خلافت عثمانیہ کے انہدام کے بعد پاکستان ایک نظریاتی اسلامی ریاست کے طور پر عالم اقوام کے اُفق پراُبھرا۔ اسے عالم اسلام کی سب سے بڑی ریاست کا خصوصی مقام حاصل ہوا۔ اس نے عالم کفر کی تمام تر مخالفت کے باوجود مسلمانوں کی اولین ایٹمی مملکت کا بھی اعزار حاصل کر دکھایا۔ دنیا کی بہترین بری و ہوائی قوت بن کر نہ صرف عالم اسلام میں منفرد مقام پایا،بلکہ عالم اقوام میں دھاک قائم کر دکھائی۔پاکستان نے دنیا کی عظیم اشتراکی ریاست کی افغانستان پر چڑھائی کے خلاف افغان قوم کی جدوجہد آزادی کے لئے اقوام عالم کے شانہ بشانہ کھڑا ہو کر منفرد عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ پھر دہشت گردی کے خلاف دنیا کی عالمی جنگ میں فرنٹ لائن ریاست کے طور پر قربانیوں کی عظیم الشان داستان رقم کر دکھائی۔ امریکی اتحادی افواج نے مجموعی طور پر اتنی جانیں قربان نہیں کیں جتنی اکیلے پاکستان نے پیش کر کے عالم اقوام میں منفرد مقام حاصل کیا۔ اس وقت پاکستان 240 ملین آبادی کے ساتھ دنیا کا ساتواں بڑا ملک ہے،جبکہ آبادی میں نوجوان پاپولیشن کی شرح کے اعتبار سے دنیا میں اول مقام پر کھڑا ہے یہ کوئی چھوٹی بات نہیں ہے کہ 240 ملین نفوس پر مشتمل آبادی میں 67 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے ایسے وقت میں جب برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، یورپ سمیت جایان جرمنی وغیرہ قلت افراد کا شکار ہیں یہاں افزائش آبادی نہ ہونے کے برابر ہے جدید سہولیات اور سائنسی اختراعات کے باعث اموات کی شرح گرنے سے ضعیف افراد کی تعداد بڑھتی چلی جارہی ہے، جبکہ سماجی وجوہات کے باعث افزائش نسل گھٹتی چلی جارہی ہے اِس لئے آبادی میں بوڑھی پاپولیشن دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔

پرویز الٰہی کی جیل میں طبیعت خراب، اہلکار پمز ہسپتال لے کر روانہ

کام کرنے اور معاشی تعمیرو ترقی کو جاری وساری رکھنے کے لئے درکار افرادی قوت کی قلت کے باعث ہمارے نوجوانوں کی اہمیت دو چند ہو چکی ہے، لیکن ہم اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے تیار نظر نہیں آ رہے۔ دوسری طرف اشتراکی ریاست کے خاتمے کے بعد نئی جغرافیائی حقیقتوں نے ہماری پوزیشن میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ تھوڑے عرصے کے لئے ایک قطبی عالمی نظام قائم ہوا تھا سوویت یونین کے خاتمے کے بعد امریکہ نے خود ہی اپنے آپ کو دنیا کی واحد سپریم طاقت کے منصب جلیلہ پر فائز کر کے عالمی جغرافیائی تقسیم کی تنظیم نوکرنے کااعلان بھی کردیا تھا مشرق وسطی میں آتش و آہن کا دروازہ بھی کھول دیا، لیکن پھر 9/11اور افغانستان میں عسکری شکست کے باعث امریکہ کا یک و تنہا عالمی طاقت بننے کا خواب چکنا چور ہو چکا ہے،جبکہ چین بڑی ذہانت اور سرعت کے ساتھ عالمی منظر پر چھا رہا ہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے ذریعے تین براعظموں کو اپنے احاطہ اثر میں لے چکا ہے۔ ایک نئے عالمی نظام کی تشکیل کی جا رہی ہے سرمایہ کاری کے ذریعے،اپنے معاشی سفارتی اور سیاسی اثرات پھیلا رہا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ نے عثمان ڈار کو عمرے پر جانے کی مشروط اجازت دیدی

