مسلمانوں کی اپنی فصیلوں میں غدار پیدا ہوئے جنہوں نے اقتدار کی ہوس میں اپنے ہی قلعے ڈھانے میں کلیدی کردار ادا کیا یا پھر یوں ہوا کہ مسلمانوں میں بڑھتا ہوا انتشار ان کے زوال کا باعث بنا مسلمانوں میں آپس کی ٹوٹ پھوٹ نے ہی غیر مسلم قوتوں کے حوصلے بڑھائے۔ اسرائیل کی ڈیڑھ ماہ سے فلسطین پر جاری کھلی جارحیت وحشیانہ بمباری مسلمانوں کیلئے یہودیوں کا کھلا چیلنج ہے اور اس چیلنج میں یہودی دنیا کے کسی قانون قاعدے اور ضابطے کو خاطر میں نہیں لارہے دراصل مسلمانوں کی نااتفاقی کا ہی شاخسانہ ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے بچوں سے لے کر خواتین تک جوانوں سے لے کر بوڑھوں تک بڑی تعداد میں قتل کرچکا ہے جنہیں ہم شہید کہہ رہے ہیں یقینا وہ شہید ہیں اسرائیل کی اس بدمعاشی کا ساتھ دینے کے لیے دنیا کے غنڈے ایک ہوگئے امریکہ۔برطانیہ۔ یورپ سب نے مسلمانوں کے قتل پر اسرائیل کا ساتھ دینے کا اعادہ کیا اور پہلے فلسطینی کے قتل سے لے کر ہنوز دنیا فلسطینیوں کو قتل ہوتا دیکھ رہی ہے۔

دورہ آسٹریلیا کیلئے فاسٹ باولر محمد عباس کو سکواڈ میں شامل کیوں نہیں کیا گیا ؟ وہاب ریاض نے بتا دیا

مگر وائے لاچارگی کہ مسلمان کر کچھ نہیں سکتے دوسری جانب اسرائیلی محبت میں امریکہ نے بحری بیڑے اور دیگر جوہری ہتھیار مشرق وسطی میں کیا صرف فلسطین کے لئے منتقل کئے ہیں؟فلسطین کی تو اپنی کوئی ایسی فوج بھی نہیں۔ایک حماس ہے وہ بھی ایک تنظیم ہے جسکے پاس نہ کوئی ایٹم بم ہے نہ ایسے میزائل کہ جو اسرائیلیوں پر دے ماریں اور اسرائیل کو خاکستر کردیں۔ حماس تو صرف اپنی زمین کا جیسے تیسے دفاع کررہی ہے وہ بھی مختصر سے روائتی ہتھیاروں کے ساتھ حماس کے پاس تو کوئی ایسا اسلحہ بھی نہیں جسے لے کر وہ اسرائیل پر حملہ آور ہو سکے نہ ہنوز حماس اسرائیل پر حملہ آور ہوئی ہے۔ اگر مسلم ممالک سے کوئی حماس کا ساتھ دیتا تو اکیلی حماس ابھی تک قبلہ اول آزاد کراچکی ہوتی…… امریکہ سے بحری بیڑے اور دیگر خطرناک ہتھیار اس لئے اسرائیل پہنچائے گئے اور پہنچائے جارہے ہیں کہ امریکہ مسلم حکمرانوں کو دکھا سکے کہ یہ دیکھئے اگر کسی نے فلسطین کی عملی مدد کی تو اسکا انجام کیا ہوگا اور مسلم حکمران اس سے مرعوب بھی ہوگئے حالانکہ یہ بزدل امریکی فوجی ویت نام سے ہیلی کاپٹروں سے لٹک کر بھاگے تھے افغانستان سے بھی امریکی فوجی جس طرح رسوا ہو کر نکلے سب نے دیکھا لیکن مسلمان حکمرانوں میں شائد جذبہ ایمانی مفقود ہوچکا ہے کہ وہ دوٹوک موقف لیتے۔

