انتشار کی سیاست ترقی میں رکاوٹ
جب تک ملکی سیاست کا بڑا مقصد ذاتی معیشت کی بہتری کے لئے تگ و دو کرنا جاری رہے گا اس وقت تک عوام کی مشکلات پر توجہ دے کر کامیابی حاصل کرنا بہت مشکل ہو گا جبکہ سیاستدان حضرات کی غالب اکثریت اپنے اخباری بیانات میں ایسی کاوشوں کو خدمات اور عبادت کے مثبت القابات سے تعمیر کرتی رہتی ہے۔ اس بارے میں یہ بھی ذہن نشین رہے کہ ایسے تضاد پر مبنی بیان بازی اکثر غلط کار حضرات کی کارروائیوں کی نفی نہیں کرتی؟ جبکہ ستم ظریفی یہ ہے کہ ملکی مفاد کو کسی سیاسی ذمہ داری کی انجام دہی کے دوران اولین کی بجائے ثانوی اہمیت کا درجہ دے کر جاری رکھنے کا انداز تاحال جاری ہے۔ ذاتی مفاد پرستی کو مخفی رکھ کر اس کے لئے خلوص نیت سے اکثر و بیشتر اپنی توانائیاں صرف کرنا ہماری سیاست کاری کی سالہا سال سے بہت افسوسناک روش ہے۔ سادہ الفاظ میں سطور بالا میں یہ نکتہ عرض کرنے کی سعی کی گئی ہے کہ سیاست میں آ کر ذاتی کاروبار اور تجارت کو فروغ دینے کی بجائے عوام کی اکثریت کے مسائل کو کم کرنے پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے تاکہ منتخب نمائندوں کے غور و فکر اور باہمی مشاورت سے مختلف طبقہ فکر کی مشکلات اور پریشانیوں کو ختم کرنے کے آسان حل تلاش کر کے ان کا عملی زندگی میں نفاذ کیا جا سکے۔ لیکن اس مرحلہ پر بھی کسی مخصوص طبقہ فکر خاندان یا چند افراد کے مفاد کو کسی طور ترجیح نہ دی جائے،بلکہ ملکی، صوبائی اور اجتماعی نوعیت کے مفادات کے........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website