مریم نواز تعلیمی شعبے پر کب توجہ دیں گی؟
ایک خبر نظر سے گذری اگرچہ اُس میں کچھ نیا تھا مگر یہ جان کر پھر افسوس ہوا کہ پنجاب میں اب بھی ایڈہاک ازم جاری ہے،حالانکہ نئی حکومت قائم ہو چکی ہے اور وزیراعلیٰ مریم نواز تیزی سے امور نمٹانے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔خبر کے مطابق گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کی160 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون کو وائس چانسلر بنا دیا گیا ہے۔پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر فیکلٹی آف میتھیٹکل اینڈ فزیکل سائنسز کی ڈین ہیں۔ سینئر موسٹ ہونے کی وجہ سے انہیں چار ماہ یا مستقل وی سی کی تعیناتی تک وائس چانسلر تعینات کیا گیا ہے،اُن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ اسی ادارے سے جب یہ گورنمنٹ کالج ہوتا تھا، فزکس میں ایم ایس سی کرنے کے بعد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور سے ایم فل اور ویانا کی ٹیکنیکل یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کر چکی ہیں،اُن کے عالمی جرائد میں ڈیڑھ سو سے زائد تحقیقی مقالے شائع ہو چکے ہیں اُن کا شمار پاکستان کے چند لیڈنگ اساتذہ میں ہوتا ہے، یہ خبر پڑھ کر اِس لئے بھی خوشی ہوئی کہ خواتین ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں اور ذہانت کا لوہا منوا رہی ہیں تاہم جس بات نے مجھے مایوس کیا وہ یہ پہلو تھا کہ ایک بار پھر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کو ایک قائم مقام وائس چانسلر دیا گیا ہے۔یہ ادارہ جو ڈیڑھ سو سال سے بھی زیادہ اپنی تاریخ رکھتا ہے،کئی برسوں سے ایڈہاک ازم کا شکار ہے،حالانکہ حکومت کی پہلی ترجیح ہی یہی ہونی چاہئے کہ تعلیمی اداروں کو مستقل سربراہ دیئے جائیں۔ یہاں تک لکھا تو بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website