انٹربینک میں ڈالر مزید سستا ہو گیا

حالیہ عرب لیگ کے اجلاس میں بھی حماس کے کسی نمائندہ نے شرکت نہیں کی تھی جس سے واضح تھا کہ مسلم حکمران امریکی خوف میں کس قدر مبتلا ہیں اور سعودی عرب میں منعقدہ اس اجلاس میں امت مسلمہ کے حکمران صرف مذمتوں سے آگے نہ بڑھ سکے نہ کوئی اسرائیل۔امریکہ کو واضح پیغام دے سکے حالانکہ عرب ممالک کے پاس اس وقت ایک پختہ جواز تھا اپنا جوہری پروگرام شروع کرنے کا۔

اگر آج عرب ممالک میں سے دو ایک بھی جوہری ہتھیار رکھتے تو کیا اسرائیل پیغمبروں کی سرزمین کو تہس نہس کرتا؟اس لئے عرب لیگ کے اجلاس میں ضرورت اس امر کی تھی کہ عرب اپنے اپنے۔ جوہری پروگرام کے شروع کرنے کا اعلان کرتے کہ امریکہ اسرائیل نے مل کر مسلم ممالک پر کیا کیا ظلم روا نہ رکھے ہیں۔شام۔مصر سمیت مسلمانوں کے علاقے قبضے میں لے لئے گئے فلسطین پر جو قیامت ڈھائی گئی اور ڈھائی جارہی ہے پوری دنیا دیکھ رہی ہے اس لئے اس وقت عرب ممالک اپنے جوہری پروگرام کا اعلان کرتے تو مناسب تھا لیکن اس وقت کے گزرجانے کے بعد عربوں کے پاس ایسا کوئی جواز باقی نہ رہے گا کہ جسے پیش کرکے یہ اپنے پرامن ایٹمی پروگرام کا آغاز کرسکیں گے…… ایسے بے رحم یہودی کہ جنہوں نے ہسپتال نہ چھوڑے۔سکولز۔تباہ کردئیے۔ مساجد میں نمازیوں پر گولہ بارود برسا دیا۔چرچ میں پناہ لینے والوں پر بم گرا دئیے پناہ گزین تک نہیں محفوظ نہ رہے ہجرت کرنے والوں کو گھیر کر مارا۔سکول جبالہ کیمپ،الشفاء_ ہسپتال میں کیا زخمی، کیاڈاکٹر اور طبی عملہ کسی کو جان سے مارا کسی کو نکال کر اس ہسپتال پر اسرائیلی فوج نے زبردستی قبضہ کرلیا الشفا کے بعد انڈونیشین ہسپتال میں بھی ڈاکٹرز مریضوں کو شہید کردیا گیا ہے اور باقی عملہ کو نکال کر ہسپتال کو گھیرے میں لے لیا ہے یہ حیوانیت نہیں تو کیا ہے؟

اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کے بدلے 4روزہ جنگ بندی پراتفاق

معصوم بچوں،عورتوں اورنہتے مسلمانوں کا قتل عام کیا دنیا میں کسی معاشرے کو قبول ہے؟

ایسی سفاکیت ودرندگی،ظلم وبربریت کی انتہاء پر بھلا کون خاموش رہے؟ اقوام متحدہ،انسانی حقوق کی تنظیمیں،یورپی یونین۔عالمی ادارے اور بالخصوص مسلم حکمرانوں کاکردار بھی تو مایوس کن اور قراردادوں تک محدوود ہے۔ فلسطین کے مظلوم مسلمان روزانہ مارے جارہے ہیں ان خونی حالات میں تمام مسلم ممالک اور ان کے حکمرانوں کو غزہ فلسطین کے مظلوم ترین مسلمانوں کی مدد وحمایت کیلئے فوری اپناعملی کردار ادا کرنا چاہئیے تھا ان بے اعتبارے یہودیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے لازم تھا کہ مسلم حکمران مل کر کوئی ٹھوس اقدامات کرتے۔

