افسوس کی بات ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان اسرائیل سے فلسطین کو نہیں بچا سکتے، ایک اسرائیل ہے جو غزہ میں ظلم کے پہاڑ گرا رہا ہے اور ہم دنیا بھر کے اسلامی ممالک خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور بیانات تک محدود ہیں پاکستان کئی ہفتوں کے بعد اسرائیل کی جارحیت کے خلاف اپنا موقف دینے کے لئے آگے آیا اور پھر کچھ ممالک کے منہ سے غزہ کے بارے میں اسرائیل کے خلاف بیانات سامنے آنے لگے فلسطین میں کئی صحافی بھی اپنے فرائض منصبی ادا کرتے ہوئے شہید ہوئے ہیں اور بہت سے زخمی بھی ہوئے چند روز قبل، صیہونی فورسز کی جانب سے انڈونیشی فیلڈہسپتال پر فضائی حملہ کیا گیا ہے جس میں 7 ارکان زخمی ہو گئے تھے۔ اسرائیلی فوج ایک بار پھر غزہ کے الشفا ہسپتال میں داخل ہو گئی، ہسپتال کے جنوبی داخلی راستے کے کچھ حصوں کو تباہ کر دیاگیا، بیسمنٹ سمیت مختلف حصوں میں تلاشی کے دوران نہ یرغمالی ملے، نہ کسی سرنگ کا نشان ہاتھ لگا لیکن اسرائیل مسلسل مساجد اور ہسپتالوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اسرائیل نے حماس کے سربراہ اور غزہ کے وزیراعظم اسماعیل ہنیہ کے گھر کو فضائی حملے میں مکمل طور پر تباہ کردیا تھا اسر ائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں گھروں پر چھاپے مار کر 69 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ میں فوری وقفے اور امدادی راہداریوں کو کھولنے کی قرارداد منظور کی،تھی اسرائیل نے اقوام متحدہ کی سلا متی کونسل کی طرف سے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے مطالبے کو مسترد کر دیا،تھا،غزہ میں کام کرنیوالی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کا کام سروسز ایندھن نہ ہونے کے باعث بند ہے،یہ پہلی بار نہیں ہوا بلکہ غزہ میں کمیونیکیشن سسٹم کئی بار بند ہوا ہے اس سے قبل 2 بار ایسا ہو چکا ہے، مواصلاتی نظام کی بندش سے ایمبولینسوں سے رابطہ ممکن نہیں رہا،اقوام متحدہ نے بھی غزہ میں مکمل کمیونیکیشن بلیک آؤٹ کی تصدیق کی۔مواصلاتی نظام کی بندش سے غزہ میں لوگوں کو درپیش مشکلات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان نے غزہ میں اردن کے فیلڈ ہسپتال کے گردونواح میں اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت کی ہے، اسرائیل کا مسلسل ہسپتالوں اور طبی سہولیات پر حملے کرنا جنگی جرم اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے،

چلتی بس سے گرنے والی خاتون چل بسی

عالمی برادری اسرائیلی جنگی جرائم کی تحقیقات، غزہ میں ڈھائے جانیوالے مظالم کے خاتمے،شہریوں کی زندگیوں اور بنیادی ڈھانچے کے تحفظ کیلئے فوری عارضی جنگ کرانے میں کامیاب ہو گئی ہے اسرائیلی طیاروں نے وسطی غزہ کے علاقے سبرا میں مسجد پر اس وقت بمبار ی کی جب مسجد میں نماز جاری تھی اور مسجد نمازیوں سے بھری ہوئی تھی مساجد پر حملے معمول بن چکے ہیں کیونکہ غزہ کے زیادہ تر لوگ مساجد میں پناہ گزین زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے رات گئے طیاروں سے پمفلٹ گرائے گئے جس میں شہریوں کو کہا گیا کہ وہ خان یونس کے مشرقی کنارے پر واقع بانی شوہیلہ، ابا سان اور قرارہ کے علاقوں کو خالی کردیں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ میں فوری وقفے اور امدادی راہداریوں کو کھولنے کی قرارداد منظور کی تھی۔قرارداد کی حمایت میں کونسل کے 15 میں سے 12 ارکان نے ووٹ دیئے۔ برطانیہ، روس اور امریکہ نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تھا۔قرارداد میں تمام فریقین سے بین الاقوامی امدادی قانون، خاص طور پر عام شہریوں، بچوں کے تحفظ کے حوالے سے بین الاقوا می قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا،اسرائیل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کردیا تھا دو ریاستی حل ہی اسرائیل،فلسطین تنازع کا واحد حل ہے غزہ پر قبضہ ایک غلطی ہے، وہ غزہ میں حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کو آزاد کرانے کیلئے اپنی طاقت کے مطا بق ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ عارضی جنگ بندی تو ہو گئی ہے لیکن جب تک مسلم ممالک مستقل جنگ بندی کے لئے کوشیشیں نہیں کرتے غزہ میں مظالم نہیں رک سکتے اور یہودی طاقتیں اپنے منصوبے جاری رکھیں گی غزہ کی پٹی کا مستقل حل تلاش کرنا ہو گا اور اسرائیلی بربریت کو روکنے کے لئے دنیا بھر کے ممالک کو کردار ادا کرنا ہے۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے بعد معمولی اضافہ

