آج اسرائیل کی جانب سے دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملے کو تیرہ روز گزر چکے ہیں جس میں کئی ایرانی فوجی افسران کو شہید ہوئے اور جس کے بعد سے ہر روز کسی نہ کسی طاقتور ایرانی شخصیت کی جانب سے اسرائیل کو سبق سکھانے کی، اسرائیل کو قبرستان میں تبدیل کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں تو کبھی اسے نشان عبرت بنانے کے دعوے کیے جاتے ہیں لیکن آج تک ایران اسرائیل پر ایک گولی بھی فائر نہیں کر سکا۔ آج پوری مسلم دنیا اسرائیل کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام پر شدید غم و غصے میں ہے جبکہ ایران کو اسرائیل نے جواز بھی فراہم کر دیا ہے کہ وہ اپنے سفارتخانے پر اسرائیلی حملے اور اپنے شہید فوجیوں کے خون کا اسرائیل سے بدلہ لے سکتا ہے لیکن پچھلے چودہ دنوں سے صرف بیانات اور دھمکیوں کے سوا کچھ بھی نہیں کیا گیا، آج ستاون اسلامی ممالک عالمی قوانین کے تابع ہونے کے سبب فلسطینی مسلمانوں کو اسرائیل کے وحشیانہ قتل عام سے نہیں بچا پا رہے، اسرائیل ہر انسانی اور عالمی قانون سے بالاتر ہو کر مظلوم فلسطینی بچوں، بوڑھوں، نوجوانوں اور خواتین کا بے دریغ قتل عام کر رہا ہے جبکہ اسرائیل کو کسی بیرونی خطر ے سے بچانے کیلئے امریکہ نے اسے بیرونی تحفظ فراہم کیا ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کی عملداری تو صرف اسلامی ممالک کے خلاف نظر آتی ہے، اقوام متحدہ میں انسانی حقوق صرف یہودیوں اور عیسائیوں کیلئے ہی مختص ہیں، لیکن ایران کو عالم اسلام کی ایک بڑی طاقت سمجھا جاتا ہے، جسے تیل کی دولت بھی حاصل ہے جو امریکہ اور عالمی پابندیوں کے باوجود اپنا وجود برقرار رکھے ہوئے ہے، جبکہ فلسطین کی جدوجہد آزادی کے پیچھے ایران کا بہت بڑا ہاتھ بھی ہے لیکن نہ جانے کیوں اسرائیلی حملے کے باوجود ایران صرف بیانات پر ہی اکتفا کرتا نظر آرہا ہے، تاہم بحیثیت پاکستانی مجھے یقین ہے کہ اگر اسرائیل نے یہ حملہ کسی بھی ملک میں پاکستانی سفارتخانے پر کیا ہوتا تو عالمی دبائو کے باوجود شدید معاشی اور سیاسی چیلنجز کےہوتے ہوئے پاکستان اسرائیل کے اس حملے کا پوری شدت سے جواب، کسی دبائو کو خاطر میں لائے بغیر، دے چکا ہوتا، آج پاکستان اپنی قومی غیرت کو عالمی سطح پر منوا چکا ہے ، آج دنیا کی ہر طاقت کو یہ معلوم ہے کہ پاکستان اپنی سلامتی اور قومی وقار پر حملہ آور دشمن کا منہ توڑ جواب دینے کی نہ صرف صلاحیت رکھتا ہے بلکہ اتنا جگر بھی رکھتا ہے کہ پاکستان پر اٹھنے والی میلی آنکھ کو نکال سکے اور اٹھنے والے ہاتھ کو توڑ سکے ، آج مجھے جہاں اسرائیلی حملے پر ایران کی خاموشی پرتاسف ہے وہیں اپنی پاک فوج پر فخر ہے بلکہ اپنے پاکستانی ہونے پر بھی فخر ہو رہا ہے، مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم کو یاد ہے جب بھارت نے چھبیس فروری 2019کو رات کی تاریکی میں پاکستانی سرحدوں کے اندر بالاکوٹ میں فضائی حملہ کیا اور ایک کوا مار کر فرار ہوگئے تھے اسوقت پاکستان خاموش رہ سکتا تھا لیکن قومی غیرت کا تقاضا تھا کہ پاکستان بھارت کو اس شرانگیزی کا جواب دے اور پاکستان نے بھارت پر علانیہ فضائی حملے کیے اور بھارت کے دو ہوائی جہاز تباہ کیے ، ایک پائلٹ کو گرفتار کیا اور پھر خیرات کے طور پر اسے واپس بھی کر دیا۔

