غزہ میں المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کی امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے کالم لکھا تو کچھ دوستوں نے احساس دلایا کہ اس وقت فلسطین کا مسئلہ امداد سے زیادہ زندگی کی بقا ہے ۔وقت کی اہم ترین ضرورت فلسطینی ہولو کاسٹ کو روکنا ہے ۔

’’ہولو کاسٹ۔ایک سرخ ہیری کین

وقت پر بجتا ہوا پیانوکاخاموش نوٹ

ہولو کاسٹ۔لاکھوں لوگوں کا آخری سفر

گمشدہ روحوں کی تلاش میں

ہولو کاسٹ۔گندے نالے میں گرتے ہوئے خون کی تشددآمیز زور دار آواز

ہولو کاسٹ۔ایک ٹوٹے ہوئے کھلونے کے

گھاس پر بکھرے ہوئے ٹکڑے جنہیں جوڑا نہیں جا سکتا

ہولو کاسٹ۔کالے جنگلوں میں کبھی نہ ختم ہونے والا سفر

سورج کو چھپانے والا کالا بادل

گرم پتھروں کی آگ پر جلنے کا عمل

ہولو کاسٹ۔ایسے سایوں کے درمیان چل رہا ہے جو کبھی

نہ دیکھے گئے ہیںاور نہ سنے گئے ہیں مگر موجود ہیں

ہولو کاسٹ۔ہنگام بھری سرگوشیوں سے ٹوٹی ہوئی خاموشی‘‘

یہ ایک یہودی شاعرکی عبرانی میں لکھی ہوئی نظم کا اردو ترجمہ ہے۔جرمنی کے تاریخ ساز حکمراںایڈولف ہٹلر پر ایک الزام یہ بھی ہے کہ اس نے لاکھوں یہودیوں کا قتل عام کرایا۔ جسے یہودیوںنے ہولوکاسٹ کا نام دیا ۔شروع شروع میں جب یہودیوں نے اس ہولو کاسٹ کی بات کی تو اہل ِ یورپ نے اس الزام کو تسلیم کرنے سےانکار کردیاحتیٰ کہ برطانوی وزیر اعظم چرچل نے اپنی کتابوں میں اس دور کی چھوٹی چھوٹی باتیں بھی درج کی ہیں مگر کہیں اس ہولوکاسٹ کا ذکر نہیں کیا حالانکہ اس کی والدہ یہودی النسل تھی مگر یورپ میں یہودیوں کا اتنا زیادہ کنٹرول تھا کہ انہوں نے وہاں یہ قانون منظور کرا لیاکہ اگر کوئی شخص ہولو کاسٹ سے انکار کرے گا یعنی کہے گا کہ یہ واقعہ نہیں ہوا تھا تو اسے کم از کم دوسال سزائے قید سنائی جائے گی ۔آزای ِ اظہار کےدنیا میں سب سے بڑے دعویدار وں نے خاموشی سے یہ قانون منظور کرلیا۔مگر اس وقت میرا مسئلہ یہودیوں کی نہیں فلسطینیوں کی ہولوکاسٹ ہے ۔جسے اسرائیل انڈین فوجیوں کے اشتراک سے مسلسل بڑھاتا چلا جارہا ہے۔واحد جنوبی افریقہ ایسا ملک ہے جس نے اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کیا ہےجنوبی افریقہ کے وکیل نے عالمی عدالت کو بتایا تھا کہ ’اسرائیل کا غزہ کو تباہ کرنے کا منصوبہ ریاست کے اعلیٰ حکام نے بنایا۔ وہ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے ۔ہر روز فلسطینی عوام کی جان، مال اور عزت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہےاور اس عدالت کے حکم کے علاوہ اس سب کو کوئی اور چیز نہیں روک سکتی۔پاکستان نے جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر درخواست کی حمایت اور اس اقدام کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس وقت فلسطینیوں کے خلاف جاری جارحیت اور کارروائیاں جنگی جرائم کے زمرے میں آتی ہیں۔ یہ انسانیت کے خلاف جرم ہے اور یہ نسل کشی کے مترادف ہے۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اب تک غزہ میں 25000 افراد شہید ہو چکے ہیں ان میں بیشتر خواتین اور بچے ہیں۔برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ لارڈ کیمرون نے ممبر پارلیمان کی کمیٹی کو بتایا کہ وہ پریشان ہیں، اسرائیل نے غزہ میں شاید عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔بے شک عالمی عدالت انصاف نے کثرت رائے سے اسرائیل کو فلسطین میں نسل کشی بند کرنے کا حکم دیا ہے مگراسرائیل کو اپنی عسکری مہم روکنے کا حکم نہیں دیا ۔عدالت فلسطینیوں کی نسل کشی سے متعلق حتمی فیصلہ دینے میں کئی سال لگا سکتی ہے یقیناًاس دوران صورتحال ’مزید خراب ہونے کاامکان یقینی ہے۔اسرائیل چاہتا ہے کہ وہ اب غزہ پر قبضہ کرلے ۔اس وقت دنیا بھر کےمسلمانوں کے دل فلسطینیوں کے ساتھ دھڑک رہے ہیں مگر مسلمان حکمرانوں کی خاموشی تمام عالم اسلام کیلئے تکلیف دہ ہے۔آخر میں فلسطین کیلئے چند آنسو

