جب سے الیکشن کی تاریخ مقرر ہوئی ہے سیاسی جماعتیں اقتدار کی جنگ میں شامل ہو گئی ہیں۔ بیرون ملک سے رہنما واپس آ چکے۔ ان پر عائد الزامات دھل گئے۔ پھر مقابلہ کس سے کریں گے۔ میدان صاف ہے۔ اب عوام کے دن آ گئے ہیں۔ ان سے میڈیا بھی پوچھ رہا ہے۔ مختلف حلقوں میں جا کر۔ کچھ کہتے ہیں ہم ووٹ نہیں دیں گے کچھ کہتے ہیں ہم اپنے آپ کو ووٹ دیں گے۔ کچھ واضح نام لے کر بولتے ہیں فلاں پارٹی کو ووٹ دیں گے۔

پھر ماہرین سے رائے لی جاتی ہے کہ کس پارٹی کو لوگ پسند کرتے ہیں، چنانچہ بات صاف نظر آ رہی ہے۔ عوام گزشتہ ساڑھے 3 سال سخت تکلیف مہنگائی کے عذاب سے گزرے ہیں، ابھی تک ریلیف نہیں ملا، بلکہ اس میں اور اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ کبھی بجلی بم پھر گیس بم گرایا جاتا ہے۔ عوام کی ہمت اب جواب دے گئی ہے۔

کیپٹن صفدر کی پی ٹی آئی کا پرچم تھامے بچے سے جا کر ملنے کی ویڈیو وائرل

راقم نے گزشتہ دنوں اس حوالے سے کالم مہنگائی کا حل ہمیں بھی تلاش کرنا چاہئے لکھا تھا جس میں بتایا گیا۔ ملک میں بڑے بڑے وسیع و عریض پارک ہیں۔ جن میں مالیوں کی فوج کام کر رہی ہے۔ لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں۔ دن رات پارکوں میں پانی لگ رہا ہے گھاس اُگ آئی ہے۔ پھر اسے کاٹنے پر اخراجات آتے ہیں۔ آنکھوں کو بھلی لگتی ہے۔ مگر پیٹ نہیں بھرتی۔ اس کے لئے پارک کے کچھ حصہ میں سبزیاں لگا دی جائیں تو عوام کو سستی معیاری سبزیاں مل سکتی ہیں۔اس سلسلے میں ڈی سی آفس لاہور کے کئی چکر لگائے۔ معلوم ہوا لیٹر جاری کر دیا ہے، پھر اس کی کاپی مانگی۔ نہیں ملی آخر نیا لیٹر پی ایچ اے کے نام لکھا گیا۔ اس کی کاپی مجھے مل گئی۔ اب اس پر عمل ہو جائے تو عوام کو فائدہ ہو سکتا ہے۔

فردوس عاشق اعوان ووٹرز کے سوالات پر ناراض

اب عوام کے ووٹ کی طرف آتے ہیں ایک مشہور پارٹی کے کیمپ میں بیٹھا ہوا تھا۔ اس میں ایم پی اے صاحب ورکرز کو ہدایت دے رہے تھے۔ ناراض عوام کو راضی کریں ظہر، عصر کی نماز کے بعد ان کے گھروں میں جائیں اور ان کے مسائل سنیں۔ موصوف نے ایک محلے میں ایک صاحب کے گھر دعوت رکھی۔ جہاں پر چائے بسکٹ کا بھی انتظام تھا۔ عوام کرسیوں پر بیٹھے ہوئے تھے۔ لیڈر صاحب اپنی خدمات کا ذکر کر رہے تھے، بعد میں عوام کو چائے بسکٹ پیش کئے گئے مسائل حل کرنے کا حسبِ سابق وعدہ کیا گیا۔ البتہ کونسلر اور کارکن نے اپنی گلی کی سڑک بنوالی علاقے میں بڑا سا کیمپ بھی لگ گیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کوئی شادی کی تقریب ہے۔ کرسیاں میزیں لگی ہیں۔ کھانا پینا چلتا رہتا ہے۔ مگر رات گئے کام ہوتا ہے۔ جب کارکن یا کوئی عہدے دار آتا ہے۔ عوام تو مہنگائی اور بھوک کے عادی ہو چکے ہیں۔ اردگرد غریب بستیاں بھی ہیں وہ بہت کام کرتی ہیں ان کو بھیڑ بکریوں کی طرح ٹرکوں میں بھر کر لے جاتے ہیں۔ کچھ پیسے اور آلو والے نان ان کی مزدوری کافی ہوتی ہے ان سے جو مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ اس کی فہرست بہت لمبی ہے۔ مگر اس کا ذکر کرنا ضروری ہے تاکہ صورتحال کھل کر سامنے آئے۔ یہ وہ خوفناک آبادی ہے جن کے گھر مریدکے، کامونکی، پاکپتن شریف، ہجرہ شاہ مقیم، اسلام آباد و دیگر علاقوں میں ہیں وہاں سے شہروں کی طرف آباد ہوگئے ہیں سب سے بڑا کام آبادی میں اضافہ کرنا ہے۔ بے شمار بچے ننگے پاؤں آوارہ پھرتے ہیں۔ کتے مویشی اونٹ پالتے ہیں لوہے کے جنگلے انٹیں چوری کرتے ہیں۔ فلٹر پانی سے ہر کام کرتے ہیں حکومت کی پالیسی ملک کو سرسبز بنانے کو ناکام بنا رہے ہیں۔ ان کے مویشی آزادانہ شہروں میں پھرتے ہیں۔ پی ایچ اے کے لگائے ہوئے پودے اور عوام کے لان پر اپنا حق سمجھتے ہیں صاحب حیثیت حضرات ان کی ظاہری حالت دیکھ کر راشن دے دیتے ہیں۔

