جب آنکھ مچولی کا کھیل کھیلا جاتا ہے تو فیک نیوز کا بازار بھی گرم رہتا ہے شکوک وشبہات پیدا ہوتے ہیں اور فیک نیوزیامن گھڑت خبریں بلکہ افواہیں پھیلانے کا موقع ملتا رہتا ہے۔ فیک نیوز کا مطلب لوگوں میں بدگمانی پھیلانا اور ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہوتاہے اور یہ کام عروج پرہے۔ آنکھ مچولی کالفظ ہم نے استعمال کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کوعدالتوں سے قید بامشقت سمیت قید کی مختلف سزائیں سنائی جاچکی ہیں جن کے خلاف عدالتوں میں اپیلیں بھی دائر کی جاچکی ہیں اور کچھ زیر سماعت بھی ہیں۔ فیصلہ کرنا عدالتوں کاکام ہے۔ عدالتی فیصلے سے پہلے اپنی رائے یا امکانات ظاہر کرنے کامجاز کوئی بھی نہیں ہے۔ اگر عدالتی فیصلے میں کوئی تشنگی رہ جائے یاکوئی قانونی سقم یاکسی دباؤکا عنصر پایا جاتا ہے لیکن اگرملکی اعلیٰ ترین عدالتی حتمی فیصلے میں جانبداری وغیرہ نظر آتی ہے توپھر شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سزا کے خلاف45سال بعد انصاف کی نظیر بھی اب موجود ہے۔

جس کیس میں بانی ٹی آئی کو قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے اس میں قید تو ہے لیکن بامشقت کہیں بھی نہیں ہے جبکہ کسی دوسرے قیدی کو یہ رعایت ہرگز میسر نہیں علاوہ ازیں عام قیدی کو ہفتہ میں صرف ایک بار ملاقات کی اجازت ہوتی لیکن بانی پی ٹی آئی کو ہفتہ میں شاید تین بار خصوصی رعایت دی گئی تھی۔ آنکھ مچولی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتاہے کہ پنجاب حکومت نے دودن پہلے بانی پی ٹی آئی سمیت تمام قیدیوں سے ملاقات پر دوہفتوں کیلئے پابندی کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کیا اس پابندی کی وجہ سیکورٹی تھریٹ ہے لیکن حیرت انگیز طور پر بانی پی ٹی آئی کے چند وکلا کواس نوٹیفیکیشن کے اجرا کے باوجود ملاقات کی اجازت دیدی گئی۔ بانی پی ٹی آئی کو عدالتی پیشی کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کی بھی خصوصی رعایت حاصل ہے اورانکی بات چیت کا حرف بحرف بیان تمام ٹی وی چینلز اور اخبارات میں نشر اور شائع ہوتا ہے اسی طرح وکلا ان سے ملاقات کرکے باہر آکربھی ان کے پیغامات میڈیا کے ساتھ شیئر کرتے اور وہ نشر اور شائع ہوتے ہیں۔ ٹی وی چینلز پر ٹاک شوزوغیرہ میں بھی کھل کر ان کی ترجمانی کی جاتی ہے۔ ان کو جیل سے سیاسی معاملات چلانے کی بھی اجازت ہے۔ اس تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے اس کو آنکھ مچولی نہ کہا جائے توکیا کہا جائے۔

