"توہین عمران خان" یا عمران خان کے ہاتھ پر بیعت کرنے سے انکار کے "جرم" میں شاہد آفریدی پی-ٹی-آئی کےناقابل اصلاح بلاگرز یا وی لاگرز کے بہیمانہ پروپیگنڈہ کی زد میں ہیں۔عوام کی زندگیاں خود جینے کا "حق" والی تصور کرنے والی تحریک انصاف کی قیادت یہ سمجھتی ہے کہ وہ پاکستانی جو پی- ٹی-آئی کے "نظریۂ جبر"پر یقین نہیں رکھتا اور اس کو تسلیم کرنے سے انکار کرتا ہے، جینے کا حق نہیں رکھتے۔اس کی ایک تازہ مثال 9 مئی کے نظریۂ بغاوت فخر کرنے والے تحریک انصاف کے کارکن، خود ساختہ صحافی اور دانشور عمران ریاض نے ملک کے نامور، صاحب طرز اور غیر متنازعہ کرکٹ سٹار شاہد آفریدی کی سوشل میڈیا پرصرف اس لئےتضحیک کی کہ انہوں نے عمران خان کے ہاتھ پر بیعت کرنے میں دلچسپی ظاہر نہیں کی اور اپنی زندگی اپنے انداز میں خود جینے کا فیصلہ کیا جو عمران خان اور ان کی گمراہ بریگیڈ کو پسند نہیں اور اپنے "مجرم" کو سبق سکھانےکے لئے وہ کسی بھی انتہا تک جاسکتے ہیں-

اسی نظریہ کی بنیاد پر پی-ٹی-آئی کے " منظور شدہ" یوٹیوبر عمران ریاض نے شاہد آفریدی کے خلاف یہ توہین آمیز نظریہ داغ دیا کہا کہ " مجھے آپ کی مجبوری دیکھتے ہوئے آپ پر ترس آرہا ہے کاش آپ ظلم کے خلاف بولنے اور سچ کا سامنا کرنے کی جرات ہوتی- کاش آپ چھوٹے موٹے دنیاوی مفادات کے حصول کی بجائے اپنے اس مقام پر اکتفا کرتے جو اللّٰہ تعالیٰ نے عوام کی نظروں میں عطا کیا لیکن میں مایوس ہوں- امید ہے آپ جلد سمجھ جائیں گے-" ایک اور پوسٹ میں عمران ریاض نے فرمایا " شاہد آفریدی کو قوم نے سرآنکھوں پر بٹھایا لیکن انہوں نے ملک لوٹنے والوں سے لے کر مینڈیٹ چوری کرنے والوں تک کو مبارکبادیں دیں جسے لوگوں نے برداشت کیا لیکن جب آفریدی نے پاکستان کے عوامی لیڈر ) یعنی عمران خان( پر تنقید کی تو لوگوں کا کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا"- لیکن حیرت ہے کہ اس دانشور نے یہی مشورہ شاہد آفریدی کی بجائے عمران خان کو کیوں نہیں دیا؟اس کے بعد یہ شورش کہیں نہ کہیں تھم جاتا لیکن اس کے برعکس اس لئے شدت اختیار کر گیا کیونکہ پی-ٹی-آئی کے سوشل میڈیا بریگیڈ نے نے حسب معمول شاہد آفریدی پر سوشل میڈیا پر یلغار کردی یہاں تک کہ شیر افضل مروت سمیت پی-ٹی-آئی