بحر ہنداور مشرق وسطیٰ کی جیو پولیٹیکل سیاست میں پاکستان کلیدی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ چین کے ساتھ ہمارے بڑھتے ہوئے تعلقات نے امریکہ کو بھی اس بات پر مجبور کر دیا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ جڑا رہے امریکہ کے ساتھ ہم روز اول سے ہی جڑے ہوئے ہیں عالمی سیاست میں بھی ہماری حیثیت امریکی حلیف کے طور پر معروف رہی ہے، لیکن مغرب کے ساتھ جڑے رہنے اور اسکی پالیسیوں پر عمل پیرا ہونے کے باوجود آج ہم معاشی بد حالی اور سیاسی افراتفری کا شکار ہیں۔اِس وقت حالت یہ ہے کہ ہماری سیاست میں اس قدر بے یقینی اور بداعتمادی پیدا ہو چکی ہے کہ کسی کو یقین نہیں ہے کہ حال ہی میں قائم ہونے والی حکومت چل بھی سکے گی کہ نہیں۔ اول تو الیکشن2024ء کی شفافیت پر ہی سوالات اُٹھ رہے ہیں۔اس کی صداقت، مشکوک ہے۔ اندرون ملک بہت سے لوگوں کو ان انتخابات کے نتائج پر بھی یقین نہیں ہے وہ اسے دھاندلی زدہ قرار دیتے ہیں پھر انہی نتائج پر قائم ہونے والی حکومت کو مانتے ہی نہیں ہیں۔ویسے اس حکومت کی کمپوزیشن ایسی ہی نظر آتی ہے کہ اسے کسی وقت بھی چلتا کیا جا سکتا ہے چھ جماعتوں کے اتحاد کے ساتھ یہ حکومت دو تہائی اکثریت رکھنے کے باوجود روزِ اول سے ہی مشکوک اور مفلوک الحال نظر آ رہی ہے۔ نظریاتی و فکری اعتبار سے اتحادی حکومت فی الاصل چوں چوں کا مربع ہے متضاد سیاسی فکر و عمل رکھنے والی ن لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم چلتی ہوئی نظر نہیں آرہی ہیں پیپلز پارٹی نے اپنی سیاسی و عددی حیثیت کا خوب ناجائز فائدہ اُٹھایا ہے۔ اقتدار حاصل کرنے کے باوجود، اقتدار کے فیصلوں میں عملاً شریک نہ ہونے کا فیصلہ کرکے ظاہر کر دیا ہے کہ اسے اتحادی حکومت کے کامیاب ہونے کا ذرہ بھر بھی اعتبار نہیں،اِسی لئے اس نے ایسی آئینی پوزیشن حاصل کیں،جو حکومت کے خاتمے کے بعد بھی قائم رہتی ہیں۔

اسلام آباد میں لیول پلیئنگ فیلڈ دینے کیلئے پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

