پھانسی پانے والے شخص کو تختہ دار پر لٹکائے جانے سے پہلے اس کی آخری خواہش پوچھی اور پوری کی جاتی ہے، یہ تو پتہ تھا، اب پتہ چلا ہے کہ خودکشی کرنے والے کی بھی کوئی نہ کوئی آخری خواہش ہوتی ہے اور بسااوقات وہ اپنی یہ آخری خواہش پوری کرنے کیلئے خودکشی کا ارادہ ملتوی بھی کر دیا کرتا ہے۔ جیسا کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے کیا۔ انہوں نے چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر کے حکم کی تعمیل میں ریکارڈ دھاندلی کی، پھر ضمیر جاگا تو خودکشی کا فیصلہ کیا لیکن اس فیصلے پر عملدرآمد سے پہلے امریکہ جانے، امریکہ کی سیر کرنے کی آخری خواہش خود سے ظاہر کی چنانچہ امریکہ کا ویزا لگوایا تاکہ وہاں کی جی بھر کے سیر کی جائے، پھر وہیں پرفضا ماحول میں جان، جانِ آفرین کے سپرد کی جائے۔ لیکن اس دوران انہیں پریس کانفرنس کرنے کی حاجت لاحق ہوئی، ایک دھماکے دار پریس کانفرنس کی جس کی وجہ سے ضمیر مطمئن ہو گیا، خودکشی کا ارادہ خود منسوخ کیا، امریکہ جانے کی خواہش دوسروں نے منسوخ کر دی۔
_____
پی ٹی آئی والے کہتے ہیں کہ دھاندلی چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر کے حکم پر ہوئی اور لیاقت چٹھہ کے پاس اس کے تحریری ثبوت موجود ہیں، انہیں وٹس ایپ پر تحریری احکام دئیے گئے جن کی تعمیل کرتے ہوئے چٹھہ صاحب نے 70 ،70 ہزار کی لیڈ سے ہارے ہوئے تمام امیدواروں کو 50 ،50 ہزار کی لیڈ سے جتوا دیا، یعنی فی حلقہ ایک لاکھ 70 ہزارجعلی وٹ ڈلوائے گئے۔
چیف جسٹس کے تحریری احکام کی نقل چٹھہ صاحب نے جاری کی نہ پی ٹی آئی نے۔ یہ حکم نامہ اگر اردو میں دیا گیا تو اس کے الفاظ کچھ یوں ہوں گے:
ڈیر چٹھہ صاحب، میں چیف جسٹس پاکستان کے طور پر آپ سے مخاطب ہوں، آپ کو حکم دیا جاتا ہے کہ تمام ہارے امیدواروں کو 50 ،50 ہزار ووٹ کی لیڈ سے جتوا دیں، فوراً ٹھپہ پارٹی کا انتظام کریں، حکم کی جلد از جلد تعمیل کر کے مجھے عملدرآمد رپورٹ سے آگاہ کریں۔ فقط ، خیراندیش، چیف جسٹس!
_____
بعض باخبر حلقوں کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس نے 50 ہزار ووٹ کی لیڈ سے جتوانے کا حکم نہیں دیا تھا، انہوں نے محض 25 ہزار کی لیڈ کی ہدایت دی تھی لیکن اتفاق سے اسی وقت چیف الیکشن کمشنر کا وٹس ایپ بھی آ گیا، انہوں نے بھی 25 ہزار کی لیڈ دینے کی ہدایت کی چنانچہ کمشنر صاحب نے دونوں 25 ،25 ہزار کے احکامات کو جوڑ کر 50 ہزار کر دیا۔ کمشنر صاحب نے پریس کانفرنس میں جہاں دھاندلی کا اعتراف، اپنے ضمیر کے جاگنے کا انکشاف کیا، وہیں یہ انتباہ بھی جاری کیا کہ ایک اور 1971ء ہونے والا ہے۔
بعض افراد اس پر چیں بجین ہوئے کہ سقوط ڈھاکہ کی دھمکی دینے کی کیا تک تھی۔ یہ بعض افراد ناراض نہ ہوں، ایک اور بنگلہ دیش، ایک اور شیخ مجیب کی بات کرنا اس پورے قبیلے کا سرکاری تکیہ کلام ہے جس میں کمشنر صاحب تازہ تازہ شامل ہوئے ہیں۔ بات کچھ بھی ہو، تکیہ کلام دہرائے بغیر چارہ نہیں
بنتی نہیں ہے بادہ و ساغر کہے بغیر!
_____
پی ٹی آئی نے پرلوک واسی فیلڈ مارشل کے پوتے کو سویلین فیلڈ مارشل، مطلب وزیر اعظم کے عہدے کیلئے نامزد کیا ہے۔
