ایران کے طلسماتی حملے اور جشن
پاکستان پر ایرانی حملے کی بات کرنا ہو تو اس کے کئی پہلو ہیں جیسے کہ قومی نقطہ نظر، سفارتی پہلو، اخلاقی پہلو، جائز ناجائز کی بات لیکن ان سب پر بات کرنے والے بہت ہوں گے اور وہ سب ایک پہلو کو نظرانداز کر دیں گے، دیکھ لیجئے گا اور وہ ہے طلسماتی پہلو۔
جی، یہی اس کا سب سے قابل غور پہلو ہے۔ ایک دن پہلے ایران نے عراق اور شام میں بھی اہداف پر حملے کئے اور اگلے روز پاکستان میں ایک ہدف پر حملہ کرایا لیکن طلسماتی پہلو یہ ہے کہ ’’ہدف‘‘ تینوں جگہ سے غائب تھے۔
پاکستان پر حملہ ہی دیکھ لیجئے۔ ہدف جنداللہ نامی تنظیم کا مبینہ ہیڈ کوارٹر تھا۔ جونہی ایرانی میزائل اور ڈرون موقع پر پہنچے ، ہدف غائب۔نتیجہ میزائل ایک گھر پر گرے، دو کمسن بچیاں شہید اور ان کی ماں زخمی ہو گئی۔ جنداللہ کا ہیڈ کوارٹر کہاں گیا؟۔ یہ کیسا ہیڈ کوارٹر تھا جو کسی غریب کی جھگّی میں قائم تھا اور حملہ ہوتے ہی غائب ہو گیا۔
عَین مَین یہی کچھ عراق میں ہو اور عین مین یہی کچھ شام میں ہوا۔ عراق میں بتایا کہ اربیل (کردستان) کے پاس موساد کا ہیڈ کوارٹر تھا چنانچہ میزائل مار دئیے۔ لیکن جیسے ہی میزائل موقع پر پہنچے، ہیڈ کوارٹر غائب، جبکہ میزائل کسی عام آبادی والے محلّے میں ایک عام کرد شہری کے گھر پر گرے، دو بچوں سمیت چار شہید ہو گئے۔ ہیڈ کوارٹر موساد کا ایسا غائب ہوا کہ عراقی حکومت کو بھی پتہ نہیں چل سکا۔
شام میں باغیوں کے زیر کنٹرول علاقے میں ایران نے........
© Nawa-i-Waqt
visit website