اس واقعے نے مہنگائی سے پریشان پوری پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند کردیا تھا، صرف اتنا ہی نہیں بلکہ سولہ جنوری 2024کو ایران نے پاکستان کی سرحدوں کے اندر میزائل حملہ کر کے چند پاکستانیوں کو ہلاک کیا، ایران یہی سمجھ رہا تھا کہ پاکستان ایران سے تعلقات برقرار رکھنے کیلئے یہ میزائل حملے سہہ جائے گا لیکن پاک فوج اور حکومت نے پاکستان کی غیر ت اور سالمیت پر سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ کررکھا ہے اور اس حملے کے بعد پاکستان نے علانیہ ایران کے اندر جاکر حملہ کیا اور وہاں سے پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے دہشت گردوںکو ہلاک کیا، بات یہاں پر ختم نہیں ہوتی بلکہ افغانستان سے مسلسل پاکستان میں دہشت گردی جاری ہے، دہشت گر د افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کرتے رہے ہیں پاکستان کے انتباہ کے بعد بھی جب افغان حکومت وہاں طالبان پر کنٹرول نہ کرسکی تو پاکستان نے اٹھارہ مارچ 2024کو فضائی حملہ کرکے وہاں دہشت گردوں کوختم کیا ۔ ملک کا اندرونی سیاسی و معاشی خلفشار اپنی جگہ لیکن ملک کی قومی غیرت اور سلامتی اپنی جگہ، جسے برقرار رکھنے پر پوری پاکستانی قوم پاک فوج اور حکومت پاکستان کی شکر گزار ہے اور امید ہے کہ ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی قومی غیر ت پر داغ نہیں لگنے دے گا اور ایرانی سفارتخانے پر اسرائیلی حملے کا صرف بیانات اور دھمکیوں سے نہیں بلکہ حقیقی طور پر جواب دے گا ۔ایک بار پھر قومی غیر ت اور سلامتی کے تحفظ پر پاک فوج پوری قوم آپ کی شکر گزار ہے۔

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائےدیں00923004647998)

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیلی لڑاکا طیارے غزہ میں موجود نہیں ہیں۔

ایک بیان میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ مخالفین کو نشانہ بنانے سے باز نہیں آئیں گے۔

اردن کے حکام نے کہا کہ وہ اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی ایرانی طیارے کو مار گرانے کے لیے تیار ہیں۔

ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر وسیع پیمانے پر ڈرون حملے کیے ہیں۔

اپنے بیان میں ایڈرین واٹسن کا کہنا تھا کہ سویلین جہاز کو قبضے میں لینا ایرانی پاسداران انقلاب گارڈز کا اقدام قزاقوں جیسا ہے۔

کیبل کار کا حادثہ جمعے کے روز پیش آیا تھا، حادثے کی تحقیقات جاری ہیں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اسپیشل سیکریٹری داخلہ فضل الرحمان جے آئی ٹی کے کنونیر مقرر کیے گئے ہیں۔

دونوں ممالک کے تعلقات مشترکہ عقیدے، مشترکہ اقدار اور ثقافت پر مبنی ہیں: وزیراعظم

پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کی واردات تھانہ ڈھمن کے علاقہ ڈھوک میاں محراب میں پیش آئی۔

انھوں نے مزید لکھا کہ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی جوائنٹ سیشن کے لیے ان کے پروڈکشن آرڈرجاری کریں۔

جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) سندھ کے رہنما راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ ہم 6 جماعتی اتحاد کا حصہ نہیں ہیں۔

سکھ یاتری 22 اپریل کو واپس بھارت روانہ ہوں گے۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ ٹیم اپنا کام کر رہی ہے، جلد ہی ٹھوس پیش رفت نظر آئے گی۔

شیخوپورہ کے کمپنی باغ میں جھولا گرنے کے حادثے میں 5 بچوں سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے۔

شہداء کی نماز جنازہ میں پاک فوج کے سینئر افسران و جوان اور مقامی لوگوں نے شرکت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ بہت جلد اعلیٰ سطح وفد پاکستان تشریف لا رہا ہے۔

QOSHE - محمد عرفان صدیقی - محمد عرفان صدیقی
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

محمد عرفان صدیقی

17 0
14.04.2024

آج اسرائیل کی جانب سے دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملے کو تیرہ روز گزر چکے ہیں جس میں کئی ایرانی فوجی افسران کو شہید ہوئے اور جس کے بعد سے ہر روز کسی نہ کسی طاقتور ایرانی شخصیت کی جانب سے اسرائیل کو سبق سکھانے کی، اسرائیل کو قبرستان میں تبدیل کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں تو کبھی اسے نشان عبرت بنانے کے دعوے کیے جاتے ہیں لیکن آج تک ایران اسرائیل پر ایک گولی بھی فائر نہیں کر سکا۔ آج پوری مسلم دنیا اسرائیل کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام پر شدید غم و غصے میں ہے جبکہ ایران کو اسرائیل نے جواز بھی فراہم کر دیا ہے کہ وہ اپنے سفارتخانے پر اسرائیلی حملے اور اپنے شہید فوجیوں کے خون کا اسرائیل سے بدلہ لے سکتا ہے لیکن پچھلے چودہ دنوں سے صرف بیانات اور دھمکیوں کے سوا کچھ بھی نہیں کیا گیا، آج ستاون اسلامی ممالک عالمی قوانین کے تابع ہونے کے سبب فلسطینی مسلمانوں کو اسرائیل کے وحشیانہ قتل عام سے نہیں بچا پا رہے، اسرائیل ہر انسانی اور عالمی قانون سے بالاتر ہو کر مظلوم فلسطینی بچوں، بوڑھوں، نوجوانوں اور خواتین کا بے دریغ قتل عام کر رہا ہے جبکہ اسرائیل کو کسی بیرونی خطر ے سے بچانے کیلئے امریکہ نے اسے بیرونی تحفظ فراہم کیا ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کی عملداری تو صرف اسلامی ممالک کے خلاف نظر آتی ہے، اقوام متحدہ میں انسانی حقوق صرف یہودیوں اور عیسائیوں کیلئے ہی مختص ہیں، لیکن ایران کو عالم اسلام کی ایک بڑی طاقت سمجھا جاتا ہے، جسے تیل کی دولت بھی حاصل ہے جو امریکہ اور عالمی پابندیوں کے باوجود اپنا وجود برقرار رکھے ہوئے ہے، جبکہ فلسطین کی........

© Daily Jang


Get it on Google Play