حج پالیسی2024ء کے وقت سے پہلے اعلان کا ہر شعبے کی طرف سے خیر مقدم کیا جا رہا ہے اس سلسلے میں کوئی دو رائے نہیں ہے گزشتہ سالوں میں سرکاری اور پرائیویٹ حج سکیم کے اپریشن میں جو مشکلات آئیں اس کی بنیادی وجہ حج پالیسی کے اعلان میں تاخیر تھی۔اگر سرکاری حج سکیم کے عازمین حج کی مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں اچھی عمارتوں کے حصول کا جائزہ لیا جائے تو اس میں بھی اگر کوئی کمی گزشتہ سال رہی تو وقت کی کمی تھی۔گزشتہ سال سرکاری سکیم کے عازمین کے ویزے روانگی کے دن لگے، ٹکٹ اسی دن بنے اس کی وجہ وقت پر مکہ مکرمہ میں عمارتیں حاصل نہیں کی گئی تھیں، کم وقت کے باوجود گزشتہ سال پاکستان حج مشن نے مکہ مکرمہ میں عمارتوں کا حصول مکمل کیا، خوش آئند بات یہ ہے اِس سال پاکستان حج مشن نے گزشتہ سال کی غلطیوں کا ازالہ کرتے ہوتے وقت سے بہت پہلے ٹینڈر اوپن کر لئے ہیں اور کھانے کی فراہمی اور اچھی عمارتوں کے حصول کے لئے کام شروع کر دیا ہے۔ ڈی جی حج عبدالوہاب سومرو اور ان کی ٹیم نے آٹھ جنوری کو جدہ میں ہونے والی عالمی حج کانفرنس اور نمائش سے پہلے مکاتب،عمارتوں اور کھانے کی کمپنیوں کا حصول مکمل کرنے کا ٹارگٹ رکھا ہے اُمید ہے اس کے بڑے ہی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔سعودی وزارت الحج نے مشاعر کے نظام میں تبدیلی کرتے ہوئے مکاتب کی کیٹگری کے نظام کو اے بی سی ڈی کو زون 1،2،3،4،5 میں تبدیل کر کے نئی فیسوں کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ یاد رہے حج2023ء تاریخ کا مشکل ترین حج تھا جس میں مشاعر میں عازمین حج کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا اس کی بنیادی وجہ جو جائزہ لینے کے بعد سامنے آئی وہ معلمین کے نظام کا خاتمہ اور نئی سعودی کمپنیوں کے سپرد سروسز کا نظام کرنا تھا۔

تحریک انصاف نے لاہور ہائیکورٹ سے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی کالعدم قرار دینے کی استدعا کردی

سرکاری اور پرائیویٹ حج سکیم کے حجاج کے ساتھ ان کمپنیوں نے پوری رقم لینے کے بعد منیٰ عرفات میں کیا سلوک کیا، آج کی نشست میں زیر بحث لانا مقوصد نہیں ہے۔ البتہ سرکاری سکیم اور پرائیویٹ سکیم کے ذمہ داران کو معلمین کی طرف سے کمپنیوں اور کمپنیوں کی طرف سے کدانہ کمپنی کو ذمہ دار ٹھہرانے کی آنکھ مچولی دیکھنے کو ملی۔سابق وفاقی وزیر سینئر طلحہ محمود کی مشاعر میں حاجیوں کے شانہ بشانہ مشکلات کے ازالے کے لئے سعودی کمپنیوں اور ذمہ داران سے رابطے اور زیادہ سے زیادہ سہولتوں کی فراہمی کے لئے جدوجہد بھی تاریخ کا حصہ بن گئی۔سعودی کمپنیوں کی طرف سے حج آرگنائزر سے مکاتب کی پوری رقوم کی وصولی کے باوجود طے شدہ سہولیات کی عدم فراہمی کے باوجود جس انداز میں حج آرگنائزر نے اپنی مدد آپ کے تحت بسوں کی فراہمی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا وہ بھی قابل ِ ستائش ہے اس لئے یہ میری ذاتی رائے میں پاکستان حج مشن اور ہوپ کی کوآرڈی نیشن کا فقدان تھا اگر ہوپ کے ذمہ داران دِل کو نہ لگائیں تو ذمہ داری سے گزشتہ15سال کے تجربے پر کہتا ہوں اگر سعودی شرکہ جات نقابہ،ادلہ، کدانہ معلمین کے ساتھ ڈی جی حج، ڈائریکٹر حج، ڈپٹی ڈائریکٹر مدینہ کو ساتھ بٹھا کر معاملات کیے جائیں تو بڑے نقصان سے بھی بچا جا سکتا ہے اور طے شدہ کمٹنٹ کے مطابق سہولیات کی فراہمی بھی ممکن ہو سکتی ہے اس کے لئے ہوپ کے ذمہ داران اور پاکستان حج مشن کے ذمہ داران کو اَنا کا مسئلہ بنانے کی بجائے پاکستان کے حاجی وہ سرکاری ہوں یا پرائیویٹ ان کے لئے مل کر جامعہ اور مربوط کوآرڈنیشن کا نظام قائم کرنا پڑے گا۔

