بھارت آنے والے دنوں میں عام انتخابات کے مرحلے سے گزرنے والا ہے۔19اپریل سے یکم جون 2024ء تک بھارتی لوک سبھا کے انتخابات کے نتائج کا اعلان 4جنوری 2024ء کو ہوگا۔ ان انتخابات میں موجودہ وزیراعظم نریندر مودی مسلسل تیسری بار وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہونگے۔ایک ارب 40 کروڑ کی آبادی میں سے قریبا 96 کروڑ شہری انتخابات میں ووٹ ڈالیں گے۔تاریخی طور پر دیکھا جائے تو شاید ہی بھارتی انتخابات پاکستان کے ذکر کے بغیر مکمل ہوئے ہوں۔جبکہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں اور عوام کے سیاسی شعور کا یہ عالم ہے کہ حال ہی میں ہونیوالے عام انتخابات کی پوری مہم کے دوران کسی بھی سیاسی جماعت نے بھارت کا ذکر تک نہیں کیا۔ جبکہ نریندر مودی 2014ءسے پاکستان مخالف عزائم رکھتے ہیں اور وہ مسلسل ایسے اقدامات کرتے آئے ہیں جس سے پاکستان کی سلامتی خطرات سے دوچار ہوئی ہے۔ 2019ء کے عام انتخابات میں بھی بھارتی رہنماؤں نے پاکستان کیخلاف مسلسل زہر اگلا تھا اور پاکستان دشمنی کی بنیاد پر ہی ووٹ حاصل کیے تھے۔ یوں لگتا ہے کہ اس مرتبہ بھی مودی حکومت کی حکمت عملی یہی ہے کہ اپنی کرپشن کی کہانیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے وہ پاکستان دشمنی کے بخار میں پوری قوم کو مبتلا کرنا چاہتے ہیں۔ اس تاثر کو اس وقت مزید تقویت ملی جب برطانوی اخبار گارجین نے باقاعدہ اسٹوری شائع کی کہ بھارت،پاکستان کے اندر 20 لوگوں کے قتل میں ملوث ہے۔ برطانوی اخبار کے مطابق بھارت نے پاکستان میں 20 افراد کے قتل کے باقاعدہ احکامات دیے اور انہیں مودی سرکار نے منصوبہ بندی کے تحت قتل کرایا۔ پاکستانی حکومت نے 2019ء کے بعد کی قاتلانہ کارروائیوں کے دستاویزی ثبوت بھی بھارت کو فراہم کیے ہیں جن سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث ’’را‘‘ کو براہ راست بھارتی وزیراعظم کا آفس کنٹرول کرتا ہے۔ پاکستانی میڈیا نے اس خبر کے حوالے سے تحقیق کی تو پتہ چلا کہ پاکستان نے 25جنوری کو بھارتی حکومت کو پاکستان میں ماورائے عدالت اور سرحد پار قتل کرنے کی کارروائیوں کے ثبوت فراہم کیے تھے۔پاکستان کے سیکرٹری خارجہ سائرس قاضی نے دستاویزات میں یہ بتایا تھا کہ حالیہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں بھارت براہ راست ملوث ہے۔ اشوک کمار اور یوگیش کمار نامی بھارتی شہریوں نےایجنٹوں کو رقم دیکر پاکستانی شہریوں کو قتل کرایا۔ بھارتی دفتر خارجہ نے تو بظاہر برطانوی اخبار کی اسٹوری کی تردید کی لیکن اس سے اگلے ہی دن بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں پاکستان کے اندر دہشت گردی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اپنے دشمنوں کو پاکستان کے اندر جا کر بھی نشانہ بنا سکتا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم مودی کے رویے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک طاقتور ملک ہے اور پاکستان کو بھی یہ حقیقت سمجھنی چاہئے۔ دوسرے ممالک کے معاملات میں مداخلت کرنے اور وہاں جا کر قتل کی وارداتیں کرنے کے حوالے سے بھارت کا ایک اپنا ٹریک ریکارڈ ہے۔ کینیڈا کے شہر سرے میں گزشتہ سال 18 جون کو خالصتان کے حامی سکھ راہنما ہردیپ سنگھ نجر کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا تھا۔جس پر کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت کو اس حوالے سے ثبوت فراہم کیے تھے انہوں نے یہ معاملہ جی 20 کے اجلاس میں بھی اٹھایا تھا۔اس واقعہ پر بھارتی ہٹ دھرمی کے بعد کینیڈا نے بھارتی سفارت کار کو ملک بدر کر دیا تھا۔کینیڈین میڈیا میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ ملک بدر کیا جانیوالا سفارتی اہلکار دراصل کینیڈا میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی را کا چیف تھا۔اسی طرح گزشتہ سال جون میں ہی خالصتان موومنٹ کے رہنما اوتار سنگھ کھنڈا برمنگھم میں پراسرار طور پر مردہ پائے گئے۔ برطانیہ میں مقیم سکھ کمیونٹی نے یہ الزام عائد کیا تھا کہ انہیں بھارت نے زہر دیکر قتل کرایا ہے چونکہ برطانوی وزیراعظم خود ہندو ہیں اسلئےاس واقعے کی تحقیقات تک نہیں کی گئی۔ اس واقعہ کے چند ماہ بعد گزشتہ سال نومبر میں امریکی محکمہ انصاف نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا تھا کہ بھارت کا ایک سرکاری اہلکار سکھ علیحدگی پسند رہنماؤں کو امریکی سرزمین پر قتل کرنے کے ناکام منصوبے میں شامل تھا اور اس سرکاری اہلکار نے ایک کرائے کے قاتل بھارتی شہری نکھل گپتا کی خدمات حاصل کی تھیں۔ مذکورہ شخص اس وقت جمہوریہ چیک میں قتل اور سازش کے مقدمات کے تحت زیر حراست ہے جسے امریکہ اپنی تحویل میں لینے کا اعلان کر چکا ہے۔ اسی طرح قطر سے اسرائیل کیلئے جاسوسی کرتے سابق بھارتی نیوی اہلکاروں کی ملک بدری بھی گزشتہ چند برسوں کے دوران ہوئی۔ پاکستان میں کلبھوشن یادیو جو ایران کے راستے پاکستان میں داخل ہوا تھا اسکا کیس بھی پوری دنیا کے سامنے ہے۔یہ ان واقعات کا تسلسل ہے کہ کس طرح بھارت دوسرے ممالک میں مقامی افراد کو پیسے دیکر لوگوں کو قتل کروا رہا ہے۔1980 ء کے بعد سے بھارت کی یہ تاریخ رہی ہے کہ وہ ہر انتخاب کے موقع پر پاکستان دشمنی کابخار پوری قوم کے سر پر سوار کرتا ہے۔ پاکستان نے اگرچہ علاقائی اور عالمی امن برقرار رکھنے کیلئے ہمیشہ ایک ذمہ دار ریاست کا کردار ادا کیا ہے۔تاہم بھارت کو یہ حقیقت فراموش نہیں کرنی چاہئے کہ بھارت نے جب بھی پاکستان میں در اندازی کی کوشش کی ہے پاکستان کی مسلح افواج نے اس کا منہ توڑ جواب دیا ہے۔پاکستان کی فضائی سرحد کراس کر کے پاکستان میں داخل ہونے والے پائلٹ ابھینندن کی واپسی تو ابھی کل کی بات ہے۔ان ایام میں پاکستان کی مسلح افواج کو مزید چوکس رہنے کی ضرورت ہے اور پاکستانی حکومت کو بھی عالمی سطح پر یہ کیس پوری دنیا کے سامنے رکھنا چاہیے کہ بھارت ایک دہشت گرد ریاست کی طرح علاقائی امن کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔پاکستان کی عسکری قیادت کو اس حوالے سے ایک واضح موقف دینا چاہیےتاکہ پوری قوم کو یہ مسیج جائے کہ بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم کا مقابلہ کرنے کیلئے مسلح افواج پوری طرح تیار ہیں۔

