قوم کو معلوم ہو چکا ہے کہ وہ کون تھا ،جس نے ملک سے کرپشن ختم کرنے کا نعرہ لگایا لیکن اس کے برعکس اس کے دور حکومت میں ملک کرپشن کی عالمی درجہ بندی کے مطابق مزید تنزلی کا شکار ہوا۔ وہ کون تھا جس نے جنرل باجوہ کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جمہوریت پسند جنرل قرار دیا اور بعد میں اسی جنرل باجوہ پراپنی حکومت گرانے کا الزام لگایا۔ وہ کون تھا جس نے ذاتی فوائد کیلئے برطانیہ میں ضبط شدہ 60ارب روپے جو حکومت پاکستان کی ملکیت تھے ایک شخصیت کے حوالے کئے اور ذاتی مفادات حاصل کئے۔ وہ کون تھاجس نےاخلاقی اور سماجی طورپر ملک کو بدترین نقصان پہنچایا۔ وہ کون تھا جس نے ملک کو معاشی طور پر دلدل میں پھنسایا۔ وہ کون تھا جس نے قوم کو تقسیم اور گمراہ کیا۔ وہ کون تھا جس نے تمام صوبوں میں کٹھ پتلی اور نکمے وزرائے اعلیٰ محض اسلئے لگائے کہ وہ اس کے اشاروں پر چلیں اور ان کے ذریعے من پسند اقدامات کروا کر مفادات حاصل کرے، نتیجتاً گورننس کو تباہ کیا گیا۔

وہ کون تھا جس نے اپنی نااہلی اور ناکامیوں کو چھپانےکیلئےسائفر اور امریکی سازش کا ڈرامہ رچایا۔ اور جب وہ جھوٹ سامنے آیا تو پھر اس ڈرامے کے کردار بدحواسی میں تبدیل کرتا رہا۔ وہ کون تھا جو کہتے نہیں تھکتا تھا کہ اس کی حکومت اور فوج ایک صفحے پر ہیں لیکن بعد میں نہ صرف اسی فوج کو داغدار کرنے کی ناکام کوششیں کیں بلکہ فوجی تنصیبات اور فوج کے شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی بھی کرائی۔ وہ کون محسن کش تھا جس کی حکومت بنانےکیلئے جہانگیر ترین کے جہاز میں لوٹے بھر کر لائے گئے اور پھر اسی جہانگیر ترین کو قربان کیا۔ وہ کون احسان فراموش تھا جس نے جہانگیر ترین، علیم خان اور جنرل باجوہ کے احسانات کا بدلہ بدترین الزامات کی صورت میں دیا۔ وہ کون تھا جس کو جسٹس شوکت صدیقی کے ہٹائے جانے کا سب سے زیادہ فائدہ پہنچا۔ وہ کون تھا جس کے دور حکومت میں مملکت کے اہم فیصلے مبینہ طور پر جادو ٹونوں کے ذریعے کئے جاتے تھے۔۔

وہ کون تھا جس کے دور میں دہشت گردوں کو دوبارہ واپس لاکر پاکستان میں آباد کیا گیا۔ جس کا خمیازہ آج تک قوم بھگت رہی ہے۔ وہ کون تھا جس کے دور حکومت میں بدترین خارجہ پالیسی اور ذاتی انا کے سبب پاکستان کو عالمی تنہائی کا سامنا ہونا پڑا۔ وہ کون تھا جس نے دوست ممالک سے ملے ہوئے نادر و نایاب تحائف اونے پونے داموںبازار میں بیچ کر ملک کو بدنام کیا۔ وہ کون تھا جس نے غیر ملک میں اپنے گمراہ پیروکاروں کے ذریعے محترم جج صاحبان کی تصاویر کی توہین کرائی۔ وہ کون تھا جس نے بیرون ملک پاکستانی سیاسی شخصیات پر حملے کرائے اور ان کی توہین کرائی۔وہ کون تھا جس نے قوم کو اخلاقی طور پر بدترین نقصان پہنچایا۔ وہ کون تھا جس نے ہر مذموم کوشش میں ناکامی کے بعد ’’ہم کوئی غلام ہیں‘‘ اور’’ ایبسلوٹلی ناٹ‘‘ کا جھوٹا نعرہ لگا کر نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی اور درپردہ امریکیوں کے ترلے اور منتیں کرتا رہا۔ امریکی سینٹر کو اپنے حق میں بیان دینے کے لئے اپنے قریبی لوگوں کو بھیجتا رہا۔ وہ کون تھا جس نے آئی ایم ایف کی صدر سے خود ملاقاتیں کیں۔ انتہائی سخت شرائط پر قرضے کا معاہدہ کیا اور پھر اپنی حکومت جاتی دیکھ کر اس معاہدے سے انحراف کیا جس کی وجہ سے ملک نہ صرف معاشی دلدل میں پھنس گیا بلکہ دیوالیہ ہونے کے قریب جا پہنچا۔ وہ کون تھا جس کی ناقص و ناکام پالیسیوں کی وجہ سے قوم معاشی مشکلات اور مہنگائی کا شکار ہوئی۔

