ہمارے دوست محمد سلیم خاص مزنگ کے رہائشی ہیں اور ایک زمانے تک نواز شریف کے ووٹر سپورٹر رہے ، تاہم جب سے 9 مئی ہوا، اس کے بعد عمران خان کو مظلوم جان کر ان کے ہمدرد بن گئے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ جب بھی انتخابات ہوں گے عمران خان ہمدردی کا ووٹ لے جائے گا، اسی طرح وہ 16 ماہ کی پی ڈی ایم کی حکومت کو مہنگائی کا زمہ دار سمجھتے ہوئے جب بھی ملتے ہیں، نون لیگ سمیت پی ڈی ایم کی جماعتوں کو کوسنے سے نہیں چوکتے۔ وہ عمران خان کو اس حد تک مظلوم سمجھتے ہیں کہ اب خود مظلوم لگنے لگے ہیں۔محمد سلیم کبھی بتاتے ہیں کہ پیاز دو سو روپے کلو ہو گیا ہے تو کبھی مرغی کی قیمت میں اضافے کا رونا روتے ہیں۔ کبھی تیل کی قیمت کا رونا روتے ہیں تو کبھی پٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے پر نون لیگ اور نواز شریف کے مداحوں کو ہدف تنفید بنانا ان کی روزمرہ روٹین بن چکی ہے۔

پکڑ دھکڑ بند کر کے لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے،الیکشن لڑنے کے لئے قانونی حکمت عملی تیار کر لی: پرویز الٰہی

محمد سلیم کی باتیں سن سن کر ہمارے تو اوسان خطا رہتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ اگر واقعی مزنگ کا ہر رہائشی اسی انداز میں سوچتا ہے تو پھر تو واقعی لاہور نون لیگ کا قلعہ نہیں رہا ہے۔

حال ہی میں عمران خان کی طرز پر نواز شریف نے اقتدار میں آئے بغیر قوم سے خطاب کیا تو محمد سلیم پھر چڑھ دوڑے، آتے ہی کہنے لگے کہ یہ نواز شریف نے کیا مذاق کیا ہے؟ ہم نے پوچھا کہ کیا ہوا تو کہنے لگے کہ وہ کس قوم سے خطاب کر رہے تھے ، اس قوم سے جس کو اس کے بھائی کی حکومت میں تین سو روپے لیٹر پٹرول خریدنا پڑا، دو سو روپے کلو پیاز خریدنا پڑا اور بیس روپے کی روٹی خریدنی پڑی ۔ ہم سے رہا نہ گیا اور کہ سلیم صاحب یہ تو بتائیے کہ یہ مذاق شروع کس نے کیا تھا؟ کہنے لگے کہ کیا مطلب؟ ہم نے عرض کی کہ کیا آپ بھول گئے ہیں کہ جب ڈالر کی قیمت میں اضافہ شروع ہوا تو کس کی حکومت تھی اور کس طرح اس وقت کے وفاقی وزیر علی حید ر زیدی سے جب پوچھا گیا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے تو ٹی وی کیمروں پر ہنستے ہوئے کہتے پایا گیا تھا کہ ہاں سنا ہے کہ بازارمیں 140روپے کا ایک ڈالر مل رہا ہے۔ اسی طرح کس طرح فیصل واڈا اپنی سپورٹس موٹر سائیکل پر سوار پستول لٹکائے دہشت گردی کے ایک واقعے کی انسپکشن کرنے پہنچ گئے تھے اور کس طرح ہاتھ میں تسبیح پکڑ اور ریاست مدینہ کی باتیں کرتے ہوئے عمران خان توشہ خانہ کی چوری، 190ملین پاﺅنڈ کی کرپشن اور سائفر کو ہوا میں لہرا کر عوام کو بے وقوف بنا رہے تھے، ان سب باتوں کو سامنے رکھا جائے تو آپ سے پوچھنا تو بنتا ہے کہ یہ مذاق شروع کس نے کیا تھا؟ اس پر وہ کچھ لاجواب ہو گئے اور خاموشی اختیار کرلی۔

گیس لیک ہونے سے ہیٹر میں آگ بھڑک اٹھی، بچی سمیت 4 افراد جھلس گئے

اتنی دیر میں خبر آگئی کہ پی ٹی آئی کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے حکم امتناعی جاری کردیا ہے جس کے بعد پورے ملک میں انتخابات کا انعقاد خطرے میں پڑگیا ہے۔ انتخابات میں تاخیر دیوار پر لکھی نظر آنے لگی، ایک کنفیوژن نے سر اٹھالیا ۔ شہباز شریف نے باقاعدہ بیان دے کر پی ٹی آئی کو انتخابات میں تاخیر کا ذمہ دار ٹھہرایا تو پی ٹی آئی والوں کو بھی ہوش آئی کہ ان سے کیا بلنڈر ہو گیا ہے۔ فوراًوضاحتیں دی جانے لگیں۔ ایسا تاثر دیا گیا جیسے پی ٹی آئی کے خلاف کوئی سازش ہوگئی ہے،یہ بھی بتایا جانے لگا کہ پی ٹی آئی درخواست واپس لے سکتی ہے۔