گزشتہ روز نوزائیدہ فیلڈ مارشل نے ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کچھ مکاشفات روحانی بھی بیاں فرمائے۔ مثلاً فرمایا کہ 8 فروری کو اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو حکم دیا کہ جائو، جا کر پی ٹی آئی کو تین کروڑ ووٹ ڈلوائو۔ چنانچہ فرشتوں نے آ کر یہ تین کروڑ ووٹ ڈلوائے۔ یعنی 3 کروڑ عوام کے دلوں میں اتر کر انہیں ووٹ ڈالنے پر تیار کیا اور یوں ہمیں 179 سیٹیں ملیں (جو بعدازاں دھاندلی کے نتیجے میں سکڑ کر 92 رہ گئیں اور سوا کروڑ سے زیادہ ووٹ بھی غتربود کر دئیے گئے)۔
نوزائیدہ فیلڈ مارشل نے فرشتوں کی تعداد نہیں بتائی، مثلاً فی بوتھ کتنے فرشتے تھے۔ پھر وہ فرشتہ کون سا تھا جس نے اللہ تعالیٰ کے اس حکم والا ماجرا نوزائیدہ فیلڈ مارشل کو بیان کیا۔
خبر، یہ ایک ضمنی سوال ہے اور کوئی انوکھا ماجرا بھی نہیں ہے۔ پی ٹی آئی کے روحانیات دان ہمیں اکثر بتاتے ہیں کہ زمان پارک اور بنی گالہ میں فرشتوں کا ورود روزمرہ کا معمول ہے لیکن اصل سوال کچھ اور ہے۔ فرشتوں نے تین کروڑ ووٹ تو ڈلوا دئیے پھر ووٹوں پر پہرہ کیوں نہیں دیا؟۔
کیا انہیں اس کا مینڈیٹ نہیں ملا تھا؟۔ یعنی حکم صرف ووٹ ڈلوانے کا تھا، پہرہ دینے کا نہیں، یا پھر انہوں نے ذمہ داری مکمل طور پر ادا نہیں کی اور یوں غلطی کے مرتکب ہوئے؟۔ امید ہے نوزائیدہ فیلڈ مارشل اگلی پریس کانفرنس میں فرشتوں کی اس ادھوری ’’واردات روحانی‘‘ پر سے پردہ بھی اٹھا دیں گے۔
_____
کیا فرشتے غلطی کر سکتے ہیں؟۔ اس سوال کا جواب ہمیں گریٹ خان کی غیر مطلوبہ تصنیف المعروف ’’کتاب رحونیات‘‘ سے رجوع کرنا پڑے گا۔ لیجئے جناب، اس کے ابتدائی صفحات میں گریٹ خان کا وہ شہرہ آفاق خطاب درج ہے جو انہوں نے ایک بہت بڑے تاریخی جلسہ عام سے کیا تھا۔ اس میں آپ نے یہ انکشاف بھی کیا (جو بہت وائرل ہوا) کہ بنانے والے نے مجھے غلطی سے انسان بنا دیا۔ ’’بنانے والے‘‘ کے لفظ اس کالم نویس نے بدل کر لکھے ہیں، اصل خطاب میں گریٹ خان نے بنانے والے کا نام لیا تھا۔
تو جناب، گریٹ خان کے اس ’’عقیدے‘‘ کے بعد آپ کا یہ اعتراض بنتا نہیں ہے کہ اس خاکسار نے یہ کیا عبارت نقل کر دی۔ ویسے بھی مقولہ ہے کہ نخل خفر نہ باشکر!
نخل اور خفر حیدر آبادی اردو کے الفاظ ہیں۔ دکن کے اس شہر کے اردو دان ق اور ک کو خ سے بدل دیتے ہیں۔ ایک حیدر آبادی پہلی بار کسی مرحوم کے جنازے اور بعدازاں تدفین میں شریک ہوا اور حیرت سے بول اٹھا، ارے اتنا بڑا قبرستان، یہاں تو دور دور تک خبریں ہی خبریں ہیں۔
_____
بلیک لیبل برانڈ اسلامی شہد کے برانڈ ایمبیسڈر نے جو خیر سے ایک صوبے کے مکھیہ منتری بھی بننے والے ہیں، فرمایا ہے کہ 9 مئی ہم نے نہیں کیا، کسی اور نے کیا۔
تمام بڑے لوگ ایک ہی جیسا سوچتے ہیں، ایک اور مہاپرستی جناب سراج الحق کا بھی یہی کہنا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے ایک ٹی وی شو میں انہوں نے فرمایا تھا، 9 مئی پی ٹی آئی نے نہیں کیا، یعنی یہ فالس فلیگ آپریشن تھا کرنی کسی کی، بھرنی کسی اور کی، والا معاملہ ہوا۔
لیکن ایک تیسرے مہمان پرش یعنی شیر مروت نے دو تین روز پہلے کچھ اور کہہ ڈالا، فرمایا، ایک نہیں، دس بار نومئی کریں گے؟

پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید طویل روپوشی کے بعد منظرعام پر آگئے

QOSHE -  نخل خفر - عبداللہ طارق سہیل
menu_open
Columnists Actual . Favourites . Archive
We use cookies to provide some features and experiences in QOSHE

More information  .  Close
Aa Aa Aa
- A +

 نخل خفر

14 0
20.02.2024

پھانسی پانے والے شخص کو تختہ دار پر لٹکائے جانے سے پہلے اس کی آخری خواہش پوچھی اور پوری کی جاتی ہے، یہ تو پتہ تھا، اب پتہ چلا ہے کہ خودکشی کرنے والے کی بھی کوئی نہ کوئی آخری خواہش ہوتی ہے اور بسااوقات وہ اپنی یہ آخری خواہش پوری کرنے کیلئے خودکشی کا ارادہ ملتوی بھی کر دیا کرتا ہے۔ جیسا کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے کیا۔ انہوں نے چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر کے حکم کی تعمیل میں ریکارڈ دھاندلی کی، پھر ضمیر جاگا تو خودکشی کا فیصلہ کیا لیکن اس فیصلے پر عملدرآمد سے پہلے امریکہ جانے، امریکہ کی سیر کرنے کی آخری خواہش خود سے ظاہر کی چنانچہ امریکہ کا ویزا لگوایا تاکہ وہاں کی جی بھر کے سیر کی جائے، پھر وہیں پرفضا ماحول میں جان، جانِ آفرین کے سپرد کی جائے۔ لیکن اس دوران انہیں پریس کانفرنس کرنے کی حاجت لاحق ہوئی، ایک دھماکے دار پریس کانفرنس کی جس کی وجہ سے ضمیر مطمئن ہو گیا، خودکشی کا ارادہ خود منسوخ کیا، امریکہ جانے کی خواہش دوسروں نے منسوخ کر دی۔
_____
پی ٹی آئی والے کہتے ہیں کہ دھاندلی چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر کے حکم پر ہوئی اور لیاقت چٹھہ کے پاس اس کے تحریری ثبوت موجود ہیں، انہیں وٹس ایپ پر تحریری احکام دئیے گئے جن کی تعمیل کرتے ہوئے چٹھہ صاحب نے 70 ،70 ہزار کی لیڈ سے ہارے ہوئے تمام امیدواروں کو 50 ،50 ہزار کی لیڈ سے جتوا دیا، یعنی فی حلقہ ایک لاکھ 70 ہزارجعلی وٹ ڈلوائے گئے۔
چیف جسٹس کے تحریری احکام کی نقل چٹھہ صاحب نے جاری کی نہ پی ٹی آئی نے۔ یہ حکم نامہ اگر اردو میں........

© Nawa-i-Waqt


Get it on Google Play