مسلم لیگ(ن) نے16 ماہی اتحادی حکومت لے کر اپنا سیاسی اثاثہ گھٹایا تھا اب شہباز شریف کی سربراہی میں قائم چھ جماعتی اتحادی حکومت میں مزے تو سارے لیں گے،لیکن ناکامی کا سارا ملبہ ن لیگ کے سر چڑھے گا اور عملہ ایسا ہونا شروع بھی ہو چکا ہے۔ بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی باتیں ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ ٹیکس وصولیوں کو بڑھانے کے لئے ٹیکس نیٹ میں اضافہ حکومت کے لئے مشکلات پیدا کرے گا۔ حیران کن بات تو یہ ہے کہ کسی قسم کی معاشی نمو کے بغیر معاشی ترقی کے بغیر، وصولیوں کے اہداف میں مسلسل بڑھوتی نے حکومتی اعتبار میں کمی کر دی ہے حکومت آئی ایم ایف کے دباؤ پر ٹیکس وصولیوں میں اضافہ کرتی چلی جا رہی ہے، جبکہ معاشی بدحالی کے باعث بے روزگاری میں مسلسل اضافہ اور قدر زر میں کمی نے عامتہ الناس کی زندگی اجیرن کردی ھے۔ لوگوں کی بے چینی اور حکومت کے خلاف نفرت میں اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے یہ نفرت بغاوت کی شکل بھی اختیار کر سکتی ہے 9 مئی کے واقعات بغاوت کی ایک شکل تھے عوامی مسائل اور حکمران طبقات کے خلاف نفرت کو بھی/ بھڑکاکر آمادہ بغاوت کیا گیا تھا اب تو حالات اس سے بھی کئی گنا بڑھ چکے ہیں۔ عوامی مشکلات نا قابل ِ برداشت حد تک جا پہنچی ہیں، جبکہ حکومت کے پاس عوامی مشکلات کے مداوے کی کوئی صورت دستیاب نہیں ہے نظام چلتا نظر نہیں آ رہا،اور اس نظام کے گرنے کے بعد بھی کچھ بہتری نظر نہیں آ رہی، سوچنے کی بات ہے کہ پھر کیا ہوگا، کسی کو معلوم نہیں ہے ہم سب بند گلی میں داخل ہو چکے ہیں۔اللہ خیر کرے۔

ٹک ٹاکر حریم شاہ کو لندن میں رہائش کیلئے فلیٹ کس نے دیا ؟ حیران کن انکشاف ہو گیا

QOSHE -    نظام چلتا نظر نہیں آ رہا؟ - مصطفی کمال پاشا
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

   نظام چلتا نظر نہیں آ رہا؟

11 0
27.03.2024

خلافت عثمانیہ کے انہدام کے بعد پاکستان ایک نظریاتی اسلامی ریاست کے طور پر عالم اقوام کے اُفق پراُبھرا۔ اسے عالم اسلام کی سب سے بڑی ریاست کا خصوصی مقام حاصل ہوا۔ اس نے عالم کفر کی تمام تر مخالفت کے باوجود مسلمانوں کی اولین ایٹمی مملکت کا بھی اعزار حاصل کر دکھایا۔ دنیا کی بہترین بری و ہوائی قوت بن کر نہ صرف عالم اسلام میں منفرد مقام پایا،بلکہ عالم اقوام میں دھاک قائم کر دکھائی۔پاکستان نے دنیا کی عظیم اشتراکی ریاست کی افغانستان پر چڑھائی کے خلاف افغان قوم کی جدوجہد آزادی کے لئے اقوام عالم کے شانہ بشانہ کھڑا ہو کر منفرد عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ پھر دہشت گردی کے خلاف دنیا کی عالمی جنگ میں فرنٹ لائن ریاست کے طور پر قربانیوں کی عظیم الشان داستان رقم کر دکھائی۔ امریکی اتحادی افواج نے مجموعی طور پر اتنی جانیں قربان نہیں کیں جتنی اکیلے پاکستان نے پیش کر کے عالم اقوام میں منفرد مقام حاصل کیا۔ اس وقت پاکستان 240 ملین آبادی کے ساتھ دنیا کا ساتواں بڑا ملک ہے،جبکہ آبادی میں نوجوان پاپولیشن کی شرح کے اعتبار سے دنیا میں اول مقام پر کھڑا ہے یہ کوئی چھوٹی بات نہیں ہے کہ 240 ملین نفوس پر مشتمل آبادی میں 67 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے ایسے وقت میں جب برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، یورپ سمیت جایان جرمنی وغیرہ قلت افراد کا شکار ہیں یہاں افزائش آبادی نہ ہونے کے برابر ہے جدید سہولیات اور سائنسی اختراعات کے باعث اموات کی شرح گرنے سے ضعیف افراد کی تعداد بڑھتی چلی جارہی ہے، جبکہ سماجی وجوہات کے باعث افزائش نسل گھٹتی چلی جارہی ہے اِس لئے آبادی میں بوڑھی پاپولیشن دن بدن بڑھتی جا........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play