دس دسمبر بروز اتوار پوری دنیا میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا گیا اور انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر مغربی رہنماؤں نے اپنے بیانات بھی جاری کئے،کیونکہ مغرب انسانی حقوق کے معاملات پر بڑا واویلا کرتا ہے اور دنیا کو جتلاتا ہے کہ مغرب کے سوا پوری دنیا انسانی حقوق سے نا بلد تھی یہ مغرب ہی ہے جس نے دنیا کو انسانی حقوق کا ایک دن دے کر انہیں بھی اس دن کی اہمیت کا احساس دلایا ہے اور اگر میں یہ کہوں کہ مغرب کا دعوی ہے کہ اس نے دنیا کو انسانی اقدار اور انسانی حقوق سے متعارف کرایا اور دنیا میں خصوصاً پسے ہوئے طبقے اور ایشیا افریقہ کے ممالک میں تیسری دنیا جسے کہا جاتا ہے اسے شعور بخشا ہے تو شاید میں غلط نہ ہوں گا۔مغرب اس دعوے کے ساتھ پوری دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے میں مصروف ہے۔ مغربی ممالک کا یہ وتیرہ رہا ہے کہ کسی بھی ملک پر دباؤ ڈالنے کے لئے اسے انسانی حقوق کا دشمن قراردے دیتے ہیں۔ ہم عالمی سطح پر جائزہ لیں تو اقوام متحدہ بھی اب مغربی ممالک کی چاکری میں مصروف ہے۔ وجہ یہ ہے کہ اقوام متحدہ کا انتہائی اہم اور موثر ترین ادارہ سلامتی کونسل ہے اور سلامتی کونسل وہ ادارہ ہے جس کا کوئی بھی فیصلہ مغرب کے تین مماک امریکہ، روس اور برطانیہ کی مرضی یا منظوری کے بغیر نہیں ہوتا یہی وجہ ہے کہ اسرائیل اور بھارت آئے دن انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں، لیکن اقوام متحدہ چاہ کر بھی کچھ نہیں کر رہا۔ اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ اس لئے کوئی فیصلہ نہیں لے سکتا، کیونکہ اس فیصلے کو ویٹو کرنے کے لئے امریکہ، فرانس اور برطانیہ موجود ہیں۔ اسرائیل دو ماہ سے روزانہ غزہ پر بمباری کر رہا ہے، ہزاروں افراد شہید ہو چکے ہیں اور ان ہزاروں میں 80 فیصد بچے شامل ہیں،لیکن اس کے باوجود انسانی حقوق کی خلاف ورزی حماس کر رہا ہے اور یورپ جو خود کو انسانی حقوق کا چیمپئن گردانتا ہے اور جہاں بھی دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے وہاں اس کے خلاف آواز بلند کرنا اپنا فریضہ سمجھتا ہے، لیکن جب بھی اسرائیلی درندگی کی باری آتی ہے تو مغرب اپنی آنکھیں موند لیتا ہے اور چپ سادھ لیتا ہے، لیکن اسرائیل کے مسئلے پر نہ صرف اسرائیل کو اسلحہ مہیا کیا جا رہا ہے اور الٹا جن پر بمباری کی جا رہی ہے انہیں ہی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مجرم سمجھا جا رہا ہے۔ دس دسمبر کو پوری دنیا میں انسانی حقوق کا دن منایا جاتا ہے، لیکن اس دن اسرائیل نے بمباری کر کے سینکڑوں فلسطینی شہری شہید کر دیئے کسی کو یہ توفیق نہ ہوئی کہ اسرائیل کے خلاف ایک مذمتی بیان ہی جاری کر دے۔

