بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر پارٹی کے ترجمان کی طرف سے آئی ایم ایف کو ایک خط لکھا گیا ہے جس کے مندرجات پڑھ کر یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ مخصوص جماعت کے بانی ملک کی کشتی میں سُوراخ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ ایسی شرمناک حرکت کی کوشش اس جماعت کی طرف سے پہلے بھی کی گئی تھی۔ اگر اس وقت ایسی کوشش کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جاتا تو آج یہ عمل دہرایا نہ جاتا۔ بانی پی ٹی آئی نے اپنی حکومت جاتی دیکھ کر پہلے آئی ایم ایف کے ساتھ اپناکیا ہوا معاہدہ توڑا اور ملک کو شدید مالی بحران میں مبتلا کر کے پھر پاکستان کو دیوالیہ ہونے کا پروپیگنڈہ شروع کیا تھا۔ سابق پی ڈی ایم حکومت کو ملک کو اس بحرانی کیفیت سے نکالنے کے لئے آئی ایم ایف کے ساتھ پہلے سے زیادہ سخت شرائط پر مجبوراً معاہدہ کرنا پڑا تھا جس کا خمیازہ آج بھی مہنگائی کی صورت میں قوم بھگت رہی ہے۔ آج جو خط ان کی طرف سے آئی ایم ایف کو بھیجا گیا ہے یہ اس سے بھی زیادہ گھنائونی حرکت ہے جو نہ صرف وطن دُشمنی کا واضح ثبوت ہے بلکہ ملک کو بدنام اور معاشی طور پر ملک و قوم کو مزید بحران میں مبتلا کرنا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ آئی ایم ایف کا طریقہ کار بالکل مختلف ہے اور اس کا کسی ملک کے انتخابی معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔

بانی پی ٹی آئی اور ان کے چند پیروکاروں نے اس قوم کے ساتھ دُشمنی کی کوشش کی ہے جس قوم سے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں۔ مذکورہ خط میں کچھ ایسے نکات اُٹھائے گئے ہیں جن کا مقصد پرامن سیاسی ماحول کو پراگندہ کرنا اور بالآخر عوام کی سہولت کے لئے کی جانے والی معاشی منصوبہ بندی کو تاخیر کا شکار بنانے کی مذموم کوشش ہے اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو استعمال کر کے وطن عزیز کو مالی لحاظ سے زِک پہنچا کر عالمی سطح پر ملک کے وقار کو مجروح کرنا ہے۔ قوم کو سوچنا چاہئے کہ اس سے زیادہ ملک دُشمنی اور کیا ہو سکتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر پارٹی ترجمان جو خود امریکی گرین کارڈ ہولڈر ہیں نے لکھے گئے اس خط میں آئی ایم ایف سے مطالبہ کیا ہے کہ آئی ایم ایف دو ہفتوں کے اندر قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 30فیصد نشستوں کے انتخابی آڈٹ کو یقینی بنائے۔ اس خط میں یہ بھی شامل ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کو مالی سہولت دینے سے پہلے گڈ گورننس سے متعلق شرائط نافذ کرے۔ علاوہ ازیں یہ بھی لکھا گیاہے کہ آئی ایم ایف کی طرف سے یہ کردار پاکستان کے عوام کے لئے ایک عظیم خدمت ہوگی۔ خط میں اس تاثر کو نمایاں کیا گیا ہے کہ عدلیہ، حکومت، پارلیمنٹ، اور دیگر متعلقہ اداروں پر خط لکھنے والوں کو کوئی بھروسہ نہیں ہے۔

اس خط کے ذریعے آئی ایم ایف کو اُکسانے کی کوشش کی گئی ہے کہ چونکہ ان کو اپنے اداروں اور احتساب کے نظام پر اعتبار نہیں ہے لہٰذا آئی ایم ایف مداخلت کر کے ان کی مدد کرے۔ یاد رہے کہ یہ وہی آئی ایم ایف ہے جس کے لئے بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ وہ اس کے پاس جانے اور اس سے مدد مانگنے کے بجائے موت کو ترجیح دیں گے۔ یہ وہی آئی ایم ایف ہے جس کے بارے ’’غلامی نامنظور‘‘ کا نعرہ دے کر سادہ لوح عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس خط کے مندرجات سے یہ بات عیاں ہوگئی ہے کہ اس مخصوص جماعت اور اس کے بانی کو اپنے سیاسی و ذاتی مفادات کے حصول کے لئے پاکستان اور پاکستانی قوم کو جو بھی قیمت ادا کرنا پڑے اس کی کوئی پروا نہیں ہے۔ آئی ایم ایف کو اس طرح کا خط لکھ کر مداخلت کی دعوت دینے سے محب وطن حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور ہر محب وطن اور ذی شعور پاکستانی یہ سوچنے پر مجبور ہو گیا ہے کہ اس جماعت کے اس خط میں تحریر کردہ واضح مطالبات ملک دُشمنی ہیں۔

