زیراں زبراں
ہوں، لیکن کیا کیجئے معاشرے میں پھیلے اتنے سارے دہکتے موضوعات ہیں جوتوجہ کسی اور طرف جانے نہیں دے رہے پاکستان میں حال ہی میں ہونے والے انتخابات کا شور ہی ابھی تھمنے کا نام نہیں لے رہا اس شور کی گونج دنیا بھر میں سنائی دے رہی ہے ہمسایہ ممالک میں بھی انتخابات ہوتے ہیں دنیا کی نظر ان کی طرف نہیں اُٹھتی پاکستان میں انتخابی ہوا چلے یا گلابی موسم آجائے دنیا فوراً پاکستان کی جانب دیکھنا شروع کر دیتی ہے کہ جیسے دنیا نے پاکستان کا ٹھیکہ لے رکھا ہے یا پاکستان کی دنیا کو بہت فکر ہوچلی ہے، حالانکہ پاکستان کی دنیا سے تعلقات کی تاریخ کو دیکھئے تو دنیا کے بڑے ٹھیکیدار۔ امریکہ کے پاکستان سے دوستی کے نام پر دشمنی کے ایسے خطرناک موڑ آتے ہیں کہ دشمن بھی شرما کررہ جائیں کہ ایسی دوستی سے دشمنی ہی بھلی، دشمن کا معلوم تو ہوتا ہے، سامنے دشمن ہے اور دوست تو پشت پر وار کرتا ہے، جس کی خبر بھی نہیں ہوتی یوں امریکہ پاکستان پر دوستی کی آڑ میں کئی وار کر چکا ہے ویسے دوستی اور دشمنی دونوں کا کوئی معیار ہوتا ہے، لیکن انگریز چاہے امریکی ہو کہ برطانوی یہ غیر معیاری لوگ ہیں جن سے مراسم بڑھانا۔ اعتبار کرنا۔مناسب نہیں، لیکن کیا کیجئے زمانے کا چلن بدلا ہے تو ہمارے روئیے بھی تبدیل ہو کررہ گئے ہیں انگریزوں نے بڑی محنت کے ساتھ ہماری ذہن سازی کی ہے ہمیں حالات کی ایسی نہج پر پہنچا دیا ہے،جہاں ہم کھرے کھوٹے کا فرق بھول چکے ہیں بس جب تک ہم کھرے کھوٹے کے فرق کے ساتھ نہیں جئیں گے دنیا ہمارے ساتھ کھیلتی رہے گی ہمارے جذبات کے ساتھ ہمارے معاملات کے ساتھ حتیٰ........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website