گوگل سرچ 2023 : شاہ رخ کی ’جوان‘ نے پوری دنیا میں تیسری پوزیشن حاصل کرلی

مغرب کا انسانی حقوق کے متعلق یہ دہرا معیار دنیا کو یہ باور کرانے کے لئے کافی ہے کہ مغرب نے انسانی حقوق کا نعرہ صرف اپنے مفاد کے لئے اپنایا ہوا ہے، جہاں کمزور اور مظلوم طبقے کو دبانا ہوتا ہے وہاں یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام لگا دیں گے اور جہاں کسی طاقتور کا مسئلہ ہو وہاں چپ سادھ لیں گے۔ اسی طرح ہمارے ہمسائے بھارت میں انسانی حقوق کا نام نہاد چیمپئن بھارت،جو اپنے آپ کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت سمجھتا ہے اس کی سپریم کورٹ نے گیارہ دسمبر والے دن مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے متعلق مودی حکومت کے فیصلے کو درست قرار دے دیا ہے یعنی بھارتی سپریم کورٹ نے بھی مودی کے سامنے بے بسی کا اظہار کر دیا ہے۔ چار سالوں سے مقبوضہ کشمیر میں جو کرفیو کا ماحول ہے اور اس دوران وہاں جو ہزاروں لوگ شہید کر دیئے گئے ہیں، خواتین کی عزت تار تار کی گئی ہے اور پھر مقبوضہ کشمیر اور کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی قرار دادیں موجود ہیں لیکن مجال ہے جو انسانی حقوق کے چیمپئن بھارت کے متعلق مغرب نے کبھی زبان کھولی ہو۔ یہی مودی تھا جسے وزیراعظم بننے سے قبل مغرب گجرات کا قصائی قرار دیتا تھا اور جب مودی بھارت کا وزیراعظم بنا تو اس کے تمام وہ جرائم معاف کر دیئے گئے جس میں اس نے گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کو جلایا، انہیں نشانہ بنایا اور یہ سب کچھ مودی کی زیر نگرانی ہوا۔ اسرائیل اور بھارت کے مظالم یہ بتانے کے لئے کافی ہیں کہ مغرب کا انسانی حقوق کا معیار اسلام کے انسانی حقوق کے معیار کے برابر نہیں پہنچ سکتا، آج ہمارے وہ لوگ جو مغرب سے متاثر ہیں اور بات بات پر مغرب کی مثالیں پیش کرتے ہیں انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ یہ اسلام ہی تھا،جس نے عورت کو آزادی دی، غلاموں کو آزاد کرایا، انصاف کا بول بالا کرایا۔ آج لوگ امریکہ اور مغرب کے نظام انصاف کی مثالیں دیتے ہیں،لیکن بھول جاتے ہیں کہ آج سے چودہ سو سال قبل جس اسلامی سلطنت کی بنیاد رکھی گئی تھی اس کے خلفا ئے راشدین نے خود کو ضرورت پڑنے پر عدالت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا اور حضرت علیؓ، حضرت عمرؓ اپنے خلاف کیسز پر قاضی کے پاس پیش ہوئے اور حضرت علیؓ تو گواہ نہ ہونے کی وجہ سے ایک مقدمہ ہار بھی گئے اور خلیفہ ہونے کے باوجود کوئی دھونس نہیں جمائی اِس لئے لوگوں کو مغرب کی مثالیں دینے سے پہلے اسلام کے سنہری اصولوں کا مطالعہ کرنا چاہئے کہ یہ اسلام ہی ہے جس نے انسان کو حقوق دیئے۔مغرب اور اس کے بنائے گئے قوانین اور یہ عالمی دن اتنے موثر ہوتے تو آج فلسطینی یوں بے یارو مددگار نہ ہوتے، مقبوضہ کشمیر میں بھارت ظلم نہ کر رہا ہوتا، اسرائیل اس وقت یوں دندنا نہ رہا ہوتا اور اقوام متحدہ فلسطین یا کشمیر کے تنازع پر بے بس نہ ہوتا بلکہ اپنے قوانین پر عمل در آمد کرا چکا ہوتا، اس لئے انسانی حقوق کا دن منانے والے اسے ضرور منائیں لیکن یہ یاد رکھیں کہ انسانی حقوق کے چیمپئن اور خود کو انصاف کا علمبردار سمجھنے والی اقوام متحدہ فلسطینیوں کے حقوق جو اسرائیل نے سلب کر رکھے ہیں انہیں بحال کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔

پاکستان جرنلسٹس فورم کے سینئر ممبرعارف شاہد کے برادر نسبتی احمد سلیم انتقال کر گئے

QOSHE -      انسانی حقو ق اور مغربی منافقت - محمد علی یزدانی
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

     انسانی حقو ق اور مغربی منافقت

19 0
13.12.2023

دس دسمبر بروز اتوار پوری دنیا میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا گیا اور انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر مغربی رہنماؤں نے اپنے بیانات بھی جاری کئے،کیونکہ مغرب انسانی حقوق کے معاملات پر بڑا واویلا کرتا ہے اور دنیا کو جتلاتا ہے کہ مغرب کے سوا پوری دنیا انسانی حقوق سے نا بلد تھی یہ مغرب ہی ہے جس نے دنیا کو انسانی حقوق کا ایک دن دے کر انہیں بھی اس دن کی اہمیت کا احساس دلایا ہے اور اگر میں یہ کہوں کہ مغرب کا دعوی ہے کہ اس نے دنیا کو انسانی اقدار اور انسانی حقوق سے متعارف کرایا اور دنیا میں خصوصاً پسے ہوئے طبقے اور ایشیا افریقہ کے ممالک میں تیسری دنیا جسے کہا جاتا ہے اسے شعور بخشا ہے تو شاید میں غلط نہ ہوں گا۔مغرب اس دعوے کے ساتھ پوری دنیا میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے میں مصروف ہے۔ مغربی ممالک کا یہ وتیرہ رہا ہے کہ کسی بھی ملک پر دباؤ ڈالنے کے لئے اسے انسانی حقوق کا دشمن قراردے دیتے ہیں۔ ہم عالمی سطح پر جائزہ لیں تو اقوام متحدہ بھی اب مغربی ممالک کی چاکری میں مصروف ہے۔ وجہ یہ ہے کہ اقوام متحدہ کا انتہائی اہم اور موثر ترین ادارہ سلامتی کونسل ہے اور سلامتی کونسل وہ ادارہ ہے جس کا کوئی بھی فیصلہ مغرب کے تین مماک امریکہ، روس اور برطانیہ کی مرضی یا منظوری کے بغیر نہیں ہوتا یہی وجہ ہے کہ اسرائیل اور بھارت آئے دن انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہے ہیں، لیکن اقوام متحدہ چاہ کر بھی کچھ نہیں کر رہا۔........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play