متحدہ عرب امارات، قطر اور آسٹریلیا میں عیدالفطر 10 اپریل کو ہوگی۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ کشیدگی سے گریز کریں اور بات چیت کے ذریعےحل تلاش کریں۔

پولیس کے مطابق اہل خانہ نے مفرور ڈرائیور آصف کو چند ماہ پہلے ہی نوکری پر رکھا تھا۔

نو مئی کے واقعات میں ملوث فوجی عدالتوں سے ایک سال تک سزا پانے والے 20 افراد کو رہا کر دیا گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سورج گرہن کا آغاز شمالی میکسیکو میں پاکستان کے وقت کے مطابق رات 8 بج کر 42 منٹ پر ہوا۔

سینیٹ آج نئے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا چناؤ کرے گا، رولز کے مطابق چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔

حکومتی اتحادیوں نے جے یو آئی ف کی قیادت سے چیئرمین سینیٹ کیلئے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینے کی درخواست کردی۔

پاکستان اور بھارت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ کشیدگی سے گریز کریں، بات چیت کے ذریعے حل تلاش کریں، ترجمان امریکی محکمہ حارجہ

بالی ووڈ کے معروف اداکار ارشد وارثی کو انڈسٹری میں شہرت کی بلندیوں پر پہنچانے والی 2003 کی ہدایتکار راجکمار ہیرانی کی فلم منا بھائی ایم بی بی ایس میں منا بھائی (سنجے دت) کے ساتھ موجود دیگر لفنگو میں سے ایک کا کردار ادا کرنا تھا، جو کہ عام سا کردار ہوتا۔

