ـ’فنڈ ریزنگ ایونٹ‘ کا انعقاد کیا جس میں کہا گیا کہ بھارتی ریاست تری پورا میں چرچ گرانے اور گھر واپسی کی مہم میں دل کھول کر عطیات دیں۔گزشتہ چند برس کے دوران ان انتہاپسند ہندو تنظیموں نے امریکن فیڈرل فنڈز اور چیرٹی سے 6.7ملین ڈالر سمیٹ لئے۔ 2001ء سے 2019ء تک سنگھ پریوار سے جڑی صرف 7انتہاپسند ہندو تنظیمو ں نے 158.9ملین ڈالر ہندوتوا کے ایجنڈے کو فروغ دینے کے لئے خرچ کئے۔ہندو سیوک سنگھ جو امریکہ سمیت کئی دیگر ممالک میں سرگرم عمل ہے اسکے پمفلٹ پر واضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ بھارت میں جو کام راشٹریہ سیوک سنگھ کر رہی ہے ،وہی کام دنیا بھر میں ہندو سیوک سنگھ سرانجام دے رہی ہے۔مودی سرکار سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ان انتہاپسند ہندوتنظیموں کی سرپرستی کر رہی ہے۔ ایک طرف معتدل اور متوازن سوچ کی حامل غیر سرکاری تنظیمیں جو ہندوتوا کے ایجنڈے کو بے نقاب کر نے کی کوشش کر رہی ہیں ،انہیں کام نہیں کرنے دیا جارہا تو دوسری طرف انتہاپسند ہندو تنظیموں کو ہر طرح کی ریاستی پشت پناہی حاصل ہے۔ بھارت میں کام کر رہی غیر سرکاری تنظیموں یعنی این جی اوز کو فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ (FCRA)کے تحت رجسٹریشن کروانا ہوتی ہے۔ بھارتی خبررساں ادارے ’’The Wire‘‘کے مطابق دسمبر 2016ء میںFCRA کے تحت کام کر رہی 33,000این جی اوز میں سے 20,000این جی اوز کی رجسٹریشن منسوخ کردی گئی ۔یکم جنوری 2022ء کو مزید 6000این جی اوز کی رجسٹریشن ختم کردی گئی یعنی مودی سرکار اپنے کرتوت چھپانے کیلئے 33,000میں سے 26,000غیر سرکاری تنظیموں کو ہڑپ چکی ہے۔ برسہا برس سے جاری کریک ڈائون اور مسلسل ہراساں کئے جانے کے سبب ستمبر 2020ء میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کو بھارت سے اپنا بوریا بستر سمیٹ کر آپریشن بند کرنا پڑا۔ جبکہ دوسری طرف انتہاپسند ہندو تنظیموں کی رجسٹریشن کرکے انہیں فنڈز جمع کرنے میں معاونت فراہم کی جارہی ہے۔ مثال کے طورپر’’شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ ‘‘ایودھیا میں بابری مسجد گرائے جانے کے بعد رام مندر تعمیر کر رہی ہے ،اسے مودی سرکار نے FCRAکے تحت رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جاری کردیا ہے تاکہ اسے دنیا بھر سے فنڈز جمع کرنے میں کوئی دِقت نہ ہو۔سنگھ پریوار کے تحت کام کر رہی انتہاپسند ہندو تنظیموں کا نیٹ ورک بڑھنے کے ساتھ ہی بھارت سے باہر دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ مثال کے طور پر کینیڈا میں علیحدگی پسند سکھ رہنما پردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد سامنے آچکے ہیں۔ قطر میں ایک عدالت کی طرف سے بھارتی بحریہ کے 8سابق اہلکاروں اور افسروں کو اسرائیل کیلئے جاسوسی کرنے کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی ہے جبکہ پاکستان میں گزشتہ چند ماہ کے دوران جہاد کشمیر سے وابستہ رہنے والی شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ کے باعث ان خدشات کو تقویت ملی ہے کہ سنگھ پریوار کے تحت کام کر رہی تنظیموں کا حقیقی ایجنڈا کچھ اور ہے۔ان انتہاپسند ہندو تنظیموں کے منی لانڈرنگ میں ملوث پائے جانے کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔ مثال کے طور پر بھارتی اخبار ’’انڈین ایکسپریس‘‘ میں جون 2023ء میں شائع ہونیوالی ایک رپورٹ کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے ایک انتہا پسند متشدد بھارتی تنظیم(جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا)کی طرف سے QRکوڈز،آن لائن اور آف لائن فنڈز وصول کئے جانے کا انکشاف کیا ہے۔ خبر کے مطابق اس انتہاپسند بھارتی تنظیم نے فنڈز کی وصولی کیلئے 3000مختلف بینک اکائونٹس استعمال کئے۔بھارتی خبر رساں ادارے ’’The Wire‘‘ نے بلوم برگ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس گزشتہ کئی ماہ سے اس حوالے سے تحقیقات میں مصروف ہے اور رواں ماہ یعنی نومبر میں ’’فیٹف‘‘کا وفدمنی لانڈرنگ اور ٹیرر فناسنگ الزامات کے تحت On Site evaluation کیلئے بھارت کا دورہ کریگا۔ آپ کو یاد ہوگا،پاکستان کواسی نوعیت کے الزامات کی وجہ سے طویل عرصہ ’’فیٹف‘‘ کی گرے لسٹ میں رکھا گیا اورتمام تر مطالبات پورے ہو جانے کے بعد جب تک اس حوالے سے تسلی نہیں ہوگئی ،تب تک گرے لسٹ سے نہیں نکالا گیا۔اب دیکھتے ہیں کہ کیا بھارت کو بھی کسی قسم کی کوئی رعایت دیئے بغیر یکساں سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے یا پھر ’’فیٹف‘‘حکام محض رسمی کارروائی کرنے پر اکتفا کرتے ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے کے بعد عراق کا دورہ کروں گا۔

سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ نواز شریف کا فوج سے پھڈا نہیں ہوگا، موجودہ ملٹری لیڈر شپ انتہائی ایماندار اور قابل ہے۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے اپنی جیت پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے نام کردی اور کہا کہ آج بھی اپنےمؤقف پر قائم ہوں کہ مل کر کراچی کی ترقی کے لیے کام کریں۔

طالبہ نے کہا کہ میڈیا اس طرح رپورٹنگ کر رہا ہے جیسے یہ اسرائیل حماس کی جنگ ہے۔

لبنانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

پولیس نے مین روڈ بلاک ہونے پر جے یو آئی (ف) کی انتظامیہ کو کیمپ تھوڑا پیچھے ہٹانے کےلیے کہا تھا، ترجمان لاہور پولیس

ملبے میں دبی لڑکی کہتی ہے کہ مہربانی کر کے مجھے یہاں سے باہر نکالو۔

دیگر لوگوں کی طرح میری بیٹی کے اس اقدام سے مجھے بہت مایوسی ہوئی، امریکی اداکار

اسرائیلی فوج کی نگرانی میں مقامی اور غیرملکی صحافیوں کو شمالی غزہ کا دورہ کرایا گیا۔

غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی شوبز شخصیات نے صدر جو بائیڈن کے نام کُھلا خط تحریر کیا ہے۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے اپنی ایوارڈ یافتہ صحافی جیزمین ہیوز سے استعفیٰ لے لیا۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینئر مصطفٰی کمال نے کہا ہم نے راتوں کو جاگ کر آپ کی صبح بہتر بنانے کی کوشش کی ہے۔ اللہ نے ہماری بات آپ کے دل میں ڈالی ہے تو رب کو پتا ہے ہماری نیت صاف ہے۔