شیخ رشید کتنے حلقوں سے الیکشن لڑیں گے؟ سربراہ عوامی مسلم لیگ نے بتا دیا

سرکاری حج سکیم کی بکنگ27نومبر سے شروع ہے آج آٹھ دسمبر کے بعد چار دن مزید بکنگ جاری رہے گی۔سرکاری حج سکیم 40روزہ کی بکنگ کی صورتحال تسلی بخش نہیں ہے۔شارٹ پیکیج 20 روزہ اور25روزہ جو پہلی دفعہ وزارت مذہبی امور نے متعارف کرایا ہے اس کی پذیرائی غیر معمولی ہونا چاہئے تھی وہ بھی نہیں ہو سکی۔20روزہ پیکیج کے لئے15ہزار کا کوٹہ مخصوص کیا گیا ہے امید کی جا رہی تھی سپانسر شپ سکیم (ڈالر) کے ذریعے اوورسیز پاکستانی شارٹ پیکیج کو سستا ہونے کی وجہ سے ہاتھوں ہاتھ لیں گے ایسا بھی نہیں ہو سکا۔اس کی بنیادی وجہ گزشتہ حج2023ء میں سرکاری حج سکیم (ڈالر سکیم) کے لئے پورے وسائل کے استعمال کے بعد جو درگت بنی وہ سب کے سامنے تھی،50فیصد کوئٹہ مخصوص تھا صرف سات ہزار درخواستیں آئیں باقی کوٹہ سرنڈر کرنا پڑا۔ گزشتہ سال سپانسر شپ سکیم کیوں ناکامی ہوئی اس سال کیوں ناکام ہو گی؟ ایمانداری سے جائزہ لیں تو پتہ چلتا ہے۔وفاقی وزیر مذہبی امور انیق احمد جو ہمارے بڑے محترم ہمارے بھائی بند ہیں اُن کے اخلاص کے باوجود اندازہ ہو رہا ہے بہت سے معاملات جلد بازی کی نذر ہو رہے ہیں سب سے پہلے حج 2023ء کی سپانسر شپ سکیم کی سرکاری اور پائیویٹ سکیم کی ناکامی کا جائزہ لینا چاہئے تھا اس کے بعد اس کے لئے 25فیصد کوٹہ مخصوص کیا جانا چاہئے تھا۔ وزارت خزانہ کی خواہش پر تو ڈالر نہیں آ سکتے نہ نہ گزشتہ سال آئے اور نہ اس سال امید ہے کہ آئیں گے؟ حالانکہ پاکستان حج مشن نے شارٹ پیکیج کے ساتھ ڈبل بیڈ، تھری بیڈ اور ایک فیملی کو ایک کمرہ دینے کی بڑی پُرکشش ترغیب دی ہے اس کا خاطر خواہ فائدہ کیوں نہیں ہو رہا؟ زمینی حقائق کے مطابق توجہ دلاؤں گا ابھی بھی وقت ہے وزارت اور حج مشن اس کے لئے لائحہ عمل ترتیب دے اگر سپانسر شپ سکیم، سرکاری اور پرائیویٹ سکیم کا جائزہ لیا جائے تو حقائق بتاتے ہیں سرکاری سکیم (ڈالر) اگر 90 فیصد ناکام ہوئی تھی تو پرائیویٹ سکیم(ڈالر)50فیصد ناکام ہوئی تھی اس کی بنیادی وجہ ڈالر اکاؤنٹ کا بروقت نہ کھولنا تھا اور اب بھی ہے تمام ممالک میں ڈالر نہیں ہیں۔پاکستان کی طرح دیگر ممالک میں بھی اپنے ملک سے ڈالر، پاؤنڈ، یورو دوسرے ممالک میں بھیجنا آسان نہیں ہے۔