طلسمِ شہر نگاراں حصارِ شب میں ہے

فروغِ صبحِ بہاراں حصارِ شب میں ہے

گرائے کون ستم کی بلند دیواریں

ہر ایک دیدہ یاراں حصارِ شب میں ہے

لرز لرز کے کہا میں نے یا رسول اللہ

یہ سر زمین سسکتی بلکتی رہتی ہے

قدم قدم پہ قیامت دھڑکتی رہتی ہے

یہ آسمان بھی دیتا نہیں ہے چھت کا کام

سروں پہ ظلم کی بجلی کڑکتی رہتی ہے

لرز لرز کے کہا میں نے یا رسول اللہ

لہو سے خاک کی تزئین زندگی کیلئے

یہ روز کی نئی تدفین زندگی کیلئے

حصارِ موت میں تیرا ہے قبلہ اول

تڑپ رہا ہے فلسطین زندگی کیلئے

لرز لرز کے کہا میں نے یا رسول اللہ

صدائیں آتی ہیں شعلوں کے بین کرنے کی

یا آبشار گرے ہے لہو کے جھرنے کی

عجیب ہے شبِ ماتم کہ نوحہ گر ہی نہیں

نئی روایتیں قائم ہوئی ہیں مرنے کی

لرز لرز کے کہا میں نے یا رسول اللہ

دماغ درد کے بولوں سے اٹ گیا اپنا

بدن تمام پھپھولوں سے اٹ گیا اپنا

لکیریں ہاتھ کی بارود لے گیا چُن کر

نصیب توپ کے گولوں سے اٹ گیا اپنا

لرز لرز کے کہا میں نے یا رسول اللہ

میں المصطفیٰ ویلفیئرٹرسٹ کےچیئرمین عبدالرزاق ساجد کا شکریہ ادا کرتا ہوں جن کے متوجہ کرنے پر میں نے فلسطین کیلئےقلم اٹھایا ہے۔

نگراں وزیراعظم کا تفصیلی انٹرویو اتوار کی رات 10 بج کر پانچ منٹ پر جیو نیوز نشر کیا جائے گا۔

دوسری جانب خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور بلوچستان کے پہاڑی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔

رشید اے رضوی کی نمازِ جنازہ آج ڈی ایچ اے کی مسجد یثرب میں ادا کی جائے گی۔

کراچی میں بارش کے بعد پیدا صورتحال پر ایم کیو ایم پاکستان نے پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ دیر کی بارش سے کراچی تالاب کا منظر پیش کر رہا ہے۔

میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ٹیمیں سڑکوں پر موجود ہیں اور کام ہورہا ہے، میں خود گراؤنڈ پر ہوں صورتحال جلد کنٹرول ہوجائے گی۔

خط کا متن کے مطابق مسلم لیگ ن نے این اے 127 میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کیا ہے، عطا تارڑ کے مجرمانہ طرز عمل کی فوری تحقیقات کی جائے۔

سابق وزیر داخلہ بریگیڈئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ نے سابق وفاقی وزیر اور ن لیگی رہنما رانا تنویر کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرا دی۔