اب اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ اب بھی قوم کو بیوقوف بناسکتا ہے تو یہ اس کی ہی ناسمجھی ہے۔ قوم کو معلوم ہوچکا ہے کہ ملک و قوم کیلئے کون اور کیا بہتر ہے۔ قوم کو یقین ہوچکا ہے کہ چہروں کی تبدیلی سے ملکی حالات میں کوئی بہتری نہیں آسکتی نہ پاکستان کوئی لیبارٹری ہے کہ بار بار تجربے کئے جائیں یہ 25کروڑ عوام کا ملک ہے یہاں انسان بستے ہیں یہاں جمہوریت کے نام پر قوم کو گمراہ کرنے اور فریب دینے کی کوشش ہوئیں جن کا فائدہ 25کروڑ عوام کے بجائے چند لوگوں کو ہوا۔ ملک میں غربت کا بڑھتا ہوا گراف کیوں کسی کو نظر نہیں آتا۔ اگر چہروں کی تبدیلی سے کوئی بہتری آتی تو پاکستان تو اب دنیا کا امیر ترین ملک ہوتا۔بہتری اس وقت تک نہیں آسکتی جب تک کہ نظام کو تبدیل نہیں کیا جاتا۔ موجودہ نظام کے تحت اگر الیکشن ہو جاتے ہیں تو کیااس سے الیکشن جس پر قوم کے اربوں روپے خرچ ہوں گے ملک و قوم کے لئے بارآور ثابت ہوں گے۔ الیکشن کرانے پر تلی ہوئی سیاسی جماعتوں کے پاس ملکی ترقی اور قوم کی معاشی حالت کی بہتری کا کیا فارمولا ہے ایسا شاید کسی جماعت کے پاس نہیں ہے۔’’ میرے پاس بہترین معاشی ٹیم ہے۔ میرے پاس معیشت کا جادوگر وزیر خزانہ ہے ‘‘یہ سب جھوٹ قوم دیکھ چکی ہے۔ الیکشن کراکے دیکھ لیں اس کا نتیجہ مزید خرابی کی صورت میں نکلنے کا اندیشہ ہے۔ موجودہ ملکی حالات اور قوم کی سوچ یہی نظر آرہی ہے کہ اس الیکشن (اگر ہوئے) کے نتیجے میں چوں چوں کے مربے والی حکومت ہوگی۔ ہر کوئی اپنا حصہ وصول کرنےمیں لگا ہوگا۔ قوم پر قرضوں کا مزید بوجھ ڈالا جائے گا اور اس کے علاوہ کوئی طریقہ کسی کے پاس نہیں اور حسب روایت ساری ذمہ داری سابق حکومت پر ڈالی جائے گی۔ آخری آپشن نظام کی تبدیلی ہے اس میں جتنی تاخیر کی جائے گی ملک و قوم کا اتنا ہی نقصان ہوگا۔ وہ دن دور نہیں کہ ملکی نظام کو تبدیل کیا جائے گاپھر ’’ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں‘‘ کیوں!

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

روس کے صدر ولادیمر پیوٹن نے ایک بار پھر صدارتی الیکشن لڑنے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے تباہ مکانات جنگجووں کی محفوظ پناہ گاہیں بن گئیں، اسرائیلی فوج کے کمانڈر کی ہمر جیپ کو اینٹی آرمر میزائل سے اڑادیا۔

چھانگا مانگا میں ڈاکوؤں نے باراتیوں کی بس لوٹ لی، متاثرہ افراد نے سڑک بلاک کرکے احتجاج کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف وہ کٹی پتنگ ہے جسے کروڑ پتیوں کی جانب سے لوٹا گیا، ناانصافی کے خلاف لڑتے رہیں گے

بانی پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین کی عدم موجودگی کے باعث گزشتہ سماعت پر فرد جرم عائد نہیں ہوسکی تھی۔

