پچھلے کچھ عرصے سے پورے ملک میں ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں کے لئے عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا تھا، تنگی کے اس ماحول میں خیبر پختونخوا کے عوام نے زنجیروں کو توڑا اور پولیس کی پرواکیے بغیر کامیاب کنونشن کیے۔ ان کنونشنوں کے راستوں میں رکاوٹیں حائل تھیں مگر عوامی ریلے نے رکاوٹوں کو توڑ دیا ۔ یہاں سے شیر افضل مروت کی صورت میں ایک توانا آواز سامنے آئی اور اس کا ایک جملہ پاکستان تو کیا، پاکستان سے باہر بھی گونجتا رہا۔ خیبرپختونخوا کے عوام کو دیکھ کر بلوچستان کے لوگوں نے بھی ہمت پکڑی اور انہوں نے بلوچستان کے کئی شہروں میں کامیاب کنونشن کر ڈالے۔ اس عرصے میں پنجاب اور سندھ میں پی ٹی آئی کے لئے مشکلات کا سفر رہا۔ پنجاب میں تو پورے صوبے میں مشکلات رہیں جبکہ سندھ میں خاص طور پر کراچی شہر پی ٹی آئی کے کارکنوں کے لئے مشکل بنایا گیا۔ انہی سخت ترین ایام میں ملکو نے ’’نک دا کوکا‘‘ گایا، اس گانے نے سوشل میڈیا پر اتنی دھوم مچائی کہ بھارتی فنکار بھی جھوم اٹھے۔ پنجاب اور سندھ میں لوگوں نے اپنی سیاسی محبت کو زندہ رکھنے کے لئے شادیوں پر یہ گانا چلایا۔ اب جب الیکشن کو پندرہ دن رہ گئے ہیں تو لیول پلینگ فیلڈ کی باتیں شروع ہو گئی ہیں۔ تین روز پہلے پنجاب کے وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اب سب پارٹیوں کے لئے لیول پلینگ فیلڈ ہو گی۔ اگر کسی کو کوئی شکایت ہو تو وہ ہمیں بتائے تاکہ شکایت کو دور کیا جا سکے۔ ایسا ہی مظاہرہ ٹک ٹاک کے ذریعے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کیا ہے۔ پتہ نہیں مجھے کیوں لگتا ہے کہ ان کے اندر بہت سی فنکارانہ صلاحیتیں ہیں۔ میرا مشورہ ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد ڈراموں میں کام کریں۔ تاخیر ہی سے سہی محسن نقوی کو لیول پلینگ فیلڈ کی یاد تو آئی مگر حالت یہ ہے کہ شاید محسن نقوی کا حکم نامہ ابھی تھانوں کی سطح پر نہیں پہنچا۔ ڈاکٹر عثمان انور کو چاہئے کہ وہ وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے حکم پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ پچھلے تین چار دنوں میں فیصل آباد سے پی ٹی آئی کے ایک امیدوار اور سابق صوبائی وزیر خیال کاسترو کو گھسیٹ کر گاڑی میں ڈالا گیا( ہو سکتا ہے خیال کاسترو کا کوئی تعلق انقلابی رہنما فیڈل کاسترو سے ہو)۔ اپنے پیارے بریگیڈیئر (ر) اسلم گھمن کے بھتیجے کو سمبڑیال پولیس گرفتار کر کے لے گئی۔ مسلم لیگ ن کے باغی دانیال عزیز کا پہلا جلسہ پولیس ہڑپ کر گئی۔

اب ان کے حامی کارکنوں پر پولیس دھڑا دھڑ مقدمات درج کر رہی ہے۔ دانیال عزیز کے لئے الیکشن لڑنا ایسے ہی بنا دیا گیا ہے جیسے وہ مقبوضہ کشمیر سے الیکشن لڑ رہے ہوں۔ راولپنڈی میں پولیس اہلکار کس طرح پی ٹی آئی کے امیدواروں کے پوسٹر اتارتے ہیں، یہ ویڈیو منظر عام پر آ چکی ہے۔ اسی طرح گوجرانوالہ میں پی ایچ اے کا عملہ پی ٹی آئی کے پوسٹر اور بینر اتارنے پر لگا ہوا ہے۔ اس طرح کی بے شمار مثالیں ہیں اور یہ سب کچھ پنجاب میں ہو رہا ہے۔ محسن نقوی کو سوچنا چاہئے کہ وہ پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ ہیں اور ان کے ہوتے ہوئے ایک چہیتی جماعت کے عہدیدار، پولیس اہلکاروں پر حکم چلاتے ہیں کہ ان کے سیاسی مخالفین کو گرفتار کیا جائے۔ کیا سیالکوٹ کے لوگ عثمان ڈار کے گھر پر ہونے والے حملوں کو بھول گئے ہیں؟ اس میں کوئی شک نہیں کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی خاصے متحرک ہیں۔ انہیں چاہئے کہ وہ ایک نظر پولیس پر بھی کریں اور واضح حکم نامہ جاری کریں کہ پولیس ایک چہیتی جماعت کی خواہشات پوری کرنے کی بجائے تمام سیاسی جماعتوں کے لئے لیول پلینگ فیلڈ کو یقینی بنائے۔ اگر محسن نقوی سیاسی ماحول میں غیر جانبداری کے عمل کو یقینی بنانے میں کامیاب ہو گئے تو یقیناً انہیں اچھے لفظوں میں یاد کیا جائے گا مگر اس کے لئے انہیں سخت اقدامات کرنا پڑیں گے کہ پنجاب پولیس ایک چہیتی جماعت کے رہنماؤں کے احکامات کو نظر انداز کرے تاکہ لیول پلینگ فیلڈ عملی طور پر نظر آئے۔ دو روز پہلے کراچی میں پی ٹی آئی کے ایک فنکشن پر مخالف سیاسی جماعت نے حملہ کیا جس سے پی ٹی آئی کے ایم این اے کے امیدوار خالد ارسلان سمیت کئی کارکن زخمی ہو گئے۔ محسن نقوی کی پیروی کرتے ہوئے سندھ کے وزیر اعلیٰ جسٹس (ر) مقبول باقر کو بھی چاہئے کہ وہ لیول پلینگ فیلڈ کا اعلان کریں۔ الیکشن تک ان دو صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کا کڑا امتحان ہے کہ بقول شاعر محسن نقوی

