پنجاب میں پی ٹی آئی کی قیادت اتفاق سے ایک شخص کے ہاتھ آئی ہے جو ایم پی اے تو تیسری بارمنتخب ہوئےمگر وزیر وغیرہ نہیں بنائے گئےلیکن ان مشکل حالات میں جس شاندار اندازسے انہوں نے پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کو سنبھالا ہے۔ وہ حیران کن ہے ۔شیرافضل خان مروت تو بار بار کہہ رہے تھے کہ پنجاب میں ہمارے چالیس ایم پی ایز توڑ لئے گئے ہیں فارورڈ بلاک بنوا دیا گیا ہےمگر احمد خان بھچر وہاں سے اپنے دو سینیٹر بنوانے میں کامیاب ہو گئے اور انہوں نے ایک ایم پی اے کو بھی ٹوٹنے نہیں دیا۔ کیونکہ پنجاب میںباون ایم پی ایز پر ایک سینیٹر بنتاہےاور پی ٹی آئی کے اس وقت ایک سو چھ ارکان ہیں ۔میں نے انہیں اس بات کی مبارک دی تو انہوں نے ڈپٹی اپوزیشن لیڈرکا خصوصی طور پر ذکر کیا۔

پچھلے دنوں عدالت میں جب احمد خان بھچر یاسمین راشد سے ملنے گئے اورانہیں وہاں ملنے سے روکا گیا تو اس موقع پر ان کا ری ایکشن کسی بڑے لیڈر سے کم نہیں تھا۔ اسمبلی ہال میں بانی پی ٹی آئی کی تصویر سامنے رکھ کر تقاریر کرنا اورحکومتی بیچوں پر بیٹھے ہوئے لوگوں کو واک آئوٹ پر مجبور کر دینا بھی انہی کا کمال ہے۔ شاید پارلیمانی تاریخ میں یہ حکومتی ارکان کا پہلا واک آؤٹ تھا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ذاتی طور پر زندگی میں انہوں نے صرف ایک الیکشن لڑا مگر ایم پی اے تین مرتبہ منتخب ہوئے۔ دوسری مرتبہ تو کسی نے ان کے سامنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی جرات بھی نہیں کی تھی وہ بلامقابلہ جیت گئے تھے ۔اس مرتبہ وہ زیر زمین تھے ۔ان کے خلاف بے شمار ایف آئی آرز درج تھیں۔ ان کے گھر پر ہر چوتھے دن پولیس چھاپہ مارنے پہنچ جاتی تھی۔ کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دئیے گئے تھے۔ وہ تو ہائی کورٹ کی اپیل میں بحال ہوئے مگر اس کے باوجود مخالفین کی ضمانتیں ضبط کرا دیں۔ بے شک اس مقبولیت کا اصل سبب پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی سےبے لوث وفاداری ہے۔ شکر ہےجیتنے کے بعد کورٹ سے مختلف کیسز میں ضمانتیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔پھر اسلم اقبال کے حلف کےراستے میں رکاوٹوں کےسبب بانی پی ٹی آئی نے انہیں اپوزیشن لیڈر مقرر کیا۔ بے شک عمران خان کسی سے کام لیں یا نہ لیں لیکن انہیں اپنے لوگوں کی صلاحیتوں کا علم ہوتا ہے۔ ملک احمد خان بڑے تعلیم یافتہ شخص ہیں۔ خاندانی آدمی ہیں۔ ان کے بزرگ انگریزوں کے دور سے ایم ایل اےبنتے آرہے ہیں۔ تحریک پاکستان میں بھی ان کے بزرگوں نے اپنا کردار ادا کیا تھا۔ اس وقت پی ٹی آئی کی قیادت جن لوگوں کے ہاتھ میں ہے،ان میں بھی زیادہ تر ذہین ،پڑھے لکھے اور باہمت لوگ ہیں۔ خاص طور پر بڑے بڑے وکلا کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ بانی پاکستان محمد علی جناح اور مصورِ پاکستان علامہ محمد اقبال بھی وکیل تھے لیکن جہاں ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے جج آزادانہ کام نہیں کر پا رہے۔ وہاں بیچارےوکلا کیا کر سکتے ہیں مگرحوصلہ نہیں ہارنا چاہئے۔ سب سے پہلی کوشش یہی ہونی چاہئے کہ بانی پی ٹی آئی اور دوسری قیادت جیلوں سے باہر آئے اور یہ کام ہر سیاسی پارٹی ،ہر کارکن کو کرنا چاہئے۔ کم از کم اکیسویں صدی میں توکسی جیل میں بھی کوئی سیاسی قیدی نہ ہو۔ میانوالی کے سابق ایم این اے امجد علی خان کی رہائی کے لئے کوششیں تیزکرنے کی درخواست ہے کیونکہ ان کی صحت خاصی خراب ہے۔ اس سلسلے میں اسی نشست پر کامیاب ہونے والے پی ٹی آئی کے ایم این اے بیرسٹر عمیر نیازی کا فرض ہے کہ وہ ان کے مقدمات دیکھیں۔