پاکستان سمیت کسی ملک میں سیاسی عہدے کے امیدواروں پر کوئی پوزیشن نہیں، امریکہ

معذرت کے ساتھ جہاں تک پاکستان کا تعلق ہے تو پاکستان فلسطینیوں کی کھل کر حمایت کرنے سے قاصر ہے ہم صرف زبانی جمع خرچ کرسکتے ہیں۔ ہم نے ڈاکٹرعافیہ کو امریکہ کے حوالے کردیا ریمنڈ ڈیوس دن دیہاڑے ہمارے شہریوں کو قتل کرکے بحفاظت امریکہ بھیج دیا گیا ہم فلسطینیوں کیلئے بھلا کیا کریں گے کہ ہم اپنے شہریوں کے لیے کچھ نہیں کرسکے پاکستان کو ہمارے سیاستدان اس قدر دنیا کا مقروض کرچکے ہیں کہ ہم سرکاری سطح پر اسرائیل کو براہ راست کچھ کہنے کی جرات نہیں رکھتے امریکہ سے ہم بگاڑ نہیں سکتے کہ امریکہ ہمارے کان کھینچ دے گا اور ہمارا ایٹم؟تو وہ بس رکھ رکھاؤ ہے ایک بھرم ہے۔اس کے لئے دعا کیجئے کہ خدا اس بھرم کو سلامت رکھے۔۔آمین

سائفر کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت پر پہلی سماعت آج ہوگی

QOSHE -     وائے لاچارگی - ندیم اختر ندیم
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

    وائے لاچارگی

14 0
22.11.2023

مسلمانوں کی اپنی فصیلوں میں غدار پیدا ہوئے جنہوں نے اقتدار کی ہوس میں اپنے ہی قلعے ڈھانے میں کلیدی کردار ادا کیا یا پھر یوں ہوا کہ مسلمانوں میں بڑھتا ہوا انتشار ان کے زوال کا باعث بنا مسلمانوں میں آپس کی ٹوٹ پھوٹ نے ہی غیر مسلم قوتوں کے حوصلے بڑھائے۔ اسرائیل کی ڈیڑھ ماہ سے فلسطین پر جاری کھلی جارحیت وحشیانہ بمباری مسلمانوں کیلئے یہودیوں کا کھلا چیلنج ہے اور اس چیلنج میں یہودی دنیا کے کسی قانون قاعدے اور ضابطے کو خاطر میں نہیں لارہے دراصل مسلمانوں کی نااتفاقی کا ہی شاخسانہ ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں کے بچوں سے لے کر خواتین تک جوانوں سے لے کر بوڑھوں تک بڑی تعداد میں قتل کرچکا ہے جنہیں ہم شہید کہہ رہے ہیں یقینا وہ شہید ہیں اسرائیل کی اس بدمعاشی کا ساتھ دینے کے لیے دنیا کے غنڈے ایک ہوگئے امریکہ۔برطانیہ۔ یورپ سب نے مسلمانوں کے قتل پر اسرائیل کا ساتھ دینے کا اعادہ کیا اور پہلے فلسطینی کے قتل سے لے کر ہنوز دنیا فلسطینیوں کو قتل ہوتا دیکھ رہی ہے۔

دورہ آسٹریلیا کیلئے فاسٹ باولر محمد عباس کو سکواڈ میں شامل کیوں نہیں کیا گیا ؟ وہاب ریاض نے بتا دیا

مگر وائے لاچارگی کہ مسلمان کر کچھ نہیں سکتے دوسری جانب اسرائیلی محبت میں امریکہ نے بحری بیڑے اور دیگر جوہری ہتھیار مشرق وسطی میں کیا صرف فلسطین کے لئے منتقل کئے ہیں؟فلسطین کی تو اپنی کوئی ایسی فوج بھی نہیں۔ایک حماس ہے وہ بھی ایک تنظیم ہے جسکے پاس نہ کوئی ایٹم بم ہے نہ ایسے میزائل کہ جو........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play