گزشتہ دنوں امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ ہوشربا انکشاف کرکے پاکستانیوں کو حیرت زدہ کردیا کہ ایران کے عسکری کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے پر اس وقت کے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان بہت خوش تھے اور انہوں نے ٹیلیفونک گفتگو میں جنرل سلیمانی کے قتل کو اپنی زندگی کا سب سے پرمسرت لمحہ قرار دیا تھا۔ اپنے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے انہیں عظیم کرکٹر اور اپنا بہترین دوست قرار دیا۔ یاد رہے کہ ایران کے سرکردہ عسکری کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو 3جنوری 2020ءکو امریکہ نے عراقی دارالحکومت بغداد کے بین الاقوامی ایئر پورٹ کے قریب ڈرون حملے میں ہلاک کردیا تھا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسے اپنی بڑی کامیابی اور تاریخی فتح قرار دیا تھا۔ واضح رہے کہ ایران کے انقلابی فورس کے کمانڈر جنرل سلیمانی ایران میں ایک اہم شخصیت تصور کئے جاتے تھے جو پاسداران انقلاب کی قدس فورس کی قیادت کرتے تھے اور مشرق وسطیٰ میں ایران کے اثر ورسوخ میں ان کا اہم کردار تھا۔ ان کے قتل کے بعد واشنگٹن، تہران تعلقات جو پہلے ہی کشیدہ تھے، میں مزید شدت آگئی تھی اور ان کی ہلاکت کو امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے ایرانی حکومت نے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

حیران کن بات یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے انکشاف کے بعد پاکستان یا امریکہ میں پی ٹی آئی کی جانب سے نہ تو کوئی ردعمل ظاہر کیا گیا اور نہ ہی ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی تردید کی گئی کیونکہ پی ٹی آئی کو معلوم ہے کہ کسی بھی امریکی صدر کی تمام فون کالز ٹیپ ہوتی ہیں جن کا باقاعدہ ریکارڈ رکھا جاتا ہے حالانکہ امریکہ میں پی ٹی آئی کے سپورٹرز کی بڑی تعداد مقیم ہے جو امریکی صدر جوبائیڈن کو ناپسند اور ڈونلڈ ٹرمپ کو عمران خان کا دوست تصور کرتی ہے کیونکہ جوبائیڈن نے عمران خان دور حکومت میں باوجود کوششوں کے عمران خان کو فون کرنا بھی گوارہ نہیں کیا۔ اقتدار سے محرومی کے بعد عمران خان امریکہ کو اپنا سب سے بڑا مخالف قرار دیتے رہے ہیں اور سائفر لہراتے ہوئے انہوں نے یہ انکشاف کیا تھا کہ ان کی حکومت کے خاتمے میں امریکہ شامل تھا۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایرانی کمانڈر کے بارے میں کیا گیا حالیہ انکشاف عمران خان کے دوغلے پن کو ظاہر کرتا ہے۔ یاد رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنا بہترین دوست قرار دیتے رہے ہیں اور واشنگٹن میں ملاقات کے بعد جب وہ پاکستان واپس آئے تو انہوں نے کہا تھا کہ’’ لگتا ہے کہ میں ایک اور ورلڈ کپ جیت کر آیا ہوں۔‘‘ ایسی اطلاعات ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہائوس میں ہونے والی اپنی ملاقات میں عمران خان نے انہیں سی پیک پر پیشرفت روکنے کی یقین دہانی کرائی تھی جس کے بعد عمران خان کے دور حکومت میں سی پیک پر کام روک دیا گیا تھا اور ان کے مشیر عبدالرزاق دائود نے پریس کانفرنس میں یہ اعلان کیا تھا کہ ان کی حکومت سی پیک پر نظرثانی کرے گی جس کے بعد عمران خان کے دورِاقتدار میں سی پیک پر کام تعطل کا شکار رہا۔ عمران خان دور حکومت میں خارجہ پالیسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ایک طرف چین سی پیک پر تعطل کی وجہ سے ناخوش تھا تو دوسری طرف پاکستان کے بہترین دوست سعودی عرب اور یو اے ای بھی عمران خان سے نالاں تھے اور اب ڈونلڈ ٹرمپ کے انکشاف کے بعد عمران خان سے ناراض ممالک میں ایران کا بھی اضافہ ہوگیا ہے جو پڑوسی اسلامی ملک کیلئے اس طرح کے خیالات رکھتا تھا۔بظاہر ایسا لگتا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر عمران خان کی جانب سے مسرت کے اظہار کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خوشنودی حاصل کرنا تھا۔

عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کی دوستی اور ایک دوسرے کیلئے تعریفوں کے پل باندھنا اچنبھے کی بات نہیں۔ دونوں ایک دوسرے کو عظیم لیڈر اور ہیرو تصور کرتے ہیں اور ڈونلڈ ٹرمپ اور عمران خان میں کئی قدریں مشترک ہیں۔ ٹرمپ نے گزشتہ الیکشن میں شکست کے بعد کیپٹل ہل پر حملہ کرواکے امریکی ریڈ لائن کو کراس کیا جس پر انہیں امریکی عدالتوں میں مقدمات کا سامنا ہے جبکہ عمران خان نے 9مئی کو عسکری تنصیبات پر حملہ کرکے پاکستان کی ریڈ لائن کراس کی اور وہ اس جرم میں مقدمات کا سامنا کررہے ہیں اور دونوں کی نجی زندگی خواتین کے حوالے سے اسکینڈلز اور تنازعات کی زد میں رہی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی عمران خان کی طرح شدت پسندی اور مخالفین کیلئے گالم گلوچ کی سیاست متعارف کرائی۔ دونوں کو غلط فہمی ہے کہ وہ آج بھی عوام میں بہت مقبول ہیں مگر آنے والے دنوں میں پاکستان اور امریکہ میں ہونے والے انتخابات ان کے دعوئوں اور مقبولیت کا فیصلہ کریں گے۔

