تعمیری سیاست پر گامزن ہوں
سیاست میں سنجیدگی سے اپنی کارکردگی جاری رکھنے والی جماعتوں کو تنہا یا اتحاد کر کے اس شعبہ میں عوام کے اجتماعی مفادات کو نہایت احتیاط اور توجہ سے ترجیح دینے کی اشد ضرورت ہے۔ جلسوں میں قرب و جوار کے لوگوں کو حتیٰ الوسع زیادہ تعداد میں جمع کرنے کی سعی بلاشبہ ایک مثبت حکمت عملی ہے لیکن عوام سے خطاب کرنے والے نمائندوں اور انتخابی امیدواروں کو اکثر ناظرین اور سامعین کو اپنے حامی اور فینز سمجھ لینا بھی درست توجیہ نہیں ہے۔ کیونکہ گزشتہ کئی سال کی انتخابی مہموں اور سابق امیدوار حضرات کے بیشتر خطابات سے عوام کی زیادہ تر تعداد یہ نتیجہ اخذ کرتی آ رہی ہے کہ وہ حضرات ایسے خوش کن وعدے کر کے لوگوں کو اپنی حمایت میں مائل کرنے اور ووٹ کے لئے سبز باغ دکھا کر کامیاب ہونے کی تگ و دو کرتے ہیں جو بعد میں پورے کرنے پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی،بلکہ سامعین کو بیشتر اجتماعات میں حریف امیدوارروں کی کردار کشی اور پگڑیاں اُچھالنے کی چالبازی سے ہی رام کرنے پر زیادہ وقت اور سیاسی شعبدہ بازی بروئے کار لائی جاتی ہے۔ عوام ایسے تجربات اور بے بنیاد قصے کہانیوں سے عاجز آ چکے ہیں، کیونکہ ان کو درپیش مسائل مثلاً مہنگائی، کرپشن اور انصاف کے رائج مہنگے اور طویل نظام سے تا حال کوئی قابل ذکر مثبت نتائج حاصل نہیں ہو سکے۔ سرکاری اداروں میں آئے روز، کروڑوں اور اربوں روپے کی........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website