(گزشتہ سے پیوستہ)

جناح ثانی کہتا رہا کہ’’ ہم انڈیا سے ہزار سال جنگ لڑیں گے‘‘ کیا کبھی نواز شریف نے محکمانہ چاپلوسی کیلئے ایسی گراوٹ کا مظاہرہ کیا؟ ایک اور جنا ح تھرڈ آیا ، بظاہر مودی کی جیت کیلئے دعائیں مانگنے والا لیکن کہتا رہا کہ مودی میری کال نہیں سنتا ! ایک دن انڈیا سے تجارت پاکستان کے قومی مفاد میں تھی سو وزیر تجارت کی حیثیت سے اس کی منظوری دے دی اگلے روز پی ایم کی حیثیت سے اسی شخص نے اس کے الٹ فیصلہ دے دیا، اس کے بالمقابل نواز شریف نے جو بھی پالیسیاں اپنائیں اس کے بد ترین مخالفین کو بھی بالآخر وہی اپنانا پڑیں ۔

بلاشبہ نواز شریف ہمارا قومی اثاثہ ہے ، جس کے پاس انڈین پرائم منسٹر واجپائی پاک ہندو دوستی کی خاطر خود چل کر لاہور آیا اور مینار پاکستان پر جو کچھ کہا وہ تاریخ کا حصہ ہے ۔‎یہی معاملہ وزیر اعظم مودی کا رہا ،پھنے خاں کا وہ فون نہیں سنتا مگر نواز شریف کے گھر آیا اورفیملی کی طرح ملا ۔

چوتھی وجہ جس کے کارن یہ درویش نواز شریف کو ہمیشہ بحیثیت قومی لیڈرپسند کرتا ہے وہ یہ ہے کہ پاپولر عملی سیاست دان ہونے کے باوجود اس کی لبرل اپروچ ہے، اس نے مذہب کا سیاسی استعمال بڑی حد تک ترک کر دیا ہے ،یہاں سمجھا یہ جاتا ہے کہ پاپولر ہونے کیلئے مذہبی تڑکہ لازم ہے اور اس سلسلے میں لوگ ہمہ وقت ضیا الحق کو کوستے رہتے ہیں، درویش عرض گزار ہے کہ اصل ایشو کسی ڈکٹیٹر کا نہیں، ان کا ہے جو خود کو عوامی قائد کہلوانے کے دعویدار رہے ہیں ۔ اس خطہ ہند و پاک میں انہوں نے جو اندھیر نگری بپا کئےرکھی، اصل رونا تو اس کا ہے۔

اگر کوئی عوامی قائد بھرے جلسے میں یہ کہے کہ ہاں میں تھوڑا سا شغل کر لیتا ہوں اور پھر وہی شخص پورے ملک میں اس پر پابندی لگاتے ہوئے ہیروئن جیسی بربادی لائے اسےکیا کہیں گے آپ ؟ ایسے عوامی لیڈروں کو ذاتی طور پر مذہب کی ابجد کا بھی علم نہیں ہوتا عمل تو دور کی بات ، مگر سستی شہرت کیلئے اپنی ہر تقریر میں بات بے بات مذہبی حوالہ جات کا ٹچ دیتے چلے جائیں تو پھر ان بہروپیوں کو قومی قائد آخر کس منہ سے کہا جائے؟ ۔

ان سب کے بالمقابل نواز شریف واحد ایسا لیڈر ہے جس نے اپنی ذاتی زندگی میں اچھا خاصا مذہبی ہونے کے باوجودیہ چورن بیچنے سے احتراز کیا، شروعات کی اگر ایسی کوئی مثالیں ڈھونڈی جا سکتی ہیں تو یاد رہے کہ انسان وقت اور ایوولیوشن سے سیکھتا ہے اور اس پر عمل پیرا ہونے کیلئے کوشاں رہتا ہے تو اس کی قدر و تحسین کی جانی چاہئے، زیادہ بول نہیں بولتے جناح سیکنڈ نے سستی عوامی شہرت کیلئے جمعہ کی چھٹی کا اعلان کیا حالانکہ کاروباری لوگ اس سے پیہم پریشان رہے کیونکہ یہ چیز انٹرنیشنل سطح پر تجارتی معاملات میں رخنے و مسائل پیدا کرتی تھی، نواز شریف کا کتنا بڑا اور بولڈ اقدام تھا جب اس نے اتوار کی چھٹی بحالی کی ۔ درویش کو اچھی طرح یاد ہےکہ نواز شریف کے کتنے قریبی لوگوں اور شعبہ صحافت کی شخصیات نے اس پر اسے جلی کٹی سنائیں لیکن نواز شریف نے پاکستان کےتجارتی و قومی مفاد میں اٹھائےگئے اقدام پر استقامت دکھائی۔

نواز شریف کی پانچویں خوبی اقلیتی اور کمزور طبقات کیلئے انکی خصوصی اپنائیت ہے وہ نہ صرف یہ کہ چھوٹے صوبوں کے بلوچ اور پختون بھائیوں کو ہمیشہ ساتھ لے کر چلے اور ان کی قدرافزائی کی بلکہ مذہبی اقلیتی طبقات کی دلجوئی کرتے اور انہیں برابر کے شہری تسلیم کرتے ہوئے انھیں نیا حوصلہ و اعتماد دیا۔ اس خوفناک منافرت بھرے ماحول میں ایک انتہائی کمزور کمیونٹی کو جو ہمہ وقت چند ایک جنونی لوگوں کے ستم کا شکار رہتی ہے بھرے جلسے میں انہیں اپنا بھائی کہنا اور ان سے اظہار ہمدردی کرنا! کسی موقع پرست سیاست دان میں ایسا اعتماد عزم اور حوصلہ نہیں آسکتا۔

