ہمارے قارئین سوچ رہے ہوں گے 23 مارچ یومِ پاکستان کو گزرے کئی دن ہوچکے ہیں اور تقریب اب منعقد ہو رہی ہے۔ اس کی اصل وجہ ترکیہ میں ہونے والے 31 مارچ کےبلدیاتی انتخابات تھے جس کی وجہ سے یومِ پاکستان منانے کا فیصلہ 31 مارچ کے بعد کیا گیا تھا کیونکہ یومِ پاکستان صرف پاکستانیوں ہی کے لیے اہمیت کا حامل نہیں ہے بلکہ یومِ پاکستان ترکوں کے دلوں کو بھی چھوتا ہے اس لیےیومِ پاکستان کی تقریب میںہمیشہ ہی تمام اعلیٰ ترک حکام اور ممتاز شخصیات اس میں شرکت کو اپنے لیے بہت بڑا اعزا زسمجھتی ہیں ، اسی سوچ کو مدِ نظر رکھتےہوئے اور ترک حکام کی شمولیت کو یقینی بنانے کیلئےسفیر پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید نےبلدیاتی انتخابات کے بعد یومِ پاکستان منانے کا فیصلہ کیا۔ جیسا کہ عرض کرچکا ہوں ترکیہ میں پاکستان کو جو عزت، وقار اور اہمیت حاصل ہے شاید ہی دنیا کے کسی دیگر ملک میں اس قسم کی صورتِ حال دیکھی جاسکے۔ترکیہ اس بات سے اچھی طرح آگاہ ہے کہ دنیا میں اس وقت تو اس کے ارد گرد بہت سے ممالک ہیں جو ترکیہ کی ترقی سے متاثر ہو کر ترکیہ کے قریب آرہے ہیں لیکن ان ممالک میں پاکستان ہی واحد ملک ہے جس نے ترکیہ کوکبھی مشکل حالات میں تنہا نہیں چھوڑا ہے اور نہ ہی آئندہ کبھی چھوڑے گا ۔

سفیر پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید جو اس سے قبل طویل عرصے سے استنبول میں قونصل جنرل کے طور پر فرائض ادا کرچکے ہیں اور اپنے اس قیام کے دوران انہوں نے ترکیہ کے تمام اعلیٰ حکام کے ساتھ دوستانہ اور برادرانہ مراسم استوار کیے۔سفیر پاکستان کی سب سے بڑی خوبی ان کا Down to earth ہونا ہے اور اسی وجہ سے ترک بلا جھجک ان کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں اور وہ انہیں ترکوں کا بہترین دوست اور بھائی سمجھتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر یومِ پاکستان کے موقع پر جس تقریب کا اہتمام کیا اس میں طویل عرصے بعد بہت بڑی تعداد میںاعلیٰ اور ممتاز ترک شخصیات نے شرکت کی۔ یہاں پر عرض کرتا چلوں کہ سفیر پاکستان کی جانب سے یومِ پاکستان کی اس تقریب میں اتنی بڑی تعداد میں اعلیٰ ترک حکام نے شرکت کی ہے جس سے ترکوں کے دلوں میں پاکستان کی اہمیت اور پاکستان سے دلی محبت اور چاہت کا اظہار ہوتا ہے۔ اس تقریب میں ترکیہ کے وزیر قومی دفاع یشار گیولر، وزیر تجارت پروفیسر ڈاکٹرعمر بولات، سابق اسپیکر اسماعیل قہرامان ، ترک چیف آف جنرل سٹاف کے علاوہ تینوں افواج کے سربراہان، نائب وزیر خارجہ احمد یلدیز ، نو منتخب میئر انقرہ منصور یاواش ، سابق نائب وزیر اعظم رجب آقداع، چیئرمین پاکستان ترکی پارلیمانی فرینڈ شپ گروپ علی ساہین، چیئر مین پاکستان ترک کلچرل ایسوسی ایشن برہان قایا ترک،سابق وزیر زراعت مہمت مہدی ایکر، سابق وزیر داخلہ ایفکان اعلیٰ ، نائب وزیر تجارت مصطفیٰ توزجو، سابق چیئرمین ایس ایس بی اسماعیل دیمر، بڑی تعدادمیں ارکانِ پارلیمنٹ، ، سفرا، سفارتکاروں، ماہرین تعلیم، پاکستانی کمیونٹی اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی جس نے ترکیہ میں ایک بار پھر پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کردیا اور یہ ثابت کردیا کہ ترکیہ کیلئے پاکستان دیگر ممالک سے بڑھ کرہےاور آئندہ بھی ایسا ہی ہوگا۔ مہمان ِ خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قومی دفاع یشار گیولر نے ترکیہ اور پاکستان کے تعلقات کو مثالی اور تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان فروغ پاتے ہوئے دفاعی تعلقات اور دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان بھی بڑے پیمانےپر قریبی تعاون جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اسٹرٹیجک اور جامع دوطرفہ تعلقات علاقائی اور عالمی سطح پر امن و استحکام کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