1997 میں یہاں پختونوں نے ن لیگ کی حکومت بنائی تو کیا بیوقوف تھے؟ رہنما پی ٹی آئی

عطا تارڑ نے کہا کہ سندھ سے گاڑیوں کے ذریعے پیسے لائے گئے ہیں، کمیشن ایجنٹ مقرر کیے گئے جو زیادہ ووٹ لائے گا اس کا زیادہ کمیشن ہے۔

پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ پی پی دفتر پر عطا تارڑ کی دہشت گردی سے ان کی شکست عیاں ہوگئی۔

کراچی میں اب تک کتنی بارش ہوئی؟ محکمہ موسمیات نے اعداد و شمار جاری کردیے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کی یہ دوسری شادی تھی، ملکہ ہانس کے مجسٹریٹ اعجاز محمود کی عدالت میں پیش ہوئی تھی۔

اوجھا کیپمس میں فارم ڈی اور ڈی پی ٹی کےلیے انٹری ٹیسٹ کا انعقاد ہونا تھا۔

گیلپ پاکستان نے نیا سروے جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے شاہ محمود قریشی کو نا اہل قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ نوازشریف وزیراعظم کے عہدے کے سب سے مضبوط امیدوار ہیں۔

QOSHE - منصور آفاق - منصور آفاق
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

منصور آفاق

10 28
04.02.2024

غزہ میں المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ کی امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے کالم لکھا تو کچھ دوستوں نے احساس دلایا کہ اس وقت فلسطین کا مسئلہ امداد سے زیادہ زندگی کی بقا ہے ۔وقت کی اہم ترین ضرورت فلسطینی ہولو کاسٹ کو روکنا ہے ۔

’’ہولو کاسٹ۔ایک سرخ ہیری کین

وقت پر بجتا ہوا پیانوکاخاموش نوٹ

ہولو کاسٹ۔لاکھوں لوگوں کا آخری سفر

گمشدہ روحوں کی تلاش میں

ہولو کاسٹ۔گندے نالے میں گرتے ہوئے خون کی تشددآمیز زور دار آواز

ہولو کاسٹ۔ایک ٹوٹے ہوئے کھلونے کے

گھاس پر بکھرے ہوئے ٹکڑے جنہیں جوڑا نہیں جا سکتا

ہولو کاسٹ۔کالے جنگلوں میں کبھی نہ ختم ہونے والا سفر

سورج کو چھپانے والا کالا بادل

گرم پتھروں کی آگ پر جلنے کا عمل

ہولو کاسٹ۔ایسے سایوں کے درمیان چل رہا ہے جو کبھی

نہ دیکھے گئے ہیںاور نہ سنے گئے ہیں مگر موجود ہیں

ہولو کاسٹ۔ہنگام بھری سرگوشیوں سے ٹوٹی ہوئی خاموشی‘‘

یہ ایک یہودی شاعرکی عبرانی میں لکھی ہوئی نظم کا اردو ترجمہ ہے۔جرمنی کے تاریخ ساز حکمراںایڈولف ہٹلر پر ایک الزام یہ بھی ہے کہ اس نے لاکھوں یہودیوں کا قتل عام کرایا۔ جسے یہودیوںنے ہولوکاسٹ کا نام دیا ۔شروع شروع میں جب یہودیوں نے اس ہولو کاسٹ کی بات کی تو اہل ِ یورپ نے اس الزام کو تسلیم کرنے سےانکار کردیاحتیٰ کہ برطانوی وزیر اعظم چرچل نے اپنی کتابوں میں اس دور کی چھوٹی چھوٹی باتیں بھی درج کی ہیں مگر کہیں اس ہولوکاسٹ کا ذکر نہیں کیا حالانکہ اس کی والدہ یہودی النسل تھی مگر یورپ میں یہودیوں کا اتنا زیادہ کنٹرول تھا کہ انہوں نے وہاں یہ قانون منظور کرا لیاکہ اگر کوئی شخص ہولو کاسٹ سے انکار کرے گا یعنی کہے گا کہ یہ واقعہ نہیں........

© Daily Jang


Get it on Google Play