کی اعلیٰ قیادت بھی پروپیگنڈہ کی دوڑ میں ہو گئی جس کے نتیجے میں شاہد آفریدی نے اس بلاوجہ کی مہم کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ " لائیکس، ری ٹویٹس اور ویوز کے چکر میں سچ اور جھوٹ میں فرق کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے- ایک صحافی ) صحافی کمیونیٹی کی اکثریت کی رائے میں عمران ریاض ٹرول، بلاگر یا وی لاگر تو ہوسکتا ہے لیکن اسے صحافی قرار دینا شعبۂ صحافت کے خلاف سازش ہوگی(- اور ٹرول میں یہ فرق ہوتا ہے کہ صحافی کچھ لکھنے سے پہلے تحقیق کرتا ہے- بہتان تراشی تو سب سے آسان کام ہے- میں آج بھی اپنی بات پر قائم ہوں کہ عمران بھائی میرے رول ماڈل تھے جنہیں دیکھ کر میں نے کرکٹ شروع کی- جھوٹ اور جھوٹے پروپیگنڈے سے میرا مؤقف تبدیل نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی اس رویے سے تحریک انصاف اور عمران خان کی خدمت ہو سکتی ہے" - تحریک انصاف کا یہ المیہ ہے یہ اپنی رائے یا بیانیہ کو الہام اور باقی لوگوں جھوٹا ثابت کرنے کے لئے اتنی طاقت اور زور سے بولتے ہیں کہ سادہ لوح عوام ان کے جھوٹ کو سچ سمجھنے لگتے ہیں لیکن ان کے جھوٹ سے آزاد ہو جانے والے سمجھ جاتے ہیں کہ متشدد سیاست،جھوٹ اور گمراہی ان کے منشور کی بنیادی صفات ہیں- جیسے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اپنے علاقہ میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے رشوت خوری کے حوالے سے عوام کو ہدائت کی کہ جو سرکاری ملازم رشوت طلب کرے اس کے سر پر اینٹیں مار کر اس کا سر توڑ دیں، اگر کوئی قانونی کارروائی کا کہے تو انہیں بتانا وزیراعلیٰ نے اس کی ذمہ داری لی ہے یعنی وزیراعلیٰ نے اس حکم کے ذریعے "خونخوار نظام" متعارف کرانے کی بنیاد رکھ دی ہے- تحریک انصاف کا ایک کارنامہ سنہری الفاظ میں تاریخ اوراق پر رقم ہوگا سابق صدر نے چیرمین کی خواہش یا خوشنودی کے لئے ملک کے نامور لکھاری اور ڈرامہ ڈائریکٹر سرمد کھوسٹ کا نام صدارتی ایوارڈ حاصل کرنے والوں کی فہرست سے خارج کرکے عمران خان کے چپل تیار کرنے والے چاچا نورالدین کو فہرست میں شامل کرکے " تمغۂ حسن کارکردگی" کا صدارتی ایواڈر عطا کردیا اور صدارتی ایوارڈ جوتوں میں آگیا۔پاکستان میں کرکٹ سے رغبت رکھنے والا طبقہ شاہد آفریدی کو عمران سے بڑا کھلاڑی اور غیر متنازعہ شخصیت قرار دیتا ہے کیونکہ شاہد آفریدی کا ماضی عمران خان کے مقابلے میں بے داغ ہے اور اس نے اپنے دور عروج میں کیری پیکر کی طرح کا کوئی غیر اخلاقی معاہدہ نہیں کیا۔ اسی طرح 8 مارچ پارلیمان کی تاریخ سیاہ ترین دن قرار دیا جا سکتا ہے جب ایک خودسر رکن قومی اسمبلی نے پارلیمان کی عزت و ناموس کو سگریٹ کے دھوئیں میں اڑا دیا۔پارلیمنٹ کو ایسی حرکات کے سدباب کے لئے سخت قانون سازی کی ضرورت ہے اور اگر ان حرکات کو درگزر کرنے پر قوم کو پارلیمنٹ میں سگریٹ کے دھوئیں کے ساتھ جام بھی اچھالے جاسکتے ہیں۔

محکمہ وائلڈ لائف کی ٹیم نے ننکانہ صاحب کے علاقے شاہکوٹ میں کارروائی کرتے ہوئے 4 ریچھ برآمد کرکے 5 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔

شوکت بسرا نے کہا کہ بانی تحریک انصاف کی قیادت میں پوری جماعت متحد ہے، فاروڈ بلاک کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

گجرات میں 4 مسلح موٹر سائیکل سواروں نے زیرحراست ملزم کو چھڑانے کی کوشش کی۔

ذرائع کے مطابق سابق سینیٹر مشتاق احمد اور پولیس اہلکاروں میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔

ادارہ منہاج القرآن انٹرنیشنل فرانس لاکورنو میں یوم پاکستان کی مناسبت سے منہاج ڈائیلاگ فورم (MDF) کی طرف سے عظیم الشان افطار کا اہتمام کیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ مشتاق احمد غنی کی کابینہ میں شمولیت کےلیے بانی پی ٹی آئی سے بات کروں گا۔

ایم پی اے ملک وحید اصرار کرتے ہیں کہ کیمرے کے سامنے معافی مانگو ورنہ انجام اچھا نہیں ہوگا۔

رکن پنجاب اسمبلی عظمیٰ کاردار نے کہا ہے کہ وہ اپنے موقف پر قائم ہیں، زیوارت چوری ہوئے ہیں۔