اے دل تجھے دشمن کی بھی پہچان کہاں ہے

تو حلقہ یاراں میں بھی محتاط رہا کر

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

ڈیکسٹر کنگ کی اہلیہ لیہ ویبر کنگ نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈیکسٹر کنگ کینسر میں مبتلا تھے، وہ آخری سانسوں تک اپنی بیماری سے لڑتے رہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق آگ گھر کی پہلی اور دوسری منزل پر لگی، اطلاع پر فائر فائٹرز نے آگ پر قابو پایا۔

سابق چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف نے استعفے میں عہدہ چھوڑنے کی وجہ ذاتی مصروفیات کو قرار دیا ہے۔

کراچی کے علاقے ابو الحسن اصفہانی روڈ پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ 4 افراد زخمی ہوگئے۔

شدید دھند کے باعث آج بھی ملک بھر کی 39 پرواز منسوخ کردی گئیں جبکہ 14 متبادل ایئرپورٹس منتقل کردی گئیں۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے سمز کے اجراء اور فعالیت کے ایس او پیز میں تبدیلی کردی ہے۔

پولیس کے مطابق خط میں ملزم نے اپنے لیپ ٹاپ میں محفوظ فائل کھولنے کا لکھا ہے۔

پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر اور سابق صوبائی وزیر سعید غنی نے کراچی سے قومی اسمبلی 13 اور صوبائی اسمبلی 28 سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کردیا۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ مجھے 5 سال ملے تو پیپلز پارٹی لاڑکانہ سے بھی نہیں جیت سکے گی۔

استحکام پاکستان پارٹی ( آئی پی پی) کے سینئر رہنما ہمایوں اختر نے کہا ہے کہ میں نے جس علاقے کی سیاست کی وہاں کی حالت بدل دی۔

طوفان اور بارشوں کے باعث بجلی کا نظام بری طرح متاثر ہوگیا اور لاکھوں افراد بجلی سے محروم ہوگئے جبکہ درخت گرنے سے سڑکیں بلاک ہوگئیں۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ نے فلسطینیوں کےلیے بحیرہ روم میں جزیرہ بنانے کی پیشکش کی۔

7 اکتوبر سے اب تک غزہ جنگ میں 535 اسرائیلی فوجی مارے جا چکے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے غزہ پٹی میں 2 ہزار 119 اجتماعی قتل عام کا ارتکاب کیا۔

لوگوں کی واضح رائے ہے کہ جماعت اسلامی بکتی نہیں جھکتی نہیں، امیر جماعت اسلامی کراچی

QOSHE - مظہر برلاس - مظہر برلاس
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

مظہر برلاس

20 1
23.01.2024

پچھلے کچھ عرصے سے پورے ملک میں ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں کے لئے عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا تھا، تنگی کے اس ماحول میں خیبر پختونخوا کے عوام نے زنجیروں کو توڑا اور پولیس کی پرواکیے بغیر کامیاب کنونشن کیے۔ ان کنونشنوں کے راستوں میں رکاوٹیں حائل تھیں مگر عوامی ریلے نے رکاوٹوں کو توڑ دیا ۔ یہاں سے شیر افضل مروت کی صورت میں ایک توانا آواز سامنے آئی اور اس کا ایک جملہ پاکستان تو کیا، پاکستان سے باہر بھی گونجتا رہا۔ خیبرپختونخوا کے عوام کو دیکھ کر بلوچستان کے لوگوں نے بھی ہمت پکڑی اور انہوں نے بلوچستان کے کئی شہروں میں کامیاب کنونشن کر ڈالے۔ اس عرصے میں پنجاب اور سندھ میں پی ٹی آئی کے لئے مشکلات کا سفر رہا۔ پنجاب میں تو پورے صوبے میں مشکلات رہیں جبکہ سندھ میں خاص طور پر کراچی شہر پی ٹی آئی کے کارکنوں کے لئے مشکل بنایا گیا۔ انہی سخت ترین ایام میں ملکو نے ’’نک دا کوکا‘‘ گایا، اس گانے نے سوشل میڈیا پر اتنی دھوم مچائی کہ بھارتی فنکار بھی جھوم اٹھے۔ پنجاب اور سندھ میں لوگوں نے اپنی سیاسی محبت کو زندہ رکھنے کے لئے شادیوں پر یہ گانا چلایا۔ اب جب الیکشن کو پندرہ دن رہ گئے ہیں تو لیول پلینگ فیلڈ کی باتیں شروع ہو گئی ہیں۔ تین روز پہلے پنجاب کے وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اب سب پارٹیوں کے لئے لیول پلینگ فیلڈ ہو گی۔ اگر کسی کو کوئی شکایت ہو تو وہ ہمیں بتائے تاکہ شکایت کو دور کیا جا سکے۔ ایسا ہی مظاہرہ ٹک ٹاک کے ذریعے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کیا ہے۔ پتہ نہیں مجھے کیوں لگتا ہے کہ ان کے اندر بہت سی فنکارانہ........

© Daily Jang


Get it on Google Play