ملک احمد خان بھچر سے میں نے پوچھا کہ آپ پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر ہیں آپ کیا سمجھتے ہیں کہ آپ کو کیا کرنا چاہئے تو انہوں نے کہا ’’میرا اور پنجاب اسمبلی کے پی ٹی آئی کے باقی تمام ایم پی ایز کا ابھی تک صرف ایک مقصد ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل سے باہر لایا جائے۔ سو میرے اور میرے ساتھیوں کے ہر عمل کا مقصد صرف یہی ہےعمران خان کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ جب تک انہیں انصاف نہیں ملے گا اس وقت تک کسی کی بھی پنجاب حکومت چین سے نہیں چل سکتی‘‘۔ جب سے بانی پی ٹی آئی کی تصویریں اور رہائی کےبینرز پنجاب اسمبلی میں آنے لگے ہیں۔ حکومتی ارکان بڑے پریشان ہیں کہ اس اپوزیشن لیڈر کا کیا کیا جائے۔ یہ گفتگو تو بڑے تحمل سے کرتا ہے مگر اس کا ہر عمل ایسا سوچا سمجھا ہوتا ہے کہ ہمیں آگے بڑھنے کا راستہ نہیں ملتا۔

صورتحال قطعاً بہتر نہیں لگ رہی، بےشک مریم نواز اور شہباز شریف اپنی طرف سے نواز لیگ کی ساکھ بچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں مگر بہتے ہوئے پانی پر رکھی ہوئی بنیادکتنی دیر قائم رہ سکتی ہے۔ پی ٹی آئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے جلسے کی اجازت دے دی ہے۔ جس میں مولانا فضل الرحمن کو بھی بلایا جا رہا ہے۔ مولانا ضمنی انتخابات سے بائیکاٹ کا اعلان کر چکے ہیں اور عید کے بعد بڑی سطح کی تحریک شروع کر رہے ہیں۔ پھر جی ڈی اے نے بھی موجودہ الیکشن کے نتیجے میں وجود میں آنے والی حکومتوں کے خاتمے تک احتجاجی تحریک جاری رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ صدر آصف علی زرداری کو مفاہمت کا بادشاہ کہا جاتا تھا مگر وہ بھی خاموش ہیں۔ وہ ابھی تک اپنے گورنر نہیں لگا سکے۔ لگتا ہے بات ان کی بھی بن نہیں رہی۔ امریکہ نے بھی دھمکی دی ہے اگر ایرانی گیس پائپ لائن کو چالو کیا گیا تو وہ پاکستان پر اقتصادی پابندیاں عائد کر دے گا۔ میرے نزدیک اصل وجہ پاک ایران پائپ لائن نہیں یوکرائن ہے۔ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان کھل کر روس کےخلاف یوکرائن کی مدد کرے اور پاکستان کیلئے یہ ممکن نہیں۔ پچھلے سال جولائی میں یوکرائن کے وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ شاید کچھ دنوں میں یوکرائن کا صدربھی پاکستان کا دورہ کرے۔ پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کو اس بین الاقوامی تنازع کےتناظر میں رکھ کر دیکھنا بہت ضروری ہے جو تیسری عالمی جنگ کی طرف رواں دواں ہے۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

کراچی میں پولیس افسر کے گھر سے اس کا سرکاری پستول چوری ہوگیا، واقعے کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

دکی میں ہی کوئلہ کی کان میں 5 کان کن پھنس گئے ہیں جن کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود کا کہنا ہے کہ بطور قوم ہم کافی جذباتی ہیں، کپتانی صرف فیلڈ تک محدود ذمہ داری نہیں ہوتی۔

شہریوں نے ایک ڈاکو کو پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا، زخمی ڈاکو اسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گیا۔

مسیحی عقائد کے مطابق اس روز حضرت عیسیٰ علیہ سلام کو مقبوضہ بیت المقدس میں مصلوب کیا گیا تھا۔

حزب اللّٰہ کے ساتھ جھڑپوں میں شدت، اسرائیلی فوج کی اچانک بڑی فوجی مشق کا آغاز ہوگیا۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کراچی میں چور اور سپاہی دونوں کا تعلق یہاں سے نہیں ہے۔

آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے گٹکا، ماوا، مین پوری اور دیگر منشیات کے خلاف صوبائی ٹاسک فورس قائم کردی۔

کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں بہادر شہری نے واردات ناکام بنادی اور ایک ڈاکو سے گتھم گتھا ہوگیا، شہری نے ڈاکو سے اس کا اسلحہ بھی چھین لیا جبکہ ڈاکو کا ساتھی فرار ہوگیا، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج جیو نیوز کو موصول ہوگئی۔

حال ہی میں کارتک آریان بنڈس لیگا کے کلب بائرن میونخ کا میچ دیکھنے جرمنی گئے۔

پیپلز پارٹی نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سندیپ ریڈی وانگا کی اس فلم میں رنبیر کپور نے مرکزی کردار نبھایا جبکہ انکے علاوے سنی دیول، انیل کپور، تریپتی دیمری اور رشمیکا مندانا شامل تھے۔

ترجمان امارت اسلامی ذبیح اللہ مجاہد نے پاک افغان تجارتی وفود کی ملاقات پر اپنے بیان میں کہا کہ پاک افغان تجارت اور ٹرانزٹ سہولتوں کے حوالے سے وفود کی کابل میں ملاقات ہوئی ہے۔

سلیکشن کمیٹی کے اراکین نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان کے بارے میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو سفارشات پیش کیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پریس یقینی طور پر ریاست کا چوتھا ستون ہے۔

بالی ووڈ اداکارہ اور بھارتی کرکٹ ٹیم کے اسٹار بیٹسمین ویرات کوہلی کی اہلیہ انوشکا شرما اپنے دوسرے بچے آکے کی پیدائش کے بعد دوبارہ انسٹا گرام پر واپس آگئی ہیں۔

QOSHE - منصور آفاق - منصور آفاق
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

منصور آفاق

23 0
29.03.2024

پنجاب میں پی ٹی آئی کی قیادت اتفاق سے ایک شخص کے ہاتھ آئی ہے جو ایم پی اے تو تیسری بارمنتخب ہوئےمگر وزیر وغیرہ نہیں بنائے گئےلیکن ان مشکل حالات میں جس شاندار اندازسے انہوں نے پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کو سنبھالا ہے۔ وہ حیران کن ہے ۔شیرافضل خان مروت تو بار بار کہہ رہے تھے کہ پنجاب میں ہمارے چالیس ایم پی ایز توڑ لئے گئے ہیں فارورڈ بلاک بنوا دیا گیا ہےمگر احمد خان بھچر وہاں سے اپنے دو سینیٹر بنوانے میں کامیاب ہو گئے اور انہوں نے ایک ایم پی اے کو بھی ٹوٹنے نہیں دیا۔ کیونکہ پنجاب میںباون ایم پی ایز پر ایک سینیٹر بنتاہےاور پی ٹی آئی کے اس وقت ایک سو چھ ارکان ہیں ۔میں نے انہیں اس بات کی مبارک دی تو انہوں نے ڈپٹی اپوزیشن لیڈرکا خصوصی طور پر ذکر کیا۔

پچھلے دنوں عدالت میں جب احمد خان بھچر یاسمین راشد سے ملنے گئے اورانہیں وہاں ملنے سے روکا گیا تو اس موقع پر ان کا ری ایکشن کسی بڑے لیڈر سے کم نہیں تھا۔ اسمبلی ہال میں بانی پی ٹی آئی کی تصویر سامنے رکھ کر تقاریر کرنا اورحکومتی بیچوں پر بیٹھے ہوئے لوگوں کو واک آئوٹ پر مجبور کر دینا بھی انہی کا کمال ہے۔ شاید پارلیمانی تاریخ میں یہ حکومتی ارکان کا پہلا واک آؤٹ تھا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ذاتی طور پر زندگی میں انہوں نے صرف ایک الیکشن لڑا مگر ایم پی اے تین مرتبہ منتخب ہوئے۔ دوسری مرتبہ تو کسی نے ان کے سامنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی جرات بھی نہیں کی تھی وہ بلامقابلہ جیت گئے تھے ۔اس مرتبہ وہ زیر زمین تھے ۔ان کے خلاف بے شمار ایف آئی آرز درج تھیں۔ ان کے گھر پر ہر چوتھے دن پولیس چھاپہ مارنے پہنچ جاتی تھی۔ کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دئیے گئے تھے۔ وہ تو ہائی کورٹ کی اپیل میں بحال ہوئے مگر اس کے باوجود مخالفین کی ضمانتیں ضبط کرا دیں۔ بے شک اس مقبولیت کا اصل سبب پی ٹی آئی اور بانی پی ٹی آئی سےبے لوث وفاداری ہے۔ شکر ہےجیتنے کے بعد کورٹ سے مختلف کیسز میں ضمانتیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔پھر اسلم اقبال کے........

© Daily Jang


Get it on Google Play