پاکستان کے کتنے فیصد نوجوان پاک فوج پر مکمل اعتماد کرتےہیں؟ جانیے

سیاسی جماعتیں بھی ان کو اپنے مقصد میں استعمال کرتی ہیں۔ لہٰذا جہاں پر یہ قبضہ کرلیتے ہیں۔ ان کی مدد کرتی ہیں۔ ووٹ کا استعمال ان کے ذریعے کرتی ہیں گھریلو کاموں میں بھی مفید ثابت ہوتی ہیں۔ گویا الیکشن کے دنوں میں ان کی یاد اور قدر بڑھ جاتی ہے عوام کتنے سادہ ہیں۔ صرف ایک مگر اس کے حالات پہلے سے زیادہ خراب ہو جاتے ہیں۔ وہ ہمیشہ کی طرح جھوٹے وعدے پر اسے اپنا لیڈر بنا لیتا ہے۔ وہ غریب سے غریب ہو جاتا ہے۔ مگر اس کا لیڈر امیر سے امیر ہو جاتا ہے۔ ملک اور بیرون ملک اس کی پراپرٹی بنتی جاتی ہے۔ مگر غریب کا گھر ہر آندھی طوفان کی نذر ہو جاتا ہے۔ وہ اس کی مرمت کرنے پر لگا رہتا ہے اسے صفر و شکر کا سبق دیا جاتا ہے۔ مگر لیڈر کو ووٹ کے بعد غریب کی یاد نہیں آتی۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعے) کا دن کیسا رہے گا؟

QOSHE -          ”یاد عوام کی آنے لگی ہے“ - کنور عبدالماجد خاں
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

         ”یاد عوام کی آنے لگی ہے“

9 0
02.02.2024

جب سے الیکشن کی تاریخ مقرر ہوئی ہے سیاسی جماعتیں اقتدار کی جنگ میں شامل ہو گئی ہیں۔ بیرون ملک سے رہنما واپس آ چکے۔ ان پر عائد الزامات دھل گئے۔ پھر مقابلہ کس سے کریں گے۔ میدان صاف ہے۔ اب عوام کے دن آ گئے ہیں۔ ان سے میڈیا بھی پوچھ رہا ہے۔ مختلف حلقوں میں جا کر۔ کچھ کہتے ہیں ہم ووٹ نہیں دیں گے کچھ کہتے ہیں ہم اپنے آپ کو ووٹ دیں گے۔ کچھ واضح نام لے کر بولتے ہیں فلاں پارٹی کو ووٹ دیں گے۔

پھر ماہرین سے رائے لی جاتی ہے کہ کس پارٹی کو لوگ پسند کرتے ہیں، چنانچہ بات صاف نظر آ رہی ہے۔ عوام گزشتہ ساڑھے 3 سال سخت تکلیف مہنگائی کے عذاب سے گزرے ہیں، ابھی تک ریلیف نہیں ملا، بلکہ اس میں اور اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ کبھی بجلی بم پھر گیس بم گرایا جاتا ہے۔ عوام کی ہمت اب جواب دے گئی ہے۔

کیپٹن صفدر کی پی ٹی آئی کا پرچم تھامے بچے سے جا کر ملنے کی ویڈیو وائرل

راقم نے گزشتہ دنوں اس حوالے سے کالم مہنگائی کا حل ہمیں بھی تلاش کرنا چاہئے لکھا تھا جس میں بتایا گیا۔ ملک میں بڑے بڑے وسیع و عریض پارک ہیں۔ جن میں مالیوں کی فوج کام کر رہی ہے۔ لاکھوں........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play