کندھ کوٹ کے علاقے کرم پور کے کچے میں استاد کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کےلیے آپریشن چھٹے روز بھی جاری ہے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے تینوں مسلح افواج کے 41 افسران کو ہلال امتیاز عسکری سے نوازا ہے۔

اسٹار کرکٹر شاہد آفریدی پر تنقید کو لے کر پی ٹی آئی رہنما اور سوشل میڈیا ٹیمز آمنے سامنے آگئیں۔

امریکی ریپر، گلوکار، گیت نگار، ریکارڈ پروڈیوسر اور فیشن ڈیزائنر کینی ویسٹ نے قانونی طور پر اپنا نام تبدیل کرکے یے (Ye) رکھ لیا ہے، انھوں نےذاتی وجوہات کی بنا پر 2021 میں اپنا نام تبدیل کیا۔

لیف آر م فاسٹ بولر محمد عامرکس سیریز کےلیے قومی ٹیم کو دستیاب ہوں گے؟

پولیس کا مزید کہنا تھا کہ شہد کی مکھیوں کے حملے سے خواتین و بچوں سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ائیرفورس سے بات کی ہے کہ ٹیکنالوجی یونیورسٹی بنائی جائے، شہر میں ایک اور موٹر وےانٹر چینج بنایا جائے گا۔

حماس نے مستقل جنگ بندی کے بدلے یرغمالیوں کی مرحلہ وار رہائی کی تجویز دی تھی۔

QOSHE - شکیل انجم - شکیل انجم
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

شکیل انجم

18 3
25.03.2024

"توہین عمران خان" یا عمران خان کے ہاتھ پر بیعت کرنے سے انکار کے "جرم" میں شاہد آفریدی پی-ٹی-آئی کےناقابل اصلاح بلاگرز یا وی لاگرز کے بہیمانہ پروپیگنڈہ کی زد میں ہیں۔عوام کی زندگیاں خود جینے کا "حق" والی تصور کرنے والی تحریک انصاف کی قیادت یہ سمجھتی ہے کہ وہ پاکستانی جو پی- ٹی-آئی کے "نظریۂ جبر"پر یقین نہیں رکھتا اور اس کو تسلیم کرنے سے انکار کرتا ہے، جینے کا حق نہیں رکھتے۔اس کی ایک تازہ مثال 9 مئی کے نظریۂ بغاوت فخر کرنے والے تحریک انصاف کے کارکن، خود ساختہ صحافی اور دانشور عمران ریاض نے ملک کے نامور، صاحب طرز اور غیر متنازعہ کرکٹ سٹار شاہد آفریدی کی سوشل میڈیا پرصرف اس لئےتضحیک کی کہ انہوں نے عمران خان کے ہاتھ پر بیعت کرنے میں دلچسپی ظاہر نہیں کی اور اپنی زندگی اپنے انداز میں خود جینے کا فیصلہ کیا جو عمران خان اور ان کی گمراہ بریگیڈ کو پسند نہیں اور اپنے "مجرم" کو سبق سکھانےکے لئے وہ کسی بھی انتہا تک جاسکتے ہیں-

اسی نظریہ کی بنیاد پر پی-ٹی-آئی کے " منظور شدہ" یوٹیوبر عمران ریاض نے شاہد آفریدی کے خلاف یہ توہین آمیز نظریہ داغ دیا کہا کہ " مجھے آپ کی مجبوری دیکھتے ہوئے آپ پر ترس آرہا ہے کاش آپ ظلم کے خلاف بولنے اور سچ کا سامنا کرنے کی جرات ہوتی- کاش آپ چھوٹے موٹے دنیاوی مفادات کے حصول کی بجائے اپنے اس مقام پر اکتفا کرتے جو اللّٰہ تعالیٰ نے عوام کی نظروں میں عطا کیا لیکن میں مایوس ہوں- امید ہے آپ جلد سمجھ جائیں گے-" ایک اور پوسٹ میں عمران ریاض نے فرمایا " شاہد آفریدی کو قوم نے سرآنکھوں پر بٹھایا لیکن انہوں نے ملک لوٹنے والوں سے لے کر مینڈیٹ چوری کرنے والوں تک کو مبارکبادیں دیں جسے لوگوں نے برداشت کیا لیکن جب آفریدی نے پاکستان کے عوامی لیڈر ) یعنی........

© Daily Jang


Get it on Google Play