کوئی بھی تہذیب کسی بھی قوم کی عکاس ہوتی ہے جس میں اس قوم کے اصل چہرے کو پہچانا جاتا ہے کہ اس کا رہن سہن،اس کی معاشرت،کردار،اخلاق و دیگر معاملات کیسے ہیں ہم۔ہندو قوم اور اس کی تہذیب کا جائزہ لیں تو ہندوؤں کی تہذیب یہودی تہذیب سے کچھ مختلف نہیں یہودی بھی تعصب میں اپنا ثانی نہیں رکھتے اور متعصب ہندو بھی بہت ہیں یہودیوں کا رہن سہن بھی میل ملاپ میں بد اخلاقیوں کا طویل سلسلہ رکھتا ہے جس میں خواتین اخلاقی گراوٹوں کو درست سمجھتی ہیں۔وہ کسی کو گوشہ تنہائی میں ملتے ہوئے اس بات کا احتمال نہیں رکھتیں کہ یہ غیر شخص ہے،بلکہ اس کے اہل خانہ تک اس بات پر معترض نہیں ہوتے کہ ہماری خواتین بہک کر کس قدر دور نکل چکی ہیں۔ ہندوؤں کے پنڈتوں سے بھی خواتین جنسی تعلق قائم کرکے طمانیت پاتی ہیں،بلکہ اس پر ناز کرتی ہیں۔یہودی بھی بدکاریوں میں کہیں دور نکل چکے ہیں اور ہندو بھی مجموعی طور برائیوں کو اچھائیوں سے تعبیر کرتے ہیں۔

لاہور میں نامعلوم افراد کی کار پر فائرنگ، ن لیگی امیدوار کے بھائی سمیت 5 افراد زخمی

آپ بھارتی انتہاء پسند تنظیم آر ایس ایس کو لیجئے جو بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم ہے جس پر تقسیم سے پہلے اور بعد میں اس کی متشدد سوچ کے پیش نظر پابندیاں لگائی گئیں لیکن انتہاء پسندی یہی تو ہے کہ آپ کسی کو بھی خاطر میں نہ لاتے ہوئے جنون میں بہت آگے نکل جائیں اور ہر غلط کام کو صحیح قرار دیں اپنی طاقت کو دہشت کے لئے استعمال کریں، یہودیوں نے عالمی عدالت کے حالیہ فیصلے کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے غزہ پر اور بھی زیادہ آگ و بارود برسادیا۔ بھارت میں بھی انتہاء پسند ہندو عالمی نقظہ چینی کے باوجود اقلیتوں پر عرصہ حیات تنگ کئے ہوئے ہیں سب جانتے ہیں آر ایس ایس ”راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ“ کے بنیادی اصول اور مقاصد کیا ہیں۔دنیا بھر میں پھیلی اس تنظیم کے کارکن اپنی سوچ کا میلان تشدد کی جانب رکھتے ہیں اور ہر کام۔کو تشدد کا رہین منت سمجھتے ہیں۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی جب آٹھ سالہ بچہ تھا تو وہ اس تنظیم میں شامل ہوئے اس تنظیم سے تربیت پائی تنظیم نے ان کی ذہن سازی کی یہی وجہ ہے کہ نریندر مودی کا عرصہ اقتدار مسلمانوں کے لئے ستم کا تاریک باب ثابت ہورہا ہے بھارت میں مسلمان تو رہے ایک طرف مسیحی تک ان کے ظلم سے محفوظ نہیں بارہا یہ شرمناک مناظر دنیا نے دیکھے کہ مسیحی خواتین کو برہنہ گھمایا گیا۔چرچ تک کے تقدس کا خیال نہ رکھا گیا۔ مساجد جلادی گئیں مسلمانوں کے گھروں کو آگ لگا دی گئی ان کی جائیدادیں ضبط کر لی گئیں مسلمان نوجوانوں کو سر عام قتل کیا گیا عفت مآب بیٹیوں کی عصمتوں کو پامال کیا گیا مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (بدھ) کا دن کیسا رہے گا؟

