قارئین کرام! ’’آئین نو‘‘ کی گزشتہ اشاعت بعنوان ’’خلق خدا کو خوشخبری‘ چراغ سحری بھڑک اٹھا‘‘کی اشاعت (2دسمبر 2023) ’’چراغ سحری‘‘ کے خصوصی حوالے سے چراغ کے کام و کمال پر تفصیلی بات ہوئی۔ آج فیڈ بیک پر اس کی مزید وضاحت پاکستان کے حوالے سے کی جارہی ہے۔ متذکرہ اشاعت میں واضح کیا گیا کہ چراغ ،ظلمت (گھپ اندھیرے) میں اپنی دھیمی لَوکے ساتھ خاموشی سے اپنا عظیم کردار کیسے ادا کرتا ہے، کیسے گھٹا ٹوپ اندھیرےکی تاریکی کو اجالے میں تبدیل کرتا ہے۔

یہ (چراغ) اولیگارکی ریاست میں بدمعاشیہ کے تمام کرتوتوں کو ہی VISIBLE (قابل دید) نہیں بناتا، عوام الناس کو رکاوٹوں، ٹھوکروں اور گرنے سے بچانے کی صلاحیت کا حامل بھی ہوتا ہے۔ مافیا راج کی کرپشن، سیاسی و انتظامی کھلواڑ اور ہر ہر عوام دشمن اولیگارکی حربے اور فسطائیت کو مکمل بے نقاب کر دیتا ہے۔ پاکستان جیسی پیچیدہ ریاست میں اولیگارکی کے شرمناک پارلیمانی کھلواڑ سے برآمد16 ماہ کی عذاب مانند مہنگائی سے گھر گھر اور شہر و دیہات و گوٹھ میں چولہے تو ٹھنڈے پڑ گئے، کچن کی گرمی ماند پڑ گئی، لنگر خانوں اور مزاروں کے دیگی تبرک پر ہجوم ہوگئے، لیکن نگرانی فسطائیت کے گھپ اندھیرے میں چراغ تو جلتے رہے اور جل رہے ہیں۔ کیا اب ان ہی چراغوں کی تابانی دیکھی نہیں جا رہی؟ ان ہی چراغوں نے اپنی مدھم لَو اڈیالہ عدالت سے نیب کورٹ، اسلام آبادہائی کورٹ تا سپریم کورٹ، اور لندن سے لاہور اور مینار پاکستان تک ملکی نظام انصاف و انتظام کا پردہ چاک نہیں کردیا۔ اولیگارکی راج کے دفاع کی اس تگ و دو میں کونسا مرحلہ، اقدام اور بدنیتی ہے جو اس مدھم لَو میں پاکستانیوں کو نظر نہ آئی ہو۔ سب کچھ دیکھا گیا اور دیکھا جا رہا ہے۔ ہم تاریکی پھیلانے میں عوامی کردار، اسلامی جمہوریہ میں آئین و قانون شکنی کی انتہا کے متوازی تاریخ ساز ہیں۔ وہ دن دور نہیں جب پاکستان میں ٹیلر میڈ قانون سازی، ٹیلر میڈ عدالتی فیصلوں اور ایسے ہی ہونے والے عام انتخابات کی بیخ کنی ہوگی۔ یہ ہی چراغ جلیں گے تو پاکستان کے سیاسی، معاشی، انتظامی اور سماجی استحکام کو ’’آئین کے مکمل اطلاق اور قانون کے سب شہریوں پر یکساں نفاذ‘‘ سے یقینی اور پائیدار (SUSTAINABLE) بنانا ممکن اور مسلسل ہوگا۔ اسی سے ہمارا دفاع و سلامتی ناقابل تسخیر ہوگا اور دشمنوں کو ہر دم خبرداری کا پیغام ملتا رہے گا۔

مثالی سول، ملٹری ریلیشنز، پروپیپل میڈیا، قانون کی حکمرانی، پاکستان کا باوقار امیج اور اہمیت بحال اور نیشن بلڈنگ پراسیس میں ہر سیکشن آف سوسائٹی کا کردار بقدر اہلیت و حیثیت برابر ہوگا۔ غصب حقوق بحال ہوکر محفوظ ہو جائیں گے۔ جمہوریت کا فروغ بلارکاوٹ اور ملوکیت کا دم ٹوٹے گا اور فلسفہ و نظریہ پاکستان کے مطابق راج کرے گی خلق خدا، جو خوف خدا کے فریم میں نظریہ قیام پاکستان کی آبیاری، تعمیر پاکستان کے جاری و ساری عمل سےہوتی رہےگی۔ یہ ہی چراغ جلیں گے توروشنی ہوگی۔

