23 شہادتیں اس بات کی گواہ ہیں کہ پاک فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ سے مسلسل نبرد آزما ہے ۔وہ جنگ جو ہم پاکستانی ایک طویل عرصہ سے لڑ رہے ہیں ۔ جس میں بے شمار قربانیاں دے چکے ہیں جس میں ہزاروں شہید ہوچکے ہیں ،لاکھوں زخمی ہوچکے ہیں۔اربوں کی املاک تباہ ہوچکی ہے، بربادی کا کل تخمیہ لگایا جائے تو بات کھربوں تک پہنچ جاتی ہے ۔اور اب توقربانیاں دینے والوں کی دوسری نسل بھی جوان ہو چکی ہے۔اب جب بھی کوئی نئی شہادت ہوتی ہے تووہ سوالیہ نظروں سے ہماری طرف دیکھتے ہیں ، مگر ہمارے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا۔اس وقت پھر دہشت گردی میں تیزی آئی ہوئی ہے،پھرہمارے جوان شہید ہورہے ہیں شہیدوں کے گھروں میں آتے ہوئے پر چموں میں لپٹے ہوئے تابوت بستیوں کی بستیوں کو سوگوار کر دیتے ہیں ۔بے شمار شہیدوں کے گھر والوں کے سوئے ہوئے زخم پھر بیدار ہو جاتے ہیں ۔ہم سب کو اپنے اپنے شہید یاد آنے لگتے ہیں۔

اس وقت کچھ لوگ ان شہیدوں کی میتوں پر سیاست کرنا چاہ رہے ہیں ۔ جو بہت تکلیف دہ بات ہے ۔ طرح طرح کے تجزیے کیے جارہے ہیں ۔ابھی کچھ تجزیہ کار کہہ رہے تھے کہ الیکشن کو ملتوی کرانے کیلئے یہ دہشت گردی ہورہی ہے ۔کچھ لوگ اس کا الزام پی ٹی آئی پر لگا رہے تھے ۔ کچھ لوگ نون لیگ پر کہ اس وقت نون لیگ کی ہوا ٹھیک نہیں بن پارہی ۔اسے تمام تر کوششوں کے باوجودستر اسی سیٹیں بمشکل حاصل ہو نگی۔پی ٹی آئی پر الزام اس لئے ہے کہ پی ٹی آئی کے افغان طالبان کے ساتھ اچھے مراسم ہیں ۔ پاکستان طالبان بھی پی ٹی آئی کے حق میں ہیں ۔ خان کے دور میں طالبان نے اپنی سر گرمیاں معطل کردی تھیں ۔انکے دورحکومت میں نہ ہونے کے برابر دہشت گردی ہوئی ۔خان کے طالبان کے حق میں بیان کی وجہ سے خان کے مخالفین نےتوخان کوطالبان خان کہناشروع کردیا تھا۔

طالبان کا پوائنٹ آف ویو موجودہ دہشت گردی کے تناظر میں کیا ہے اس سے متعلق تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا کیونکہ کوئی واضح مطالبہ سامنے نہیں آرہامگر میںیہ نہیں سمجھتا کہ یہ دہشت گردی الیکشن رکوانے کیلئے ہورہی ہے ۔کیونکہ الیکشن تو دنیا میں جنگ کی حالت میں بھی ہوتے رہتے ہیں ۔کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس وقت الیکشن ملتوی ہونے کا فائدہ پی ٹی آئی کو ملے گا ،اگر الیکشن ہوتے ہیں تو وہ نقصان میں جائے گی ۔پی ٹی آئی کےحقیقی چیئرمین کے بغیر اگر پی ٹی آئی کےکچھ لوگ جیت کر اسمبلی میںآ جاتے ہیں تو اپوزیشن میں بیٹھ کر کیا کرلیں گے ۔یہ بات بھی طے ہے کہ اگر الیکشن لیٹ ہونگے تو اسٹیبلشمنٹ کےبھی مسائل بڑھ جائیں گے،بین الاقوامی دبائو بھی بڑھ جائے گا۔

اس وقت پی ٹی آئی میں دو طرح کی سوچ رکھنے والے لوگ موجودہیں ۔ایک وہ جو پی آئی آئی کے پرانے کارکن ہیں اور کیسز میں الجھے ہوئے ہیں ۔ وہ نہیں چاہتے کہ فوری طور پر الیکشن ہوں ۔کیونکہ وہ صرف پی ٹی آئی کے بانی کو ہی پی ٹی آئی سمجھتے ہیں اور اسی کے ساتھ ہیں ۔دوسرے لوگ وہ ہیں جو ابھی پی ٹی آئی میں شامل ہوئے ہیں ۔جن میں زیادہ تر وکلا ہیں جن کاان دنوں پی ٹی آئی پر قبضہ ہے یا کرایا گیا ہے ۔وہ چاہتے ہیں کہ الیکشن فوری طور پر ہوں تاکہ وہ اسمبلیوں میں پہنچ سکیں،پی ٹی آئی میں ان نئے شامل ہونے والوں کے پیچھے کون کونسی پارٹی چھپی ہوئی ہے ۔اس کے متعلق ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتامگر سوال یہ ہے کہ ایک طرف لوگ پی ٹی آئی کی مقبولیت کے باوجود اسے چھوڑ کر جارہے ہیں، دوسری طرف شامل ہورہے ہیں ۔ عوام کی سمجھ میں کچھ نہیں آ رہا۔