سیدھی بات تو یہ ہے کہ اگر ان کوسزائیں ہوئی ہیں تو ان پر عملدرآمد ہونا چاہیے اور اگرعدالتوں کی طرف سے ان کو کوئی بھی رعایت ملتی ہے تو اس پر بھی عملدرآمد ہوناچاہیے اور اگر انکے خلاف قائم مقدمات سیاسی اور مبنی برانصاف نہیں ہیں توان کو رہا کردینا چاہئے۔جب ان کی پارٹی بھی قائم ہے ان کے لوگوں کو الیکشن لڑنے کی بھی اجازت دیدی گئی ان میں اکثر کامیاب بھی ہوئے۔ایک صوبے میںان کی حکومت بھی قائم ہوگئی۔ سینٹ کے آنیوالے الیکشن میں بھی ان کے امیدوار حصہ لیں گے دوسری طرف اسی پارٹی کے بانی جیل میں ہیں ان کو وہاں تمام ضروری سہولیات بھی حاصل ہیں۔ ان سے ملاقات کے خواہشمندوں کو بھی اجازت دی جاتی ہے تو پھر ملک میں عدم استحکام اور قوم کو بے یقینی کی کیفیت میں مبتلا رکھنا سمجھ سے بالاتر ہے اور اسی لئے اس بارے میں فیک نیوز پھیلانے اور دشنام طرازی کرنے والوں کو موقع ملتا ہے جس سے ملک کی بدنامی اور بدگمانیاں ہوتی ہیں اسلئے اس معاملے کوایک طرف کرناچاہیے تاکہ فیک نیوز اور افواہیں پھیلانے والوں کا راستہ بند کیاجاسکے اور ملک کسی سمت چل پڑے۔آج کل بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ڈیل کرنے کی خبریں بھی پھیلائی جارہی ہیں جن کی خود انہوں نے بھی تردید کی ہے۔ گزشتہ دنوں ان کے نہایت قریبی ذرائع نے بھی کہا تھاکہ ان کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ڈیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اگر یہ خبریں درست ہیں اور فریقین کسی منطقی نتیجے کی کوشش کررہے ہیں تو پھر دیر کس بات کی کرنی ہے پھر جلد ہی اس کو انجام تک پہنچانا چا ہیے اور اگر یہ بھی فیک نیوز اور افواہیں ہیں تو پھر دوسری طرف سے بھی اس کی واضح تردید آنی چاہیے ۔بہرصورت اب اس آنکھ مچولی کا ختم ہونا ہی ملک وقوم کے مفاد میں ضروری ہے۔

مہنگائی پر قابو پانے کا جو طریقہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے شروع کیا ہے یہ محض ڈرامہ بازی تو ہوسکتا ہے لیکن اس سے مقصد کاحصول ناممکن ہے۔ رمضان پیکیج کے تھیلے تقسیم کرنا بھی ’’ کمپنی کی مشہوری‘‘ تو ہوسکتی ہے لیکن یہ مہنگائی کاتوڑ ہرگز نہیں ہے۔ لنگر خانے کھولنا، بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام پر اربوں روپے خرچ کرنا اور رمضان پیکیج کے تھیلے تقسیم کرنا قوم کو بھیک مانگنے کا عادی بنانے کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔ روزمرہ استعمال کی اشیا پر مختلف ٹیکسز ،بجلی اور گیس کے نرخ کو بڑھا کر پھراس پر10قسم کے ٹیکس لگاکر اور مذکورہ بالا اقدامات تو عوام کی جوتی عوام کے سر والا معاملہ ہے۔ اس وقت ملک میں مہنگائی کنٹرول کرنے کا نہ تو کوئی ٹھوس قانون موجود ہے نہ ہی کوئی قابل عمل طریقہ کار ہے۔ اگر حکومت ملک سے مہنگائی اوربیروزگاری ختم کرنے میں سنجیدہ ہے تو ڈراموں کے بجائے گھریلو صنعتوں کی حوصلہ افزائی کرکے ان کو فروغ دے ۔روزگار کے مواقع پیدا کرے اور تاجروں کے ساتھ مل کر قابل قبول طریقہ وضع کیا جائے،سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنے کے ساتھ مہنگائی کرنے والوں کے خلاف سخت قانون سازی کی جائےنیز برآمدات اور زرعی پیداوار بڑھانے کی طرف بھی توجہ دینی چاہئے۔

امریکی ریاست کولوراڈو میں برفانی طوفان کا زور، 4 فٹ تک برفباری ریکارڈ کی گئی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری ڈونلڈ لو کو امریکی کانگریس میں طلب کرلیا گیا، میتھیو ملز کا کہنا ہے کہ محکمے کے افسران کانگریس کے سامنے گواہی دیتے رہتے ہیں۔

برطانیہ کی لبرل پارلیمانی جمہوری نظام اور جمہوری حقوق کو کمزور کرنا یا انھیں تبدیل کرنے کی کوشش کرنا بھی تعریف میں شامل ہے۔

ایسے بچے جن کے والدین میں علیحدگی ہوچکی ہے وہ انکے تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کے لیے تیار ہیں، گورنر سندھ

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ میں ایسے ارکان بھی ہیں جو حکمراں اتحاد میں پل کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے پہلے دور میں ٹیکس سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ متنازع قانون خطے کے مسلم ممالک میں اقلیتوں پر ظلم کے غلط مفروضے پر مبنی ہے۔

