آئندہ عام انتخابات کے سلسلے میں سیاسی گہما گہمی عروج پر ہے، ہر پارٹی ہوا کا رُخ دیکھ کر آسمان پر رنگ برنگی پتنگیں اُڑا رہی ہے، کہیں لمبے ”پیچ“ ڈالے جا رہے ہیں تو کہیں ہاتھ پھیرے جارہے ہیں اور چھوٹے چھوٹے ”شرلوں“ سے بڑی بڑی پتنگیں کٹ رہی ہیں۔ مطلب فل ”بسنتی“ ماحول بنا ہوا ہے۔ایک طرف نت نئے محاذ کھل رہے ہیں اور دوسری طرف نئے نئے اتحاد بن رہے ہیں، سیاسی رہنماء لمبے عرصے بعد ایک دوسرے کے در پر ”در بدر“ ہو رہے ہیں۔موجودہ سیاسی چہل پہل میں لکھنے کے لئے کئی سیاسی موضوعات کا ڈھیر لگا ہوا ہے، تاہم اس کے باوجود اخبارات کے صفحہ اوّل پر موجود اس خبر نے پوری کشش کہ ساتھ اپنی طرف مائل کیا۔

اینیمل میں بوبی دیول کے کردار پر ان کی والدہ پرکاش کور کا موقف بھی آگیا

خبر کچھ یوں ہے کہ بھارت کے شہر احمد آباد سے دبئی جانے والے مسافرطیارے کی میڈیکل ایمرجنسی کی بنیاد پر کراچی ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ ہوئی۔بھارت کی نجی فضائی کمپنی کی پرواز ایس جی 15 نے احمد آباد سے دبئی جانے کے لئے اڑان بھری تھی، جس میں ایک مسافر دھروال دھرمیش کمار کی طبیعت شدید بگڑ گئی، جس کے بعد بھارت کی نجی فضائی کمپنی ”سپائس جیٹ“ کے پائلٹ نے کراچی کے ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ کیااور پھر بھارتی مسافر طیارے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہنگامی لینڈنگ کی اجازت دے دی گئی۔ بھارتی مسافر طیارہ رات تقریباً ساڑھے 9 بجے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اُتراجہاں سول ایوی ایشن کی ٹیم نے 27 سالہ بھارتی شہری کو طبی امداد فراہم کی، جس کے بعد اس کی طبیعت سنبھل گئی۔بھارتی ایئر لائن انتظامیہ نے پاکستان کی سول ایوی ایشن میڈیکل ٹیم کا خصوصی شکریہ ادا کیا، جبکہ طیارے میں موجود مسافروں نے تالیاں بجا کر اُنہیں خراج تحسین پیش کیا، بعدازاں طیارہ رات گئے اپنی اصل منزل کی طرف یعنی دبئی روانہ ہو گیا۔

ہراسانی سے تنگ آکر اداکارہ کی خودکشی ، بھارتی اداکار کو گرفتار کرلیاگیا

میرے نزدیک اس خبر کی کئی جہتیں ہیں جو اپنے آپ میں اکیسویں صدی کی اس جدید ترین اور منقسم دنیا کی بہترین عکاسی کر رہی ہیں،اس خبر کے اندر ہی اعلیٰ انسانی قدروں کی ایک جھلک بھی ہے، جبکہ اس بات کا بھی بخوبی اندازہ ہوتا ہے کہ ہم اس وقت سائنسی ترقی کی کس معراج کو چھو رہے ہیں۔ خبر میں موجود سب سے اہم پیغام ”بقائے باہمی“ کا نظریہ ہے، یہی وجہ ہے کہ ایئر ٹریفک کنٹرول کے بُنیادی اصولوں اور فضائی دنیا میں ایک معمول کی کارروائی کے باوجود یہ خبر پاکستان میں جاری سیاسی خبروں کے جلو میں نمایاں جگہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

سوشل میڈیا ٹرول نے گھٹیا تبصرے سے شاہ رخ خان کو بھی غصہ دلا دیا

اب ایک ایک کر کے قارئین کی دلچسپی کے لئے مذکورہ بالا خبر کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہیں۔خبر میں پہلا تاثر یہ ابھرتا ہے کہ آج کی اس ترقی یافتہ اور مہذب دنیا میں انسانی جان کی کس قدر اہمیت ہے۔بے شک یہ ایک معمول کی کارروائی ہے، لیکن آپ ایک لمحے کے لئے سوچیں کہ بھارتی شہر احمد آباد سے ایک مسافر طیارہ دبئی روانگی کے لئے اڑان بھرتا ہے جس میں مبینہ طور پر ایک 27 سالہ نوجوان کا شوگر لیول نیچے آتا ہے، جس کے باعث طیارے کی کراچی ایئرپورٹ پر میڈیکل ایمرجنسی لینڈنگ کروائی جاتی ہے۔ یعنی ایک شخص کی جان بچانے کے لئے ہواؤں کا رُخ موڑ دیا گیا اور اس کے لئے دو ازلی ”دشمنوں“ نے وقتی طور پر اپنی دشمنی کو بھی ایک طرف رکھ کر ایئر ٹریفک کے عالمی قوانین کی بھرپور پاسداری کی جو کہ انسانی ہمدردی کی ایک بہترین مثال ہے، حالانکہ معمول کے حالات میں اگر ایک کبوتر بھی سرحد پار سے اس طرف آجائے تو ”تھرتھلی“ مچ جاتی ہے تاہم ایک شخص کی قیمتی جان کا معاملہ ہوا تو پُورے کا پُورا جہاز ہی پاکستان میں اتار دیا گیا۔ خبر میں موجود جو کھلاتضاد ہے وہ یہ کہ اس مہذب دنیا میں ایک شخص کی جان بچانے کے لئے جہاز زمین پر اترا اور دو ملکوں نے کچھ دیر کیلئے پرانی دشمنی سائیڈ پر رکھ دی، تاہم دوسری جانب فضاء میں کئی جہاز ایسے بھی ہوتے ہیں جو چشم فلک میں آتے اور فضاؤں سے زمین پر آگ برساتے ہیں، جس کے نتیجے میں دیکھتے ہی دیکھتے سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں انسانی جانیں لقمہ اجل بن جاتی ہیں۔فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ میں اب تک لاکھوں انسانی زندگیاں ختم ہو چکی ہیں اور تباہی کا یہ سلسلہ آئندہ بھی دنیا میں کسی نہ کسی شکل میں جاری جنگوں کی شکل میں جاری رہے گا۔ میڈیکل ایمرجنسی لینڈنگ کی اس خبر میں موجود سب سے کھلا تضاد بھی یہی ہے۔

