پاکستان سمیت دنیا بھر میں ملیریا کا عالمی دن اس عزم کے ساتھ منایا گیا کہ اس کے خلاف جنگ کو تیز، یکساں صحت، انسانی حقوق کے فروغ پر ثابت قدمی کے ساتھ عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت ملیریا کی روک تھام اور خاتمے کے لئے مناسب اقدامات اٹھا رہی ہے ۔اس کے باوجود ملک میں ہر سال 10 لاکھ افراد ملیریا سے متاثر ہوتے ہیں۔ ہر شخص کو اس کے علاج کی مفت سہولت تک رسائی حاصل ہونی چاہئے۔تمام سٹیک ہولڈرز، پالیسی سازوں، ڈونرز، ہیلتھ کیئر سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو ملیریا کے خلاف جنگ میں شریک ہونا چاہئے۔ اگرچہ پاکستان میں ملیریا کنٹرول پروگرام 1950ءمیں شروع کیا گیا تھا اس کے خاتمے کے لئے مختلف پروگرام متعارف کرائے جاچکے ہیں لیکن اس پر مکمل قابو پانا اب بھی ایک چیلنج ہے۔ اگست سے نومبر تک کے مہینے ملیریا کے حوالے سے انتہائی خطرناک ہیں ۔ بدقسمتی سے 2022 میں تباہ کن سیلاب نے ملک کے مختلف حصوں میں ملیریا کے کیسوں میں غیر معمولی اضافہ کیا۔ گزشتہ برس سندھ میں ملیریا کے چار لاکھ سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث یہ ملک کی دوسری بڑی وبائی بیماری بن چکی ہے۔ سیلاب کے بعد پاکستان میں ملیریا کے کیسز میں دنیا میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ دنیا بھر میں 2021ءسے 2022 کے درمیان 50 لاکھ اضافی کیسز میں سے 2.1ملین پاکستان میں پائے گئے۔ ملیریا جسے غریبوں کی بیماری بھی کہا جاتا ہے۔ زیادہ تر دیہی علاقوں میں رہنے والے افراد کو لاحق ہوتی ہے جو احتیاطی تدابیر سے نابلد، ڈاکٹروں کے پاس جانے اور مہنگی لیبارٹریوں کے ذریعے تشخیص کرانے سے قاصر ہیں۔حکومت کو شہر شہر، گائوں گائوں ، ملک کے طول عرض میں تشہیری مہم کےذریعے لوگوں کو اس بیماری کی علامات، تشخیص ، پرہیز اور علاج سے آگاہ رکھنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچواں اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ آج لاہور میں کھیلا جائے گا۔

پنجاب کنگز نے کولکتہ کے خلاف سب سے بڑے کامیاب تعاقب کا ریکارڈ بنا دیا۔

محکمہ اسکول ایجوکیشن سندھ نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی۔

چین میں پاکستان کیلئے تیار ہونیوالی پہلی ہنگور کلاس آبدوز کی لانچنگ کی تقریب منعقد ہوئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق تقریب چین کے ووچانگ شپ بلڈنگ انڈسٹری گروپ کمپنی لمیٹڈ شوانگلیو بیس میں ہوئی۔

متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی علی خورشیدی نےدعویٰ کیا ہے کہ ڈاکوؤں کی سہولت کاری کرنے والے پولیس اہلکار کراچی لائے گئے ہیں۔

پاکستان ویمن ٹیم 123رنز کے ہدف کے تعاقب میں 8 وکٹ پر 121 رنز بناسکی۔

سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے چاہتے ہیں بانی چیئرمین مزید جیل میں رہیں۔

بالی ووڈ اداکارہ ملائیکہ اروڑا اور انکے سابق شوہر ارباز خان کے بیٹے ارہان خان حال ہی میں اپنا وڈکاسٹ ڈمپ بریانی سامنے لائے ہیں۔

پی ٹی سی ایل اور ٹرانس ورلڈ کی مشرقی سمت سے آنے والی ٹریفک متاثر ہوگئی۔

اسرائیلی حکومت میں قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر ٹریفک حادثے میں زخمی ہوگئے۔

امریکا میں جاری مظاہرے جمہوریت کا حصہ ہیں: انٹونی بلنکن

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) رہنما زاہد خان نے کہا ہے کہ پرویز خٹک پیپلز پارٹی سے خیبرپختونخوا کی گورنر شپ مانگ رہے ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پی آئی بات چیت کر بھی رہی ہے اور مکر بھی رہی ہے۔

جیوتیکا زیادہ تر ساؤتھ کی فلم انڈسٹری کی تامل، تیلگو اور ملیالم فلموں میں کام کرتی ہیں۔

پاکستان ٹیم کو سیریز بچانے کا چیلنج درپیش ہے۔

گووندا اور ان کی بیوی سنیتا آہوجا کا گزشتہ 8 برسوں سے کرشنا اور ان کی اہلیہ کشمیرا شاہ کے ساتھ جھگڑا چل رہا ہے

QOSHE - ادارتی نوٹ - ادارتی نوٹ
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

ادارتی نوٹ

34 0
27.04.2024

پاکستان سمیت دنیا بھر میں ملیریا کا عالمی دن اس عزم کے ساتھ منایا گیا کہ اس کے خلاف جنگ کو تیز، یکساں صحت، انسانی حقوق کے فروغ پر ثابت قدمی کے ساتھ عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت ملیریا کی روک تھام اور خاتمے کے لئے مناسب اقدامات اٹھا رہی ہے ۔اس کے باوجود ملک میں ہر سال 10 لاکھ افراد ملیریا سے متاثر ہوتے ہیں۔ ہر شخص کو اس کے علاج کی مفت سہولت تک رسائی حاصل ہونی چاہئے۔تمام سٹیک ہولڈرز، پالیسی سازوں، ڈونرز، ہیلتھ کیئر سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو ملیریا کے خلاف جنگ میں شریک ہونا چاہئے۔ اگرچہ پاکستان میں ملیریا کنٹرول پروگرام 1950ءمیں شروع کیا گیا تھا اس کے خاتمے کے لئے مختلف پروگرام متعارف کرائے جاچکے ہیں لیکن اس پر مکمل قابو پانا اب بھی ایک چیلنج ہے۔ اگست سے نومبر تک کے مہینے ملیریا کے حوالے سے انتہائی خطرناک ہیں ۔........

© Daily Jang


Get it on Google Play