ترجمان افغان وزارت داخلہ نے کہا کہ پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، افغان سرزمین کسی ملک بشمول پڑوسی ممالک کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی آرمی چیف محکمہ خارجہ اور پینٹاگون سمیت دیگر عہدیداروں سے ملاقات کے لیے واشنگٹن میں تھے۔

ہیومن رائٹس واچ کا اسرائیل پر غزہ میں بھوک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

نگراں وزیر فواد حسن فواد، مشیر احد چیمہ کو بھی نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ مقاصد کے حصول تک اسرائیل جنگ جاری رکھے گا۔ اسرائیل کی فتح امریکی قیادت میں آزاد دنیا کی فتح ہے۔

مقبول باقر نے کہا ہے کہ اکاؤنٹنٹ جنرل (اے جی) سندھ کے پیدا کردہ مسئلے کے باعث 30 بسیں پورٹ پر خراب ہو رہی ہیں۔

نامور گلوکار ارجیت سنگھ نے موسیقار اے آر رحمان کو بھارت میں آٹو ٹیون کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا۔

بڑے سائز کے پراٹھے کی تیاری کی یہ ویڈیو وائرل ہوگئی۔

بھارتی لوک سبھا میں سیکیورٹی کوتاہی کے واقعے پر وضاحت مانگنے پر اپوزیشن کے 79 ارکان معطل کر دیئے گئے۔

نگراں وزیراعظم دورے میں امیر کویت نواف الاحمد الجابر الصباح کی وفات پر تعزیت کریں گے۔

QOSHE - ایس اے زاہد - ایس اے زاہد
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

ایس اے زاہد

15 1
19.12.2023

قوم کو معلوم ہو چکا ہے کہ وہ کون تھا ،جس نے ملک سے کرپشن ختم کرنے کا نعرہ لگایا لیکن اس کے برعکس اس کے دور حکومت میں ملک کرپشن کی عالمی درجہ بندی کے مطابق مزید تنزلی کا شکار ہوا۔ وہ کون تھا جس نے جنرل باجوہ کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا جمہوریت پسند جنرل قرار دیا اور بعد میں اسی جنرل باجوہ پراپنی حکومت گرانے کا الزام لگایا۔ وہ کون تھا جس نے ذاتی فوائد کیلئے برطانیہ میں ضبط شدہ 60ارب روپے جو حکومت پاکستان کی ملکیت تھے ایک شخصیت کے حوالے کئے اور ذاتی مفادات حاصل کئے۔ وہ کون تھاجس نےاخلاقی اور سماجی طورپر ملک کو بدترین نقصان پہنچایا۔ وہ کون تھا جس نے ملک کو معاشی طور پر دلدل میں پھنسایا۔ وہ کون تھا جس نے قوم کو تقسیم اور گمراہ کیا۔ وہ کون تھا جس نے تمام صوبوں میں کٹھ پتلی اور نکمے وزرائے اعلیٰ محض اسلئے لگائے کہ وہ اس کے اشاروں پر چلیں اور ان کے ذریعے من پسند اقدامات کروا کر مفادات حاصل کرے، نتیجتاً گورننس کو تباہ کیا گیا۔

وہ کون تھا جس نے اپنی نااہلی اور ناکامیوں کو چھپانےکیلئےسائفر اور امریکی سازش کا ڈرامہ رچایا۔ اور جب وہ جھوٹ سامنے آیا تو پھر اس ڈرامے کے کردار بدحواسی میں تبدیل کرتا رہا۔ وہ کون تھا جو کہتے نہیں تھکتا تھا کہ اس کی حکومت اور فوج ایک صفحے پر ہیں لیکن بعد میں نہ صرف اسی فوج کو داغدار کرنے کی ناکام کوششیں کیں بلکہ فوجی تنصیبات اور فوج کے شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی بھی کرائی۔ وہ کون محسن کش تھا جس کی حکومت بنانےکیلئے جہانگیر ترین کے جہاز میں لوٹے بھر کر لائے گئے اور پھر اسی جہانگیر ترین کو قربان کیا۔ وہ کون احسان فراموش تھا جس نے جہانگیر ترین، علیم خان اور جنرل باجوہ کے احسانات کا بدلہ بدترین الزامات کی صورت میں دیا۔ وہ کون تھا جس کو جسٹس شوکت صدیقی کے ہٹائے جانے کا سب سے زیادہ فائدہ........

© Daily Jang


Get it on Google Play