لہٰذا نواز شریف جیساشخص ہی قومی قائد کہلانے کا حقدار ہے جس کی ہندوئوں ،سکھوں اور مسیحیوں جیسی اقلیتوں کےساتھ حسن سلوک کی کئی مثالیں پیش کئے جانے کے قابل ہیں۔

برطانیہ میں کینسر کا علاج نہ ہونے سے مریض مرنے لگے، برطانوی میڈیا کے مطابق این ایچ ایس کے کینسر کے علاج کا ویٹنگ ٹائم بلند ترین سطح پر ہے۔

قرارداد میں غزہ میں کافی دنوں کے لیے فوری اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر وقفوں اور راہداریوں کا مطالبہ کیا گیا تاکہ محصور علاقے میں عام شہریوں تک امداد پہنچائی جا سکے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا میں زیرتعلیم پاکستانی طلباء کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

اسرائیلی فوج نے کئی دن کے محاصرے کے بعد غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال پر دھاوا بول دیا، ڈاکٹروں نے مریضوں کو چھوڑ کر اسپتال سے نکلنے سے انکار کردیا۔

افضل خان، یاسمین قریشی، ناز شاہ اور خالد محمود نے قرارداد پر پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دیا، افضل خان اور یاسمین قریشی سمیت کئی شیڈو وزرا عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

قومی فاسٹ بولر محمد عامر نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ 2023ء کی بھارتی ٹیم میں کوئی کمی نظر نہیں آرہی، وہ ایونٹ میں 10 میچز جیتا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 2 روپے 4 پیسے فی لیٹر کمی کر دی گئی،

پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیجنڈ آل راونڈر عبدالرزاق نے کہا ہے کہ ہمیں غیر ملکی کوچ نہیں رکھنے چاہئے،پاکستانی ٹیم کی کپتانی بہت آسان ہے۔

پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے نئے کپتان شان مسعود نے کہا ہے کہ ہم سب مل کر پاکستان کو ریڈ بال کرکٹ میں آگے لے جائیں گے۔

خاتون نے الزام لگایا کہ گاؤں کے 4 لڑکوں نے بیٹے کو 6 ماہ قبل اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ویرات کوہلی کے اس زبردست سنگ میل پر ٹینس کی دنیا کے لیجنڈری کھلاڑی نوواک جوکووچ بھی بھارتی بیٹر کی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے۔

نیب ٹیم جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے تین روز تک تفتیش کرے گی۔

ویرات کوہلی نے اس اننگز کے دوران ٹنڈولکر کا ہی ایک میگا ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز کرنے کا عالمی ریکارڈ توڑا۔

ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کپتان مقرر کے جانے کے بعد شاہین آفریدی نے بابر اعظم کیلئے سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا۔

بحیرہ احمر میں امریکی جنگی جہاز نے یمن سے آنے والا ڈرون مار گرایا۔

ملزم کو برآمدگی کیلئے لے جایا جا رہا تھا، اس کےساتھیوں نے حملہ کر دیا۔

QOSHE - افضال ریحان - افضال ریحان
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

افضال ریحان

11 0
16.11.2023

(گزشتہ سے پیوستہ)

جناح ثانی کہتا رہا کہ’’ ہم انڈیا سے ہزار سال جنگ لڑیں گے‘‘ کیا کبھی نواز شریف نے محکمانہ چاپلوسی کیلئے ایسی گراوٹ کا مظاہرہ کیا؟ ایک اور جنا ح تھرڈ آیا ، بظاہر مودی کی جیت کیلئے دعائیں مانگنے والا لیکن کہتا رہا کہ مودی میری کال نہیں سنتا ! ایک دن انڈیا سے تجارت پاکستان کے قومی مفاد میں تھی سو وزیر تجارت کی حیثیت سے اس کی منظوری دے دی اگلے روز پی ایم کی حیثیت سے اسی شخص نے اس کے الٹ فیصلہ دے دیا، اس کے بالمقابل نواز شریف نے جو بھی پالیسیاں اپنائیں اس کے بد ترین مخالفین کو بھی بالآخر وہی اپنانا پڑیں ۔

بلاشبہ نواز شریف ہمارا قومی اثاثہ ہے ، جس کے پاس انڈین پرائم منسٹر واجپائی پاک ہندو دوستی کی خاطر خود چل کر لاہور آیا اور مینار پاکستان پر جو کچھ کہا وہ تاریخ کا حصہ ہے ۔‎یہی معاملہ وزیر اعظم مودی کا رہا ،پھنے خاں کا وہ فون نہیں سنتا مگر نواز شریف کے گھر آیا اورفیملی کی طرح ملا ۔

چوتھی وجہ جس کے کارن یہ درویش نواز شریف کو ہمیشہ بحیثیت قومی لیڈرپسند کرتا ہے وہ یہ ہے کہ پاپولر عملی سیاست دان ہونے کے باوجود اس کی لبرل اپروچ ہے، اس نے مذہب کا سیاسی استعمال بڑی حد تک ترک کر دیا ہے ،یہاں سمجھا یہ جاتا ہے کہ پاپولر ہونے کیلئے مذہبی تڑکہ لازم ہے اور اس سلسلے میں لوگ ہمہ وقت ضیا الحق کو کوستے رہتے ہیں، درویش عرض گزار ہے کہ اصل ایشو کسی ڈکٹیٹر کا نہیں، ان کا ہے جو خود کو عوامی قائد کہلوانے کے دعویدار رہے ہیں ۔ اس خطہ ہند و پاک میں........

© Daily Jang


Get it on Google Play