اساتذہ، رانا سکندر حیات اور سکالرز سیمینار ملتان
ذوالقرنین ملک سے راقم کی یاد، اللہ بہت پرانی ہے۔وہ اندھیروں میں روشنی پیدا کرنے والے لیڈر اور با صلاحیت اسکالر ہیں۔ان ہونی کو ہونی میں بدلنے کی صلاحیت ان میں بدرجہ اتم موجود ہے۔ ان کے اعصاب مضبوط، ارادے بلند اور عقابی نگاہیں اساتذہ کے لئے کچھ کر گزرنے کا عزم لئے ہوئے ہیں۔2009 ء میں انہوں نے محسوس کیا کہ پنجاب میں اساتذہ کی ایک بڑی تعداد ایم فل و پی ایچ ڈی ایسی اہمیت کی حامل ڈگری لینے کے باوجود پرائمری وہائی سکولز میں لوئر سکیلوں پر کام کرنے پر مجبور ہے۔محکمہ تعلیم میں اس حوالے سے ان کی تعلیمی قابلیت کے مطابق ترقی کا نہ تو کوئی قانون ہے اور نہ ہی قاعدہ،بلکہ بعض جگہ یہ لوگ میڑک,ایف اے اور بی اے پاس لوگوں کے زیر نگیں کام کر رہے ہیں جو نہ صرف ان اساتذہ کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں، بلکہ ان اساتذہ کے تعلیم کے حصول میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں ۔ذوالقرنین ملک نے اس حوالے سے اساتذہ میں بیداری پیدا کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم پنجاب ایجوکیشنل ریسرچ سکالر ایسوسی ایشن کے نام سے قائم کرکے سکالرز کے جائز مقام کے حصول کے لئے جدوجہد شروع کی۔یار لوگوں نے اس کی آواز کو دیوانے کی بڑھک سے تعبیر کیا،لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ان کی توانا آواز نہ صرف مقتدر حلقوں میں گونجی، بلکہ ایوان اقتدار میں بیٹھے اہل رائے لوگ اس سے متاثر بھی ہوئے۔ مسلم لیگ (ن) کے پچھلے دور حکومت میں جب اللہ بخش ملک سیکرٹری ایجوکیشن پنجاب تھے،ذوالقرنین ملک سے ان کی مسلسل ملاقاتیں رہیں۔ انہوں نے ”پارسا“سے مل کر ایک پلان ترتیب دیا تاکہ سکالرز کو ان کا جائز........
© Daily Pakistan (Urdu)
visit website