جنوبی افریقہ کے فاسٹ باؤلر جیرالڈ کوٹزی نے شادی کر لی

ہمارے پاکستان کے کسی فرد کے اکاؤنٹ میں 10لاکھ آ جائیں تو ایف بی آر حرکت میں آ جاتی ہے یہی حال دوسرے ممالک میں ہے۔وزارت مذہبی امور کو سٹیٹ بنک کی مدد سے دیگر ممالک میں موجود پاکستانی سفارت کاروں کے ذریعے پاسپورٹ بنانے سے لے کر رقوم کی منتقلی کا نظام واضع کرنا چاہئے تھا۔ تمام ممالک میں پاکستانیوں سے وزارت مذہبی امور کو حج سکیم کی رقم ڈالر میں بھیجنے کی وجہ اور ثبوت طلب کیے جاتے ہیں اگر وزارت اس کے لئے اوورسیز پاکستانیوں کے لئے نظام واضع کرتی وہ بھی حج پالیسی سے پہلے،تو مثبت نتائج حاصل ہو سکتے تھے اس کا اعلان حج پالیسی کے ساتھ کیا جاتا۔ دوسرا مسئلہ جس کی وجہ سے سرکاری حج سکیم کی سپانسر شپ سکیم میں ناکامی ہو رہی ہے اور پرائیویٹ سکیم کے لئے بکنگ کے نئے راستے کھل رہے ہیں وہ ہے امریکہ، کینیڈا، لندن، دبئی و دیگر ممالک میں رہنے والوں کی براہ راست اپنے ممالک سے مدینہ اور جدہ ایئر پورٹ پر اترنا۔ وزارت نے سعودی عرب کی اجازت سے یہ سہولت پرائیویٹ سکیم کو دی ہے، سرکاری سکیم کی سپانسر شپ سکیم کو کیوں نہیں دی؟شارٹ پیکیج متعارف کراتے ہوئے وزارت کو حج مشن سے کوآرڈنیشن کر کے نظام بنانا چاہئے تھا وزارت کے ذمہ دار سے میں نے بات کی تھی ان کا کہنا تھا کہ ہم معلمین کے نظام کی وجہ سے مجبور ہیں ان کو بھی میں نے بتایا تو ڈی جی حج کی ٹیم اور وزارت کے ذمہ داران کو بھی رائے دوں گا۔ شارٹ پیکیج کا نظام آپ نے جو متعارف کرایا ہے اس کے مطابق سرکاری حج سکیم شارٹ پیکیج کے حاجی ایک جیسی تاریخوں میں جدہ عزیزیہ آئیں گے اور حج کے بعد14ذوالحج کو مدینہ جائیں گے اور واپسی بھی تین یا پانچ دن بعد مدینہ سے ہو گی۔

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیخلاف درخواست پر سماعت آج ہوگی

اگر باہر سے آنے والوں کو بھی کہہ دیا جاتا آپ اِن تاریخوں میں جدہ آ جائیں تو سب تیار ہو جاتے اسی طرح اگر مدینہ براہ راست آ جاتے اُن کی واپسی جدہ سے ہو سکتی تھی، مجھے بتایا جائے کون سے مکاتب رکاوٹ بن سکتے تھے اگر ان کو اعتماد میں لے کر پروگرام بنایا جاتا؟ اپنے کالم کی دوسری قسط میں بھی پرائیویٹ سکیم کی طرف نہیں جا سکا، پرائیویٹ سکیم کے ذمہ داران کے لئے اگلی اور آخری قسط میں فائنل راؤنڈ کھیلوں گا۔اِس وقت اتنی ہی درخواست ہے حج آرگنائزر ضیوف الرحمن کے ساتھ جیتنے مخلص ہیں اتنے ہی ایک دوسرے کے ساتھ مخلص ہو جائیں راقم سمیت ہر فرد کو پتہ ہوتا ہے بلکہ پورے زمانے کو بھی پتہ ہوتا ہے ہمارا کردار کیا ہے؟ قسمیں کھا کر یقین دلانے کی بجائے اپنی دوعملی ختم کر کے آگے بڑھیں۔ کلسٹر 2000 سے 500 تک آ گئے ہیں متحد اور منظم رہیں پوائنٹ سکورنگ کی بجائے پاکستان حج مشن کے ساتھ مل کر جدوجہد کریں گے تو اس سال کلسٹر کی شرط موخر ہو جائے گی یا کم از کم300 پر آ جائیں گے تمام ممالک اس سال تیاری نہ ہونے کے جواز بنا کر موخر کرنے پر بضد ہیں آپ بھی یہی موقف رکھیں اللہ آسانیاں دے گا۔ انشاء اللہ