مغربی ہواؤں کے اثرات ظاہر ہونا شروع، سردی کی شدت میں مزید اضافے کا امکان

ہم نے محمد سلیم کو یاد دلایا کہ اس سے قبل جب فخرالدین ابراہیم کی قیادت میں جوڈیشل آر اوز کی نگرانی میں 2013کے انتخابات منعقد ہوئے تھے تو بھی عمران خان نے آسمان سر پر اٹھالیا تھا اور چار حلقوں کو کھولنے کی خوامخواہ کی ضد لگا کر ملک میں ایسی افراتفری کا سامان پیدا کردیا تھا کہ اگر نواز شریف ایسا آہنی اعصاب کا مالک شخص وزیر اعظم نہ ہوتا تو صدر زرداری کی طرح سٹریچر پر ہاسپیٹل لے جایا جاتا۔ اب بھی پی ٹی آئی نے انتخابات کو متنازع بنانے کی کوشش کی ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمارے مسائل حل نہیں ہو رہے ہیں۔ ہم نے محمد سلیم کو یہ بھی یاد دلایا کہ انتخابات کو متنازع بنانے کی باتیں تو بہت پہلے سے شروع ہو گئی تھیں، اب تو پی ٹی آئی نے اس کی عملی کوشش بھی کرڈا لی ہے۔ جسٹس علی باقر نجفی سے فیصلہ لے کر پی ٹی آئی نے خود کو مشکل میں ڈال لیا ہے۔ مخالفین اب اس کو رگیدتے پھریں گے ۔ ابھی ہم یہ بات کر ہی رہے تھے کہ خبر آگئی کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات میں تاخیر کا ذمہ دار پی ٹی آئی کو ٹھہرادیا ہے کیونکہ اس نے حکم امتناعی مانگااور عدالت نے دے دیا۔ وہ تو شکر ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے مزید کسی بونگی مارنے سے قبل سپریم کورٹ نے معاملے کو ٹیک اپ کر لیا اور صورت حال کو سنبھالا دیا۔ ہم نے محمد سلیم سے پھر پوچھا کہ کل کو پورا پاکستان پوچھے گا کہ یہ مذاق شروع کس نے کیا تھا کہ انتخابات کے انعقاد کو کھٹائی میں ڈالنے کی شعوری کوشش کی جائے ۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آئندہ ہفتہ کیسا گزرے گا؟

اس پر محمد سلیم خاموشی سے ہمارا منہ تکنے لگے اور کہنے لگے کہ آپ کی اس بات کو جواب نہیں بن پڑ رہا ہے لیکن میں پھر بھی سمجھتا ہوں کہ ملک میں مہنگائی کا مذاق نون لیگ نے شروع کیا تھا اور شہباز شریف کو حکومت دے کر نواز شریف نے عوام کو مشکل میں ڈالا تھا اس لئے میںکہوں کہ یہ مذاق نواز شریف نے شروع کیا تھا۔ہم نے بھی ترکی بہ ترکی جواب دیا کہ اگر نواز شریف نے شروع کیا تھا تو ختم بھی نواز شریف ہی کرے گا۔ محمد سلیم اٹھ کر چلے گئے۔

QOSHE -      یہ مذاق شروع کس نے کیا تھا؟ - حامد ولید
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

     یہ مذاق شروع کس نے کیا تھا؟

9 1
17.12.2023

ہمارے دوست محمد سلیم خاص مزنگ کے رہائشی ہیں اور ایک زمانے تک نواز شریف کے ووٹر سپورٹر رہے ، تاہم جب سے 9 مئی ہوا، اس کے بعد عمران خان کو مظلوم جان کر ان کے ہمدرد بن گئے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ جب بھی انتخابات ہوں گے عمران خان ہمدردی کا ووٹ لے جائے گا، اسی طرح وہ 16 ماہ کی پی ڈی ایم کی حکومت کو مہنگائی کا زمہ دار سمجھتے ہوئے جب بھی ملتے ہیں، نون لیگ سمیت پی ڈی ایم کی جماعتوں کو کوسنے سے نہیں چوکتے۔ وہ عمران خان کو اس حد تک مظلوم سمجھتے ہیں کہ اب خود مظلوم لگنے لگے ہیں۔محمد سلیم کبھی بتاتے ہیں کہ پیاز دو سو روپے کلو ہو گیا ہے تو کبھی مرغی کی قیمت میں اضافے کا رونا روتے ہیں۔ کبھی تیل کی قیمت کا رونا روتے ہیں تو کبھی پٹرول، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے پر نون لیگ اور نواز شریف کے مداحوں کو ہدف تنفید بنانا ان کی روزمرہ روٹین بن چکی ہے۔

پکڑ دھکڑ بند کر کے لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے،الیکشن لڑنے کے لئے قانونی حکمت عملی تیار کر لی: پرویز الٰہی

محمد سلیم کی باتیں سن سن کر ہمارے تو اوسان خطا رہتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ اگر واقعی مزنگ کا ہر رہائشی اسی انداز میں سوچتا ہے تو پھر تو واقعی لاہور نون لیگ کا قلعہ نہیں رہا ہے۔

حال ہی میں عمران خان کی طرز پر نواز شریف نے اقتدار میں آئے بغیر قوم سے خطاب کیا تو محمد سلیم پھر چڑھ دوڑے، آتے........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play