حماس اور اسرائیل کے درمیان چار روزہ عارضی جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہوگیا معاہدے کے تحت حماس نے 50 یرغمالیوں کو جس کے بدلے میں اسرائیل نے 150 فلسطینیوں کو رہا کر دیا ہے جن میں بڑی تعداد خواتین اوربچوں کی ہے 'یرغمالیوں کی رہائی کا عمل شروع ہو گیا ہے غزہ میں 4 روزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل مصر سے روزانہ 300 امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت اور ایندھن کی فراہمی کی اجازت دیتا ہے۔اس سے قبل اسرائیل کابینہ نے جنگ میں وقفے کی منظوری دی تھی دوسری طرف اسرائیل نے جنگ بندی کے خاتمے کے فوراً بعد غزہ میں حماس کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا بھی اعلان کیا ہے، امریکی صدر جو بائیڈن کی مدد سے عارضی جنگ بندی اور حماس کے پاس قید یرغمالیوں کی رہائی اور عارضی جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچے ہیں لیکن اسرائیل اپنا مشن جاری رکھے گا اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔امریکا کے صدر جوبائیڈن نے جنگ بندی معاہدے میں کردار ادا کرنے پر امیرِ قطر اور مصر کے صدر کی کوششوں کو سراہا ہے، غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ ایک ایسا قدم ہے جس سے غزہ کا بحران ختم ہوگا اور فلسطینیوں کو نشانہ بنانے اور ان کی اپنی سرزمین سے نقل مکانی کو روکا جاسکے گا۔ اسرائیلی حکومت اور حماس کے درمیان لڑائی میں 4 دن کے وقفے کے نتیجے میں غزہ میں ضروری انسانی امداد پہنچائی جا رہی ہے۔ روس اسرائیل اور حماس کے درمیان انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے معاہدے کا دنیا کے ممالک نے خیر مقدم کیا ہے۔

لاہور میں مالکن نے پیٹرول چھڑک کر ملازمہ کو آگ لگادی

غزہ کے شہری اپنی سرزمین چھوڑ کر کہیں نہیں جائیں گے۔غزہ میں عادضی جنگ بندی کو مستقل جنگ بندی کا پیش خیمہ قرار دیا جا رہا ہے اور بہت سے ممالک نے اس کے لئے اپنی کوشیشیں تیز کر دی ہیں۔ اسرائیل کی اس بربریت کے خاتمہ کے لئے دنیا کے ہر شخص کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

QOSHE -     غزہ جنگ بندی کے مستقل امکانات - سید عارف نوناری
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

    غزہ جنگ بندی کے مستقل امکانات

9 0
30.11.2023

افسوس کی بات ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان اسرائیل سے فلسطین کو نہیں بچا سکتے، ایک اسرائیل ہے جو غزہ میں ظلم کے پہاڑ گرا رہا ہے اور ہم دنیا بھر کے اسلامی ممالک خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور بیانات تک محدود ہیں پاکستان کئی ہفتوں کے بعد اسرائیل کی جارحیت کے خلاف اپنا موقف دینے کے لئے آگے آیا اور پھر کچھ ممالک کے منہ سے غزہ کے بارے میں اسرائیل کے خلاف بیانات سامنے آنے لگے فلسطین میں کئی صحافی بھی اپنے فرائض منصبی ادا کرتے ہوئے شہید ہوئے ہیں اور بہت سے زخمی بھی ہوئے چند روز قبل، صیہونی فورسز کی جانب سے انڈونیشی فیلڈہسپتال پر فضائی حملہ کیا گیا ہے جس میں 7 ارکان زخمی ہو گئے تھے۔ اسرائیلی فوج ایک بار پھر غزہ کے الشفا ہسپتال میں داخل ہو گئی، ہسپتال کے جنوبی داخلی راستے کے کچھ حصوں کو تباہ کر دیاگیا، بیسمنٹ سمیت مختلف حصوں میں تلاشی کے دوران نہ یرغمالی ملے، نہ کسی سرنگ کا نشان ہاتھ لگا لیکن اسرائیل مسلسل مساجد اور ہسپتالوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ اسرائیل نے حماس کے سربراہ اور غزہ کے وزیراعظم اسماعیل ہنیہ کے گھر کو فضائی حملے میں مکمل طور پر تباہ کردیا تھا اسر ائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں گھروں پر چھاپے مار کر 69 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ میں فوری وقفے اور امدادی راہداریوں کو کھولنے کی قرارداد منظور کی،تھی اسرائیل نے اقوام متحدہ کی سلا متی کونسل کی طرف سے انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے مطالبے کو مسترد کر دیا،تھا،غزہ میں........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play