پاکستانیو!یقین جانو، آپ کے بزرگوں کے شعور و عزم اورکردار و اخلاص پر عطائے الٰہی ،آپ کی مملکت خداداد کبھی ظلمت میں مکمل غرق نہ ہو گی ۔آج کا پاکستان مکمل ثابت کر رہا ہے۔ اٹل ہے کہ خیر ،شر کی ’’بڑی طاقت ‘‘ کے ساتھ جتنی جڑی ہوئی ہے خیر اتنی ہی محدود بھی ہو لیکن اس کے غلبے کا عزم و جذبہ ا تنا ہی بلند ہو تو بالآخر خیر شر کے غلبے کو دبا کر برپا ہو کر رہتی ہے ۔چونکہ ہر دو (شر وخیر) کا وجود لازم و ملزوم ہے سو خیر کسی بھی جاہل سے جاہل معاشرے میں بھی اپنی ابتری کے غلبے سے بھی کسی نہ کسی درجے پر خیر برآمد کرتی ہے ۔یوں انسانی معاشرہ شر کے کامل غلبے سے بچا رہتا ہے یہ بھی مکمل واضح کے خیرمسائل پہ غلبہ ہے جس کا رجحان اپنی کمزور ترین شکل میں بھی اٹھنے ، بڑھنے اور پھیلنے کی طرف رہتا ہے۔ دنیا میں انسانوںکو تعلیمات و ہدایات احکامات کی تکمیل کے بعد یہ طرزِ دنیا تاقیامت طے ہوگیا غزہ اور کشمیر میں شیطانیت کے غلبے میں نہتے محبوس فلسطینیوں اور کشمیریوں کی مزاحمت جدید دنیا میں حالات و حالت کے حوالے سے اسکا بڑا سکہ بند ثبوت ہے۔ ویسے تو تاریخ اپنے وسیع تر دامن میں اس کی سینکڑوں ہزاروں مثالیں سمیٹے ہوئےہے۔ خود آج کا ابتر پاکستان اپنی 76سالہ تاریخ میں ہم سب اور پوری دنیا کیلئے فلسفہ خیروشر کی ’’بقائے باہمی ‘‘ کا بڑا دلچسپ اور واضح سبق ہے۔ دنیا کا ہر ملک و معاشرہ اسی حقیقت وحیثیت کا حامل، وقت، مقام اور خیر وشر کے درجے اپنے اپنے لیکن پاکستان کا کیس حقیقتاً بہت امتیاز ی ہے اسی سے اسکے مملکت خداداد ہونے کی بار بار اور مزید تصدیق ہوتی ہے۔

