اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا کہ پاکستان میں بجلی چوری ایک معمول کی کارروائی بن کر رہ گئی ہے اور جب برق گرتی ہے تو بے چارے غریبوں پر ۔ کبھی اسے فیول ایڈجسٹمنٹ کا نام دیا جاتا ہے تو کبھی لائن لا سزکا۔ بجلی کمپنیوں کے نقصانات اور کم ریکوریز کی شکل میں مبینہ طور پر اوور بلنگ ہوتی ہے۔ بلوں میں ٹیکسوں کی بھرمار اور چھپے اخراجات الگ سے اضافی بوجھ ہیں۔ گردشی قرضہ ہے کہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ملک میں ہر سال 589 ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے۔ برسہابرس سے اس کے کھلے دروازے ہماری بدانتظامی کی گواہی دے رہے ہیں۔ بجلی چوروں میں مبینہ طور پر سیاستدانوں ، صنعتکاروں ، تاجروں، کاروباری اداروں، عام صارفین اور بعض بدعنوان افسران اور اہلکاروں کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے ہوش ربا انکشافات بھی سامنے آئے ہیں۔ وقتاً فوقتاً بجلی چوروں کے خلاف ملک گیر کریک ڈائون کی خبریں بھی آتی ہیں۔ معاملہ ایوانوں میں بھی پہنچتا ہے لیکن اس سنگین مسئلے پر آج تک قابو نہیں پایا جا سکا اور بالآخر خمیازہ صارفین کو اضافی بلوں کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے جو ظلم کے مترادف ہے۔ حال ہی میں گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) کے بیس افسران کی گرفتاری عمل میں آئی ہے اور بلوں کی رقم قومی خزانے کے بجائے ان کی جیبوں میں جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ابتدائی طور پر دس کروڑ پچاس لاکھ روپے کی رقم سامنے آئی ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق ملزمان صارفین کی طرف سے بجلی کے بلوں کی مد میں جمع کرائی گئی رقم کی خزانے میں جعلی انٹری کرتے اور اسے اپنی جیبوں میں ڈال لیتے تھے جبکہ گیپکو کا موقف ہےکہ ایف آئی اے ایک کروڑ کی نادہندہ ہے اور اس کی بجلی کاٹ دی گئی ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے اوور بلنگ میں ملوث عملے کے خلاف ایکشن اور ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈائون تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔ توقع کی جانی چاہئے کہ موجودہ حکومت جو معیشت کی بحالی کیلئے کمر بستہ ہے کے اقدامات نتیجہ خیز ثابت ہونگے۔

امریکا نے فلسطین کی اقوام متحدہ کی رکنیت سے متعلق درخواست ویٹو کردی۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں سرمایہ کاروں کے ساتھ گول میز کانفرنس میں شرکت کی۔

فنانس ڈویژن کی جانب سے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے کے خواہش مند سرکاری ملازمین کے لیے سرکلر جاری کردیا گیا۔

مدعی مقدمے کا کہنا ہے کہ اُس کا کزن زخموں کی تاب نہ لا کر ڈی ایچ کیو اسپتال میں انتقال کرگیا، واقعے پر کارروائی کی جائے۔

ممبئی پولیس نے سلمان خان کی سیکیورٹی کا دوبارہ جائزہ لینے اور اسے بڑھانے کی تصدیق کردی، بھارتی میڈیا

سری لنکا کے اوچیتھا آکاش رانا سنگھے اور چولیتھا پوشپیکا نے کامیابی حاصل کی۔

عالمی عدالت انصاف کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان ہے۔

ورلڈ اوپن اسکواش 9 سے 18 مئی تک مصر کے شہر قائرہ میں ہوگی، ایونٹ کے مین راؤنڈ کا ڈرا فائنل کرلیا گیا ہے جس میں پاکستان کے حمزہ خان بھی شامل ہیں۔

ہماری آج میچ میں بولنگ اور فلیڈنگ اچھی نہیں رہی، ہم نے آخری دس اوورز میں زیادہ رنز دیے، کپتان قومی ویمن ٹیم

گیند دیوار یا چھت سے لگنے کی صورت میں ایک ہاتھ سے کیچ پر آؤٹ ہوگا، ای سی بی

خاتون صحافی نادیہ صبوحی کی خبر کے مطابق مشیر سوشل ویلفیئر مشعال یوسفزئی اور سیکریٹری سماجی بہبود کیلئے گاڑیاں خریدنے کی سمری تیار کی گئی ہے۔

انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی پی) نے سابق ٹیسٹ بیٹر اور ریفری کے انتقال کی تصدیق کردی۔

مرکزی بینک کے مطابق 12 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے تک ملکی زرمبادلہ ذخائر 13 کروڑ 37 لاکھ ڈالر رہے۔

حلف برداری کے موقع پر جذباتی مناظر بھی دیکھنے میں آئے۔

بالی ووڈ کی سینیئر اداکارہ نینا گپتا اور عہد ساز ویسٹ انڈین بیٹسمین ویوین رچرڈز کی بیٹی فیشن ڈیزائنر مسابا گپتا امید سے ہیں اور وہ پہلی بار ماں بننے والی ہیں۔

بالی ووڈ کی سابق اداکارہ اور اب تصنیف و تالیف کی جانب راغب ٹوئنکل کھنہ کا کہنا ہے کہ جب خواتین 50 برس سے زیادہ کی ہوجائیں تو انھیں سرخ لپ اسٹک نہیں لگانا چاہیئے۔

QOSHE - ادارتی نوٹ - ادارتی نوٹ
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

ادارتی نوٹ

8 0
19.04.2024

اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا کہ پاکستان میں بجلی چوری ایک معمول کی کارروائی بن کر رہ گئی ہے اور جب برق گرتی ہے تو بے چارے غریبوں پر ۔ کبھی اسے فیول ایڈجسٹمنٹ کا نام دیا جاتا ہے تو کبھی لائن لا سزکا۔ بجلی کمپنیوں کے نقصانات اور کم ریکوریز کی شکل میں مبینہ طور پر اوور بلنگ ہوتی ہے۔ بلوں میں ٹیکسوں کی بھرمار اور چھپے اخراجات الگ سے اضافی بوجھ ہیں۔ گردشی قرضہ ہے کہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ملک میں ہر سال 589 ارب روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے۔ برسہابرس سے اس کے کھلے دروازے ہماری بدانتظامی کی گواہی دے رہے ہیں۔ بجلی چوروں میں مبینہ طور پر سیاستدانوں ، صنعتکاروں ، تاجروں، کاروباری اداروں، عام صارفین اور بعض بدعنوان افسران اور اہلکاروں کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے ہوش ربا انکشافات بھی سامنے آئے ہیں۔ وقتاً فوقتاً بجلی چوروں کے خلاف ملک گیر کریک ڈائون کی خبریں بھی آتی ہیں۔ معاملہ ایوانوں میں بھی پہنچتا ہے لیکن اس سنگین مسئلے پر آج........

© Daily Jang


Get it on Google Play