ایرانی صدر کا دورہ، واشنگٹن کے لیے دو ٹوک پیغام؟
عملی رپورٹنگ سے عرصہ ہوا کنارہ کشی اختیار کرچکا ہوں۔ اس کے باوجود گئے دنوں میں بنائے تعلقات کی بدولت کبھی کبھار کوئی اہم ترین خبر من وسلویٰ کی طرح مل جاتی ہے۔ ایرانی صدر کے دورہ پاکستان کے حوالے سے بھی یوں ہوگیا۔ مارچ 2024ء کی پانچ تاریخ کو خبر ملی کہ وہ پاکستان تشریف لارہے ہیں۔ کچھ دوستوں سے مذکورہ خبر کی تصدیق کے لئے رابطہ کیا تو وہ تردید یا تصدیق کو رضا مند نہیں تھے۔ دریں اثناء اسلام آباد میں تعینات سفارت کاروں سے مسلسل ومتحرک رابطے میں رہنے والے چند ساتھیوں نے یہ کہتے ہوئے گویا تصدیق فراہم کردی کہ گزشتہ چند دنوں سے ایرانی سفارت خانہ کی وسیع پیمانے پر تزئین ہورہی ہے۔ تزئین وآرائش کا یہ عمل مجھے کسی بڑی شخصیت کی آمد کی خبر دیتا محسوس ہوا۔ اسے بنیاد بناتے ہوئے تصدیق کی تلاش جاری رکھی اور بالآخر مجھے ایک اہم عہدے پر فائز شخصیت نے محض ہاں کہتے ہوئے جان چھڑالی۔
خود کو ملی خبر کا ذکر چھیڑ دیا تو چند روز بعد وزارت خارجہ کی ترجمان نے صحافیوں کے لئے ہفت روزہ بریفنگ کے دوران اس کی تصدیق سرکاری اندازمیں فراہم کردی۔ تفصیلات میں جانے سے اگرچہ گریز کیا۔ سفارتکاری کو ہماری صحافت بہت جذباتی انداز میں پیش کرتی رہی ہے۔اس کی وجہ سے عام پاکستانی مثال کے طورپر یہ تصور کرتا ہے کہ پاکستان کی ایران سے قربت ہمارے عرب دوستوں کو ناراض کردیتی ہے۔ بے شمار و جوہات کی بنیاد پر یہ تاثر قطعاََ غلط بھی نہیں ہے۔ سعودی عرب کی نئی قیادت مگر بہت تیزی سے ماضی کے تعصبات بھلاکر مشرق وسطیٰ کو جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کو بے چین ہے۔ اس کے علاوہ ہمارا دیرینہ یار چین بھی سرد جنگ کے اختتام کے بعد دنیا کی........
© Nawa-i-Waqt
visit website