ضمنی انتخابات کے نتائج نے پی ٹی آئی کی اکڑ توڑ دی ہے اور پس پردہ بہت کچھ ہونے لگا ہے لیکن ایسا نہیں ہو گا کہ عمران خان اس ماہ کے آخر میں جیل سے باہر آ جائیں گے۔ عمران خان تب باہر آئیں گے جب نواز شریف چوتھی مرتبہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالیں گے۔ اگر ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کلین سویپ کرتی تو ضرور عمران خان اپریل میں ہی باہر آ جاتے۔ دراصل پی ٹی آئی اراکین اپریل میں عمران کے جیل سے باہر آنے کے بیانات دے ہی اِس لئے رہے تھے کہ جوش جذبات میں پارٹی ووٹر سپورٹر گھروں سے نکل آئیں اور پارٹی کو کلین سویپ کرنے میں مدد دیں۔ ایسا نہ ہوا اور اب پی ٹی آئی سدھائے ہوئے ریچھ کی طرح مداری کے اشارے پر ناچنے لگی ہے۔یہ عمل اگلے چھ ماہ تک ایسے ہی چلے گا اور دیکھنے والے لطف لیں گے۔ چھ ماہ بعد بہت کچھ ہو گا اور ممکن ہے اسی دوران عمران خان کو بھی کوئی ریلیف مل ہی جائے لیکن ان کی ناک میں جو نکیل ڈال دی گئی ہے، اس سے نجات ممکن نہیں ہو گی۔ بشریٰ بی بی بھی اشاروں کی زبان سمجھنے لگی ہیں اور تابعداری کا مظاہرہ کرنے لگی ہیں۔ ضمنی انتخابات کے نتائج نے پی ٹی آئی کے حلقوں میں خاک اڑادی ہے اور ہر کوئی اڑان بھرنے کو تیار نظر آتا ہے۔ پی ٹی آئی کو دوبارہ تیس نہیں بلکہ تین سیٹوں کی جماعت بنادیا جائے گا اور بلاول بھٹو کو کھل کھیلنے کا موقع ملے گا۔

یکم مئی سے پیٹرول، ڈیزل کی قیمت میں بڑے ردوبدل کا فیصلہ، کمی ہوگی یا اضافہ؟ پتہ چل گیا

پی ٹی آئی ضمنی انتخابات کیوں ہاری؟ ضمنی انتخابات ریفرنڈم کیوں ثابت نہ ہوئے؟ کیا پی ٹی آئی کو کسی کمپین کی ضرورت تھی؟ کیا فروری کے عام انتخابات کی طرح ان سے کاغذات نامزدگی چھینے جا رہے تھے؟ کیا اب بھی عمران خان کے خلاف فیصلے پر فیصلہ آرہا تھا؟ کیا شیر افضل مروت کی بیوقوفیوں کو عوام نے نوٹ نہیں کیا؟ کیا بشریٰ بی بی کا جھوٹ نہیں پکڑا گیا؟ کیا عمران خان نے خالی بڑھکیں لگا کر کام چلانے کی کوشش نہیں کی؟ کیا سوشل میڈیا پر پابندیوں نے پی ٹی آئی کو پراپیگنڈہ کرنے سے باز نہیں رکھا؟

پی ٹی آئی اس لئے ہار گئی کہ سوئنگ ووٹر گھروں سے نہیں نکلا۔ اس کے جذبات ٹھنڈے پڑچکے ہیں کیونکہ اس نے دیکھ لیا کہ فروری کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کو ووٹ ملنے کے باوجود عمران خان جیل سے باہر آئے نہ پی ٹی آئی کی حکومت بن سکی۔ اس کے علاہ میڈیا نے بھی فیک نیوز پھیلانے کی ہمت نہیں کی اور نہ ہی اینکروں نے باجماعت فارم 45 کی رٹ لگائی۔ جھوٹ کی بنیاد پر تعمیر قلعہ یوں بھی زیادہ دیر قائم نہیں رہتا۔

سفید کرولا گینگ سرگرم، پولیس وردی پہن کر امریکا سے آئی خاتون کو لوٹ لیا

کہا جا رہا ہے کہ ضمنی انتخابات حکومت وقت ہی جیتتی ہے۔ ایسا ہے تو پی ٹی آئی کے دور حکومت میں نون لیگ 24 ضمنی انتخابات کیسے جیت گئی تھی؟ عمران خان نے پشاور کی جو نشست چھوڑی تھی ا س پر الیکشن کے دو ماہ بعد ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کیسے ہار گئی تھی؟ پس ثابت ہوا کہ سوشل میڈیا پر پابندی لگا کر اسٹیبلشمنٹ اس فتنے پر قابو پاسکتی ہے۔ سوشل میڈیا کا غلط استعمال خود ٹوئٹر انتظامیہ کے لئے بھی درد سر بن گیا ہے کیونکہ پراپیگنڈے کے زور پر پی ٹی آئی تو عام انتخابات میں سیٹیں جیت گئی تھی، مگر ٹوئٹر ہار گیا تھا۔ اب ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی ہار گئی اور ٹوئٹر جیت گیا، کیونکہ اس نے بھی حکومت پاکستان سے اتفاق کیا ہے کہ اس کے استعمال کا کوئی ضابطہ بننا چاہئے۔