یہ جانتے ہوئے بھی کہ پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال میں آئی ایم ایف کا پروگرام پاکستان کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کے باوجود اس جماعت کی ایسی کوشش انتہائی شرمناک ہے۔ کوئی شک نہیں کہ مذکورہ خط معاشی بلیک میلنگ کو سیاسی حربے کے طور پر پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی ایک بڑی اور کھلی سازش ہے جس کا مقصد پاکستان کی معیشت کو تباہی سے دوچار کرنا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ آئی ایم ایف کو یہ خط لکھنے والے محب وطن نہیں بلکہ اس ملک کے اصل میر جفر و میر صادق ہیں۔ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ اگر خدانخواستہ ملک دیوالیہ ہو جاتا ہے تو اس کا نقصان کسی سیاسی جماعت کو نہیں بلکہ پاکستانی عوام کو اُٹھانا پڑے گا۔ اس خط سے بانی پی ٹی آئی کا حقیقی آزادی کا جھوٹا اور من گھڑت بیانیہ دفن ہو گیا ہے جس سے پاکستانی عوام کو بیوقوف بنایا جاتا رہا ہے۔ جن لوگوں نے حالیہ انتخابات میں اس جماعت کے اُمیدواروں کو ووٹ دیئے ہوں گے یقیناً اب تو ان پر بھی ساری حقیقت کھل گئی ہے اور وہ پچھتا بھی رہے ہوں گے کیونکہ اگر کوئی ملک معاشی مشکلات سے دوچار ہو تو یقینی طور پر اس سے اس ملک کا باشندہ بلاتفریق متاثر ہوتا ہے۔ آج یہ خط لکھ کر مخصوص جماعت اور اس کے بانی نے یہ ثابت کیا ہے کہ نہ تو ان کو اس ملک کی کوئی فکر ہے نہ قوم کی۔ ان کا مقصد ہر حال میں اور ہر قیمت پر اپنے سیاسی و ذاتی مفادات کا حصول ہے۔ اس صورتحال میں قوم کا مطالبہ ہے کہ ملک و قوم کے ساتھ دُشمنی کرنے والوں کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹنا جائے کیونکہ اب ملکی سلامتی بھی ایسے لوگوں کے ہاتھوں خطرے میں پڑنے کا اندیشہ ہے۔

اعظم سواتی نے کہا کہ قومی اسمبلی جعلی ہے، مانسہرہ میں نواز شریف کو بری شکست ہوئی۔

رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے عوام سے غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلنے کی اپیل کردی یے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر مولانا فضل الرحمان کا مینڈیٹ خیبر پختونخوا میں چوری ہو گیا ہے تو وہ مینڈیٹ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے تو چوری نہیں کیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے مسلم لیگ ن نے ایاز صادق کو امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ ڈپٹی اسپیکر کے لیے پیپلز پارٹی کی جانب سے غلام مصطفیٰ شاہ کو نامزد کیا گیا ہے۔

کراچی کی شارع فیصل پر قائم عمارت میں آگ لگ گئی، آگ عمارت کے ساتویں فلور پر لگی، آتشزدگی کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

عمر ایوب بلامقابلہ مرکزی جنرل سیکریٹری تحریک انصاف منتخب ہوگئے ہیں، اعلامیہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت کا ڈیزل کی موجودہ قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بالی ووڈ کی باربی گرل اور معروف اداکارہ کترینہ کیف کے شوہر وکی کوشل جو خود بھی اداکار ہیں انھوں نے اپنے فون کے وال پیپر پر کترینہ کی بچپن کی تصویر لگائی ہوئی ہے، جس پر انکے پرستاروں کا کہنا ہے دراصل وہ کترینہ جیسی ہی کیوٹ (پیاری) بچے کی پیدائش کے خواہشمند ہیں۔

