میاں شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن وفاق میں اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت قائم کرنے میں کامیاب تو ہوگئی ہے لیکن جن معاشی چیلنجز کا اس حکومت کو سامنا ہے اگر ان معاشی مشکلات سے ملک کو جلد باہر نہیں نکال سکی تو نہ صرف ن لیگ کا مستقبل خطرے میں پڑ سکتا ہے بلکہ پاکستان کو بھی خطرناک معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ، لیکن اس وقت جو اچھا کا م وزیر اعظم شہباز شریف نے کیا ہے وہ ایک ماہر معاشیات ٹیکنوکریٹ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا انتخاب ہے ، شاید کم لوگ ہی جانتے ہوں کہ محمد اورنگزیب دنیا کے چند بہترین معاشی ماہرین میں سے ایک ہیں جنھوں نے دنیا کے کامیاب ترین بینکوں اور معاشی اداروں میں اہم ترین سطح پر خدمات انجام دی ہیں ، ان کے بارے میں عالمی سطح پر معروف پاکستانی کاروباری شخصیت اور محمد اورنگزیب کے قریبی دوست ڈاکٹر نسیم شہزاد کا کہنا ہے کہ محمد اورنگزیب نے 2001ء میں امریکہ کے سٹی بینک سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا ، جس کے بعد ڈچ بینک ABN AMROکے پاکستان میں کنٹری مینجر کے طور پر خدمات انجام دیں جس کے بعد وہ اسی بینک کے ہیڈ کوارٹر ایمسٹر ڈیم منتقل ہوگئے جہاں انھوں نے آٹھ سال گلوبل ہیڈ کے طورپر کام کیا اور ڈچ زبان پر عبور بھی حاصل کیا ،ABN AMROبینک کو خیر باد کہنے کے بعد محمد اورنگزیب عالمی شہرت یافتہ معاشی ادارے RBS INTLسے منسلک ہوگئے اور سنگاپور میں اس ادارے کے کنٹری ہیڈ کے طور پر خدمات انجاد یں ،2011ء میں محمد اورنگزیب ایک اور عالمی مالیاتی ادارے JP MORGAN سے بطور چیف ایگزیکٹو منسلک ہوئے اور 2018ء تک اسی ادارے میں خدمات انجام دیں ۔ محمد اورنگزیب کی قابلیت کی شہرت پاکستان بھی پہنچ رہی تھی اور انھیں میاں نواز شریف نے بطور وزیر اعظم 2014ء میں آفر کی تھی کہ وہ گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ذمہ داریاں سنبھال لیں ، لیکن محمد اورنگزیب نے سنگاپور میں ہی رہنے کو ترجیح دی ،شاید وہ پاکستان کے سیاسی حالات سے گھبرا رہے تھے کیونکہ پاکستان میں ذمہ داریاں پوری طرح ادا کرنے کے باوجود عزت و تکریم کم ہی ملتی ہے ، تاہم 2018ء میں انھوں نے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا اور یہاں انھیں حبیب بینک کے صدر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر کا عہدہ ملا ، یہ حبیب بینک کیلئے مشکل وقت تھا کیونکہ امریکہ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ آف فنانشل سروسز کی جانب سے حبیب بینک پر جرمانہ عائد کیا گیا تھا ، تاہم محمد اورنگزیب نے اپنی محنت اور تجربے سے حبیب بینک کو ایک نفع بخش بینک میں تبدیل کردیا اور اس وقت حبیب بینک کا منافع ستاون ارب روپے کو چھورہا ہے جبکہ کے اکاوئنٹ ہولڈرز کی تعداد جو 2018میں بارہ ملین تھی وہ اب بڑھ کر چھتیس ملین تک پہنچ چکی ہے ۔اب محمد اورنگزیب پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اعتماد کرتے ہوئے اور ان کی صلا حیتوں کا اعتراف کرتے ہوئےانھیں ملک کا وزیر خزانہ منتخب کیا ہے تو ان پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پاکستان کو مشکلات سے نکالنے میں اپنی تمام صلاحیتوںکو بروئے کار لائیں اورپاکستان کو ایک خوشحال ملک بنائیں ، اس موقع پر پاکستان کے ایک خوشحال طبقے یعنی اوورسیزپاکستانیوں کے ذریعےزرمبادلہ پاکستان لانے کے لیے چند تجاویز پیش خدمت ہیں ۔نمبر 1۔ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ایک ارب ڈالرز کے بانڈز جاری کرے یہ بانڈز چند دنوں میں فروخت ہوجائیں گے ، نمبر2۔ حکومت اسلام آباد کے بہترین علاقے میں دو کنال کے دس ہزار بہترین پلاٹس تیار کرے جس کی فی پلاٹ قیمت ایک لاکھ ڈالر مقرر کردے ، آپ یقین کریں یہ دس ہزار پلاٹ ایک ماہ میں فروخت ہوجائیں گے اور حکومت کو ایک ارب ڈالر حاصل ہوجائیں گے، پھر حکومت پاکستان کے دس بڑے شہروں میں ایسی اسکیمیں شروع کرے آپ یقین کریں دس ارب ڈالر تین ماہ میں جمع کرنا کوئی مشکل کام نہیں ، نمبر 3۔ حکومت اوورسیز پاکستانیوںکو اپنی رقم سے گاڑی لانے اور ڈالر میں ڈیوٹی ادا کرنے کی شرط پر وہ گاڑیاں جو پاکستان میں تیار نہیںہوتیں جیسے ہائبرڈ اوربجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دے دے ،ملک میں ڈالروں کا انبار لگ جائے گا ، یقین جانیں کہ ان تجاویز پر عمل کرنے سے ایک سال میں دس ارب ڈالر ملک میں اضافی آئے گالیکن یہ فیصلہ ریاست کو کرنا ہے کہ آئی ایم ایف کے پاس کشکول لے کر جاناہے یا محنت کرکے سرا ٹھا کر دنیا میں آگے بڑھنا ہے؟