روسی صدر کا چھٹی مدت کے لیے بھی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان

خبر کا خوبصورت پہلو یہ ہے کہ دو ملکوں نے اپنی پرانی دشمنی کو ایک طرف رکھ کر کس طرح ایک انسانی جان بچانے کی کوشش کی۔دنیا کے ترقی یافتہ ممالک اس حتمی نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ ہمسائے ”ماں پیو جائے“ ہوتے ہیں اور ان کی اہمیت کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، اگر ہمسایہ تگڑا ہے تو آپ بھی ٹھیک ہیں، لیکن اگر پڑوسیوں کا ماحول شورش زدہ ہے تو آپ بھی اس سے محفوظ نہیں رہ سکتے اور کسی نہ کسی شکل میں اس سے متاثر ہوتے ہیں۔ یورپ کی مثال سب کے سامنے ہے،جہاں ایک ساتھ بسنے والے درجنوں ملکوں نے کئی سو سال آپس میں جنگیں لڑیں اور اس لڑائی میں عوام کا ہمیشہ نقصان ہوا جو غربت اور جہالت کی تاریکیوں میں رہے۔ تاہم جب ان ملکوں نے آپس میں اتحاد کیا، بقائے باہمی کے نظریئے کے تحت اپنے وسائل اور توانائیاں جنگ و جدل پر صرف کرنے کی بجائے عوام پر لگانا شروع کیں تو آج وہ معاشرے انسانی ترقی کو چھُو رہے ہیں۔دنیا بھر میں علاقائی تجارت اور ہمسایوں کے ساتھ بہترین تعلقات ہی خطے کے عوام کی ترقی کے ضامن ہیں۔ بھارتی شہری کی طبیعت سنبھلنے کے بعد جب بھارتی طیارہ اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہوا تو اس سے ”بقائے باہمی“ کے نظریئے کی عملی تصویر نظر آئی اور ایک خوشگوار احساس یہ ابھرا کہ ترقی سے مالا مال اس جدید دنیا کو پرانی دشمنیاں ترک کے بقائے انسانی کے لئے کام کرنا ہو گا۔

ہنر اور محنت کے بغیر قسمت کے ستارے بھی ساتھ نہیں دیتے‘ کیارا ایڈوانی

QOSHE -       بقائے باہمی  - صبغت اللہ چودھری
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

      بقائے باہمی 

7 0
09.12.2023

آئندہ عام انتخابات کے سلسلے میں سیاسی گہما گہمی عروج پر ہے، ہر پارٹی ہوا کا رُخ دیکھ کر آسمان پر رنگ برنگی پتنگیں اُڑا رہی ہے، کہیں لمبے ”پیچ“ ڈالے جا رہے ہیں تو کہیں ہاتھ پھیرے جارہے ہیں اور چھوٹے چھوٹے ”شرلوں“ سے بڑی بڑی پتنگیں کٹ رہی ہیں۔ مطلب فل ”بسنتی“ ماحول بنا ہوا ہے۔ایک طرف نت نئے محاذ کھل رہے ہیں اور دوسری طرف نئے نئے اتحاد بن رہے ہیں، سیاسی رہنماء لمبے عرصے بعد ایک دوسرے کے در پر ”در بدر“ ہو رہے ہیں۔موجودہ سیاسی چہل پہل میں لکھنے کے لئے کئی سیاسی موضوعات کا ڈھیر لگا ہوا ہے، تاہم اس کے باوجود اخبارات کے صفحہ اوّل پر موجود اس خبر نے پوری کشش کہ ساتھ اپنی طرف مائل کیا۔

اینیمل میں بوبی دیول کے کردار پر ان کی والدہ پرکاش کور کا موقف بھی آگیا

خبر کچھ یوں ہے کہ بھارت کے شہر احمد آباد سے دبئی جانے والے مسافرطیارے کی میڈیکل ایمرجنسی کی بنیاد پر کراچی ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ ہوئی۔بھارت کی نجی فضائی کمپنی کی پرواز ایس جی 15 نے احمد آباد سے دبئی جانے کے لئے اڑان بھری تھی، جس میں ایک مسافر دھروال دھرمیش کمار کی طبیعت شدید بگڑ گئی، جس کے بعد بھارت کی نجی فضائی کمپنی ”سپائس جیٹ“ کے پائلٹ نے کراچی کے ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ کیااور پھر بھارتی مسافر طیارے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہنگامی لینڈنگ کی اجازت دے دی گئی۔ بھارتی مسافر طیارہ رات تقریباً ساڑھے 9 بجے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اُتراجہاں سول ایوی ایشن کی ٹیم........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play