خاتون کے شوہر اور دونوں دیوروں کو گرفتار کرلیا۔

پی ٹی آئی نے منصفانہ الیکشن کے لیے ملک گیر اتحاد قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کردیا۔

ملزم نے 25 فروری کو خاتون کو نوکری کا جھانسہ دے کر بلایا اور نامعلوم مقام پر لے گئے جہاں انہوں نے خاتون کیساتھ مبینہ زیادتی کی اور اسکی ویڈیو بھی بنائی۔

بھارت میں مختلف زبانوں میں بننے والی ری میڈ فلم دریشم جس میں کمل ہاسن، وینکاٹیش اور اجے دیوگن نے مرکزی کردار ادا کیے، جبکہ اس فلم کو چینی زبان میں بھی بنایا جاچکا ہے۔

اگر آپ کی مرضی کا حکم جاری نہیں کیا گیا تو ہم کیا کرسکتے ہیں؟ آپ کا فورم سپریم کورٹ ہے، آپ وہاں جائیں، حلیم عادل شیخ

چیمپئن شپ کے فائنل راؤنڈ میں دانیہ سعید لیڈر کے طور پر میدان میں اتریں مگر وہ اپنی برتری قائم نہ رکھ سکیں۔

دنیا کی سب سے خطرناک سڑک ترکیہ کے شمال مشرقی صوبے بائی برٹ میں واقع ہے۔ D915 نامی اس سڑک کو بہت سے گاڑی چلانے والے دنیا کی انتہائی خطرناک اور مشکل ترین سڑک گردانتے ہیں۔

کراچی کنگز کی جانب سے دیا گیا 166 رنز کا ہدف کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے آخری گیند پر حاصل کیا۔

QOSHE - ایس اے زاہد - ایس اے زاہد
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

ایس اے زاہد

16 21
01.03.2024

بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر پارٹی کے ترجمان کی طرف سے آئی ایم ایف کو ایک خط لکھا گیا ہے جس کے مندرجات پڑھ کر یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ مخصوص جماعت کے بانی ملک کی کشتی میں سُوراخ کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ ایسی شرمناک حرکت کی کوشش اس جماعت کی طرف سے پہلے بھی کی گئی تھی۔ اگر اس وقت ایسی کوشش کرنے والوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جاتا تو آج یہ عمل دہرایا نہ جاتا۔ بانی پی ٹی آئی نے اپنی حکومت جاتی دیکھ کر پہلے آئی ایم ایف کے ساتھ اپناکیا ہوا معاہدہ توڑا اور ملک کو شدید مالی بحران میں مبتلا کر کے پھر پاکستان کو دیوالیہ ہونے کا پروپیگنڈہ شروع کیا تھا۔ سابق پی ڈی ایم حکومت کو ملک کو اس بحرانی کیفیت سے نکالنے کے لئے آئی ایم ایف کے ساتھ پہلے سے زیادہ سخت شرائط پر مجبوراً معاہدہ کرنا پڑا تھا جس کا خمیازہ آج بھی مہنگائی کی صورت میں قوم بھگت رہی ہے۔ آج جو خط ان کی طرف سے آئی ایم ایف کو بھیجا گیا ہے یہ اس سے بھی زیادہ گھنائونی حرکت ہے جو نہ صرف وطن دُشمنی کا واضح ثبوت ہے بلکہ ملک کو بدنام اور معاشی طور پر ملک و قوم کو مزید بحران میں مبتلا کرنا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ آئی ایم ایف کا طریقہ کار بالکل مختلف ہے اور اس کا کسی ملک کے انتخابی معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔

بانی پی ٹی آئی اور ان کے چند پیروکاروں نے اس قوم کے ساتھ دُشمنی کی کوشش کی ہے جس قوم سے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں۔ مذکورہ خط میں کچھ ایسے نکات اُٹھائے گئے ہیں جن کا مقصد پرامن سیاسی ماحول کو پراگندہ کرنا اور بالآخر عوام کی سہولت کے لئے کی جانے والی معاشی منصوبہ بندی کو تاخیر کا شکار بنانے کی مذموم کوشش ہے اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو استعمال کر کے وطن عزیز کو مالی لحاظ سے زِک پہنچا کر عالمی سطح پر ملک کے وقار کو مجروح کرنا ہے۔ قوم کو سوچنا چاہئے کہ اس سے زیادہ ملک دُشمنی اور کیا ہو........

© Daily Jang


Get it on Google Play