پاک ایران جنگ کے بڑھتے سائے
پاکستان اور ایران کے سفارتی تعلقات میں جو کشیدگی پیدا ہوئی ہے وہ خطے کے امن کو بر باد کرنے کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔ ایرانی سکیورٹی فورسز نے پنجگور بلوچستان میں پاکستانی علاقے پر ڈرون و میزائل حملہ کیا اور مبینہ طور پر جندل العدل کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا،اِسی دوران عراق و شام پر بھی ایسے ہی دہشت گردوں (ایران دشمن)پر حملے کئے۔ جندل العدل ایک بلوچ گروپ ہے جو شیعہ اہداف کو نشانہ بناتا ہے۔ مبینہ طور پر حال ہی میں ایسے ہی ایک دہشت گرد حملے میں 80 سے زائد ایرانی ہلاک ہوئے تھے۔ ایران نے پاکستانی علاقے میں جندل العدل کے ٹھکانوں پر حملہ کیا، اِس پاکستان نے احتجاجی طور پر سفارتی تعلقات معطل کر دیئے۔ایرانی وزیردفاع نے کہا کہ ایران پاکستان کی زمینی حیثیت کا احترام کرتا ہے لیکن ایران کے خلاف دہشت گردی کرنے والوں کا پیچھاکرنے کاحق بھی محفوظ رکھتا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پاکستان نے ایرانی علاقے میں قائم دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا اور کہا ہے کہ ہم اِن دہشت گردوں کے بارے میں ایران کو پہلے بھی کئی بار مطلع کر چکے ہیں لیکن ایرانی حکام نے کوئی ایکشن نہیں لیا کیونکہ ایران کی اِن علاقوں پر حاکمیت نہیں ہے۔ گویا پاکستان اور ایران حالت جنگ میں آگئے ہیں۔ یہ ایک خطرناک صورتحال ہے، بالخصوص پاکستان کے لئے، کیونکہ ایران تو ایک عرصے سے حالت جنگ میں ہے۔ ایران اپنے مفادات کے لئے عراق، شام اور لبنان میں پہلے ہی جنگ میں ملوت ہے۔ یمنی حوثیوں کی یمن میں مدد کرکے ایران نے بحرہ احمر میں عالمی تجارتی راہداری کو خطر ناک بنا دیا ہے جس سے........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website