سعودی عرب میں بس ڈرائیورز پر نئی پابندی لگ گئی

اگر عمران ایک سال اور پابند سلاسل رہے اور ٹوئٹر کا شتر بے مہار استعمال قابو میں رہا تو پی ٹی اسمبلیوں میں ہونے کے باوجود irrelevant ہو جائے گی جس کا بلاول بھٹو کو انتظار ہے۔اس دوران نون لیگ جھوٹ موٹ کے مذاکرات کر کے پی ٹی آئی کو انگیج رکھے گی تاکہ وہ کوئی بڑی ماس موومنٹ نہ چلا سکے، جس کے غبارے میں سے بلوچستان میں اڑنے سے پہلے ہی ہوا نکل چکی ہے۔ نون لیگ عمران خان کی رہائی پر تبھی راضی ہو گی اگر نواز شریف کا اقتدار کی جانب راستہ ہموار ہو گا۔ جوں جوں پی ٹی آئی پراپیگنڈہ کے ذریعے ان کا راستہ کھوٹا کرے گی توں توں عمران خان کی رہائی ایک معمہ بنتی چلی جائے گی۔پی ٹی آئی اس لئے بھی ہار گئی کہ ان کے بیچنے کو کچھ نہیں رہا۔ خاص طور پر جب سے وہ سائفر سے لا تعلقی اختیار کر چکی ہے، امریکہ کے خلاف بیانیہ ختم کر چکی ہے، اور مخالفین کے خلاف چور ڈاکو کی تکرار بند منہ کے ساتھ کر رہی ہے تب سے اس کا ڈبہ گول ہے۔

’عمرا ن خان کا ڈی چوک کا دھرنا دو ججوں نے ریورس کرایا اور گارنٹی دی تھی کہ ۔ ۔ ۔‘ کپتا ن کے سابق ساتھی نے بھانڈا پھوڑ دیا؟ دعویٰ کردیا

دوسری جانب مریم نواز کی گڈ گورننس کے اقدامات بتدریج رنگ دکھا رہے ہیں۔ وہ حنا ربانی کھر کی طرح میچنگ ہینڈ بیگز اور میچنگ جوتوں کی بجائے غریب و نادار خواتین کو گلے لگانے اور درانتی لیکر گندم کی کٹائی کا آغاز کرنے ایسے اقدامات کی وجہ سے لوگوں کے دل جیت رہی ہیں، سستی روٹی یقینی بنانے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کر رہی ہیں اورخالی انٹرویوز دے کر کام چلانے اور اپنے حق میں وی لاگز کرواکر اپنی جھوٹی مقبولیت نہیں بنا رہی ہیں،بلکہ وہ عملی اقدامات کرتی نظر آ رہی ہیں۔ وہ اس طرح کے ایشوز ڈسکس نہیں کر رہی ہیں کہ شان کی لائٹنگ اچھی تھی یا اے آر وائی کی لائٹنگ اچھی تھی۔

کراچی میں کم سن بچوں کو موٹرسائیکل پر بٹھا کر وارداتیں کرنے والا گروہ گرفتار

اگر جنرل فیض حمید نے اقتدار میں آنے کی ضد نہ لگائی ہوتی اور اس کے حصول کے لئے ملک کو معاشی طور پر نقصان نہ پہنچاتے تو نون لیگ کا سیاسی سرمایہ نہ جلتا۔ اب جبکہ جنرل فیض حمید کا ”چراغ“ جلنا بند ہو چکا ہے، پی ٹی آئی کے چراغوں کی لو ٹمٹمانے لگی ہے، ان کی روشنی مدھم پڑتی جا رہی ہے اور وہ دن گئے جب خلیل میاں فاختہ اڑایا کرتے تھے۔

QOSHE - ضمنی انتخابات پی ٹی آئی کی اکڑ توڑ گئے - حامد ولید
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

ضمنی انتخابات پی ٹی آئی کی اکڑ توڑ گئے

31 0
26.04.2024

ضمنی انتخابات کے نتائج نے پی ٹی آئی کی اکڑ توڑ دی ہے اور پس پردہ بہت کچھ ہونے لگا ہے لیکن ایسا نہیں ہو گا کہ عمران خان اس ماہ کے آخر میں جیل سے باہر آ جائیں گے۔ عمران خان تب باہر آئیں گے جب نواز شریف چوتھی مرتبہ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالیں گے۔ اگر ضمنی انتخابات میں پی ٹی آئی کلین سویپ کرتی تو ضرور عمران خان اپریل میں ہی باہر آ جاتے۔ دراصل پی ٹی آئی اراکین اپریل میں عمران کے جیل سے باہر آنے کے بیانات دے ہی اِس لئے رہے تھے کہ جوش جذبات میں پارٹی ووٹر سپورٹر گھروں سے نکل آئیں اور پارٹی کو کلین سویپ کرنے میں مدد دیں۔ ایسا نہ ہوا اور اب پی ٹی آئی سدھائے ہوئے ریچھ کی طرح مداری کے اشارے پر ناچنے لگی ہے۔یہ عمل اگلے چھ ماہ تک ایسے ہی چلے گا اور دیکھنے والے لطف لیں گے۔ چھ ماہ بعد بہت کچھ ہو گا اور ممکن ہے اسی دوران عمران خان کو بھی کوئی ریلیف مل ہی جائے لیکن ان کی ناک میں جو نکیل ڈال دی گئی ہے، اس سے نجات ممکن نہیں ہو گی۔ بشریٰ بی بی بھی اشاروں کی زبان سمجھنے لگی ہیں اور تابعداری کا مظاہرہ کرنے لگی ہیں۔ ضمنی انتخابات کے نتائج نے پی ٹی آئی کے حلقوں میں خاک اڑادی ہے اور ہر کوئی اڑان بھرنے کو تیار نظر آتا ہے۔ پی ٹی آئی کو دوبارہ تیس نہیں بلکہ تین سیٹوں کی جماعت بنادیا جائے گا اور بلاول بھٹو کو کھل کھیلنے کا موقع ملے گا۔

یکم مئی سے پیٹرول، ڈیزل کی قیمت میں بڑے ردوبدل کا فیصلہ، کمی ہوگی یا اضافہ؟ پتہ چل........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play