اپنی ابتری کی انتہا پر پاکستان میں چراغ سحری بھڑک اٹھا ہے ، گویا صبح صادق کی نوید ہے نئے بال و پر والی نئی نسل کی مطلوب ذہن نشینی (CONSUMPTION) کے لئے لازم ہے کہ چراغ سحری کے کام و کمال کو واضح کیا جائے۔ چراغ کا کام محدود ہے اور نتیجہ کمال اور عظیم تر، یہ اپنی زندگی کے طویل دورانیے میں دھیمے دھیمے جلتے ظلمت(گھپ اندھیرے) کو روکتا ہے۔اپنی پھیلائی مدھم روشنی سے اہل نظر کو اندھا نہیں ہونے دیتا۔ وہ اس میں رکاوٹیں حائل روڑے، پتھردکھا دیتا ہے۔گرنے اور ٹھوکروں سے بچاتا ہے معاشرے کی سطح پر تھوڑے، کمزور، اہل خیر ہر دم اس پر چوکس رہتے ہیں کہ چراغ بجھنے نہ پائے ، بگڑے ، جاہل و ظالم معاشرے میں نیم تاریکی میں اتنا ضرور نظر آتا رہے کہ ہمارے گردونواح میں کون ہے اور کیا کر رہا ہے ؟خیر کا چراغ اپنے اس محدود کردار میں بھی اپنی مدھم روشنی سے ظالم سے ظالم اور طاقتور سے طاقتور اور اس کے کردار ، سازش، مداخلت حتیٰ کہ بدنیتی کو مکمل دکھانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، یوں گھر میں جلتا چراغ ہو یا آج کے پاکستان جیسے ابتر معاشرے میں، جہاں عوام الناس خصوصاً جاری دو عشرہ کے پاکستانی، چراغ سحری کی طرح نحیف و ضعیف ہی ہیں لیکن ان میں اتنی سکت ضرور ہے کہ وہ اپنے نگر کو اندھیر نگری نہ بننے دیں جس کی کوششیں مملکت خداداد میں اپنی انتہا پر ہیں، روشنی مدھم ہی سہی ماحول مکمل قابل نظر (VISIBLE)ہو اور چراغ کو جلائے رکھنے کی ہمت اور صبح صادق کا یقین پختہ بلاشبہ پاکستان میں اولیگارکی (منفی انٹرسٹ گروپس کے مافیا راج) کا اندھیرا گھٹتا بڑھتا، عوام الناس کو طویل ترین اندھیری رات میں مبتلا کئے ہوئے ہے لیکن عوامی چراغ بجھا نہیں، تاریکی بڑھتی ہے تو اسے جلائے رکھنے کی ہمت و جرات بھی بڑھ جاتی ہے ۔آج ایسے ہی ہے اندھیرے کی شدت اور عوام کا عزم و عمل ساتھ ساتھ بڑھ رہا ہے اس تگ ودو میں چراغ تھرکنے لگتا ہے کہ اس کا تیل خشک ہو جاتا ہے بتی جل کر کم ہوتے ہوئے اختتام کے قریب ہوتی ہے لیکن یہ تب ہوتا ہے جب صبح صادق قریب ہوتی ہے اور پو پھٹنے لگتی ہے پرند و چرند کی سریلی آواز یں، نوید سحر کی خبر دینے لگتی ہیں۔ان لمحات میں چراغ ازخود اپنی زندگی گنوانےسے قبل خود کو روشن رکھنے کی آخری تگ ودو کرتے کرتے دھیمی لو سے ننھے شعلوں میں تبدیل ہوتا، پھڑپھڑ کی آواز دیتا ہے جو اصل میں نوید سحر ہوتی ہے۔ اب کا پاکستان دنیائے سیاست کی بڑی دلچسپ اور عظیم تر کیس سٹڈی علمائے سیاسیات کیلئے تیار کر رہا ہے جبکہ آج کی دنیا میں بڑے بڑے جمہوری اور طاقتور ممالک میں بھی اپنے اصل نظریات تلپٹ ہونے اور زمین سے لگتی روایتی قیادتیں بڑے چیلنجز سے دوچار ہیں۔ پاکستان میں ’’قوت عوام ‘‘ کی شمع جلانے کی کمال تیاری ہے ۔

پاکستان کا بچہ بچہ جس کا ووٹ بھی نہیں بنا ،جانتا ہے کہ موجود ابتر پاکستان تابناک بنانے کیلئے آئین پاکستان ہی وہ شمع ہے جس کے مکمل روشن ہونے پر پاکستان اور ان کا مستقبل روشن ہو گا وہ خوب سمجھتا ہے کہ ملک میں لاقانونیت اور آئین شکنی کا جو اتنا اندھیرا ہے اسے بڑھنے سےروکنےکیلئے صرف اور صرف آئین کی بالادستی کو مکمل روشن کرنا اور رکھنا ہے، یہ بچے بڑوں کو لیڈ کرنے کا عزم لئے ہوئے ہیں ۔اندھیروں میں گھرا بلاول ان ہی سے متاثر ہوا ہے یا اس راز کو جان گیا ہےکہ اندھیرا کس نے پھیلایا اس کا جواب تو پاکستان کے نوخیز ووٹرز 8فروری کو دیں گے کوئی سوچے بھی نہ کہ پاکستان کو مکمل اندھیروںمیں غرق کیا جاسکتا ہے تگ ودو تو پوری ہے لیکن اسی اسکیل پر اولیگارکی سسٹم کی بیخ کنی کا عزم جواں سالی میں ہے ،بچوں کوسفر شباب سے کون روک سکتا ہے،پاکستان بھر کے درودیوار پر لکھا ہے’’ کوئی نہیں ‘‘؟پڑھ سکو تو پڑھ لو لیکن اولیگارکی مافیا کے منشی اور پانا پکڑوانے والے چھوٹے ’’بڑوں‘‘ کو پڑھنے نہیں دے رہے اور ’’بڑے‘‘ اپنے ’’چھوٹوں‘‘ سے بھی چھوٹے ہیں ۔