ٹونی پرائینو صبح میں پانچ بجے اسکواٹس کا عمل شروع کیا جو اگلے دن صبح پانچ بجے تک جاری رہا، اس دوران وہ ہر 22 اسکواٹس کے ایک سیٹ کے بعد 30 سیکنڈز کا وقفہ لیتے رہے۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کھلاڑیوں سے گفتگو میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں عمدہ پرفارمنس کےلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

فیصل سبزواری نے مزید کہا کہ کراچی پولیس چیف اچھی ساکھ کے افسر ہیں، پیپلز پارٹی کے پاس 16 سال سے وزارت داخلہ ہے ان کی مرضی کے افسران لگتے ہیں۔

اسرائیلی جیل میں 38 سال سے قید فلسطینی دانشور و لکھاری ولید دقہ انتقال کر گئے۔

میں نے کئی بار ہک اسٹیپ کی مشق کی اور اسے اسٹیج پر بھی پرفارم کیا۔ یہ اتنا مشکل مرحلہ تھا کہ میں اب بھی فزیو تھراپی کرتی ہوں، کینیڈین ڈانسر

بالی ووڈ کی متنازع بیانات دینے اور ہر معاملے دخل معقولات کے لیے معروف اداکارہ کنگنا رناوٹ اتوار کو وہ ممبئی میں ایک نئی اور چمچاتی مرسڈیز (مے بیک ماڈل) کار میں نظر آئیں، جس کی مالیت دو کروڑ چالیس لاکھ بھارتی روپے ہے۔

وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف بھی ان کے ہمراہ موجود ہیں۔

QOSHE - پیر فاروق بہاو الحق شاہ - پیر فاروق بہاو الحق شاہ
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

پیر فاروق بہاو الحق شاہ

16 1
09.04.2024

بھارت آنے والے دنوں میں عام انتخابات کے مرحلے سے گزرنے والا ہے۔19اپریل سے یکم جون 2024ء تک بھارتی لوک سبھا کے انتخابات کے نتائج کا اعلان 4جنوری 2024ء کو ہوگا۔ ان انتخابات میں موجودہ وزیراعظم نریندر مودی مسلسل تیسری بار وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہونگے۔ایک ارب 40 کروڑ کی آبادی میں سے قریبا 96 کروڑ شہری انتخابات میں ووٹ ڈالیں گے۔تاریخی طور پر دیکھا جائے تو شاید ہی بھارتی انتخابات پاکستان کے ذکر کے بغیر مکمل ہوئے ہوں۔جبکہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں اور عوام کے سیاسی شعور کا یہ عالم ہے کہ حال ہی میں ہونیوالے عام انتخابات کی پوری مہم کے دوران کسی بھی سیاسی جماعت نے بھارت کا ذکر تک نہیں کیا۔ جبکہ نریندر مودی 2014ءسے پاکستان مخالف عزائم رکھتے ہیں اور وہ مسلسل ایسے اقدامات کرتے آئے ہیں جس سے پاکستان کی سلامتی خطرات سے دوچار ہوئی ہے۔ 2019ء کے عام انتخابات میں بھی بھارتی رہنماؤں نے پاکستان کیخلاف مسلسل زہر اگلا تھا اور پاکستان دشمنی کی بنیاد پر ہی ووٹ حاصل کیے تھے۔ یوں لگتا ہے کہ اس مرتبہ بھی مودی حکومت کی حکمت عملی یہی ہے کہ اپنی کرپشن کی کہانیوں پر پردہ ڈالنے کیلئے وہ پاکستان دشمنی کے بخار میں پوری قوم کو مبتلا کرنا چاہتے ہیں۔ اس تاثر کو اس وقت مزید تقویت ملی جب برطانوی اخبار گارجین نے باقاعدہ اسٹوری شائع کی کہ بھارت،پاکستان کے اندر 20 لوگوں کے قتل میں ملوث ہے۔ برطانوی اخبار کے مطابق بھارت نے پاکستان میں 20 افراد کے قتل کے باقاعدہ احکامات دیے اور انہیں مودی سرکار نے منصوبہ بندی کے تحت قتل کرایا۔ پاکستانی حکومت نے 2019ء کے بعد کی قاتلانہ کارروائیوں کے دستاویزی ثبوت بھی بھارت کو فراہم کیے ہیں جن سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں میں ملوث ’’را‘‘ کو براہ راست بھارتی وزیراعظم کا آفس کنٹرول کرتا ہے۔ پاکستانی میڈیا نے اس خبر کے حوالے سے تحقیق کی تو پتہ چلا کہ پاکستان نے 25جنوری کو بھارتی حکومت کو پاکستان میں ماورائے عدالت اور سرحد پار قتل کرنے کی کارروائیوں کے ثبوت فراہم کیے تھے۔پاکستان کے سیکرٹری خارجہ سائرس قاضی نے دستاویزات........

© Daily Jang


Get it on Google Play