ساری نظریں، نواز شریف پر
جناب نواز شریف پاکستان واپس آ کر سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کر چکے ہیں۔ مسلم لیگ(ن) کو متحرک کرنے کے ساتھ ساتھ وہ دوسری سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں سے رابطے بھی کر رہے ہیں۔ان سے ملنے والوں کا تانتا بندھا ہوا ہے،ایم کیو ایم سے تو باضابطہ تعلق قائم ہو چکا ہے لیکن بلوچستان اور سندھ سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور جماعتیں بھی ان کی طرف اُمید بھری نظروں سے دیکھ رہی ہیں،اگرچہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ نواز شریف خود عام انتخابات میں حصہ لے سکیں گے یا نہیں، لیکن یہ تاثر عام ہے کہ وہی آئندہ وزیراعظم ہوں گے۔ان کے حریف کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ سے اُن کی تاحیات نااہلی برقرار رہے جبکہ قانون دانوں کی ایک بڑی تعداد اِس رائے کا اظہار کر رہی ہے کہ پارلیمینٹ کی طرف سے نااہلی کی مدت پانچ سال مقرر کرنے کا اطلاق ان پر بھی ہو گا، اور سپریم کورٹ کا فیصلہ ان کے راستے کی رکاوٹ نہیں بن سکے گا۔امکان یہی ہے کہ معاملہ پھر سپریم کورٹ میں جائے، اور اِس قانونی گتھی کو وہیں سلجھایا جا سکے۔
محکمہ موسمیات نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے میدانی علاقوں میں دھند کی پیشگوئی کردینواز شریف انتخاب میں حصہ لے سکیں گے یا نہیں اِس بحث سے قطع نظر یہ بات تو واضح ہے کہ سیاست اُن کے گرد گھوم رہی ہے،اُنہیں سیاست سے اور سیاست کو اُن سے علیحدہ کرنے کی تدبیریں ناکام ہو چکی ہیں وہ طیب اردگان کی طرح رکاوٹ عبور کریں یا براہِ راست سپریم کورٹ سے پروانہ آزادی حاصل کر لیں،ان کے حریفوں کو مات ہو چکی۔سابق وزیراعظم عمران خان کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے،جس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کا تعاقب کرنے والے سرگرم ہیں، نہ وہ چین سے بیٹھے ہیں،اور نہ خان........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website