غزہ و کشمیر: تہذیبیں مائل بہ خودکشی

(گزشتہ سے پیوستہ)

جدید بنتی تاریخ کی ایک بڑی حقیقت تو یہ ہے کہ موضوع جاریہ کے سات عشروں پر محیط پس منظر میں دوسری جنگ عظیم کی تباہ کاریوں کے بعد عالمی امن کے حوالے سے دو واقعات نئے پیراڈائم شفٹ کے بڑے محرکات (DYNAMICS)کے طور پر بین الاقوامی سیاست میں ظہور پذیر ہوئے، ایک اقوام متحدہ کا قیام اور دوسرا نو آبادیاتی نظام کی تیزی سے ہوتی تحلیل۔ دو جنگ ہائے عظیم کا قریب ترین پس منظر لئے اقوام متحدہ کا قیام صدیوں کے جنگ و جدل کے بعد اور دنیا کی آبادی و ممالک کے حجم میں غیر معمولی ہوتے اضافے میں امن کے قیام کیلئے عالمی ادارے کا قیام اور سامراجیت (امپیریلزم) کا ہوتا خاتمہ ہی عالمی معاشرے کے امن و استحکام اور فلاح عامہ کی راہیں نکلنے کی عظیم ترین پیش رفت تھی۔نوآبادتی نظام کی تحلیل کے نتیجے میں بڑی تعداد میں نئے آزاد ممالک کا قیام جہاں اقوام کی آزادی و خود مختاری و مساوات اور جغرافیائی سرحدات کا احترام پس منظر میں جنگ و جدل کے منفی عالمی تصورات اور پریکٹس پر غلطیوں کے اعتراف کا مظہر معلوم دیا تو اسے عمل میں ڈھالنے کیلئے اقوام متحدہ کا قیام، عالمی معاشرے خصوصاً بڑے اور طاقتور ممالک کے مثبت ارادوں و عزم کا کھلا اور عالمگیر عملی نمونہ بنا، وائے بدنصیبی، جتنی بڑی پیشرفت تھی اور DECOLONIZATION سے اطمینان ہوا۔ (جاری ہے)

بدنام جارج سانتوس کو کانگریس سے نکالنے کی قرارداد 114 کے مقابلے میں 311 ووٹ سے منظور کی گئی۔

ملاقات کے بعد اپنے پیغام میں طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ دو گھنٹے تک عافیہ صدیقی سے ملاقات جاری رہی۔

اپنے بیان میں ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ روس کو خصوصی فوجی آپریشن اور نیٹو کی مسلسل توسیع سے خطرات لاحق ہیں۔

رنبیر کپور کی فلم اینمل کی پہلے دن 60 کروڑ کی کمائی کا امکان سامنے آیا ہے۔

متحدہ قومی موومنٹ نے اپنے خدشات اور اعتراضات الیکشن کمیشن میں جمع کروائے تھے۔

بلوچستان حکومت کی جانب سے فنڈز کی فراہمی نہ ہونے پر پیڑول پمپس مالکان نے فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو تیل کی فراہمی روک دی۔ جس کے بعد کوئٹہ میں فائربریگیڈ کی سروس بند ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

بھارتی فلم اینمل کے ہدایت کار سندیپ ریڈی وانگا نے بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان کے ساتھ کام کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 9ویں سیزن کی رونق کو چار چاند لگانے کےلیے کولن منرو بھی آئیں گے۔

برطانیہ کے شاہ چارلس سوم نے کہا ہے کہ پاکستان نے موسمیاتی تبدیلوں کے خطرناک نتائج بھگتے، سیلاب کے باعث اسے شدید نقصان اٹھانا پڑا۔

دوسری عالمی جنگ کے دوران لاپتہ ہوجانے والا فائٹر طیارہ 80 برس بعد مل گیا۔

بھارت نے مہمان ٹیم آسٹریلیا کو چوتھے ٹی 20 میچ میں 20 رنز سے شکست دے دی اور 5 میچوں کی سیریز میں 3-1 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔

عالمی اردو کانفرنس ایک ایسا میلہ جہاں نئی نسل کو روایات سے جوڑنے کی تدبیر ہورہی ہے، جہاں گزرے ہوئے وقتوں کی یادیں تازہ ہورہی ہیں۔