جن لوگوں نے یہ الزام لگایاہے کہ پی ٹی آئی کے کہنے پر طالبان دہشت گردی کر رہے ہیں تو انہیں اسکاکوئی ثبوت پیش کرنا چاہئے ۔میں یہ تسلیم کرنے پر تو تیارہوں کہ پی ٹی آئی کی پارٹی پالیسی افغان مہاجرین کو ملک سے نکالنے کے خلاف ہے ۔اس کے نزدیک وہ مہاجرین جو بہت پہلے کے آئے ہوئے ہیں انہیں پاکستانی نیشنلٹی دے دی جانی چاہئے جیسے یورپ میں مہاجرین کو دی جاتی ہےاور اسی سبب مہاجرین بھی پی ٹی آئی کیلئے ہمدردی رکھتے ہیں۔جہاں تک پی ٹی آئی کے وکلا کی بات ہے تو انہیں سیاست کرنے کی بجائے پی ٹی آئی کے سیاست دانوں کو جیلوں سے نکلوانے کیلئے عدالتوں میںکیس لڑنے چاہئیں ۔نو مئی کے واقعات میں جو بے گناہ گرفتار ہیں انہیں رہا کرانا چاہئے۔

میں سمجھتا ہوں کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کو افواج پاکستان کے حق میں ،اس کی عزت و تکریم کیلئے تحریک شروع کرنی چاہئے تاکہ اعتماد بحال ہو ۔اس میں کوئی شک نہیں کہ پوری قوم اپنی فوج سے محبت کرتی ہے اور قوم کی اکثریت ہمیشہ مظلوم کے ساتھ ہوتی ہے ۔بے نظیر بھٹو کی شہادت کے سبب قوم نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دئیے تھے ۔وہ لوگ جو قوم میں اور افواج پاکستان کے درمیان نفرت کے بیج بو نے کی کوشش کر رہے ہیں وہ بالکل غلط راستے پر ہیں ۔قوم کو اپنی فوج کے پیچھےکھڑا ہونا ہے۔ خاص طور پر پی ٹی آئی کےلوگوں کو فوج کے ساتھ غیر مشروط محبت کا اعلان کرنا چاہئےتاکہ وہ دراڑیںجو نو مئی سے پیدا ہوئی ہیں وہ بھری جائیں ۔قوم کو پاکستان سے باہر بیٹھ کر فوج کیخلاف کام کرنیوالوں کی باتیں نہیں سننا چاہئیں ۔وہ لوگ ہمارےجوانوں کی شہادتوں پر گھناونی سیاست کررہے ہیں ۔جیسے جیسے اعتماد کی فضا بحال ہو گی ویسے ویسے اصلی اور حقیقی انتخاب قریب آئیں گے ۔کیونکہ یہ طے ہے کہ اصل پی ٹی آئی کے بغیر کوئی الیکشن الیکشن نہیں ہے ۔

مولانا فضل الرحمن نے بھی کہہ دیا ہے کہ اس صورتحال میں انتخابی مہم کیسے چلائی جاسکتی ہے ؟جسٹس باقر علی نجفی نے انتظامیہ سے الیکشن کرانے کا الیکشن کمیشن کا ٹونی فکیشن معطل کردیا ہے اور لاہور ہائی کورٹ کا لارجر پنچ تشکیل دینے کی سفارش کی ہے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے تین حلقوں کی حلقہ بندیاں دوبارہ کرانے کا حکم جاری کیا ہے ۔کچھ اور بھی ہے ۔جس کی خبریں امریکہ میں پھیلی ہوئی ہیں ۔

عالمی صحافتی تنظیم کمیٹی ٹوپروٹیکٹ جرنلسٹ (سی پی جے) کا کہنا ہے کہ موجودہ اسرائیل فلسطین تنازعے میں 63 صحافی مارے جاچکے ہیں۔

حماس رہنما اسامہ حمدان کا کہنا ہے کہ امریکا اسرائیلی جارحیت رکوانا چاہتا ہے تو جنگ بندی کی قرارداد ویٹو نہ کرے۔

رپورٹس کے مطابق رکن ممالک کے چیفس اور جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف کا اتحاد کے سیکرٹری جنرل میجر محمد المغیدی نے استقبال کیا۔

ماسکو میں سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ کی صورتحال تباہ کُن ہے، ایسا کچھ یوکرین میں نہیں ہے۔

فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اپیل کی ہے کہ عرب دنیا، اسلامی ممالک اور تمام انصاف پسند اقوام غزہ سے یکجہتی کا اظہار جاری رکھیں۔

لارا نے پاکستان آ کر ”دل کا رشتہ“ ایپ پر پروفائل بنایا اور پاکستان کے سافٹ ویئر انجینیر فہد کا انتخاب کرلیا۔

برطانیہ نے فلسطینیوں پر تشدد میں ملوث اسرائیلی آباد کاروں پر پابندیوں کا اعلان کر دیا۔

القسام نے الزیتون غزہ میں اسرائیلی فوجی مراکز پر بھاری مارٹر گولوں سے بمباری کی۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فوج کی اشتعال انگیز کارروائیاں جاری ہیں۔ محاصرے کے دوران جنین کیمپ میں مسجد کی بے حُرمتی کی گئی۔

اسرائیلی فوجیوں کو مرنے سے بچانے کیلیے غزہ میں جنگلی سور چھوڑنے کی تجویز دی گئی ہے۔

دوسرا سیمی فائنل بنگلادیش اور بھارت کے درمیا کھیلا جائے گا۔

برطانیہ میں کھانسی کی وبا کے حوالے سے ماہرین نے ہدایت کی ہے کہ کرسمس پر گلے ملنے کے بجائے کہنی ملائیں اور ماسک پہنیں۔

جاوید لطیف نے کہا کہ کیوں چند لوگوں نے انتقام میں اندھے ہوکر فیصلے کیے۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے لیے شہباز شریف اور زرداری نے تعاون کی درخواست کی تھی۔

جنوبی کوریا میں تیار کیے گئے روبو ڈوگ ہائونڈ نے اس وقت تاریخ رقم کی جب وہ چار ٹانگوں والا تیز ترین روبو اسپرنٹر بن گیا۔

QOSHE - منصور آفاق - منصور آفاق
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

منصور آفاق

9 1
15.12.2023

23 شہادتیں اس بات کی گواہ ہیں کہ پاک فوج دہشت گردی کے خلاف جنگ سے مسلسل نبرد آزما ہے ۔وہ جنگ جو ہم پاکستانی ایک طویل عرصہ سے لڑ رہے ہیں ۔ جس میں بے شمار قربانیاں دے چکے ہیں جس میں ہزاروں شہید ہوچکے ہیں ،لاکھوں زخمی ہوچکے ہیں۔اربوں کی املاک تباہ ہوچکی ہے، بربادی کا کل تخمیہ لگایا جائے تو بات کھربوں تک پہنچ جاتی ہے ۔اور اب توقربانیاں دینے والوں کی دوسری نسل بھی جوان ہو چکی ہے۔اب جب بھی کوئی نئی شہادت ہوتی ہے تووہ سوالیہ نظروں سے ہماری طرف دیکھتے ہیں ، مگر ہمارے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا۔اس وقت پھر دہشت گردی میں تیزی آئی ہوئی ہے،پھرہمارے جوان شہید ہورہے ہیں شہیدوں کے گھروں میں آتے ہوئے پر چموں میں لپٹے ہوئے تابوت بستیوں کی بستیوں کو سوگوار کر دیتے ہیں ۔بے شمار شہیدوں کے گھر والوں کے سوئے ہوئے زخم پھر بیدار ہو جاتے ہیں ۔ہم سب کو اپنے اپنے شہید یاد آنے لگتے ہیں۔

اس وقت کچھ لوگ ان شہیدوں کی میتوں پر سیاست کرنا چاہ رہے ہیں ۔ جو بہت تکلیف دہ بات ہے ۔ طرح طرح کے تجزیے کیے جارہے ہیں ۔ابھی کچھ تجزیہ کار کہہ رہے تھے کہ الیکشن کو ملتوی کرانے کیلئے یہ دہشت گردی ہورہی ہے ۔کچھ لوگ اس کا الزام پی ٹی آئی پر لگا رہے تھے ۔ کچھ لوگ نون لیگ پر کہ اس وقت نون لیگ کی ہوا ٹھیک نہیں بن پارہی ۔اسے تمام تر کوششوں کے باوجودستر اسی سیٹیں بمشکل حاصل ہو نگی۔پی ٹی آئی پر الزام اس لئے ہے کہ پی ٹی آئی کے افغان طالبان کے ساتھ اچھے مراسم ہیں ۔ پاکستان طالبان بھی پی ٹی آئی کے حق میں ہیں ۔ خان کے دور میں طالبان نے اپنی سر گرمیاں معطل کردی تھیں ۔انکے دورحکومت میں نہ ہونے کے برابر دہشت گردی ہوئی ۔خان کے طالبان کے حق میں بیان کی وجہ سے خان کے مخالفین نےتوخان کوطالبان خان کہناشروع کردیا تھا۔

طالبان کا پوائنٹ آف ویو موجودہ دہشت گردی کے تناظر میں کیا ہے اس سے متعلق تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا کیونکہ کوئی........

© Daily Jang


Get it on Google Play