اس موقع پر دو طرفہ تعلقات کی تاریخی اہمیت کا اعتراف کرتے ہوئے، ترکیہ کے وزیرتجارت پروفیسر ڈاکٹر عمر بولات نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان برادرانہ تعلقات کو اقتصادی طور پر فائدہ مند کثیر جہتی تعاون میں تبدیل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ مشترکہ اقدار اور باہمی مفادات پر مبنی یہ دوستی آئندہ برسوں میں مزید مضبوط ہوتی رہے گی۔سفیر پاکستان نے سب سے پہلے یوم پاکستان کی تاریخی اہمیت کو واضح کرتے ہوئے 23 مارچ 1940 کو دو قومی نظریہ کی بنیاد پر مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے قیام کے لیے منظور کی گئی قرارداد پاکستان کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے قائداعظم محمد علی جناح کی دور اندیش قیادت کو خراج تحسین پیش کیا اور پاکستان کو امن، ترقی اور انسانی وقار کے گڑھ میں تبدیل کرنے کے لیے پاکستان کی موجودہ قیادت کے عزم کا اعادہ کیا۔

سفیر جنید نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات "دل سے دل کے رابطے" اور "دو ریاستیں ایک ملت " جیسے جذبات کی عکاسی کرتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر صدر ایردوان کی جانب سے ہمیشہ پاکستان کی بین الاقوامی پلیٹ فارم پر مکمل حمایت پر شکریہ بھی ادا کیا۔حاضرین نے سفیر پاکستان کو ماہ رمضان کے موقع پر اس شاندار افطار ڈنر تقریب کا اہتمام کرنے پر مبارکباددی اور شکریہ ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اختیارات کا ہونا یا نہ ہونا میرا مسئلہ نہیں، ایس آئی ایف سی سندھ کی جانب بڑھ رہا ہے جس سے سندھ میں استحکام آئے گا۔

لاہور میں مبینہ پولیس مقابلوں میں 3 ملزمان ہلاک، 2 ملزمان ملت پارک کے علاقے میں مارے گئے۔

کرائیڈن میں لاہور اور کراچی جیسا ماحول ہے، ہال کے دروازے کھلنے کے بعد سے لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

ایس ایس پی کیماڑی فیضان علی کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کے دوسرے ساتھی کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

رہنماؤں کی جانب سے بنیادی قومی مفادات پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت جاری رکھنے پر بھی گفتگو ہوئی۔

مقبوضہ کشمیر کی مساجد سے کل عید منانے کے اعلانات کیے گئے ہیں۔

فلم سے متعلق ٹریڈ ماہرین کا کہنا ہے کہ 2024 میں پشپا 2 ایسی فلم ہے جس سے ناصرف جنوبی بھارت بلکہ شمالی بھارت میں بھی امیدیں ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے عیدالفطر کے موقع پر پیغام میں کہا ہے کہ عید الفطر پر پاکستانی قوم اور امت مسلمہ کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

18 اور 21 اپریل کو ہونیوالے ابتدائی دو میچز اب صبح ساڑھے نو بجے شروع ہوں گے، پی سی بی

عید الفطر دوسروں کے ساتھ خوشیاں بانٹنے اور ایثار و قربانی کا دن ہے۔ اخوت، رواداری سے سرشار ہو کر ایک متحد قوم بننے کی کوشش کریں، صدر مملکت