سینیٹ میں بلوچستان کی 11خالی نشستوں کے انتخابات کیلئے شیڈول جاری کر دیا گیا۔

بھارتی ریاست گجرات کے تلاجا تعلقہ میں پیدا ہونے والے 23 برس کے گنیش باریا جو کہ دنیا کے پستہ قامت ترین ڈاکٹر ہیں انکا قد تین فٹ اور وزن 18 کلوگرام ہے۔ تاہم انھیں اپنی جسامت کی وجہ سے انتہائی کم عمری سے ہی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

مونمون سے متعلق یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ انہوں نے اسی ڈرامے میں ٹپو کا کردار نبھانے والے راج انادکٹ سے منگنی کرلی ہے۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ یہ فیصلے جس نے بھی کیے، اس سے پارٹی کو نقصان ہوا، اُس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

انڈر ورلڈ اور جرائم کی فلمیں بنانے کے حوالے سے معروف بھارتی فلمساز رام گوپال ورما نے سیاست میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آئندہ الیکشن میں آندھرا پردیش کے پیتھا پورم حلقے سے لوک سبھا نشست کے امیدوار ہونگے۔

شہزادہ محمد بن سلمان مسجد قبا بھی گئے اور دو رکعت نماز ادا کی۔

میرے بھائی کو گزرے 45 ماہ ہوچکے ہیں لیکن سی بی آئی کی جانب سے تحقیقات کی کسی پیشرفت کا ہمیں کوئی علم نہیں، بہن سشانت سنگھ راجپوت

پولیس کے مطابق حادثے میں موٹرسائیکل سوار شخص زخمی ہوا۔

زلمی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں پر 146 رنز بنائے۔ کپتان بابر اعظم 46 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے۔

QOSHE - ایس اے زاہد - ایس اے زاہد
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

ایس اے زاہد

14 26
15.03.2024

جب آنکھ مچولی کا کھیل کھیلا جاتا ہے تو فیک نیوز کا بازار بھی گرم رہتا ہے شکوک وشبہات پیدا ہوتے ہیں اور فیک نیوزیامن گھڑت خبریں بلکہ افواہیں پھیلانے کا موقع ملتا رہتا ہے۔ فیک نیوز کا مطلب لوگوں میں بدگمانی پھیلانا اور ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا ہوتاہے اور یہ کام عروج پرہے۔ آنکھ مچولی کالفظ ہم نے استعمال کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کوعدالتوں سے قید بامشقت سمیت قید کی مختلف سزائیں سنائی جاچکی ہیں جن کے خلاف عدالتوں میں اپیلیں بھی دائر کی جاچکی ہیں اور کچھ زیر سماعت بھی ہیں۔ فیصلہ کرنا عدالتوں کاکام ہے۔ عدالتی فیصلے سے پہلے اپنی رائے یا امکانات ظاہر کرنے کامجاز کوئی بھی نہیں ہے۔ اگر عدالتی فیصلے میں کوئی تشنگی رہ جائے یاکوئی قانونی سقم یاکسی دباؤکا عنصر پایا جاتا ہے لیکن اگرملکی اعلیٰ ترین عدالتی حتمی فیصلے میں جانبداری وغیرہ نظر آتی ہے توپھر شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سزا کے خلاف45سال بعد انصاف کی نظیر بھی اب موجود ہے۔

جس کیس میں بانی ٹی آئی کو قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے اس میں قید تو ہے لیکن بامشقت کہیں بھی نہیں ہے جبکہ کسی دوسرے قیدی کو یہ رعایت ہرگز میسر نہیں علاوہ ازیں عام قیدی کو ہفتہ میں صرف ایک بار ملاقات کی اجازت ہوتی لیکن بانی پی ٹی آئی کو ہفتہ میں شاید تین بار خصوصی رعایت دی گئی تھی۔ آنکھ مچولی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتاہے کہ پنجاب حکومت نے دودن پہلے بانی پی ٹی آئی سمیت تمام قیدیوں سے ملاقات پر دوہفتوں کیلئے پابندی کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کیا اس پابندی کی وجہ سیکورٹی تھریٹ ہے لیکن حیرت انگیز طور پر بانی پی ٹی آئی کے چند وکلا کواس نوٹیفیکیشن کے اجرا کے باوجود ملاقات کی اجازت دیدی گئی۔ بانی پی ٹی آئی کو عدالتی پیشی کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کی بھی خصوصی رعایت حاصل ہے اورانکی بات چیت کا حرف بحرف بیان تمام ٹی وی چینلز اور........

© Daily Jang


Get it on Google Play