غزہ و کشمیر: تہذیبیں مائل بہ خودکشی

(گزشتہ سے پیوستہ)

آج کل عالمی معاشرے کی بدنصیبی یوں کھل کر عیاں ہے کہ اقوام متحدہ کے قیام اور اس کےساتھ ہی نو آبادیاتی نظام کی تحلیل سے امن عالم اور اخوت اقوام کی تشکیل کا جو عمل شروع ہوا تھا اس کے آغاز پر ہی اسکے متوازی انسانی تہذیبی عمل کے ارتقا میں اتنی بڑی پیش رفت کے متوازی عالمی اولیگارکی کی ذہنیت مکمل ختم نہ ہوئی، کچھ جنگ میں تباہ ہوئی سابقہ ہو جانے والی سامراجی طاقتوں اور ظہور پذیر اور دنیا بھر کو اپنے مثالی جمہوری نظام سے متاثر کرنے والی نئی ظہور پذیر عالمی طاقت کی نیت میں کھوٹ اور منفی مصالحتی پالیسیوں اور فیصلے سے مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر نے جنم لیا۔

یہ کتنی اہم اور قابل غور بات ہے کہ اسرائیل کا قیام مذہبی بنیاد پر ہوا اور پاکستان کا برصغیر میں دو قومی نظریے کی بنیاد پر، اس تناظر میں اقوام متحدہ کے قیام کے ساتھ ہی ہر دو عالمی تنازعات مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر ، ہر دو کا تعلق مسلم دنیا سے رہا۔ لیکن پاکستان اور مسلم و عرب ممالک نے انہیں مذہبی مسائل کے طور پر ہرگز پیش نہیں کیا، بلکہ امن عالم کے نومولود عالمی ادارے کے قیام کے آغاز پر دونوں مسائل کو حل کرنے میں مثالی تعاون اور عالمی امن کا احترام کیا۔

گویا انہوں نے ابتدائی کئی سال تک اسرائیل کے ناجائز قیام اور کشمیر پر بھارتی جارحیت کے غاصبانہ قبضے کو کمال صبر اور عالمی برادری سے تعاون کرنے، فلسطینیوں اور کشمیریوں کے ساتھ انتہائی ناانصافی کے باوجود فراہمی انصاف کی عالمی سوچ اختیار کئے رکھی، لیکن عالمی سیاست نے عالمی امن، حق خودارادیت اور جغرافیائی سرحدوں کے احترام کے ضامن عالمی اداروں کو اپنے سیاسی عزائم میں جکڑ لیا۔ (جاری ہے)

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

امریکا کے ریٹائرڈ سفارتکار مینوئل روچا پر کیوبا کے لیے جاسوسی کا الزام عائد کردیا گیا۔

2 روز میں ساڑھے 8 سو سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹوں میں حماس کے 400 ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

طورخم کے راستے اب تک مجموعی طور پر 2 لاکھ 50 ہزار 814 تارکین وطن واپس افغانستان پہنچے ہیں۔

تاجر اپنی موٹر سائیکل پر موبائل فون لے کر قائد آباد موبائل مارکیٹ سے اپنے گھر ماڈل کالونی جارہا تھا، پولیس

شیگلا نامی مہلک بیکٹریا میں مبتلا درجنوں فوجی اہلکار اسرائیلی اسپتالوں میں منتقل کیے گئے

ڈسکوز بلنگ انکوائری رپورٹ کے تناظر میں کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ میٹر ریڈنگ کیلیے کے الیکٹرک ہینڈ ہيلڈ ڈیوائس استعمال کرنے والا واحد ادارہ ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت کے ہر فیصلے کا حصہ تھے۔

دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں عام انتخابات کی تیاریوں اور اشتراک عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملک بھر میں بجلی صارفین کو 30 دن سے زائد عرصے کی بلنگ کرنے والی نجی کمپنیوں اور ڈسکوز کی تفصیل سامنےآگئی۔

سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ پی آئی اے کو بیچنا ملکی مفاد میں ہے، سالانہ 90 ارب کا نقصان ہوتا ہے۔