سابق بھارتی فاسٹ بولر سری سانتھ نے گوتم گمبھیر کو جھگڑالو کھلاڑی قرار دے دیا

(جاری ہے)

٭٭٭٭٭

QOSHE -     حج پالیسی2024ء پر ایک نظر   (2) - میاں اشفاق انجم
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

    حج پالیسی2024ء پر ایک نظر   (2)

15 0
08.12.2023

حج پالیسی2024ء کے وقت سے پہلے اعلان کا ہر شعبے کی طرف سے خیر مقدم کیا جا رہا ہے اس سلسلے میں کوئی دو رائے نہیں ہے گزشتہ سالوں میں سرکاری اور پرائیویٹ حج سکیم کے اپریشن میں جو مشکلات آئیں اس کی بنیادی وجہ حج پالیسی کے اعلان میں تاخیر تھی۔اگر سرکاری حج سکیم کے عازمین حج کی مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں اچھی عمارتوں کے حصول کا جائزہ لیا جائے تو اس میں بھی اگر کوئی کمی گزشتہ سال رہی تو وقت کی کمی تھی۔گزشتہ سال سرکاری سکیم کے عازمین کے ویزے روانگی کے دن لگے، ٹکٹ اسی دن بنے اس کی وجہ وقت پر مکہ مکرمہ میں عمارتیں حاصل نہیں کی گئی تھیں، کم وقت کے باوجود گزشتہ سال پاکستان حج مشن نے مکہ مکرمہ میں عمارتوں کا حصول مکمل کیا، خوش آئند بات یہ ہے اِس سال پاکستان حج مشن نے گزشتہ سال کی غلطیوں کا ازالہ کرتے ہوتے وقت سے بہت پہلے ٹینڈر اوپن کر لئے ہیں اور کھانے کی فراہمی اور اچھی عمارتوں کے حصول کے لئے کام شروع کر دیا ہے۔ ڈی جی حج عبدالوہاب سومرو اور ان کی ٹیم نے آٹھ جنوری کو جدہ میں ہونے والی عالمی حج کانفرنس اور نمائش سے پہلے مکاتب،عمارتوں اور کھانے کی کمپنیوں کا حصول مکمل کرنے کا ٹارگٹ رکھا ہے اُمید ہے اس کے بڑے ہی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔سعودی وزارت الحج نے مشاعر کے نظام میں تبدیلی کرتے ہوئے مکاتب کی کیٹگری کے نظام کو اے بی سی ڈی کو زون 1،2،3،4،5 میں تبدیل کر کے نئی فیسوں کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ یاد رہے حج2023ء تاریخ کا مشکل ترین حج تھا جس میں مشاعر میں عازمین حج کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا اس کی بنیادی وجہ جو جائزہ لینے کے بعد سامنے آئی وہ معلمین کے نظام کا خاتمہ اور نئی سعودی کمپنیوں کے سپرد سروسز کا نظام کرنا تھا۔

تحریک انصاف نے لاہور ہائیکورٹ سے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی نااہلی کالعدم قرار دینے کی استدعا کردی

سرکاری اور پرائیویٹ حج سکیم کے حجاج کے ساتھ ان کمپنیوں نے پوری رقم لینے کے بعد منیٰ عرفات میں کیا سلوک کیا، آج کی نشست میں زیر بحث لانا مقوصد نہیں ہے۔ البتہ سرکاری سکیم اور پرائیویٹ سکیم کے ذمہ داران کو معلمین کی طرف سے کمپنیوں اور کمپنیوں کی طرف سے کدانہ کمپنی کو ذمہ دار ٹھہرانے کی آنکھ مچولی دیکھنے........

© Daily Pakistan (Urdu)


Get it on Google Play