ایم کیو ایم اور ن لیگ کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے دونوں جماعتوں کی کمیٹیوں کا پہلا اجلاس آج ہوگا۔

اسرائیلی فورسز کی خان یونس میں اپارٹمنٹ پر بمباری میں 10 فلسطینی شہید اور 22 زخمی ہوگئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی ویزے کے منتظر افغان شہریوں کی حفاظت کے بارے حکومت پاکستان سے قریبی اور مستقل رابطے میں ہیں۔

مسلم لیگ ن پنجاب کی ترجمان عظمی بخاری نے کہا ہے کہ خاور مانیکا نے واضح کردیا ہے کہ عمران خان اور پنکی پیرنی کا نکاح عدت میں ہوا تھا، زرتاج گل، کنول شوزب مریم نواز سے متعلق بات پر بہت خوشیاں منا رہی تھیں، اب گھر کو گھر کے چراغ سے آگ لگی ہے تو سب کو تپش محسوس ہو رہی ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسماعیل ہنیہ کے پوتے جمال محمد ہنیہ منگل کو غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بمباری سے شہید ہوئے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سنگین جرائم میں مطلوب 3 ملزمان کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے گرفتار کرلیا۔

سکھر کے تھانہ سی سیکشن کی پولیس نے حوالات میں ملزم کے زہر کھانے کا دعویٰ کیا ہے، جو بعد ازاں چل بسا۔

آپ کبھی نہیں سمجھیں گے کہ آپ نے میرے خاندان کو کیا نقصان پہنچایا ہے کیونکہ آپ ایسا سمجھنے کے اہل ہی نہیں ہیں، پیکس جولی پٹ

مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ ہمیں چیئرمین تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے باہر آنے سے کوئی خوف نہیں۔

تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر خان نے بلاول بھٹو زرداری کےبیان کو درست قرار دیدیا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چودھری نے حماد اظہر کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیج شو کے پردے کے پیچھے کی کارروائی خاور مانیکا اینڈ معاون ٹیم نے قوم کو سنا دی ہے۔

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں گاڑی کی ٹکر سے 6 افراد کے جاں بحق ہونے کے کیس میں گرفتار ملزم کا ٹیسٹ کرایا جائے گا۔

بل گیٹس بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز کے زیر زمین سیوریج سسٹم کو دیکھنے کے لیے گٹر میں اترے جس کی ویڈیو بھی شیئر کی گئی۔

سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جے سی) نے جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت کے معاملے میں 23 سوالات اور آمنہ ملک کے جوابات پبلک کردیے۔

ڈی آئی جی عاصم قائمخانی کی رپورٹ میں یہ اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ 13 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں پولیس چھاپے کو ڈکیتی قرار دیدیا گیا۔

متحدہ عرب امارات میں سال 2024 کے آفیشل ہالیڈیز کیلنڈر برائے سرکاری و نجی شعبہ کے لیے تعطیلات کا اعلان کردیا گیا۔

QOSHE - مرزا اشتیاق بیگ - مرزا اشتیاق بیگ
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

مرزا اشتیاق بیگ

16 39
22.11.2023

گزشتہ دنوں امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ ہوشربا انکشاف کرکے پاکستانیوں کو حیرت زدہ کردیا کہ ایران کے عسکری کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کے امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے پر اس وقت کے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان بہت خوش تھے اور انہوں نے ٹیلیفونک گفتگو میں جنرل سلیمانی کے قتل کو اپنی زندگی کا سب سے پرمسرت لمحہ قرار دیا تھا۔ اپنے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے انہیں عظیم کرکٹر اور اپنا بہترین دوست قرار دیا۔ یاد رہے کہ ایران کے سرکردہ عسکری کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو 3جنوری 2020ءکو امریکہ نے عراقی دارالحکومت بغداد کے بین الاقوامی ایئر پورٹ کے قریب ڈرون حملے میں ہلاک کردیا تھا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسے اپنی بڑی کامیابی اور تاریخی فتح قرار دیا تھا۔ واضح رہے کہ ایران کے انقلابی فورس کے کمانڈر جنرل سلیمانی ایران میں ایک اہم شخصیت تصور کئے جاتے تھے جو پاسداران انقلاب کی قدس فورس کی قیادت کرتے تھے اور مشرق وسطیٰ میں ایران کے اثر ورسوخ میں ان کا اہم کردار تھا۔ ان کے قتل کے بعد واشنگٹن، تہران تعلقات جو پہلے ہی کشیدہ تھے، میں مزید شدت آگئی تھی اور ان کی ہلاکت کو امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف اعلان جنگ قرار دیتے ہوئے ایرانی حکومت نے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

حیران کن بات یہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے انکشاف کے بعد پاکستان یا امریکہ میں پی ٹی آئی کی جانب سے نہ تو کوئی ردعمل ظاہر کیا گیا اور نہ ہی ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کی تردید کی گئی کیونکہ پی ٹی آئی کو معلوم ہے کہ کسی بھی امریکی صدر کی تمام فون کالز ٹیپ ہوتی ہیں جن کا باقاعدہ ریکارڈ رکھا جاتا ہے حالانکہ امریکہ میں پی ٹی آئی کے سپورٹرز کی بڑی تعداد........

© Daily Jang


Get it on Google Play