سوشل میڈیا پر کنٹرول کا ماحول
ٹویٹر جب ایکس(X)ہوا تو اس کے نئے مالک نے اصرار کیا کہ جس پلیٹ فارم کو اس نے خریدا ہے وہ مجھ جیسے یاوہ گو افراد کو لوگوں کے روبرو دانش مند بناکر پیش کرتا ہے۔کسی معاملے پر ہم کچھ لفظ لکھیں تو پڑھنے والوں کا خاص گروہ انہیں شیئرز اور لائیکس کے ذریعے مزید لوگوں تک پہنچاتا ہے۔ بتدریج ایسے لوگوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہونا شروع ہوجاتا ہے جو آپ کے خیالات کا بے تابی سے انتظار کرتے محسوس ہوتے ہیں۔ایسے افراد آپ کے ’’فالورز‘‘ پکارے جاتے ہیں۔ایک حوالے سے گویا آپ کے ’’مرید‘‘۔
پرانے دور کی ’’پیری -مریدی‘‘ والے سلسلے میں مریدوں کی تعداد میں اضافہ پیر کی طمانیت کے علاوہ مادی یا مالی ا عتبار سے احساس تحفظ بھی فراہم کرتا تھا۔ٹویٹر کو خریدکر اسے ’’ایکس‘‘ بنانے والا ایلون مسک مگر ایک ہوشیارسرمایہ دار ہے۔انسانی جبلت سے بخوبی آگاہ ہوتے ہوئے وہ دریافت کرچکا تھا کہ ٹویٹر کے عادتاََ استعمال کے ذریعے لوگوں کے روبرو دانش مند نظر آتے خواتین وحضرات اپنے ’’فالورز‘‘ یا مریدین کی ستائش کے نشے میں مبتلا ہوچکے ہیں۔ اپنے بیان کردہ خیالات کے زیادہ سے زیادہ شیئرز اور لائیکس کی تمناانہیں لت کی طرح چمٹ چکی ہے۔وہ اس کے بغیر زندگی گزارنا ممکن محسوس نہیں کرتے۔
ٹویٹر کے ذریعے مرید ڈھونڈتے دانش مندوں کی علت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایلون مسک نے لہٰذا فیصلہ کیا کہ اس کے خریدے پلیٹ فارم کی بدولت دانش مند شمار ہوتے افراد کو اپنی شناخت برقرار رکھنے اور اجاگر کرنے کے علاوہ اسے نقالوں سے بچانے کے لئے ’’ایکس‘‘ نامی پلیٹ فارم کو سالانہ بنیادوں پر کچھ رقم ادا کرنا ہوگی۔مطلوبہ رقم کی ادائیگی کے بعد ہی ’’ایکس‘‘ اپنے پلیٹ فارم پر موجود دانش مندوں کو نیلے........
© Nawa-i-Waqt
visit website