مسلمان مقبوضہ کشمیر کے ہیں کہ بھارت کے۔ہندو ان کے تعاقب میں ہیں۔بھارتی فورسز اور پولیس کے ساتھ مل کر آر ایس ایس کے غنڈوں کو مسلمانوں کے قتل عام کی کھلی چھٹی دی گئی۔ بھارت نہ صرف مسلمانوں عیسائیوں،بلکہ دنیا کے لئے غیر محفوظ ملک بن چکا ہے جہاں سیاحت کے لئے آنے والوں کو لوٹا جانا انہیں قتل کردینا معمول ہے۔ مسلمانوں کی تاریخی مسجد بابری کو مسمار کرکے وہاں رام مندر بنایا جانا انتہاپسند ہندوؤں کی منفی سوچ کا ہی تو شاخسانہ ہے ورنہ دنیا میں ایسا کہاں ہوتا کہ دوسروں کے معبد گرا کر اپنے تعمیر کرلئے جائیں۔

چیف جسٹس سے اپیل ہے بےقصوروں کو رہائی دلائیں،علیمہ خان

گزشتہ دِنوں ایک وڈیو کلپ نظر سے گذرا جس میں بپھرے ہوئے ہندوؤں کا جتھہ ایک نہتے مسلمان کو لہو لہان کئے ہوئے ہے اور اسے اس بات پرمجبور کررہے کہ وہ ”جئے شری رام“ کہے اور مسلم نوجوان پر تشدد کرتے ہوئے نعرے لگا رہے ہیں کہ بھارت میں جو رہنا ہو گا۔ جئے شری رام کہنا ہوگا۔ رام مندر کی تعمیر کے بعد اس طرح کے تشدد پر تعجب نہیں، لیکن افسوس ضرور ہے کہ کیا شری رام کی تعلیمات ایسی ہیں؟کہ جبر کیا جائے اور بالجبر کسی کو مجبور کیا جائے کہ وہ شری رام کی جئے کہے۔ یہ تو کردار اور اخلاق کے معاملے ہیں جن کے حوالے سے ہندو بہت کمزور اور پیچھے ہیں ہندووانہ سوچ ایک متشدد سوچ ہے، جس کی ہم ہی نہیں سب ہی مذمت کرتے ہیں آر ایس ایس پر صرف بھارت نہیں عالمی سطح پر بھی پابندی لگائی گئی، لیکن دہشت گرد تنظیم کے کارکن ہندوؤں نے اپنی روش نہ بدلی اور دنیا کا ٹھیکیدار امریکہ ہر امن پسند تنظیم کو دہشت گرد قرار دے دیتا ہے، لیکن صرف بھارتی حکومت کی ناراضی کے ڈر سے وہ آر ایس ایس کو دہشت گرد تنظیم قرار نہیں دے رہا فلسطینیوں پر اسرائیل نے کون سا ایساظلم ہے

لاہور کے نجی ہوٹل میں فرٹیلائزر ڈیلرز کنونشن کا انعقاد، ملک بھر سے کھادڈیلروں کی شرکت

جو روا نہیں رکھا،بلکہ نئے نئے ظلم ایجاد کئے گئے، چرچ مسجد سکولز ہسپتال تک نہیں چھوڑے گئے کسی پناہ گزین کسی ہجرت کرنے والے کو نہیں بخشا گیا بچوں بوڑھوں خواتین نوجوانوں کو بڑی تعداد میں شہید کردیا گیا، لیکن دنیا کا ٹھیکیدار امریکہ اسرائیلی سورماؤں کی مذمت کی بجائے اس کا ساتھ دینے کے لیے پہنچ گیا اور اپنے جدید ترین اسلحہ بھی دھڑا دھڑ اسرائیل پہنچانا شروع کردیا۔ بحری بیڑے تک بھیج دئیے گئے سوشل میڈیا پر ایسے کلپس بھی دیکھے ہیں، جس میں بھارتی شہری اپنی حکومت کی ایماء پر لبنان سرحد پر اسرائیل کے لئے اچھی تنخواہوں پر مسلمانوں کے خلاف لڑنے کے لئے جارہے ہیں، یعنی دنیا کا کافر مسلمان دشمنی میں متحد ہو چکا ہے، جبکہ دنیا کا مسلمان اپنے مسلمان بھائیوں کا قتل عام روکنے سے قاصر ہے۔آج عالم اسلام اس قدر کمزور ہو چکا ہے کہ خود کو بچانا مشکل ہو گیا ہے ہم ہر صلاحیت رکھتے ہیں، لیکن ہم میں جذبوں کا فقدان ہے ہم اپنے اسلاف کی شاندار تاریخ کو فراموش کرتے جاتے ہیں مسلمان تو ایک بھی درجنوں پر بھاری پڑتا ہے، لیکن اِس وقت مسلمان دنیا کے کافروں سے مرعوب ہوچکا ہے، حالانکہ کافروں سے بزدل شاید ہی کوئی ہو گا ویت نام، افغانستان سے امریکی فوجیوں کے بھاگنے کے مناظر سب ہی دیکھ چکے ہیں اور پھر بھی ہم خوفزدہ ہیں، جبکہ مسلمان تو خائف نہیں ہوتے خائف تو کافر ہوتا ہے جسے زندگی عزیز ہوتی ہے،جو اپنی زندگی میں دنیا کی لذتوں سے حظ اٹھاتا چاہتاہے، جبکہ ایک سچے مسلمان کے لئے تو آخرت ہی سب کچھ ہے اور وہ اس دنیا میں رہ کر اخروی حیات کی بہتری کے لئے کوشاں رہتا ہے۔پُرامن رہتا ہے۔ دوسری جانب مسلمانوں کو تختہ مشق بناتے ہوئے اب کافر اس مشق میں ماہر ہوچکے ہیں اب مسلمانوں کے مال و جان سے کھیل کر کافر قلبی سکون اور خوشی محسوس کرتے ہیں دنیا بھر میں مسلمان زیر عتاب ہے اور عالم اسلام کے رہنماء اس پر بے بس ہے اور یہ بے بسی مسلمانوں کے زوال کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے، لیکن مسلمان کبھی بے بس نہیں ہوتا اور جب مسلمان بے بس نہیں ہوتا تو اللہ کی نصرت اس کے ساتھ ہوتی ہے۔