اینڈریو باسو نامی نوجوان کے ہاتھ اور پیر بندھے ہوئے تھے جس کے باوجود اس نے کامیابی کے سے خود کو اس جان کے خطرے سے باہر کیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار کے بیٹے پوسٹمارٹم کروانے سے منع کر رہے تھے۔

حکومت مسلط کی گئی، خاندانوں کی اجارہ داریاں قائم ہیں، امیر جماعت اسلامی

انتونیو گوتریس کی سربراہی میں اقوام متحدہ یہودی اور اسرائیل مخالف ادارہ بن چکا، اسرائیلی وزیر خارجہ

اسلام آباد میں ہاوسنگ سوسائٹیز اور فارم ہاوسز پر پراپرٹی ٹیکس عائد کر دیا گیا۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے تاجر چاہتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ تجارت بحال ہو۔

سیاسی و مذہبی شخصیات نے فلسطین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کھل کر مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کرے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گرین ٹاؤن میں شوہر اور سسر نے خاتون کا سر مونڈ دیا، تمام واقعات کے مقدمات درج ہیں، ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ آزادی کا ایک مقصد تھا کہ آئین کے مطابق رہنا ہے۔

خیبرپختونخوا حکومت نے سمندر پار پاکستانیوں کو ڈرائیونگ لائسنس کی آن لائن تجدید کی سہولت فراہم کردی ۔

سابق کپتان نے یہ بھی کہا کہ عامر نے ریٹائرمنٹ کیوں لی اگر وہ کھیلنا چاہتے ہیں تو انہیں ریٹائرمنٹ واپس لے لینی چاہیے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں مختلف شعبوں بالخصوص دفاع میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

نئی دہلی کے وزیراعلیٰ نے اپنی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی تھی، بھارتی میڈیا

ایس پی جمشید کوارٹرز کا کہنا ہے کہ لاش کا پوسٹ مارٹم کروایا جائے گا، جس کے بعد مزید حقائق سامنے آ سکیں گے۔

اب سے میں بےتکے لوگوں سے ملاقات کرکے اپنا وقت برباد نہیں کرنا چاہتا جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ تخلیقی ذہانت کے مالک ہیں، بھارتی فلم ساز

رہنما ن لیگ نے کہا کہ16 ماہ کی اتحادی حکومت نہ ہوتی تو آج پی ٹی آئی والے مقبول بھی نہ ہوتے۔

QOSHE - محمد عرفان صدیقی - محمد عرفان صدیقی
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

محمد عرفان صدیقی

15 1
24.03.2024

میاں شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن وفاق میں اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت قائم کرنے میں کامیاب تو ہوگئی ہے لیکن جن معاشی چیلنجز کا اس حکومت کو سامنا ہے اگر ان معاشی مشکلات سے ملک کو جلد باہر نہیں نکال سکی تو نہ صرف ن لیگ کا مستقبل خطرے میں پڑ سکتا ہے بلکہ پاکستان کو بھی خطرناک معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ، لیکن اس وقت جو اچھا کا م وزیر اعظم شہباز شریف نے کیا ہے وہ ایک ماہر معاشیات ٹیکنوکریٹ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا انتخاب ہے ، شاید کم لوگ ہی جانتے ہوں کہ محمد اورنگزیب دنیا کے چند بہترین معاشی ماہرین میں سے ایک ہیں جنھوں نے دنیا کے کامیاب ترین بینکوں اور معاشی اداروں میں اہم ترین سطح پر خدمات انجام دی ہیں ، ان کے بارے میں عالمی سطح پر معروف پاکستانی کاروباری شخصیت اور محمد اورنگزیب کے قریبی دوست ڈاکٹر نسیم شہزاد کا کہنا ہے کہ محمد اورنگزیب نے 2001ء میں امریکہ کے سٹی بینک سے اپنے کیرئیر کا آغاز کیا ، جس کے بعد ڈچ بینک ABN AMROکے پاکستان میں کنٹری مینجر کے طور پر خدمات انجام دیں جس کے بعد وہ اسی بینک کے ہیڈ کوارٹر ایمسٹر ڈیم منتقل ہوگئے جہاں انھوں نے آٹھ سال گلوبل ہیڈ کے طورپر کام کیا اور ڈچ زبان پر عبور بھی حاصل کیا ،ABN AMROبینک کو خیر باد کہنے کے بعد محمد اورنگزیب عالمی شہرت یافتہ معاشی ادارے RBS INTLسے منسلک ہوگئے اور سنگاپور میں اس ادارے کے کنٹری ہیڈ کے طور پر خدمات انجاد یں ،2011ء میں محمد اورنگزیب ایک اور عالمی مالیاتی ادارے JP MORGAN سے بطور چیف ایگزیکٹو منسلک ہوئے اور 2018ء تک اسی ادارے میں........

© Daily Jang


Get it on Google Play