عظمتیں
کہتے ہیں کہ تصویریں بولتی ہیں صحافت میں ایک تصویر کئی ہزار الفاظ کا میسج دیتی ہے لیکن کتابیں بھی بولتی ہیں اور اچھی کتاب لوگ ضرور پڑھتے اور خریدتے ہیں کتاب لکھنا بہت مشکل کام ہے اور پھر اسے آج کے دور میں فروخت کرنا اس سے بھی مشکل ہے کیونکہ افراط زر کے اس دور میں زندگی کی بقا کی تلاش میں انسان دن رات مصروف ہے پاکستان میں بے شمار لکھاری اور مصنفین خود ہی کتاب شائع کر کے دوستوں کو فری میں تقسیم کر دیتے ہیں اور اس طریقہ سے اچھی سے اچھی کتاب بھی ڈمپ ہو جاتی ہے پبلشرز کے مسائل میں بھی دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور ان کے لیے بھی اب کتابیں شائع کرنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جا رہا ہے کتابیں معاشرہ میں تبدیلیاں لانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں انسان کی کایا پلٹ دیتی ہیں کردار سازی اور نظریات و خیالات کو یکسر تبدیل کر دیتے ہیں پسماندہ علاقہ سے تعلق رکھنے والے لکھاری اور مصنفین کی اگر کتاب چھپ جائے تو ان کی بڑی ہمت ہے ایسی ہی ایک شاعرہ عظمت عظیم ہیں جو بنیادی طور استاد ہیں لیکن انھوں نے پسماندہ علاقہ شکر گڑھ میں رہ کر بھی اپنی عظمت کی پاسداری رکھی ہے اور اپنی........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website