بالی ووڈ کے معروف فلمساز، ٹیلیویژن پرسنالٹی اور اداکار کرن جوہر نے بالی ووڈ کی سابق اداکارہ فرح خان کی کریو گرافی کی تعریف کرتے ہوئے 1998 کی فلم ڈپلیکیٹ کے ایک پرانے گانے میں شاہ رخ خان کی رقص کو طاقت کا آتش فشاں قرار دیا۔

النصر سے کھیلنے والے دُنیائے فٹبال کے نامور کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو کو حریف کھلاڑی کو کہنی مارنے کے سبب ریڈ کارڈ دیکھا کر میدان سے باہر بھیج دیا گیا۔

امریکی قونصل جنرل نے اپنی اہلیہ کے لیے کنگن خریدے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے عمان کے سلطان حاتم بن طارق ٹیلی فون کیا اور انھیں عید الفطر کی مبارکباد پیش کی۔

دہشتگرد تنظیم کی جانب سے دی گئی دھمکیوں سے باخبر ہیں، مانچسٹر پولیس

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور سروسز چیفس کی جانب سے قوم کو عید کی مبارکباد پیش کی گئی ہے۔

QOSHE - ڈاکٹر فر قان حمید - ڈاکٹر فر قان حمید
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

ڈاکٹر فر قان حمید

14 0
10.04.2024

ہمارے قارئین سوچ رہے ہوں گے 23 مارچ یومِ پاکستان کو گزرے کئی دن ہوچکے ہیں اور تقریب اب منعقد ہو رہی ہے۔ اس کی اصل وجہ ترکیہ میں ہونے والے 31 مارچ کےبلدیاتی انتخابات تھے جس کی وجہ سے یومِ پاکستان منانے کا فیصلہ 31 مارچ کے بعد کیا گیا تھا کیونکہ یومِ پاکستان صرف پاکستانیوں ہی کے لیے اہمیت کا حامل نہیں ہے بلکہ یومِ پاکستان ترکوں کے دلوں کو بھی چھوتا ہے اس لیےیومِ پاکستان کی تقریب میںہمیشہ ہی تمام اعلیٰ ترک حکام اور ممتاز شخصیات اس میں شرکت کو اپنے لیے بہت بڑا اعزا زسمجھتی ہیں ، اسی سوچ کو مدِ نظر رکھتےہوئے اور ترک حکام کی شمولیت کو یقینی بنانے کیلئےسفیر پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید نےبلدیاتی انتخابات کے بعد یومِ پاکستان منانے کا فیصلہ کیا۔ جیسا کہ عرض کرچکا ہوں ترکیہ میں پاکستان کو جو عزت، وقار اور اہمیت حاصل ہے شاید ہی دنیا کے کسی دیگر ملک میں اس قسم کی صورتِ حال دیکھی جاسکے۔ترکیہ اس بات سے اچھی طرح آگاہ ہے کہ دنیا میں اس وقت تو اس کے ارد گرد بہت سے ممالک ہیں جو ترکیہ کی ترقی سے متاثر ہو کر ترکیہ کے قریب آرہے ہیں لیکن ان ممالک میں پاکستان ہی واحد ملک ہے جس نے ترکیہ کوکبھی مشکل حالات میں تنہا نہیں چھوڑا ہے اور نہ ہی آئندہ کبھی چھوڑے گا ۔

سفیر پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید جو اس سے قبل طویل عرصے سے استنبول میں قونصل جنرل کے طور پر فرائض ادا کرچکے ہیں اور اپنے اس قیام کے دوران انہوں نے ترکیہ کے تمام اعلیٰ حکام کے ساتھ دوستانہ اور برادرانہ مراسم استوار کیے۔سفیر پاکستان کی سب سے بڑی خوبی ان کا Down to earth ہونا ہے اور اسی وجہ سے ترک بلا جھجک ان کی طرف کھنچے چلے آتے ہیں اور وہ انہیں ترکوں کا بہترین دوست اور بھائی سمجھتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر یومِ پاکستان کے موقع پر جس........

© Daily Jang


Get it on Google Play