یہاں دو طبقے ہیں ایک ظالم اور ایک مظلوم، حقوق کی جدوجہد میں ایم کیو ایم آپ کے ساتھ کھڑی ہے، کنوینر ایم کیو ایم

اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے اسرائیلی پائلٹوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی مطالبات کے باوجود غزہ میں جنگ بندی نہیں ہوگی۔

اسرائیلی وزیر کا یہ بیان ثبوت ہے کہ صیہونی ریاست اور ایٹمی قوت انتہاپسند جنونیوں کے ہاتھ میں ہے، شہباز شریف

جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں ویرات کوہلی نے 101 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔

QOSHE - محمد بلال غوری - محمد بلال غوری
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

محمد بلال غوری

12 1
06.11.2023

انہی صفحات پر پانچ کالموں کی سیریز میں اسرائیلی لابی سے متعلق تفصیلات آپ ملاحظہ کرچکے ہیں۔ امریکہ میں یہودی لابی کے بعد اگر کسی نے قدم جمائے ہیں تو وہ بھارتی لابی ہے۔ انتہاپسند اور قوم پرست ہند وتنظیمیں امریکہ ہی کیا پورے یورپ میں پنجے گاڑ چکی ہیں۔ہندوتوا کا نعرہ لگانے والی راشٹریہ سیوک سنگھ جو سنگھ پریوار نیٹ ورک کے ذریعے اپنے مشن کو آگے بڑھارہی ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی اس کا سیاسی ونگ ،وشوا ہندوپریشد اسکا سیاسی ونگ ، سیوا ویبھاگ اس کاسماجی ونگ جبکہ بجرنگ دَل اس کا عسکری ونگ ہے۔ سنگھ پریوار کے تحت دنیا بھر میں کئی انتہاپسند تنظیمیں کام کررہی ہیں،مثال کے طور پر ہندو سیوک سنگھ کا امریکہ ، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیا، نیپال اور لائبیریا میں نیٹ ورک موجود ہے۔ اَکالی ودیالا فائونڈیشن امریکہ اور آسٹریلیا میں کام کر رہی ہے۔امریکہ میں انڈیا ڈویلپمنٹ اینڈ ریلیف فنڈ کا بہت مضبوط نیٹ ورک موجود ہے۔ انفینٹی فائونڈیشن نیو جرسی،سیوا انٹرنیشنل ہیوسٹن ،ہندو امریکن فائونڈیشن واشنگٹن ، وشواہندو پریشد امریکہ ریاست Illionoise، اوبرائے فائونڈیشن ریاست Coorado، اگروال فیملی فائونڈیشن لاس اینجلس،جبکہ Bhutadaفیملی فائونڈیشن اور گلوبل ہندو ہیریٹیج فائونڈیشن ٹیکساس سے کام کر رہی ہیں۔ یہ سب بظاہر تو فلاحی اور سماجی تنظیمیں ہیں مگر انکا اصل کام بھارت کیلئے لابنگ کرنا اور فنڈز جمع کرکے سنگھ پریوار کے انتہاپسندانہ ایجنڈے کو آگے بڑھانا ہے۔ آپ ان ہندو قوم پرست تنظیموںکے حقیقی ایجنڈے کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ 27نومبر 2022ء کو گلوبل ہیریٹیج فائونڈیشن نے امریکہ میں چندہ جمع کرنے کیلئے ایک ـ’فنڈ ریزنگ ایونٹ‘ کا انعقاد کیا جس میں کہا گیا کہ بھارتی ریاست تری پورا میں چرچ گرانے اور گھر واپسی کی مہم میں دل کھول کر عطیات دیں۔گزشتہ چند برس کے دوران ان انتہاپسند ہندو تنظیموں نے امریکن فیڈرل فنڈز اور چیرٹی سے 6.7ملین ڈالر سمیٹ لئے۔ 2001ء سے 2019ء تک سنگھ پریوار سے جڑی صرف........

© Daily Jang


Get it on Google Play