بھارتی ٹیلیویژن کے مشہور شو سی آئی ڈی میں فریڈی (فریڈرک) کا کردار ادا کرنے والے دنیش فدنیس کی علالت کی خبریں سامنے آئی ہیں۔

بھارت میں سمندری طوفان کے زیر اثر چنئی (مدراس) شہر میں طوفانی بارش سے سڑکیں کئی فٹ پانی میں ڈوب گئیں، گاڑیاں پانی کے منہ زور ریلے میں بہہ گئیں۔

2008 میں محمد احمد امجد کو کمپنی کے ہی ایک اور ملازم نے 10 گولیاں مار کر قتل کردیا اور پھر ملک سے فرار ہوگیا۔

انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنی فاسٹ بولنگ سے دھوم مچانے والے نسیم شاہ کے دو بھائی بھی پاکستان کی نمائندگی کے لیے تیار ہیں۔

پاکستان کے بلائنڈ کوچز 8 دسمبر تک برسبین میں کھلاڑیوں اور کوچز کو ٹریننگ دیں گے۔

آسٹریلیا ایک ٹاپ کلاس ٹیم ہے ہمارا گول میدان میں اچھی کرکٹ کھیلنا اور سیریز جیتنا ہے، وکٹ کیپر بیٹر

QOSHE - ڈاکٹر مجاہد منصوری - ڈاکٹر مجاہد منصوری
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

ڈاکٹر مجاہد منصوری

12 5
05.12.2023

قارئین کرام! ’’آئین نو‘‘ کی گزشتہ اشاعت بعنوان ’’خلق خدا کو خوشخبری‘ چراغ سحری بھڑک اٹھا‘‘کی اشاعت (2دسمبر 2023) ’’چراغ سحری‘‘ کے خصوصی حوالے سے چراغ کے کام و کمال پر تفصیلی بات ہوئی۔ آج فیڈ بیک پر اس کی مزید وضاحت پاکستان کے حوالے سے کی جارہی ہے۔ متذکرہ اشاعت میں واضح کیا گیا کہ چراغ ،ظلمت (گھپ اندھیرے) میں اپنی دھیمی لَوکے ساتھ خاموشی سے اپنا عظیم کردار کیسے ادا کرتا ہے، کیسے گھٹا ٹوپ اندھیرےکی تاریکی کو اجالے میں تبدیل کرتا ہے۔

یہ (چراغ) اولیگارکی ریاست میں بدمعاشیہ کے تمام کرتوتوں کو ہی VISIBLE (قابل دید) نہیں بناتا، عوام الناس کو رکاوٹوں، ٹھوکروں اور گرنے سے بچانے کی صلاحیت کا حامل بھی ہوتا ہے۔ مافیا راج کی کرپشن، سیاسی و انتظامی کھلواڑ اور ہر ہر عوام دشمن اولیگارکی حربے اور فسطائیت کو مکمل بے نقاب کر دیتا ہے۔ پاکستان جیسی پیچیدہ ریاست میں اولیگارکی کے شرمناک پارلیمانی کھلواڑ سے برآمد16 ماہ کی عذاب مانند مہنگائی سے گھر گھر اور شہر و دیہات و گوٹھ میں چولہے تو ٹھنڈے پڑ گئے، کچن کی گرمی ماند پڑ گئی، لنگر خانوں اور مزاروں کے دیگی تبرک پر ہجوم ہوگئے، لیکن نگرانی فسطائیت کے گھپ اندھیرے میں چراغ تو جلتے رہے اور جل رہے ہیں۔ کیا اب ان ہی چراغوں کی تابانی دیکھی نہیں جا رہی؟ ان ہی چراغوں نے اپنی مدھم لَو اڈیالہ عدالت سے نیب کورٹ، اسلام آبادہائی کورٹ تا سپریم کورٹ، اور لندن سے لاہور اور مینار پاکستان تک ملکی نظام انصاف و انتظام کا پردہ چاک نہیں کردیا۔ اولیگارکی راج کے دفاع کی اس تگ و دو میں کونسا مرحلہ، اقدام اور بدنیتی ہے جو اس مدھم لَو میں پاکستانیوں کو نظر نہ آئی ہو۔ سب کچھ دیکھا گیا اور دیکھا جا رہا ہے۔ ہم تاریکی پھیلانے........

© Daily Jang


Get it on Google Play