ہم " انسان " ہیں اپنی بات شروع کرنے سے پہلے یہ "مہا شرف " اپنے ذہن کی سلیٹ پر دوبارہ لکھ لیتے ہیں، اور ذہن کے نگار خانہ سے تصویر اٹھا کر فیس بک پر "سٹوری " کی مانند لگا دیتے ہیں۔ ہم Claim کرتے ہیں ناں، جو دراصل مبنی بر حقیقت بھی ہے کہ ہم ہی مطلب "انسان" اشرف المخلوقات ہیں۔ ہم نے کبھی غور کیا کہ "بہترین مخلوق" کا عہدہ ہمارے پاس کیوں ہے؟ جواب بڑا واضح ہے کہ عقل و شعور اور علم کی وجہ سے ہمیں یہ منفرد اعزاز حاصل ہے۔ ہم اپنی زندگی میں جو " روٹین ورک" سر انجام دیتے ہیں، مثلاً حقوق و فرائض کی ادائیگی، انفرادی و اجتماعی ضروریات کے حصول کی تگ و دو، نان و نفقہ کی جستجو، لوگوں کے ساتھ میل ملاپ، خوشی و غمی میں شرکت، ان سب معاملات کی انجام دہی کیلئے بحیثیت انسان ہمیں ایک "نظم و نسق" یا " ڈسپلن" عطا کیا گیا ہے جس کو فالو کرنا ہمارے اوپر واجب ہے۔

امریکہ میں ٹک ٹاک پر پابندی کے بعد فروخت کا معاملہ، کمپنی نے واضح اعلان کر دیا

واش روم کیسے استعمال کرنا ہے؟،کون سا لباس کب پہننا ہے؟، سونا و جاگنا، مسرت و شادمانی اور سوگ کے مواقع پر ہم نے کیا کرنا ہے؟ وغیرہ۔ ایسے ہی کھانے سے متعلق آداب ہمیں عطاء کیے گئے ہیں، جن کی بجا آوری نہایت ضروری ہے، بصورت دیگر ہمارے اور دوسری مخلوقات میں موجود فرق و تمیز و انسانی شرف ختم ہو جائے گا۔

کھانے کے آداب کے حوالے سے سرکار ﷺ کی حدیث مبارکہ آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں، ملاحظہ کریں۔

" حضرت عمروبن ابو سلمہؓ سے روایت ہے، آپ ؓ فرماتے ہیں جب میں چھوٹا تھا، سرکار ؐ کی آغوش میں تھا، میرا ہاتھ پیالے میں ہر طرف گھومتا تھا، تو مجھے سرکار ؐ نے فرمایا، اللہ کا نام لو، مطلب بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھو۔ اور اپنے دائیں ہاتھ کے ساتھ کھاؤ، اور اپنی طرف سے کھاؤ (بخاری و مسلم)"

ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر شوکت علی کی معطلی پر محکمہ صحت نے موقف جاری کر دیا

یہ سرکار دو عالم ؐ کے عطا کردہ طعام و تناول کے نوادرات ہیں، اگر خوش نصیبی ساتھ دے اور ہم اپنی پریکٹیکل لائف کا حصہ بنا لیں تو سرخرو ہو جائیں۔

اب میں ذرا آپ کی توجہ اصل بات کی طرف گھماتا ہوں، اور وہ یہ ہے کہ "کم کھانا" اور کھانے کے دوران "صبر" و "شائستگی " کا دامن نہ چھوڑنا کیوں ضروری ہے؟

ہم میں سے اکثر و بیشتر افراد کا ویکلی یا منتھلی کسی ایسی تقریب میں ضرور جانا ہوتا ہے، جہاں "دعوت طعام " کا بھی اہتمام ہوتا ہے، بالخصوص بیاہ کے مواقع پر،اکثر و بیشتر دوران تناول بدنظمی، بدتہذیبی اور بدتمیزی کے مناظر دیکھنے میں آتے ہیں۔ لوگ کھانے پر ایسے ٹوٹ پڑتے ہیں جیسے "ڈنگر"کھول دیئے گئے ہوں، جو کئی روز سے بھوکے و پیاسے ہوں۔ اپنی پلیٹ میں بہت زیادہ کھانا ڈال لینا، اچھا اچھا خود "چن لینا"، دوسروں کی باری نہ آنے دینا، اور یہ سعی لا حاصل کہ سارے کھانے پر ہی قبضہ جما لیا جائے، یہ وہ مناظر ہیں جو اکثر دیکھنے میں آتے ہیں۔ نام نہاد "پڑھے لکھے" افراد بڑی ڈھٹائی سے بغیر کسی ہچکچاہٹ ان مناظر کا حصہ ہوتے ہیں۔

پٹرول کتنا سستا ہونے کا امکان ہے ؟پاکستانیوں کیلئے بڑی خوشخبری آ گئی

ہم دین و دنیا کے تمام شعبہ جات میں کامیابی و نصرت کو یقینی بنانے کے لئے سرکار ؐ کے طریقوں کو Adopt کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور خوب پرچار کرتے ہیں، تو پھر طعام و تناول میں " سنت" کو نظر انداز کیوں کر دیتے ہیں۔

کھانا کھانے کے جو طریقے، سلیقے، ادب وآداب ہمیں عطاء کیے گئے ہیں، ان کو گھر، کلاس روم و تربیتی ورکشاپس کے ذریعے عوامی سطح پر پھیلایا جائے تاکہ ہم مہذب و باوقار قوم بن سکیں۔ اور یہ آداب ہماری عادت بن جائیں۔

QOSHE -  پلیز!کھانا کھانا بھی سیکھیں  - پروفیسر مدثر اسحاق
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

 پلیز!کھانا کھانا بھی سیکھیں 

14 0
27.04.2024

ہم " انسان " ہیں اپنی بات شروع کرنے سے پہلے یہ "مہا شرف " اپنے ذہن کی سلیٹ پر دوبارہ لکھ لیتے ہیں، اور ذہن کے نگار خانہ سے تصویر اٹھا کر فیس بک پر "سٹوری " کی مانند لگا دیتے ہیں۔ ہم Claim کرتے ہیں ناں، جو دراصل مبنی بر حقیقت بھی ہے کہ ہم ہی مطلب "انسان" اشرف المخلوقات ہیں۔ ہم نے کبھی غور کیا کہ "بہترین مخلوق" کا عہدہ ہمارے پاس کیوں ہے؟ جواب بڑا واضح ہے کہ عقل و شعور اور علم کی وجہ سے ہمیں یہ منفرد اعزاز حاصل ہے۔ ہم اپنی زندگی میں جو " روٹین ورک" سر انجام دیتے ہیں، مثلاً حقوق و فرائض کی ادائیگی، انفرادی و اجتماعی ضروریات کے حصول کی تگ و دو، نان و نفقہ کی جستجو، لوگوں کے ساتھ میل ملاپ، خوشی و غمی میں شرکت، ان سب معاملات کی انجام دہی کیلئے بحیثیت انسان ہمیں ایک "نظم و نسق" یا " ڈسپلن" عطا کیا گیا ہے جس کو فالو کرنا ہمارے اوپر واجب ہے۔

امریکہ میں ٹک........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play