بعض حلقوں کے بیلٹ پیپرز کی دوبارہ چھپائی الیکشن کمیشن کیلئے بڑا چیلنج بن گئی، اہم اجلاس طلب

QOSHE -         امن پسند مسلمان  - ندیم اختر ندیم
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

        امن پسند مسلمان 

9 0
31.01.2024

کوئی بھی تہذیب کسی بھی قوم کی عکاس ہوتی ہے جس میں اس قوم کے اصل چہرے کو پہچانا جاتا ہے کہ اس کا رہن سہن،اس کی معاشرت،کردار،اخلاق و دیگر معاملات کیسے ہیں ہم۔ہندو قوم اور اس کی تہذیب کا جائزہ لیں تو ہندوؤں کی تہذیب یہودی تہذیب سے کچھ مختلف نہیں یہودی بھی تعصب میں اپنا ثانی نہیں رکھتے اور متعصب ہندو بھی بہت ہیں یہودیوں کا رہن سہن بھی میل ملاپ میں بد اخلاقیوں کا طویل سلسلہ رکھتا ہے جس میں خواتین اخلاقی گراوٹوں کو درست سمجھتی ہیں۔وہ کسی کو گوشہ تنہائی میں ملتے ہوئے اس بات کا احتمال نہیں رکھتیں کہ یہ غیر شخص ہے،بلکہ اس کے اہل خانہ تک اس بات پر معترض نہیں ہوتے کہ ہماری خواتین بہک کر کس قدر دور نکل چکی ہیں۔ ہندوؤں کے پنڈتوں سے بھی خواتین جنسی تعلق قائم کرکے طمانیت پاتی ہیں،بلکہ اس پر ناز کرتی ہیں۔یہودی بھی بدکاریوں میں کہیں دور نکل چکے ہیں اور ہندو بھی مجموعی طور برائیوں کو اچھائیوں سے تعبیر کرتے ہیں۔

لاہور میں نامعلوم افراد کی کار پر فائرنگ، ن لیگی امیدوار کے بھائی سمیت 5 افراد زخمی

آپ بھارتی انتہاء پسند تنظیم آر ایس ایس کو لیجئے جو بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم ہے جس پر تقسیم سے پہلے اور بعد میں اس کی متشدد سوچ کے پیش نظر پابندیاں لگائی گئیں لیکن انتہاء پسندی یہی تو ہے کہ آپ کسی کو بھی خاطر میں نہ لاتے ہوئے جنون میں بہت آگے نکل جائیں اور ہر غلط کام کو صحیح قرار دیں اپنی طاقت کو دہشت کے لئے استعمال کریں، یہودیوں نے عالمی عدالت کے حالیہ فیصلے کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے غزہ پر اور بھی زیادہ آگ و بارود برسادیا۔ بھارت میں بھی انتہاء پسند ہندو عالمی نقظہ چینی کے باوجود اقلیتوں پر عرصہ حیات تنگ کئے ہوئے........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play