بلا ول بھٹو زرداری نے پارٹی کے صوبائی عہدیداروں اور کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ عام انتخابات کی بھر پور انداز میں تیار یاں شروع کردیں۔

اینٹی کرپشن کو سرکاری ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرنےسے قبل متعلقہ اتھارٹی سے اجازت لینا ہوگی۔

سائنسدانوں کی جانب سے پر اسرار بیماری سر درد کی نئی وجہ دریافت کی گئی ہے جس سے اس مرض میں مبتلا ہونے والے کروڑوں لوگوں کی امیدیں جاگ گئی ہیں۔

QOSHE - ڈاکٹر مجاہد منصوری - ڈاکٹر مجاہد منصوری
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

ڈاکٹر مجاہد منصوری

25 0
02.12.2023

پاکستانیو!یقین جانو، آپ کے بزرگوں کے شعور و عزم اورکردار و اخلاص پر عطائے الٰہی ،آپ کی مملکت خداداد کبھی ظلمت میں مکمل غرق نہ ہو گی ۔آج کا پاکستان مکمل ثابت کر رہا ہے۔ اٹل ہے کہ خیر ،شر کی ’’بڑی طاقت ‘‘ کے ساتھ جتنی جڑی ہوئی ہے خیر اتنی ہی محدود بھی ہو لیکن اس کے غلبے کا عزم و جذبہ ا تنا ہی بلند ہو تو بالآخر خیر شر کے غلبے کو دبا کر برپا ہو کر رہتی ہے ۔چونکہ ہر دو (شر وخیر) کا وجود لازم و ملزوم ہے سو خیر کسی بھی جاہل سے جاہل معاشرے میں بھی اپنی ابتری کے غلبے سے بھی کسی نہ کسی درجے پر خیر برآمد کرتی ہے ۔یوں انسانی معاشرہ شر کے کامل غلبے سے بچا رہتا ہے یہ بھی مکمل واضح کے خیرمسائل پہ غلبہ ہے جس کا رجحان اپنی کمزور ترین شکل میں بھی اٹھنے ، بڑھنے اور پھیلنے کی طرف رہتا ہے۔ دنیا میں انسانوںکو تعلیمات و ہدایات احکامات کی تکمیل کے بعد یہ طرزِ دنیا تاقیامت طے ہوگیا غزہ اور کشمیر میں شیطانیت کے غلبے میں نہتے محبوس فلسطینیوں اور کشمیریوں کی مزاحمت جدید دنیا میں حالات و حالت کے حوالے سے اسکا بڑا سکہ بند ثبوت ہے۔ ویسے تو تاریخ اپنے وسیع تر دامن میں اس کی سینکڑوں ہزاروں مثالیں سمیٹے ہوئےہے۔ خود آج کا ابتر پاکستان اپنی 76سالہ تاریخ میں ہم سب اور پوری دنیا کیلئے فلسفہ خیروشر کی ’’بقائے باہمی ‘‘ کا بڑا دلچسپ اور واضح سبق ہے۔ دنیا کا ہر ملک و معاشرہ اسی حقیقت وحیثیت کا حامل، وقت، مقام اور خیر وشر کے درجے اپنے اپنے لیکن پاکستان کا کیس حقیقتاً بہت امتیاز ی ہے اسی سے اسکے مملکت خداداد ہونے کی بار بار اور مزید تصدیق ہوتی ہے۔

اپنی ابتری کی انتہا پر پاکستان میں چراغ سحری بھڑک اٹھا ہے ، گویا صبح صادق کی نوید ہے نئے بال و پر والی نئی نسل کی مطلوب ذہن نشینی (CONSUMPTION) کے لئے لازم ہے کہ چراغ سحری کے کام و کمال کو واضح کیا جائے۔ چراغ کا کام محدود ہے اور نتیجہ کمال اور عظیم تر، یہ اپنی زندگی کے طویل دورانیے میں دھیمے دھیمے جلتے ظلمت(گھپ اندھیرے) کو روکتا ہے۔اپنی پھیلائی مدھم روشنی سے اہل نظر کو اندھا نہیں ہونے دیتا۔ وہ اس میں رکاوٹیں حائل روڑے، پتھردکھا دیتا ہے۔گرنے اور ٹھوکروں سے بچاتا ہے معاشرے کی سطح پر تھوڑے، کمزور، اہل خیر ہر دم اس پر چوکس رہتے........

© Daily Jang


Get it on Google Play